Tag: انٹربینک

  • انٹربینک میں ڈالرکی اونچی اڑان تھم گئی، روپیہ مستحکم ہونےلگا

    انٹربینک میں ڈالرکی اونچی اڑان تھم گئی، روپیہ مستحکم ہونےلگا

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی اونچی اڑان رک گئی اور روپیہ مستحکم ہونے لگا، انٹر بینک میں امریکی کرنسی کی قدر چار روپے کم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 4 روپے پانچ پیسے سستا ہوا جس کے بعد قیمت 160 روپے تک پہنچ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے سستا ہوکر 163 روپے کا ہوگیا۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید 20 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے بعد ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔

    مزید پڑھیں: ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    جمعرات کو ہونے والے اضافے کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت خرید 163 روپے 50 پیسے سے بڑھ کر 163 روپے 70 پیسے اور قیمت فروخت میں 164 روپے سے بڑھ کر 164 روپے 20 پیسے تک پہنچ گئی تھی۔ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث وزیراعظم عمران خان نے گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی اسلام آباد طلب کر کے صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا تھا۔

    گزشتہ ماہ ڈالر کی قیمت کو اچانک پر لگ گئے تھے جس کے بعد لوگوں نے ڈالر خرید کر رکھنا شروع کردیا، ڈالر کی اس ذخیرہ اندوزی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تھا۔ گزشتہ ماہ ڈالر 153 روپے کی سطح تک تھا۔

  • انٹربینک میں ڈالر156روپےکی بلندترین سطح پرپہنچ گیا

    انٹربینک میں ڈالر156روپےکی بلندترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی : انٹربینک میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 156 روپے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 2 روپے کا اضافہ کے بعد 155.50 پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح سے ہی کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے اور کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا۔

    انٹربینک میں ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر برقرار ہے، ابتدا میں انٹربینک میں ڈالر 1روپے 10 پیسے مہنگا ہوا اور ڈالر 152.90 سے بڑھ کر 154 روپے پر جا پہنچا۔

    کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 3 روپے10  پیسے مزید مہنگا ہوا ، جس کے بعد انٹربينک ميں  ڈالر 156 روپےکی  نئی بلندترين سطح پرٹريڈ ہو رہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر 155.50 روپے کی بلندسطح پر پہنچ گیا۔

    جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا پانچ روز میں انٹربینک میں ڈالر 5.60 روپے مہنگاہوچکا ہے، ڈالر 5.60 روپے مہنگاہونے سے بیرونی قرضوں میں 588 ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔

    گذشتہ روز بھی کرنسی ایسوسی ایشن اور فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر1.50روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد انٹربینک میں قیمت 152.90 روپے تک پہنچ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر152 سےبڑھ کر153.50 روپےکا ہوگیا تھا ، انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 34 پیسے مہنگا ہوکر بلند ترین سطح 152 روپے 90 پیسےپر بند ہوا۔

    ماہرین کے مطابق ڈالر مہنگا ہونے سے بیرونی قرضوں میں 451 ارب روپے کا اضافہ ہوا، گزشتہ چار سیشنز میں انٹربینک میں امریکی کرنسی چار روپے تیس پیسے مہنگی ہوئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے تھے، جس کے بعد لوگوں نے ڈالر خرید کر رکھنا شروع کردیا، ڈالر کی اس ذخیرہ اندوزی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تھا جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

  • ڈالرکی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری

    ڈالرکی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری

    کراچی:انٹربینک میں ڈالر مزید 29 پیسےسستا ہوگیا اور 148.21سےکم ہوکر147.80روپےپرآج کی ٹریڈ نگ بند ہوگئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی قیمت میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح سے ہی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری تھا ، آج صبح انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 148.21 پیسے پر ٹریڈ کررہا تھا، کاروباری دن کے اختتام تک اس میں مزید کمی واقع ہوگئی۔

    بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ دنوں میں کرنسی ڈیلرز نے پانچ کروڑ ڈالر حکومت کے پاس جمع کرائے ہیں تاکہ روپے کو استحکام مل سکے۔

    چار روز قبل سیکریٹری جنرل ایکسچینج کمپنیزایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ ملک میں ڈالرکی خریداری کارجحان کم اورفروخت بڑھ گئی ہے، جس سے آنےوالےدنوں میں روپیہ مستحکم ہوگا اور ڈالر 4 سے 5روپےسستاہوگا۔

    حکومت کی جانب سے درآمد کنندگان پرسختی کی گئی ہے، درآمد کنندگان پر سختی کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب سےت موخر ادائیگیوں پر تیل ملنے کی خبرسے بھی ڈالرکی قدرمیں کمی آئی ، اور سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجا جانے والا زرمبادلہ بھی ڈالر کی قدر میں کمی کا سبب بنا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دن میں ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے تھے جس کے بعد لوگوں نے ڈالر خرید کر رکھنا شروع کردیا، ڈالر کی اس ذخیرہ اندوزی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تھا جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

    اس صورتحال نے پاکستانی روپے کو جنوبی ایشیا کی کمزور ترین کرنسی بنادیا تھا، بھارت کے علاوہ بنگلہ دیش اور افغانستان کی کرنسی بھی پاکستان سے اوپر چلی گئی ہے اور اس سب کے براہ راست اثرات عوام پر منتقل ہورہے ہیں۔

  • اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں  ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    کراچی : ڈالر ایک بار پھر مہنگاہوگیا ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر151روپےکی بلندسطح پربرقرار ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر ایک اڑتالیس روپے 80 پیسے کا
    ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروبار کے آغاز پر ڈالرکی قدر میں کمی اور بعد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے آغاز پر ڈالر میں سینتیس پیسے کی کمی ہوئی۔

    کاروبارکےدوران انٹربینک میں ڈالر93 پیسےمہنگا ہوگیا اور بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالرایک سو اڑتالیس روپے اسی پیسے کاہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 151روپے کی بلند سطح پربرقرار ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔

    مزید پڑھیں : ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپےبلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6  ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے  پر پہنچ گیا

    ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ڈالر 3روپےمہنگا ہوکر 150روپے کا ہوگیا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک اوراوپن دونوں مارکیٹس میں روپے کی قدر کمی کا سلسلہ تھم نہ سکا ،آج ٹریڈنگ کے آغاز سےہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور ایک موقع پرڈالرکی قدرمیں 3 روپے سےزائدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا اور ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    گذشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں5.12 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر146.52روپے پر بند ہوا تھا جبکہ کاروبار کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 148 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا گزشتہ روزڈالر کی قیمت141.40روپے تھی ، تبدیلی زرمبادلہ مارکیٹ میں طلب ورسدکی صورتحال ظاہرکرتی ہے، اس سےمارکیٹ میں عدم توازن دورکرنے میں مدد ملےگی۔

    مزید پڑھیں : انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    اس سے ایک روز قبل بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا تھا ، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی تھی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • ہفتہ وار معاشی رپورٹ، روپے کی قدر مستحکم، اسٹاک میں 344 پوائنٹس کی کمی، سونے کے بھاؤ بھی کم

    ہفتہ وار معاشی رپورٹ، روپے کی قدر مستحکم، اسٹاک میں 344 پوائنٹس کی کمی، سونے کے بھاؤ بھی کم

    اسلام آباد / کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 334 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سونے کی فی تولہ قیمتیں 800 روپے کم ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 334 پوائنٹس کی کمی کے بعد 38 ہزار 251 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کےدوران 23 ارب مالیت 52 کروڑ شیئرز کا کاوربار ہوا جبکہ مارکیٹ کا سرمایہ 22 ارب اضافے کے بعد 7780 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

    مزید پڑھیں: ہفتہ وار رپورٹ، اسٹاک میں 791 پوائنٹس کی کمی، روپے کی قدر مستحکم

    دوسری جانب ڈالر کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران روپے کی قدر مستحکم رہی، انٹربینک میں ڈالر 5 پیسے مہنگا ہوکر 138.94 پیسے تک پہنچا جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 20 پیسے کم ہوکر 140 روپے تک پہنچی۔

    علاوہ ازیں سونے کی فی تولہ قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچیں مگر ایک ہفتے کے دوران فی تولہ قیمت میں 800 روپے کمی ہوئی جس کے بعد قیمت 67 ہزار روپے تک پہنچی۔

    ایک ہفتے کے دوران 10 گرام سونے کی قیمت 686 روپے کم ہوکر 57 ہزار 442 روپے تک پہنچیں جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 4 ڈالر سستا ہوکر 1256 ڈالر فی اونس تک پہنچا۔