Tag: انوار الحق کاکڑ

  • الیکشن پر میرے مطمئن ہونے سے کیا ہوتا ہے ، لوگ مطمئن نہیں توٹریبونلز میں جائیں، انوار الحق کاکڑ

    الیکشن پر میرے مطمئن ہونے سے کیا ہوتا ہے ، لوگ مطمئن نہیں توٹریبونلز میں جائیں، انوار الحق کاکڑ

    اسلام آباد : سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن پر میرے مطمئن ہونے سے کیا ہوتا ہے، لوگ مطمئن نہیں تو ٹریبونلز میں جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ قانون بن گیا ہے سروسز چیفس 5 سال کے لیے عہدوں پر رہیں گے، میری سمجھ کےمطابق اب کسی نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، 5 سال کی مدت کا قانون موجودہ عسکری قیادت پر لاگو ہوتا ہے۔

    بلوچ عسکریت پسندوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کا ہدف حاصل کرنے کا جواب یقیناً نفی میں ہے، ریاست کی جیت طے شدہ ہے، بس وقت کے تعین کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    معرکہ حق کے بعد اب پاکستان ایک ہی وقت میں واشنگٹن اور بیجنگ سے کالز وصول کر رہا ہے

    انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان سے کبھی نہیں کہا کہ امریکا سے جنگ کی صورت میں آپ کس طرف کھڑے ہوں گے۔ “آج پاکستان ایسی پوزیشن میں ہے کہ ایک طرف واشنگٹن سے کال آتی ہے تو دوسری طرف بیجنگ سے بھی کال وصول ہو رہی ہے۔”

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیجنگ پاکستان کا خاندان اور گھر ہے جبکہ امریکا ایک دوست ہے، “خاندان سے قطع تعلق ممکن نہیں، البتہ دوست آپ اپنی مرضی سے بدل سکتے ہیں۔”

    انتخابات کے حوالے سے سوال پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میرے مطمئن ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر عوام مطمئن نہیں تو وہ ٹریبونلز میں جائیں۔

    سوشل میڈیا سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ بہروپیے مختلف اکاؤنٹس چلا رہے ہیں جن کے بارے میں علم ہی نہیں کہ وہ کہاں موجود ہیں، تقریباً 90 فیصد لوگ سوشل میڈیا پر رائے دینے کا مطلب صرف گالی دینا سمجھتے ہیں۔

  • انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل میں خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا

    انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل میں خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل میں خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا اور کہا جوڈیشل کمیشن بنادیں، جواب دینے کو تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  نے گندم اسکینڈل کے حوالے سے کہا کہ جسٹس فائز، بابر یا اطہرمن اللہ جو بھی پسند ہے جوڈیشل کمیشن بنادیں دنیا اور آخرت دونوں جہانوں میں جواب دینے کو تیار ہوں۔

    سابق نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے لوگوں کے ذہن میں ہو کہ کسی ادارے کی وجہ سے مجھ پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا تو پرائیوٹلی تحقیقات کرالیں، اس سے کیوں ڈرتے ہیں، ویسے تو ٹویٹر پر بڑی گالیاں دیتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں چار لاکھ ٹن اضافی گندم آئی، یہ صرف ڈھائی دن کی گندم ہے، ڈھائی دن کی گندم سے قیامت آگئی، کیا کوکین منگوائی تھی۔

    سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ جس کو دیکھو محمود الرحمان کمیشن رپورٹ کی بات کررہاہے، احادیث پر پوری امت تقسیم ہے، قرآن حکیم کے حوالے سوال کرتے ہیں لیکن حمود الرحمان کمیشن پر من و عن ایمان لائے ہوئے ہیں، مغربی پاکستان سے متعلق ترانوے ہزار فوج کا طعنہ ہر جگہ دیا جاتا ہے لیکن فوجیوں کی تعداد تئیس ہزار تھی۔

  • سابق نگراں وزیراعظم نے گندم امپورٹ کا ملبہ صوبائی نگراں حکومتوں پر ڈال دیا

    سابق نگراں وزیراعظم نے گندم امپورٹ کا ملبہ صوبائی نگراں حکومتوں پر ڈال دیا

    اسلام آباد : سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گندم امپورٹ کا ملبہ صوبائی نگراں حکومتوں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا کام نہیں ہے وہ گندم کی پیداواردیکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گندم امپورٹ کا ملبہ صوبائی نگراں حکومتوں پر ڈال دیا۔

    سابق نگراں وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا کام نہیں ہے وہ گندم کی پیداواردیکھیں، نگراں دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈصوبوں نے دی، مصنوعی ڈیمانڈکرنیوالےبیوروکریٹس آج بھی صوبوں میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پروجیکشن دی گئی تھی گندم کی پیداواراورکھپت میں 4ملین میٹرک ٹن کا گیپ ہے، 4ملین میٹرک ٹن گندم کی کمی تھی،صرف3.4ملین میٹرک ٹن درآمد کی گئی۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی اور سابق نگراں وزیراعظم کے درمیان گندم اسکینڈل پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے، انوارالحق نے حنیف عباسی سے کہا تھا کہ گندم معاملے پر آپ نے ہم پر انگلی اٹھائی ہے کیا گرفتار کرنے آئے ہیں؟

    جس پر حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ میں قسم کھاتا ہوں آپ چور ہو اور گندم اسکینڈل میں پیسےکھائے ہیں۔

  • الیکشن والے دن موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ بالکل درست تھا، انوار الحق کاکڑ

    الیکشن والے دن موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ بالکل درست تھا، انوار الحق کاکڑ

    اسلام آباد : سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن والےدن موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ بالکل درست تھا کیونکہ ہم ایسی صورتحال میں الیکشن کرانےجارہےتھے جہاں سیکیورٹی تھریٹس تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘خبر میں مہر بخاری کے ساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ الیکشن جب بھی ہوتےہیں اس پرسوالات اٹھائےجاتےہیں، 2002کے بعد جس طرح الیکشن ہوتےآرہےہیں اس باربھی ویسےہی ہوئے، کسی کودھاندلی کی شکایت ہے توفورمزموجودہیں وہاں جاکرسوالات اٹھائیں۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ایک نظام موجودہےاس کےتحت ہی مسائل کا تدارک کیاجاسکتاہے، آئین کےمطابق ٹریبونل بنتےہیں جن میں دھاندلی کی شکایت کاحل نکلتا ہے۔

    سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایسی صورتحال میں الیکشن کرانےجارہےتھے جہاں سیکیورٹی تھریٹس تھے، الیکشن والے دن موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ 2018میں جب الیکشن ہوئے تھے تو کیا چند گھنٹےمیں نتائج آگئےتھے، 6 کروڑ لوگوں نے حق رائےدہی استعمال کیا، نتائج دینے میں وقت لگتا ہے۔

    عہدے سے متعلق سوال پرانوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کیلئےتیاری کررہاہوں، کسی عہدےکی کوئی پیشکش نہیں ہوئی۔

    محسن نقوی کے حوالے سے نگراں سابق وزیراعظم نے کہا کہ محسن نقوی نےنگراں حکومت میں اچھاپرفارم کیاہے، ان کے اور میرے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے، نگراں حکومت میں جوکردارتھااسےبخوبی نبھایاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تنقید کی گئی ہے کہ نگراں حکومت کی طوالت کیلئے نگراں وزیراعظم بنایا گیا، الیکشن بھی ہوگئے، نئی حکومت بھی بن گئی، اب لوگوں کوجواب بھی مل گیا ہوگا۔

  • سینیٹ الیکشن : انوار الحق کاکڑ کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے

    سینیٹ الیکشن : انوار الحق کاکڑ کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے

    اسلام آباد : سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات کے سلسلے میں بلوچستان سے سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئےکاغذاتِ نامزدگی جمع کرانےکاآج آخری دن ہے، سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔

    ٹیکنوکریٹ کیلئے ایڈووکیٹ امان اللہ کنرانی کے کاغذات جمع کرائے جبکہ ایم کیوایم کےعامرچشتی ،ابوبکر،نجیب ہارون ،رؤف صدیقی کے کاغذات جمع کرائے گئے۔

    اس سے قبل اسلام آباد سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پروزیرخارجہ اسحاق ڈار کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے گئے، ذرائع کے مطابق ن لیگ نے پرویز رشید،ناصر بٹ اورطلال چوہدری کو بھی سینیٹ کےلیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی گیارہ خالی نشستوں پر نواسی سے زائد امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ، جس میں فیصل جاوید، اعظم سواتی، طلحہٰ محمود شامل ہیں۔

    سندھ میں سینیٹ کی بارہ نشستوں پرانتخاب ہوگا، جس کے لئے ایم کیوایم کے عامر چشتی ، ابوبکر،نجیب ہارون اور رؤف صدیقی کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جبکہ فیصل واوڈا نے آزاد حیثیت سے کاغذاتِ جمع کروا دیئے ہیں۔

  • اقتدار جاتے ہی سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ مشکل میں پھنس گئے

    اقتدار جاتے ہی سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ وزارت ہاؤسنگ کے نادہندہ نکلے، وہ بطور سینیٹر منسٹرانکلیومیں ساڑھے5 سال سے رہائش پذیر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو اقتدار جاتے ہی پہلا نوٹس جاری ہوگیا ، انوارالحق کاکڑ وزارت ہاؤسنگ کےنادہندہ نکلے۔

    وزارت ہاؤسنگ نے بتایا کہ انوارالحق کاکڑ کے ذمے 60 لاکھ کرایہ واجب الاداہے، وہ بطور سینیٹر منسٹرانکلیومیں ساڑھے5 سال سے رہائش پذیرہیں، انوارالحق کاکڑ نے رہائش گاہ کا ماہانہ کرایہ ادا نہ کیا۔

    وزارت ہاؤسنگ اینڈورکس نے رقم کی ادائیگی کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے، انوارالحق کاکڑ اب بھی منسٹرانکلیو کے بنگلا نمبر15میں رہائش پذیر ہیں۔

    یاد رہے 2 مارچ کو نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ وزیر اعظم ہاؤس خالی کرنے کے بعد منسٹر انکلیو منتقل ہوئے تھے ، جہاں انہیں بنگلہ نمبر 15 الاٹ کیا گیا تھا۔

    انوار الحق کاکڑ نے 14 اگست 2023 کو صدر مملکت عارف علوی سے نگراں وزیر اعظم کا حلف لیا تھا۔

  • ’کچھ عناصر سوشل میڈیا کو سرکاری ملازمین پر دباؤ کیلیے استعمال کررہے ہیں‘

    ’کچھ عناصر سوشل میڈیا کو سرکاری ملازمین پر دباؤ کیلیے استعمال کررہے ہیں‘

    اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ کچھ عناصر سوشل میڈیا کو بلیک میل اور سرکاری ملازمین پر دباؤ کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ عوام نے 8 فروری کو واضح آواز میں بات کی اور تقسیم کا مینڈیٹ دیا ہے، سرکاری ملازمین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وفاداریاں متشدد گروہ میں تبدیل کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ عمل آرٹیکل 5 اور دیگر آرٹیکلز اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ریاست پاکستان اپنے آئینی فرائض کی انجام دہی میں ملازمین کا دفاع کرے گی، پرتشدد ٹرولوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی اور مثالی سزا یقینی بنائی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے ہماری وابستگی میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔

     اس سے قبل انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے ناسور کا بہادری سے مقابلہ کیا اور قربانیاں دیں۔ پاک فوج نے لگن اور پیشہ ورانہ مہارت سے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی۔

    نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی شمولیت اور تعاون کے بغیردہشت گردی کے خلاف فتح ممکن نہ تھی۔ ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے دشمنوں کے پروپیگنڈے کو مسترد کرنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوجوان قومی سلامتی کے چیلنج سے نبردآزما ہونے میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ نوجوان پروپیگنڈے کو مسترد کرکے ریاست کی مستند معلومات پر انحصار کریں۔

  • کشمیریوں کی غیرمتزلزل حمایت جاری رہے گی، صدر، وزیر اعظم

    کشمیریوں کی غیرمتزلزل حمایت جاری رہے گی، صدر، وزیر اعظم

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ  نے یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    اپنے دفتر سے جاری بیان میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام76سال سے حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اقوام ِمتحدہ کی جنرل اسمبلی ہرسال اس حوالے سے ایک قرارداد منظور کرتی ہے، افسوسناک امر ہے کہ کشمیری عوام اس ناقابل ِتنسیخ حق سے ابھی تک محروم ہیں۔

    بھارتی افواج نے کشمیریوں کیخلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال کا بازار گرم کر رکھا ہے،5اگست2019کے غیرقانونی اقدامات کا مقصد آبادیاتی تبدیلیاں لانا ہے، بھارت کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں ایک بےاختیار کمیونٹی بنانا چاہتا ہے۔

    نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ہم کشمیری بہن بھائیوں کی 76سالہ لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر کا واحدحل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہے،

    انہوں نے کہا کہ بھارتی زیرتسلط جموں وکشمیر کےعوام کو ڈرانے اور دبانے کی مذموم مہم جاری ہے، بھارت نے میڈیاپر پابندی، کشمیری قیادت و انسانی حقوق کے علمبرداروں کو قید کیا ہوا ہے۔

    نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مظلوم کشمیریوں کا حق خود ارادیت چھیننے کے اقدامات کی کڑی ہے، ان کے بلند ارادوں کو نام نہاد قانون سازی اور کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے دبایا نہیں جاسکتا۔

  • دنیا میں ٹیکنالوجی کی وجہ سے ترقی ممکن ہوئی: وزیراعظم

    دنیا میں ٹیکنالوجی کی وجہ سے ترقی ممکن ہوئی: وزیراعظم

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دنیا میں ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہی ترقی ممکن ہوئی۔

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی ترقی ممکن ہوئی، طلبا کو تسخیر اور دریافت پر توانائی صرف کرنا چاہیے۔

    نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے میرے دل کے قریب ہیں، اسلام میں حصول علم پر بہت زور دیا گیا ہے، حضرت آدم ؑ کو علم کی وجہ سے ہی فرشتوں پر فوقیت ملی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے میرے دل کے قریب ہیں۔ میں ان لوگوں کی بہت تعریف کرتا ہوں جنہوں نے اس انسٹی ٹیوٹ کا تصور پیش کیا۔

  • آج سے 45 دن بعد آپ کس جماعت کو پیارے ہو جائیں گے؟ صحافی کے سوال پر وزیر اعظم کا دل چسپ جواب

    آج سے 45 دن بعد آپ کس جماعت کو پیارے ہو جائیں گے؟ صحافی کے سوال پر وزیر اعظم کا دل چسپ جواب

    کوئٹہ: نگراں وزیر اعظم انوار الحق نے کہا ہے کہ ان کا کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے سوال کیا کہ ’’آج سے 45 دن بعد آپ کس جماعت کو پیارے ہو جائیں گے؟‘‘ وزیر اعظم نے جواب دیا کہ ’’ہو سکتا ہے میں اپنی پارٹی بنا لوں، اور ہو سکتا ہے لوگ مجھے پیارے ہو جائیں۔‘‘

    انھوں نے اس سوال کے جواب میں مزید دل چسپ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا ’’ہو سکتا ہے میں اللہ کو پیارا ہو جاؤں، لیکن میں تو اللہ سے مہلت مانگ رہا ہوں۔‘‘

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا ’’جو کل تک موٹر سائیکل نہیں خرید سکتے تھے آج اربوں کے گھر میں رہ رہے ہیں، میرا نام لینا آسان ہے میں کمزور شریف آدمی ہوں تگڑے کا نام کوئی نہیں لیتا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ 1970 کے بعد سے بلوچستان میں کسی کا غلط ڈومیسائل بنا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    اس سوال پر کہ کیا وہ انتخابات نہ کرانے کا داغ لے کر جائیں گے، انھوں نے کہا ’’جنھیں لیول پلیئنگ فیلڈ ملا وہ اپنے داغوں کو لے کر نہیں چلے تو ہم کون سا لے کر جائیں گے، ہم الیکشن کرائیں گے الیکشن کمیشن اس کا انعقاد کرے گا۔‘‘

    ایک سوال پر انھوں نے کہا ’’قوم پرست سمجھتے ہیں کہ تمام چیزیں ان کی نگاہ سے دیکھی جائیں، قوم پرست کہتے ہیں انھیں الہامی درجہ دیا جائے جو ہم دینے کو تیار نہیں، اختر مینگل، ڈاکٹر مالک یا اچکزئی کا ہمیشہ سے مخصوص حلقوں میں ذکر رہا ہے، بہت سارے ایسے حلقے ہیں جہاں ان کے نمائندگان ہیں، اور وہاں وہ خود دھاندلی کرتے ہیں، ان پر دھاندلی کے الزامات لگتے رہے ہیں، سب کو معلوم ہے کہ بلوچستان میں کون کس علاقے سے جیتتا ہے۔‘‘

    گیس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا ’’دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان کو گیس کی سپلائی زیادہ دے رہے ہیں، میں نے ہدایات کی ہیں کہ بلوچستان کو گیس کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘ فنڈز کے حوالے انھوں نے کہا ’’کوئٹہ خضدار پروجیکٹ کے لیے ہمارے پاس فنڈ نہیں ہیں، میں نے سعودی اماراتی حکومت سے اس سلسلے میں درخواست کی ہے، سب سے بڑا مسئلہ پروجیکٹ کی فنڈنگ نہ آنے کا ہے جس کے لیے میں کام کر رہا ہوں، امید ہے فروری تک بہت اچھی خبر آ جائے گی۔‘‘