Tag: انقرہ

  • ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    انقرہ: ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    حکومت کےمطابق یہ نشریاتی ادارے دہشت گردانہ پروپیگنڈے میں ملوث ہیں۔

    جن ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں سے اکثریت کا تعلق کرد کمیونٹی سے ہے یا پھر ترکی کی علوی برادری سے ہے۔

    ترک وزیر انصاف کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں کے 1500 ملازمین کو بھی معطل کر دیا گیا جبکہ ترک حکام نے عدالتی اور جیلوں کے نظام میں بھی گولن تحریک کے حمایتی درجنوں اسٹاف ملازمین کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں ناکام بغاوت، 45 اخبارات اور18 ٹی وی چینلز کی نشریات بند

    اناطولیہ خبر ایجنسی کے مطابق استنبول کے پراسیکیوٹرز نے عدالتوں کے87 ملازمین اور جیلوں کے 75 ورکنگ اسٹاف کے گرفتاری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ ترکی جولائی میں ہونے والی بغاوت کی ناکام سازش کا ذمہ دار امریکا میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتا ہے اور کہا جاتاہے ناکام بغاوت ان کی ایماپر ہوئی جس میں 250 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہےکہ ترک صدر طیب اردگان کا موقف ہے کہ ایمرجنسی کے نفاذ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوجی بغاوت کے حامیوں کے خلاف کارروائی میں آسانی ہورہی ہے۔

  • ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ،48 افراد زخمی

    ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ،48 افراد زخمی

    انقرہ: ترکی میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 48 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کے جنوب مشرقی شہر وین میں حکمران جماعت کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہکاروں سمیت 48 زفراد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ حکمران جماعت کے دفتر کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ حکمران جماعت کے دفتر کے قریب چیک پوئنٹ پر ہوا تاہم دہشت گردوں کا نشانہ حکمران جماعت کا دفتر تھا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،50افراد جاں بحق

    ترک حکام نے دھماکے کی ذمہ داری کردستان ورکر پارٹی پر عائد کی ہے تاہم دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی کے جنوب مشرقی صوبوں میں کردوں کے خلاف فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے جبکہ کرد باغیوں سے جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک کئی سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔

  • ترکی میں 28 منتخب میئرز برطرف

    ترکی میں 28 منتخب میئرز برطرف

    انقرہ : ترکی میں اکثریتی قصبوں کے 28 منتخب میئرز کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیا، میئرز کی برطرفی کے بعد ہنگاموں کا آغاز ہوگیا ۔

    تفصیلات کےمطابق برطرف ہونے والے 28 میں سے 24 میئرز کو کردستان ورکر پارٹی کے ساتھ تعلقات کے شبہے میں عہدوں سے ہٹایا گیا ہے، دیگر میئرز کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق ہے ۔

    برطرف میئرز کی جگہ حکومت نے اپنے با اعتماد میئرز کو تعینات کیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق پولیس نے سٹی ہال کے باہر موجود مظاہرین کو آنسوگیس اور پانی کی توپوں سے منتشر کردیا۔

    ترک میڈیا کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ان واقعات کے نتیجے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی بند کر دی گئی۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    واضح رہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد لگائی جانے والی ایمرجنسی کے نتیجے میں حکومت اب تک سیکڑوں فوجی افسران سمیت مختلف اداروں میں کام کرنے والے ہزاروں افرادکو برطرف کرچکی ہے۔

  • دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا،ترک وزیراعظم

    انقرہ : ترک وزیراعظم بن علی ریلدرم کا کہنا ہے کہ ان کی فوج کے حامی شامی باغیوں نے تمام دہشت گرد تنظیموں کو شام اور ترکی کی سرحد سے بھگا دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیم دولتِ اسلامیہ کا شام اور ترکی کی سرحدی علاقے سے خاتمہ ہوگیا ہے.اس پیش رفت سے داعش تک نہ تو ہتھیار پہنچ سکیں گے اور نہ ہی جنگجو اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے.

    ترک وزیراعظم نے ترک فوج کی کامیابی کا اعلان اتوار کو سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں کیا.ان کا کہنا تھا کہ ’ خدا کا شکر ہے، اعزاز سے جرابلس تک، ہمارا شام کے ساتھ 91 کلومیٹر طویل بارڈر مکمل طور پر محفوظ ہو گیا ہے۔‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کو سرحد سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے،وہ جا چکی ہیں.

    *ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے گزشتہ دنوں شام میں ترکی کے ایک درجن کے قریب ٹینک سرحد عبور کر کے شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئےتھے جس کے بعد جرابلس میں داعش اور کرد جنگجوؤں کے 70اہذاف کو نشانہ بنایا گیا تھا.

    ترک فوج کے مطابق آرٹلری اور راکٹ لانچرز سے 224 راکٹ داغے گئے جبکہ ترک فضائیہ نے بمباری بھی کی اورجرابلس کے علاقے میں 70 اہداف کو تباہ کر دیا.

    واضح رہے ترک صدر رجب طیب ادگان کا کہنا تھا کہ حملے کا مقصد دولت اسلامیہ کو نشانہ بنانا ہے.

  • ترکی کا شام میں داعش کے خلاف آپریشن

    ترکی کا شام میں داعش کے خلاف آپریشن

    انقرہ : ترکی نےدولت اسلامیہ کہلانے والی دہشت گرد تنظیم کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی شام میں مزید ٹینک بھیجے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے ٹینک شمالی شام میں ترکی کے سرحدی گاؤں کیلیس سے داخل ہوئے.ٹینکوں کے داخلے کے بعد شام کے علاقے میں سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور دھوئیں کے بادل دیکھے گئے.

    اس علاقے میں ترک فوج کی پیش قدمی کے بعد شہریوں کو انخلا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا.جبکہ ٹینکوں کی معاونت ترکی کی آرٹلری کر رہی ہے جو داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے.

    رپوٹس کے مطابق شمالی شام میں ترکی کے20 ٹینک،پانچ بکتر بند گاڑیاں آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں.ترک فوج کی یہ کارروائی جرابلس سے 55 کلومیٹر جنوب مغرب میں کی جا رہی ہے.

    *ترکی کی شامی قصبے جرابلس میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ ترکی کے آپریشن کا مقصد دولت اسلامیہ پر مشرق اور مغرب دونوں جانب سے دباؤ ڈالنا ہے اور اب تک انہوں نے کم ازکم آٹھ گاؤں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس حاصل کیے ہیں.

    *ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    ترکی کی جانب یہ آپریشن ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب تین روز قبل ہی ترکی نے شامی بحران میں امریکی کردار پر تنقید کی تھی.

    ترکی کی فوج شام میں دولت اسلامیہ کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن ساتھ ساتھ کرد جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے.

    *شام میں ترکی کے فضائی حملے،35 شدت پسند ہلاک

    یاد رہے گزشتہ دنوں جرابلس کے جنوب مغرب میں 55 کلومیٹر کے فاصلے پرترکی نے شام میں اپنی پہلی کارروائی کی تھی.

    واضح رہے کہ برطانیہ سے شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے سریئن آبرزرویٹری نامی گروہ کا کہنا ہے کہ باغیوں نے جرابلس اور مغربی علاقے دونوں کے اطراف میں موجود گاؤں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس لے لیے ہیں.

  • ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    ترکی کی شامی علاقے میں داعش پر بمباری

    انقرہ : ترکی نے شام کے شمالی علاقے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر بمباری کی ہے.داعش پر بمباری ترکی کے شہر غازی عنتب میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کی بعد کی گئی.

    تفصیلات کے مطابق ترکی جانب سے دولتِ اسلامیہ پر بمباری ہفتےکو غازی عنتب شہر میں شادی کی تقریب پر خودکش حملے کے بعد کی گئی.خودکش حملے میں 54 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی.

    ترکی نے اپنی حدود سے توپخانے کے ذریعے شامی علاقے جرابلس‎‎ اور منبج میں دولتِ اسلامیہ اور کرد ملیشیا وائے پی جی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا.

    *ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،30افراد جاں بحق

    ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا.

    اطلاعات کے مطابق غازی عنتب شہر میں اس وقت 15 سو کے قریب شامی باغی موجود ہیں اور یہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے احکامات کے انتظار میں ہیں.

    دوسری جانب ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ غازی عنتب شہر میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی عمر کا تعین ابھی نہیں ہو سکا.

    *شادی کی تقریب میں دھماکہ ’بارہ سے چودہ سالہ لڑکے‘نے کیا،ترک صدر

    اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 برس تھی تاہم ترک وزیراعظم کے مطابق خودکش بمبار کی عمر کا تعین عینی شاہدین کی مدد سے کیا گیا تھا لیکن ابھی حتمی طور پر ابھی واضح نہیں ہو سکا.

    غازی عنتب میں خودکش حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 سال کے درمیان تھی.

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا

  • ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

    انقرہ :ترک حکام نے بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی گرفتاری یا انہیں قتل کرنے کے آپریشن میں ملوث گیارہ باغی کمانڈوز کو گرفتار کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران ترک صدر رجب طیب ادرگان کو گرفتار کرنے کے لیے آنے والے11 باغی کمانڈوز کو سیکیورٹی اداروں نے سٹی بیلی کے علاقے سے گرفتار کیا.

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش شروع کردی گئی ہیں جب کہ باقی مفرور باغیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں.

    باغی کمانڈوز کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ترکی میں مسلح افواج کے مزید 1400 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے اور ملٹری کونسل میں حکومتی وزارء کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    یاد رہے کہ ترک سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر اردگان کی گرفتاری کے آپریشن میں مجموعی طور پر 37 باغی فوجی ملوث تھے جن میں سے 25 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد سے شروع ہونے والے کریک ڈائون میں اب تک فوج،عدلیہ،سول سروس اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کو گرفتار، معطل یا تحقیقات میں شامل کیا جاچکا ہے.

  • انقرہ: فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیا،ترک صدر

    انقرہ: فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیا،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترک فوج سےسازشی عناصرکاخاتمہ کردیاگیاہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کےبعد ذمہ داروں کےخلاف کارروائی جاری ہے،ترک صدررجب طیب اردگان کاکہناہےکہ فوج سےسازشی عناصر کاخاتمہ کردیاگیاہے.

    ناکام فوجی بغاوت کی تحقیقات پر تنقیدکرنےوالےمغربی ممالک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےترک صدر نےکہاکہ مغربی ممالک کریک ڈاؤن پر تنقید کےبجائےاپنےکام سے کام رکھیں.

    دوسری جانب ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کاکہناہےکہ ترک فوج سےگولن تحریک سے وابستہ عناصر کا صفایاکردیاگیاہے.

    یاد رہےکہ ترک حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کا الزام امریکہ میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کیاتھا.

    *گولن کی فوجی بغاوت کی سرپرستی کے الزام کی سختی سے تردید

    ترک صدر نے اس بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بغاوت کے پیچھے فکری طور پر ان کا ہاتھ ہے،ان کا کہنا تھا کہ فوجی بغاوت کرنے والے باغی گولن کی تعلیمات سے متاثر تھے اور پنسلوانیا سے ہدایات لے رہے تھے.

    *طیب اردگان کا اوباما کو فون،فتح گولن کی حوالگی کا مطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوںترکی کے صدر طیب اردگان نے فتح اللہ گولن کی حوالگی کے لیے امریکی صدر باراک اوباما کو فون کیا تھا اور کہا کہ ملزم کو ہمارے حوالے کیا جائے یا مقدمہ چلایا جائے

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    واضح رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

  • پاکستان اور ترکی کےدرمیان‌آزادانہ تجارت،مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

    پاکستان اور ترکی کےدرمیان‌آزادانہ تجارت،مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

    اسلام آباد: پاکستان اور ترکی کے درمیان آزادتجارتی معاہدے پر مذاکرات کا تیسرا دور انقرہ میں وزارت معیشت کے دفتر میں25 سے 27 جولائی کو ہوا،اجلاس دونوں فریقین کا مذاکرات کے دوران اب تک کی پیشرفت پراظہاراطمینان،چوتھادوراسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقد ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اشیاوخدمات میں تجارت اور سرمایہ کاری پر معاہدوں کے مسودوں پر غور کیا گیا،اس دوران ٹیرف، کسٹمز سہولتوں،تحفظ کے اقدامات،اوریجن رولز،ٹیرف میں کمی کے طریقہ کار،دوطرفہ سرمایہ کاری میکنزم اور خدمات پر مفصل تبادلہ خیال ہوا.

    وزارت تجارت میں ایڈیشنل سیکریٹری برائے تجارتی سفارت کاری روبینہ اطہر نے وفد کی قیادت کی،وفد وزارت تجارت،سرمایہ کاری بورڈ (بی اوآئی) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نمائندوں پر مشتمل تھا،ترک وفد کی قیادت وزارت معیشت میں ڈپٹی انڈرسیکریٹری ہوسنو ڈیلمر نے کی.

    مذاکرات میں استنبول میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل ڈاکٹر یوسف جنید اور ترکی کے لیے سفیر سہیل محمود نے بھی شرکت کی، بہترین باہمی سیاسی تعلقات اور مضبوط اقتصادی شراکت کے قیام کے لیے دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت کی بصیرت کے پس منظر میں دونوں فریقین نے آزادتجارتی معاہدے کےلیے مذاکرات تیزی کے ساتھ جاری رکھنے پر اتفاق کیا.

    واضح رہے کہ آزادتجارتی مذاکرات کا چوتھا دور اسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقدکرنے کا فیصلہ کیاگیا.

  • انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجیب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کے قانون بحال کیا جائے اور حکومت کو لازمی ان کو بات سننی ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی ٹیلی ویژن اسٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام کی خواہش کو حکومت رد نہیں کرسکتی،حکومت کو ان کی بات کو سننی ہوگی.

    اس سے قبل یورپی یونین کمیشن کے صدر جین کلاڈ نے کہا ہے کہ ترکی حکومت کا سزائے موت بحال کرنے کا فیصلہ اس کو یورپی یونین میں شمولیت سے پیچھے کردے گا.

    ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے میں تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے.

    *استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    یاد رہے دو روز قبل ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی تھی.

    استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.