Tag: انقلاب مارچ

  • حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے مشترکہ شرکاء سے خطاب کے دوران ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کی گئی ہے اور جس میں کہا گیا ہے کہ ہم آئین اور جمہورت کے ساتھ غیر مشروط کھڑے ہیں، کیا ہم آئین اور جمہوریت کے دشمن  ہیں؟  کیا ہم نے کبھی آئین کی نفی کی ہے ؟۔

    حکومت کومخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افضل خان نے حکومت کی دھاندلی کا پول کھول دیا، ان حکمرانوں کی جمہوریت دھونس، دھاندلی اور بادشاہت ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ ظلم ہے، موجودہ جمہوریت کیسے جمہوریت ہو سکتی ہے جس میں آئین میں بنیادی انسانی حقوق کے تمام آرٹیکلز معطل ہیں،آئین کے 40آرٹیکل ہر شہری کو حقوق دیتے ہیں ، وہ جس آئین کی بات کرتے ہیں اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا، آئین کو لکھے 41 سال ہوگئے، کوئی تیسری جماعت سامنے نہیں آتی، ہماری جنگ آئین کے نفاذ کے لئے ہے۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے کاروبار اور پیسے میں دلچسپی ہےاور ہماری دلچسپی اس میں ہے کہ غریب کو روز گار ملے، بھوکے کوروٹی ملے ،  ہر غریب کو انصاف ملے، آوٗ ذرا فیصلہ کریں کون جمہوریت کے ساتھ کون کھڑا ہیں، ماڈل ٹاون میں 14 افراد کو قتل کیا گیا  کیا یہ جمہوریت ہے؟، ماڈل ٹاون کو جیل بنادیا گیا کیا یہ جمہوریت ہے ؟ ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہمارا پی ٹی وی پرحملے سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں پتا کہ پی ٹی وی کا دفتر کس طرف ہے ، پی ٹی وی کا گھیراؤ کرنا جمارے منصوبے میں شامل نہیں تھا اور حملہ کرنے والے ہمارے کارکن نہیں تھے بلکہ ن لیگ کے گلو بٹ تھے۔

    خطاب سے قبل ڈاکٹرطاہرالقادری کے کیمپ کا ساوٗنڈ سسٹم کسی خرابی کا شکار ہوگیا تھا اور خطاب میں تاخیر ہورہی تھی، جس کی بناء پرعمران خان نے طاہرالقادری کو تحریک انصاف کے ٹرک کے ذریعے خطاب کی دعوت دی جسے قبول کرکے ڈاکٹر طاہر القادری نے دونوں دھرنے کے شرکاء سے مشترکہ خطاب کیا۔

  • وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات

    وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم  نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی اہم ملاقات جاری ہے ، ملاقات میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا ، آرمی چیف وزیر اعظم نواز شریف کو گزشتہ روز ہونے والی کورکمانڈر کانفرنس میں کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم  نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے۔

    گزشتہ روزکور کمانڈرزکانفرنس میں موجودہ حالات پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا تھا۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں کور کمانڈرز کانفرنس میں جمہوریت کیلئے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مزید طاقت کا استعمال نہ کیا جائے اور وقت ضائع کئے بغیر اس مسئلے کو سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں منعقد ہونے والے غیر معمولی کور کمانڈرز اجلاس میں موجودہ سیاسی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ، جس میں صورتحال پرتشدد ہونے کے بعد کئی قیمتی جانوں کے نقصان کا باعث بنی اور اس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ۔

    کانفرنس میں زور دیا گیا کہ اس صورتحال میں طاقت کا مزید استعمال صورتحال کو مزید سنگین کردے گا ، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ مزید وقت ضائع کئے، بغیر بحران کے حل کئے سیاسی راہ اپنائی جائے ، کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج ریاست میں سکیورٹی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور قومی امنگوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

  • ہم کلاشنکوف اور بارود والے لوگ نہیں ،ڈاکٹرطاہرالقادری

    ہم کلاشنکوف اور بارود والے لوگ نہیں ،ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد: عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹرطاہرالقادری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے پر امن لوگوں پر جو وحشیانہ شیلنگ اور گولیاں برسائی گئیں، اسکی مثال نہیں ملتی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری  نے کہا کہ حکومت مذاکرات پر یقین نہیں رکھتی۔ پرامن لوگوں پر گولیاں برساکرشرکاء کو مشتعل کیا، انھوں نے کہا کہ ہمارے شرکاء پاک سیکٹریریٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ لاشیں اسپتال پہنچانے کے بجائے غائب کردی گئی ، سترہ دن کے پر امن احتجاج کر باوجود حکمرانوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگی۔ ہم نے چھ سات بار مزاکرات ہوئے جو بے نتیجہ رہے،

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت اپنے دہشت گردانہ روئیے سے باز نہیں آرہی۔ پوری دنیا میں وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج ہوتے ہیں ، کل سب نے مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ مذکرات کے زریعے مسئلہ کا حل نکالا جائے

    طاہرالقادری نے کہا کہ ہ کلاشنکوف اور بارود والے کوگ نہیں ہم پر امن لوگ ہیں، پر امن احتجاج کر کے ہی اپنے مطالبات منوانے کیلئے زور دے سکتے ہیں اور ہم پر امید ہے کہ اس طرح سے ہی مطالبات پورے کرواسکتے ہیں ۔

  • حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : ڈاکٹر طاہرالقادری کا نے کہا کہ شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب اور آزادی کے شرکاء کو سلام پیش کرتا ہوں،انقلاب اور آزادی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خود کو مسلم لیگ کے وارث کہنے والے کرپشن کے علمبردار ہیں، ایشیا کے سب سے بڑے انوسٹر نواز فیملی ہے،شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے، 15 ممالک کی فہرست میرے پاس ہے جہاں نواز فیملی کے کاروبار چل رہے ہیں۔

    ملک میں حکمرانوں نے کرپشن کو عروج پر پہنچادیا ہے، کرپشن ختم ہوجائے تو ملک قائم رہے گا، موجودہ حکمران کے مزاج میں جمہوریت نہیں، افسوس سے کہ رہا ہوں پاکستان کو دینت دار قیادت نہیں ملی۔

    اُنہوں نے کہاکہ چین پاکستان سے ایک سال بعد آزادہوالیکن آج ہرکسی سے آگے نکل گیا، امریکہ کو بھی آنکھیں دکھاسکتاہے کیونکہ وہاں قیادت ملی ،دیگراقوام کی تقدیر بدل سکتی تو پاکستانی عوام کی کیوں نہیں ؟ کیونکہ یہاں حکمران اپنی نسل اور خاندانوں کا سوچتے ہیں ، سارے پاکستان میں اُنہیں اپنے خاندان سے باہر کوئی قابل اعتبار بندہ ہی نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے تقدیر نہیں بدلتی ۔

    شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پہلے میں اور عمران الگ الگ جنگ لڑرہے تھے اب متحد ہیں، ملکی خوشحالی کے لئے اللہ نے مجھے اور عمران کو ملا دیا ہے، لوگوں کا سمندر حکمرانوں کے ظلم اور بربریت کا خاتمہ کرے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ مجھے جینے سے محبت نہیں رہی عوام نے میری جان خرید لی ہے، پہلے بھی کارکنوں کے لئے جیتا تھا اب بھی ان کے لئے جیتا ہوں۔

  • دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پُرامن دھرنا اب وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جس طرح 17 دن سے پُرامن دھرناجاری ہے اسی طرح پُر امن دھرنا اب وزیر اعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگا ، کوئی تشدد ، کوئی ہنگامہ آرائی نہیں ہوگی، پُرامن دھرنا حقیقی جمہوریت کے لئے ہوگا،کسی سے دشمنی نہیں ، وہ اورچوہدری برادران سمیت تمام لوگ صرف غریبوں، مزدوروں اور کمزوروں کے لیے آئے ہیں جنہیں ملک کا قانون اور آئین بھی تحفظ نہ دے سکا، یہ حکمران اورجمہوریت بھی تحفظ نہ دے سکے اور اب تمام شرکاءپرامن طریقے سے اپنی تیسری منزل کی طرف جارہے ہیں۔

    خطاب میں رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے ، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اللہ مظلوموں کی مدد کرے گا ، انہوں تحریک انصاف کے کارکنان کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

  • ڈاکٹر طاہرالقادری آج شام 5 بجے اہم اعلان کرینگے

    ڈاکٹر طاہرالقادری آج شام 5 بجے اہم اعلان کرینگے

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری آج شام پانچ بجے اہم اعلان کرینگے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن بھی آج ختم ہورہی ہے۔

    انقلاب مارچ کے شرکا سے ڈاکٹر طاہرالقادری آج شام اہم اعلان کرینگے، انقلاب مارچ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ انقلاب مارچ آج حتمی مر حلے میں داخل ہو رہا ہے۔۔ پنڈال اور گردونواح میں موجود شرکا اہم اعلان سنے کیلئے پنڈال میں پہنچ رہے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے اہم اعلان کا سن کر کارکنوں میں بہت جوش و جذبہ پایا جا رہا ہے، آج انقلاب مارچ کی ڈیڈ لائن بھی ختم ہو رہی ہے، انقلاب مارچ کے شرکاء پرامید ہیں کہ ان کی کوششیں رنگ لائینگی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اتحادی رہنماوں کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔

  • آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا، طاہرالقادری

    آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا، طاہرالقادری

    اسلام آباد:  تحریک انصاف کی اپیل پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے ڈیڈلائن میں آج  تک توسیع کردی، انھوں نے کہا کہ  ممکن ہیں کہ عوامی دباؤ پر شریف برادران مستعفی ہوجائیں۔

    سیاسی پارہ چڑھتا جارہا ہے، کوئی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، گرما گرم ماحول میں ڈاکٹر طاہر القادری نے واضح کردیا ہے کہ جابر حکمرانوں کا تختہ الٹے بغیر واپس نہیں جائیں گے، ہمیں اس جدوجہد کو کامیاب بنانا ہے، بےنتیجہ واپس نہیں جانا۔

      انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز شریف کی بادشاہت کا خاتمہ سے ہی انقلاب کے راستے مزید واضح ہوں گے، طاہر القادری نے کہا کہ آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا لیکن امکان ہے کہ اس سے پہلے جدوجہد کا نتیجہ نکل آئے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات ایف آئی آر درج کئے جانے، نواز اور شہبازشریف کے استعفے کے بعد ہی ہونگے، طاہر القادری نے کہا کہ وہ آج رات تمام اختیارت عوام کو منتقل کرنے والے تھے۔

    طاہرالقادری نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی اپیل پر دھرنے کے شرکاء کی رضامندی کے بعد حکومت کو مزید چوبیس گھنٹے کی مہلت دی ہے۔

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • ایم کیوایم قائد الطاف حُسین کا طاہرالقادری سے ٹیلیفونک رابطہ

    ایم کیوایم قائد الطاف حُسین کا طاہرالقادری سے ٹیلیفونک رابطہ

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حُسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد مجھ سے بات چیت کر کے تاحال بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ معاملات افہام وتفہیم کے ذریعے حل ہوجائیں۔

    الطاف حسین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے بھی اپیل کی کہ انہوں نے جہاں اتنا صبروتحمل سے کام لیا وہاں اور صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اورسب ملکر دعا کریں کہ ہم لوگ بات چیت اور افہام وتفہیم کے ذریعے معاملات کوبہتر بنانے کی جوکوشش کررہے ہیں اللہ انہیں کامیاب بنائے۔

    لہٰذادونوں طرفین کو جلد بازی میں کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے صبروتحمل اورسوچ وبچارکے بعد فیصلہ کرناچاہیے، ڈاکٹرطاہرالقادری نے ان کے موٴقف کی حمایت کرنے پر الطاف حسین کا شکریہ اداکیا۔