Tag: انوکھا انداز

  • کیلوں سے فن پارے بنانے کا نیا اور انوکھا انداز

    کیلوں سے فن پارے بنانے کا نیا اور انوکھا انداز

    لوہے کی کیلوں کی مدد سے معروف شخصیات کے دلکش پورٹریٹ تیار کرنے والے نوجوان آرٹسٹ نے مصوری کا نیا انداز متعارف کرا دیا۔

    آرٹ کے ان نمونوں کی تیاری میں نہ تو پینٹس استعمال ہوئے ہیں اور نہ ہی کوئی برش، محض لوہے کی کیلوں سے مشہور و معروف شخصیات کی تصاویر بنائی گئی ہیں جس میں ترکی کی اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اس انوکھے آرٹسٹ احمد علی صادق نے شرکت کی اور اپنبے اس کارنامے کے بارے میں ناظرین کو تفصیل سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جب میں نے پہلی بار دکان سے اتنی ساری کیلیں خریدیں تو دکاندار بھی دیکھ رہا تھا کہ میں حلیے سے تو کوئی مزدور نہیں لگ رہا تھا ت واس کے پوچجنھنے پر میں نے اسے بتایا تو وہ بھی حیران ہوا۔

    آرٹسٹ احمد علی صادق نے بتایا کہ میرا یہ فن عام پینٹنگ کے مقابلے میں بہت مہنگا ہے کیونکہ ایک فن پارے میں کئی کلو کیلوں کا استعمال ہوتا ہے اور یہ گاغذ کے بجائے کام لکڑی کی شیٹ پر کیا جاتا ہے۔

    لاہور سے تعلق رکھنے والے اس منفرد فنکار کا مزید کہنا تھا کہ ایک عام پورٹریٹ 3 سے 4 دن میں تیار کرلیتا ہوں جس میں 6 سے 8 ہزار کیلیں استعمال ہوتی ہیں۔

  • ویڈیو: لاڑکانہ کے ٹیچر کا بچوں کو تعلیم دینے کا انوکھا انداز

    ویڈیو: لاڑکانہ کے ٹیچر کا بچوں کو تعلیم دینے کا انوکھا انداز

    لاڑکانہ میں ایک اسکول ٹیچر نے بچوں کو تعلیم دینے کا ایک انوکھا انداز اپنالیا۔

    اے آروائی نیوز کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک اسکول ٹیچر نے بچوں کو تعلیم میں دلچسپی دلانے کے لیے انوکھا انداز اپنا لیا، ٹیچر کے اس  انداز سے بچے بھی توجہ اور مزے سے نہ صرف تعلیم حاصل کررہے ہیں بلکہ موج مستی اور کھیل کود بھی کرتے ہیں۔

    اسکول ٹیچر کی نرالے انداز سے تعلیم دینے کی ویڈیو ٹک ٹاک سمیت سوشل میڈیا پر وائرل ہے جسے خوب پذیرائی ملی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ویڈیو ضلع لاڑکانہ کے تحصیل رتوڈیرو میں قائم گورنمنٹ پرائمری اسکول میہر علی ابرڑو کے اسکول ٹیچر فاروق احمد ابڑو کی ہے، اس انداز میں تعلیم دینے پر اسکول کے طالب علم نہ صرف ہونہار ہونے لگے بلکہ بچوں کا کہنا ہے کہ رات کے وقت بس اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ کب صبح ہوگی۔

    سندھ کے تعلیمی نظام میں ضرورت اس بات کی ہے کہ فاروق احمد ابڑو کی طرح دیگر اساتذہ بھی اسکول میں بچوں کو اس طرح انوکھے انداز میں تعلیم دینے لگیں تو یقینا سندھ میں تعلیمی معیار بہتر ہوجائیگی۔