Tag: انٹرسال اول

  • انٹرسال اول میں داخلہ لینے والے طلبا کےلیے بڑی خوشخبری

    انٹرسال اول میں داخلہ لینے والے طلبا کےلیے بڑی خوشخبری

    کراچی: انٹرسال اول کے داخلوں کی تاریخ میں اگست تک توسیع کردی گئی، پری انجینئرنگ کے نتایج میں تاخیر کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔

    انٹرسال اول میں داخلہ لینے کے خواہشمند طلبا کےلیے داخلوں کی تاریخ میں 8 اگست تک توسیع کی گئی ہے، ڈی جی کالجز سندھ نے بتایا کہ میٹرک پری انجینئرنگ کے نتایج تاخیر سے آئے تھے اس وجہ سے کالجوں میں داخلے کی تاریخ بڑھائی گئی۔

    ڈی جی کالجز سندھ ڈاکٹر نوید رب صدیقی نے کہا کہ اب تک 50 فیصد طلبہ کالجوں میں داخلہ حاصل کرچکے ہیں، کراچی بھر کے کالجوں میں فیسیلیٹیشن سینٹر اور ڈیسک قائم ہیں۔

    گزشتہ دنوں انٹربورڈ کے گیارہویں جماعت کے طلبا کی اکثریت کے فیل ہونے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی تھی، اسکروٹنی نتائج میں 97 فیصد طلبا کے نتائج درست قرار دیے گئے تھے۔

    انٹر بورڈ کراچی کے متنازع نتائج، طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کی ہدایت پر 26 ہزار طلبا کے پرچوں کی اسکروٹنی کرائی گئی تھی، دستاویزات میں بتایا گیا کہ اسکروٹنی نتائج میں 97 فیصد طلبا کے نتائج درست ہیں، سائنس گروپ میں 6 ہزار 174 امیدواروں کے نتائج کی دوبارہ چانچ کی گئی۔

    میڈیکل گروپ کے 10 ہزار 302 امیدواروں کے نتائج کو دوبارہ چیک کیا گیا، انجینئرنگ گروپ کے 9 ہزار سے زائد امیدواروں کے نتائج کی دوبارہ چانچ کی گئی۔

    اسکروٹنی کرانے والے طلبا کو ماہر اساتذہ و والدین کی موجودگی میں کاپیاں بھی چیک کرائی گئیں، اس دوران 26 ہزار امیدواروں میں سے صرف 830 طلبا کے نتائج میں معمولی تبدیلی آئی۔

    https://urdu.arynews.tv/intermediate-part-i-results-karachi-2025/

  • کراچی میں انٹرسال اول کے طلبا کی بڑی تعداد میں فیل ہونا انسانی غلطی قرار

    کراچی میں انٹرسال اول کے طلبا کی بڑی تعداد میں فیل ہونا انسانی غلطی قرار

    کراچی : سندھ کی نگراں وزیرتعلیم رعنا حسین نے انٹرسال اول کے طلبا کی بڑی تعداد میں فیل ہونا انسانی غلطی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطاق سندھ کی نگراں وزیرتعلیم رعنا حسین نے تعلیمی بورڈز کے انٹر کے نتائج میں نقائص کا اعتراف کرلیا۔

    رعنا حسین کا کہنا تھا کہ فرسٹ ائیرمیں سرسٹھ فیصد طلبہ کا فیل ہونا یقیناً انسانی غلطی کا نتیجہ ہے، اس طرح کے واقعات سے بچوں، والدین اور اساتذہ کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    نگراں وزیر تعلیم نے کہا کہ آج کل بورڈز کے نتائج میں معیار برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے، اب لوگ ٹیکنالوجی اور جدت سےگھبراتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اساتذہ، والدین اور بچوں کی ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔