Tag: انٹربینک مارکیٹ

  • امریکی ڈالر کی لمبی چھلانگ، ایک ہی دن میں  23 روپے مہنگا

    امریکی ڈالر کی لمبی چھلانگ، ایک ہی دن میں 23 روپے مہنگا

    کراچی : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک ہی دن میں 23 روپے 86 پیسے مہنگا ہوکر 250 سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک مارکیٹ میں اچانک ڈالر کی قیمت میں 10 روپے 11 پیسے ہوا، جس کے بعد ‌ڈالر 240 روپے پرپہنچ گیا۔

    ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 23 روپے 86 پیسے مہنگا ہوا اور 254.75 روپے کی بلند ترین سطح پر آگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بینکس درآمد کنندگان کو ڈالر 259 روپے 75پیسے فروخت کر رہے ہیں جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 242 سے 245 میں فروخت ہو رہا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں نو روپے کا فرق ہے۔

    گذشتہ روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 49 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی کرنسی 230 روپے 89 پیسے پر بند ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 25 پیسے اضافہ کے ساتھ 243 روپے میں فروخت ہوا۔

  • ڈالر کی ایک بار پھر اونچی اڑان ، 216 سے تجاوز کرگیا

    ڈالر کی ایک بار پھر اونچی اڑان ، 216 سے تجاوز کرگیا

    کراچی : ملک میں ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ ہونے لگا ہے اور ڈالر ایک روپے 83 پیسے مہنگا ہو کر 216 سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے ، کاروباری ہفتے کے پہلے دن روپے کے مقابلے کے ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ڈالر ایک روپے تیراسی پیسے مہنگا ہو کر 216 روپے 48 پیسے پر پہنچ گیا۔

    فاریکس ڈیلرز نے بتایا کہ بینکس امپورٹرز کو ڈالر دو سو سترہ روپے دس پیسے میں فروخت کر رہے ہیں۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا اور ڈالر 218 روپے سے220روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے تمام درآمدات پر پابندی اٹھا لی ہے، جس کی وجہ سے درآمد کندگان کا بینکوں پر ایل سی کھولنے کا دباو بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر142 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 8 روپے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو 142 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے پچاس پیسے تک فروخت ہوتے دیکھا گیا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا۔

    اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر کم ہوئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو اکتالیس روپے پچاس پیسے میں فروخت ہوتے دیکھا گیا۔

    ماہرین کاکہناہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالرکی قدر10پیسے کم ہوئی تھی، جس سے ڈالر کی قیمت خرید134روپے اور فروخت 134.05روپے پر آ گئی تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر 135.40روپے پرمستحکم رہا تھا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق بائیس نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں دس اعشاریہ چھ فیصد کا اضافہ ہوا تھا، روپے کی آج ہونے والی بے قدری سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں سات سو ساٹھ ارب روپےکا اضافہ ہوگیاہے۔

    بین الاقوامی جریدے بلومبرگ کے مطابق پاکستانی کرنسی کا شمار ایشیا بد ترین پرفارمینس والی کرنسیوں میں ہوتا ہے۔ اور روپے کی قدر میں کم آئی ایم ایف کے پلان کی شرائط بھی ہوسکتی ہیں۔

    یاد رہے 23 نومبر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 135 روپے پر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے نئی حکومت نے تین ماہ میں صرف چہھترکروڑچالیس لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ رواں مالی سال میں 9ارب 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جائے گا۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر لیے گئے قرضوں کا حجم 1ارب 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔

    واضح رہے آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی تھی تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا۔

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قدر میں 13روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر 137 روپے کا ہوگیا، جو بعد میں 134 پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ بھونچال آگیا، ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے، کاروبار ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کو 134 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے انٹر بینک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال دیکھنے میں آرہی ہے اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، انٹربینک میں ایک دن میں ڈالر 9روپے75پیسے مہنگا ہوگیا۔

    ڈیلرز نے کہا کہ ڈالر134روپے پر ٹریڈ ہورہا ہے، کاروبار کے دوران ڈالر 137روپے کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے مہنگا ہوکر 129 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے جبکہ زرائع کا کہنا ہے کہ مالیاتی فنڈ نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی شرط عائد کی ہے۔

    ماہرمعاشیات شاہدحسن صدیقی کا کہنا ہے کہ میراخیال ہےآئی ایم ایف کیلئے روپے کی قدرکو گرایا جارہاہے، روپےکی قدرمزیدگرےکی،ڈالرمزیدبڑھےگا، آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات میں بھی روپے کی قدر پر گفتگوہوگی، ڈالرکےمقابلےمیں روپےکی قدرپردباؤ رہے گا۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی منظوری دی تھی، وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا تھا معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت جو حالات چھوڑکر گئی سب کے سامنے ہیں، مشکل فیصلہ ہے، ایک قوم بن کر سنگیں معاشی بدحالی سے نکلیں گے۔

    یاد رہے جولائی میں امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔

  • انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : مسلسل دوسرے روز روپے کی قدر میں مزید ایک روپے پینسٹھ پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر ڈیڑھ روپے اضافہ کے ساتھ 121 روپے 50  پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کے آتے ہی روپے کی قدر میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی اور آج بھی انٹربینک میں ڈالرکی قیمت 121روپے    50 پیسے پر جا پہنچا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر 120 روپے 50 پیسے میں فروخت کیا جا رہا ہے، اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرکو سہارا نہ دیا تومزید کمی آسکتی ہے۔

    گزشتہ روز  ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 122روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85 پیسے پر آگئی، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا۔


    مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی


    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر تین اعشاریہ آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ ایک سو انیس روپے پچاسی پیسے پر بند ہوا تھا ، کل اب تک ڈالر کی قدر ساڑھے پانچ روپے بڑھ گئی اور دسمبر سے اب تک ڈالر کی قدر میں سترہ روپے سے زائد کا اضا فہ ہوا ہے۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ اعداد وشمار کے مطابق ایک روپیہ ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں میں سو ارب روپے کااضافہ ہوتا ہے۔

    ڈالر کی قدر میں آج اچانک غیر معمولی اضافہ  پر اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر گرانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ اضافہ بیرونی توازن ادائیگی پر دباؤ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث کرنا پڑا۔

    واضح رہے کہ روپے کی قدر میں گزشتہ جولائی سے اب تک چار بار کمی ہوئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں سونا اور ڈالر پھر مہنگے ہوگئے

    پاکستان میں سونا اور ڈالر پھر مہنگے ہوگئے

    کراچی: ملک بھر میں فی تولہ سونےکی قیمت میں پانچ سو روپےکا اضافہ، کرنسی مارکیٹس میں ڈالر بیس پیسےمہنگاہوگیا۔

    عالمی منڈی میں سونا مہنگا ہونےکےباعث پاکستان میں بھی سونےکی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھرمیں فی تولہ سونےکی قیمت پانچ سو روپےبڑھکرسینتالیس ہزار روپے ہوگئی، اسی طرح دس گرام سونے کے دام چار سو اٹھائیس روپے کے اضافےسےچالیس ہزار دو سو اٹھائیس روپے ہوگئے۔

    ادھر سپلائی میں کمی کےباعث کرنسی مارکیٹس میں ڈالرکی قدر پھر بڑھتےدیکھی گئی۔۔انٹر بینک میں ڈالر بیس پیسےمہنگا ہوکر ایک سو ایک روپےاسسی پیسے پر بندہوا جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں عوام کیلئےڈالر ایک سو دو روپےکا ہوگیا۔

  • ڈالر تین ماہ کی کم ترین سطح پر

    ڈالر تین ماہ کی کم ترین سطح پر

    کراچی:انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 61 پیسے گرگئی ،انٹربینک میں 101 روپے 70 پیسے پر ڈالر ٹریڈ کر رہا ہے ۔

    اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر تین ماہ کی کم ترین سطح 101 روپے 50 پیسے پر آگیا، ڈیلرز کے مطابق تیل کی قیمت گرنے، سیاسی استحکام ، وزیرِاعظم کا دورۂ چین اور آئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ڈالر سستا ہونے کی وجہ بنے ہیں ۔