Tag: انور مجید

  • جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی ضمانت منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے انور مجید کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت میں سماعت کے دوران جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ تاثر کو زائل ہونا چاہیے کہ نیب کا رویہ سیاسی افراد کے ساتھ مختلف ہے۔

    جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ انور مجید کو شدید نوعیت کی دل کی بیماری ہے، علاج کرانا ان کا بنیادی حق ہے لیکن باہر کوئی نہیں جائے گا، انور مجید کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب کی تفتیش میں تعاون جاری رکھا جائے، تفتیش میں عدم تعاون پر انور مجید کی ضمانت خارج ہو جائے گی۔

    عدالت نے طبی بنیادوں پر انور مجید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 کروڑ روپے بینک گارنٹی ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کرنے کا حکم دے دیا۔

    سپریم نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم کا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرایا جائے گا اور ملزم کا نام ای سی ایل پر رہے گا۔

    یاد رہے کہ 15 اگست 2018 میں انور مجید اور ان کے صاحبزادے اے جی مجید کی ضمانت قبل از گرفتاری کی استدعا مسترد ہونے پر ایف آئی اے نے انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کے زمرے میں دائر کیے جانے والے ریفرنسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اسلام آباد میں تیسری احتساب عدالت بنائی جائے گی۔

    آج کسانوں کے لیے سب سڈی میں خورد برد ریفرنس میں 2 گاڑیاں بھر کر متعلقہ افراد کو عدالت لایا گیا، 40 ملزمان کے لیے بنائی گئی نقول کے صفحات 2 لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں۔

    احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں فرد جرم کے لیے انور مجید، اے جی مجید سمیت 40 ملزمان کو طلب کر لیا، عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو 2 جنوری کو پیش کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    نیب کا کہنا ہے کہ انور مجید، عبد الغنی مجید، نمر مجید، مناہل، سمیت اس ریفرنس میں 40 ملزمان نامزد ہیں، ملزمان کروڑوں سرکاری سب سڈی فنڈز کے غلط استعمال میں ملوث ہیں، 3.9 ارب روپے کی سبسڈی حقیقی کاشت کاروں تک پہنچ ہی نہیں سکی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 دسمبر کو قومی احتساب بیورو نے سندھ بینک قرضوں سے متعلق کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا، یہ جعلی اکاؤنٹس کیس کا آٹھواں ریفرنس تھا، جس میں بلال شیخ اور طارق احسن سمیت 20 ملزمان نامزد کیے گئے تھے۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان پر اومنی گروپ کو 29 ارب روپے قرضہ دینے کا الزام ہے، 29 ارب میں سے 25 ارب روپے تا حال واجب الادا ہیں، 1.84 بلین روپے اومنی کی 3 بے نامی کمپنیوں کو فراڈ کے ساتھ دیے گئے، جب کہ 1.84 بلین روپے کا قرضہ سمٹ بینک کے کیپٹل پورا کرنے کے لیے دیا گیا۔

  • میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    کراچی: میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی بیکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کیس کے ملزم انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت زیر غور آئی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔ ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس اسلام آباد منتقل ہونے پر غور ہو رہا ہے، ضمانت نہ دی جائے۔

    وکیل کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس نیب میں چلایا جانا ہے، کیس ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل ہو رہا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی کی بنیاد پر ہی یہ کیس ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں۔

    جج نے کہا کہ عدالت کو مطمئن کیا جائے ضمانت کیوں نہیں سنی جا سکتی جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، نیب ضابطے کی کارروائی مکمل کر رہا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بینکنگ کورٹ سے متعلق حکم جاری نہیں کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ذکر نہ کرنے پر عدالت کیا کر سکتی ہے؟

    وکلائے صفائی نے کہا کہ کیس کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت سننے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عبدالغنی مجید کی حراست سے متعلق درخواست دے دی۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ مجید سے تفتیش مطلوب ہے، حراست کی اجازت دی جائے۔ منی لانڈرنگ اسکینڈل کے سلسلے میں تفتیش چاہتے ہیں۔

    عدالت نے عبدالغنی مجید سے تفتیش سے متعلق درخواست پر ملزم کے وکلا کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا کو کل دلائل دینے کا حکم دیا تاہم ملزمان کے وکلا نے عبدالغنی مجید سے تفتیش کی سخت مخالفت کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ عبدالغنی مجید سے نہر خیام اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر تفتیش مطلوب ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان کے وارنٹ موجود ہیں جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ جی بالکل، نیب نے عبدالغنی مجید کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ ماضی میں کوئی مثال موجود ہے ملزم کی اس طرح کسٹڈی دی گئی ہو؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ مشرف ایمرجنسی میں سپریم کورٹ نے ملزم کو پہلے نوٹس جاری کیا۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کسٹڈی نیب کو دینے پر دلائل دینا چاہے تاہم عدالت نے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ آپ کا اختیار نہیں، نیب پراسیکیوٹر خود دلائل دے سکتے ہیں۔

    انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت پر مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

  • جعلی اور  بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    جعلی اور بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی: جعلی اور بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، انور مجید کے گھر چند روز قبل ہونے والے چھاپے میں اہم دستاویزات مل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کی تحقیقات کے سلسلے میں جے آئی ٹی کو انور مجید کے گھر سے اہم دستاویزات مل گئی ہیں، 10 دسمبر کو کلفٹن میں انور مجید کے گھر پر چھاپا مارا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”بلاول ہاؤس کراچی کا خرچہ بھی نجی کمپنی کے ذریعے کیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جے آئی ٹی”][/bs-quote]

    چھاپا جے آئی ٹی ممبران کی جانب سے مارا گیا تھا، جس میں سندھ کی اہم شخصیات کی بیرون ملک جائیداد کے ثبوت بھی مل گئے۔

    جے آئی ٹی نے اومنی گروپ، لکی انٹرنیشنل اور ایک نجی کمپنی کی دستاویزات بر آمد کیں، بلاول ہاؤس کراچی کا خرچہ بھی نجی کمپنی کے ذریعے کیا گیا، جے آئی ٹی نے اہم دستاویزات کی جانچ پڑتال مکمل کرلی۔

    تحویل میں لی گئیں دستاویزات کی تفصیل بھی جے آئی ٹی رپورٹ کا حصہ بنا دی گئی۔

    واضح رہے کہ دس روز قبل منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کے گھر پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے چھاپا مارا، جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے کاغذات اور لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں


    اس سے قبل گزشتہ ماہ انور مجید کے اومنی گروپ پر ہاکی اسٹیڈیم کے قریب چھاپا مارا گیا تھا، انور مجید کا گھر کلفٹن کے علاقے دو تلوار پر واقع ہے۔

    دس دن قبل منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری بھی پیش ہوئے تھے، انھوں نے عدالت میں انور مجید کے بیٹوں سے بھی ملاقات کی۔

  • کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں

    کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کے گھر پر جوائنٹ انویستی گیشن نے چھاپہ مارا ہے، جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے کاغذات، لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے انور مجید کے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جے آئی ٹی ٹیم انور مجید کے گھر پر موجود تھی، جے آئی ٹی ارکان نے گھر کے مختلف کمروں کی تلاشی لی، گھر پر موجود عملے سے بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے انور مجید کے زیر استعمال لیپ ٹاپ اور کاغذات تحویل میں لے لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کے مطابق اس سے قبل انور مجید کے اومنی گروپ پر ہاکی اسٹیڈیم کے قریب گزشتہ ماہ چھاپہ مارا گیا تھا، انور مجید کے گھر کلفٹن کے علاقے دو تلوار پر واقع ہے، گھر سے کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے اور پوچھ گچھ جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ٹیم کے گھر کے اندر موجود ہونے کی وجہ سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

    عدالت میں منی لانڈرنگ میں آج انور مجید کو پیش کیا جانا تھا تاہم وکلاء کی جانب سے ان کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ طبیعت کی خرابی سبب کے پیش نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے رپورٹ دیکھی اور اس میں غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ درخواست جیل سپرنٹنڈنٹ کے نام لکھی گئی ہے اسے جیل سپرنٹنڈنٹ کو فراہم کیا جائے اور درستگی کے بعد عدالت میں جمع کرائی جائے۔

    واضح رہے کہ آج منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری بھی پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت میں انور مجید کے بیٹوں سے ملاقات کی، آصف زرداری نے نمر مجید کو اپنے برابر میں بٹھا کر ملاقات کی۔

  • اومنی شوگراسکینڈل: صائمہ مجید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اومنی شوگراسکینڈل: صائمہ مجید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی: اومنی گروپ کی جانب سےاربوں روپےکی چینی غائب کرنےکے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نےصائمہ مجیدکےقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے بینکنگ کورٹ میں اربوں روپے کی چینی غائب کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔اومنی گروپ کےسربراہ انورمجیدکودوسری باربھی پیش نہ کرنےپرعدالت نے اظہارِ برہمی کیا۔ عدالت نے اس موقع پر مقدمے میں نامزد ملزمہ صائمہ مجید کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

    عدالت نے انور مجید کے وکلا اور جیل حکام سے استفار کیا کہ انور مجید کہاں ہیں؟۔ جس پر جیل حکام نے جواب دیا کہ انہیں لینے اسپتال گئے تھے مگر وہاں سے میڈیکل سرٹیفکیٹ دے دیا گیا۔ عدالت نے سوال کیا کہ ہم نےانورمجیدکامیڈیکل سرٹیفکیٹ بنانےوالےڈاکٹرکوبلایاتھاوہ کہاں ہیں۔یہ روایتی میڈیکل سرٹیفکیٹ ہے،پہلےوالےمیں اضافہ کرکےبھیج دیاگیا ہے۔

    عدالت کے سوال کرنے پر انور مجید کے وکیل نے بتایا کہ انورمجیدکودل کےعارضےسمیت دیگربیماریاں لاحق ہیں، انورمجیدکادل صرف23فیصدکام کررہاہے۔ وکیل کے جواب پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بیماری نہیں کہ انورمجیدچل پھرنہ سکتےہوں۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملزم کوبٹھانےکاعدالت کوکوئی شوق نہیں،اس نوعیت کی بیماریاں ہرچوتھےشہری کوہیں۔ آپ کہتےہیں انورمجیدکودل کاعارضہ ہے، اب تودل کاآپریشن کرکےایک ہفتےمیں ڈسچارج کردیتےہیں۔یہ بتائیں انورمجیدکوایک ماہ سےکیوں رکھا ہواہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ کیس میں کسی بھی صورت التوا نہیں چاہتے۔

    جواب میں ملزم کے وکیل نے کہا کہ ذاتی معالج نےطبعیت کی خرابی کےباعث اسٹنٹ نہیں ڈالا، انورمجیدکوطبیعت خرابی کےباوجودجیل لےجانےسےمزیدخراب ہوئی۔ وکیل کے جواب پر عدالت کا موقف تھا کہ ڈاکٹرکووضاحت کےلیےبلایا تھابیماری کےبارےمیں آگاہ کریں۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے ان کے وکیل کو حکم دیا کہ آپ انورمجیدکا دستخط شدہ وکالت نامہ جمع کرائیں۔ ہمیں انورمجیدکےوکالت نامےاورکیس آگےچلنےسےغرض ہے۔

    عدالت نےملزمان کے وکلا کومقدمات کی نقول فراہم کرتے ہوئے آئندہ سماعت 6دسمبرتک ملتوی کردی۔ عدالت نے عندیہ دیا کہ آئندہ سماعت پرملزمان پرفردجرم عائدکی جائےگی۔

    یاد رہے کہ قومی ادارہ امراض قلب کے سی سی یو میں زیرعلاج اومنی گروپ کے مالک انورمجید کو ڈاکٹروں نے ایک ماہ قبل فوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کی تجویز دی تھی۔

    اس حوالے سے ترجمان این آئی سی وی ڈی کا کہنا تھا کہ انور مجید کے دل کا ایک “والو” بھی تبدیل کرنا ہوگا، انور مجید کے اہل خانہ کو صورت حال سے آگاہ کردیا گیا تھا کہ اگران کے اہل خانہ انورمجید کا علاج کہیں اور کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔

  • سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے  کا حکم

    سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے انور مجید، عبدالغنی مجیداورحسین لوائی کواسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے  ریمارکس میں کہایہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے۔ملزمان کواسلام آبادلایاجائےتاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے انور مجید کو پمز اسپتال اسلام آباد اور عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کرتے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا یہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے ،انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گاانہیں واپس بھجوایا جائے یا نہیں، جے آئی ٹی بنائی تاکہ جان سکیں کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایا گیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نےشکایت کی کہ انورمجیدانکوائری میں تعاون نہیں کر رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنادیاہے، دس دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

    انور مجید کے وکیل نے استدعا کی ملزم سے کراچی میں ہی تفتیش کی جائے، تو جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیےآپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیر مطمئن ہو رہےہیں، اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے؟ چیف جسٹس نے کہا انورمجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ایئر ایمبولینس میں لےآئیں۔

    اومنی گروپ کی بارہ ارب کی نادہندگی کے معاملے پرانور مجید کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چاربینکوں نےرقم کی واپسی کےلیےطریقہ کارپر رضا مندی کااظہارکردیا ہے۔ ادائیگیاں کیش اورپراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔

    عدالت نے وارننگ دی کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئی تو قانون کےتحت کارروائی ہوگی۔

    جے آئی ٹی نے توجہ دلائی کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کاریٹ بتارہا ہے تو عدالت نے حکم دیا کہ جائیداوں کی قیمتوں سے متعلق بینک سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔

    مزید پڑھیں : کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس

    دوران سماعت کیس کے دو گواہوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس نے وکیل سےمکالمے میں کہا وزیراعلیٰ سندھ یا ان کے باس کو کہیں وہ ان افراد کو بازیاب کرائیں، آپ سمجھ رہےہیں نہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو دوہفتوں میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیتے ہوئے متعلقہ بینکوں کے اعلی حکام اورعبدالغنی مجید کو طلب کرلیا تھا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ پربڑاقبضہ ہےکیوں نہ ٹیک اوور کرلیا جائے؟اور کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس پر نمر مجید کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل 15 اگست کو ہونے والی سماعت میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ جبکہ عدالت نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ ہو گیا، 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل، جعلی اکاؤنٹس کے مقدمے میں منی لانڈرنگ کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انور مجید کی 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل کر دیے گئے ہیں، اور اومنی گروپ کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے تمام اکاؤنٹس بھی سیل کر دیے گئے، اب تک جعلی اکاؤنٹس میں 44 ارب روپے کی منتقلی کے شواہد مل چکے ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ جعلی اکاؤنٹس سے 100 ارب سے زائد کی ترسیل کے شواہد ملنے کا امکان ہے۔

    دریں اثنا ایف آئی اے ٹیم انور مجید اور ان کے صاحب زادرے عبد الغنی کو آج کراچی منتقل کردے گی، انور مجید کو گزشتہ روز سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”منی لانڈرنگ کا یہ کیس پہلی بار 2015 میں اسٹیٹ بینک نے اٹھایا تھا، اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ بھیجی تھی جس کے مطابق اومنی گروپ کے کہنے پر انتظامیہ نے بینک منیجرز کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس کھولے۔ یہ اکاؤنٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی تو مشکوک ترسیلات میں ملوث بینک اکاؤنٹس اومنی گروپ کے نکلے۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    واضح رہے کہ اومنی گروپ کے مالک انور مجید گزشتہ روز وہ اپنے چار بیٹوں سمیت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتی بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    سپریم کورٹ انور مجید اور ان کے بیٹوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے چکی ہے، جب کہ اس سلسلے میں جے آئی ٹی بننے تک ملزمان کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔ کیس میں اب تک ایف آئی اے 29 جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا چکی ہے۔

    اس کیس میں کئی با اثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام بھی سامنے آئے ہیں، مقدمے میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • ایف آئی اے کا انورمجید اوران کے بیٹے کوکراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا انورمجید اوران کے بیٹے کوکراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے اومنی گروپ انور مجید اور ان کے بیٹے کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، انہیں گزشتہ روز اسلام آباد سےگرفتار کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں گرفتار انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو آج اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا جارہا ہے، شام چھ بجے ڈائریکٹر ایف آئی اور ان کی ٹیم دونوں باپ بیٹوں کو اپنی تحویل میں لے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو عام پسنجر فلائٹ کے ذریعے کراچی منتقل کیا جارہا ہے اور ان کے ہمراہ اسلام آباد سے کراچی سفر کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم موجود ہوگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے انور مجید فیملی کی جانب سے دائر کردہ حفاظتی ضمانت مسترد کردی۔سپریم کورٹ نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا ، سماعت ختم ہونے کے بعد انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو کمرہ عدالت کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    سماعت میں سپریم کورٹ نے انور مجید کی جانب سے کی جانے والی حفاظتی ضمانت کی استدعا بھی مسترد کردی اور کہا کہ انور مجید فیملی کی ضمانت ذیلی عدالت کا معاملہ ہے۔

    عدالت کی جانب سے اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے کام میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نےانور مجید فیملی کے عدالت میں پیش نہ ہونے سے متعلق درخواست مسترد کردی اور اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم دے دیا تھا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں اومنی گروپ کے سربراہپ انور مجید اپنے چاروں بیٹوں کے ساتھ پیش ہوئے، سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے انور مجید فیملی کی جانب سے دائر کردہ حفاظتی ضمانت مسترد کردی۔

    سپریم کورٹ نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا ، سماعت ختم ہونے کے بعد انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو کمرہ عدالت کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا۔

    سماعت میں سپریم کورٹ نے انور مجید کی جانب سے کی جانے والی حفاظتی ضمانت کی استدعا بھی مسترد کردی اور کہا کہ انور مجید فیملی کی ضمانت ذیلی عدالت کا معاملہ ہے۔

    عدالت کی جانب سے اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے کام میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نےانور مجید فیملی کے عدالت میں پیش نہ ہونے سے متعلق درخواست مسترد کردی اور اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے اومنی گروپ مالکان کی عدم پیشی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکم عدولی پر مجید فیملی کوتوہین عدالت کا نوٹس دیں؟۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا تھا کہ پیش نہ ہونےکی وجوہات بتائیں ؟ مجید فیملی کو کہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں ، رات 8 بجے تک انہیں بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کوخدشات ہیں کہ موکل کوگرفتار کیا جائے گا، اگرعدالتی حکم پرعمل نہیں کراسکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کی جائیدادیں،اکاؤنٹس ایف آئی اے نے قرق کیں، اب ہم بھی ان کی جائیداد کی قرقی کا حکم دیتے ہیں۔