Tag: انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن

  • خلا میں شوٹ کی گئی دنیا کی پہلی فلم کا ٹریلر ریلیز

    روسی ڈائریکٹر نے خلا میں دنیا کی پہلی فلم تیار کرلی جس کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا، ٹام کروز اپنی فلم خلا میں شوٹ کرنے کے اعلان کے بعد پیچھے رہ گئے۔

    سنہ 2020 میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ ہالی وڈ اسٹار ٹام کروز امریکی خلائی ادارے ناسا اور اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں دنیا کی پہلی فلم کی شوٹنگ کریں گے۔

    اس کے چند ماہ بعد روس کی جانب سے بھی انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں ایک فلم کی شوٹنگ کا اعلان کیا گیا تھا، اب روسی ڈائریکٹر نے خلا میں دنیا کی پہلی فلم کی تیاری کے حوالے سے ٹام کروز کے پراجیکٹ کو واضح شکست دے دی ہے۔

    روسی اداکارہ یولیا پیری سلڈ کو فلم دی چیلنج کے اہم کردار کے لیے 3 ہزار امیدواروں میں سے منتخب کیا گیا تھا، اس فلم کی کہانی ایک ایسی خاتون سرجن کے گرد گھومتی ہے جو ایک خلاباز کو بچانے کے لیے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر جاتی ہے۔

    اس فلم کے لیے ڈائریکٹر کلم شیپینکو، یولیا پیری سلڈ اور ایک خلاباز اکتوبر 2021 میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پہنچے تھے اور وہاں 12 دن تک فلم کی عکسبندی کی۔

    جہاں تک ٹام کروز کی بات ہے تو اب بھی وہ خلا میں بنائی جانے والی پہلی ہالی وڈ فلم کا اعزاز اپنے نام کر سکتے ہیں۔

    یونیورسل اسٹوڈیو نے اکتوبر 2022 میں تصدیق کی تھی کہ ٹام کروز انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کے باہر چہل قدمی کرنے والے پہلے عام شہری ہوں گے۔

    یہ وہ کام ہے جس کے لیے ناسا کی جانب سے کئی ماہ کی تربیت دی جاتی ہے، مگر یہ واضح نہیں کہ ٹام کروز اس تربیتی پروگرام کا حصہ بنیں گے یا نہیں۔

  • خلا سے زمین کا یہ نظارہ دل تھام کر دیکھیئے

    خلا سے زمین کا یہ نظارہ دل تھام کر دیکھیئے

    واشنگٹن: زمین سے دور خلا میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن) سے زمین کی ایک نہایت سحر انگیز ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے جسے دیکھ کر آپ کی سانسیں رک سکتی ہیں۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے جاری کردہ ایک خوبصورت ویڈیو میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زمین کا سحر انگیز منظر دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں ایک خلا باز اسٹیشن سے باہر کچھ تکنیکی کاموں میں مصروف ہے جبکہ اس کے عین نیچے زمین ایک محدود دائرے میں موجود نظر آرہی ہے۔

    زمین کی فضا پر نرم روئی جیسے بادل اور کہیں نیلگوں سمندر نظر آرہا ہے، ناسا کے مطابق یہ زمین کا وہ منظر ہے جو ہم میں سے بہت سے لوگ کبھی نہیں دیکھ پائیں گے۔

     

    View this post on Instagram

     

    The ultimate perspective of our planet, not many of us will ever experience. 🌍 By @nasa #earthfocus

    A post shared by EARTH FOCUS (@earthfocus) on

    خیال رہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن) زمین کے محور سے 408 کلو میٹر باہر زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے، یہ اسٹیشن خلا میں تحقیقی مقاصد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

    ناسا جلد اسے تجارتی مقاصد کے لیے بھی کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس کے لیے ناسا اور معروف ہالی ووڈ اداکار ٹام کروز کے درمیان ایک پروجیکٹ زیر غور ہے جس کے تحت ٹام کروز اپنی ایک فلم کی شوٹنگ خلائی اسٹیشن پر انجام دیں گے۔

  • خلا سے زمین کا خوبصورت نظارہ

    خلا سے زمین کا خوبصورت نظارہ

    بین الاقوامی خلائی اسٹیشن یا مرکز (انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن) زمین کے محور سے 408 کلو میٹر باہر واقع ہے۔

    یہ خلائی اسٹیشن اس وقت خلا میں موجود سب سے بڑی جسامت ہے جو بعض اوقات زمین سے بھی بغیر کسی دوربین کے دیکھی جاسکتی ہے۔

    یہ اسٹیشن امریکا، روس، یورپ، جاپان اور کینیڈا کے خلائی مراکز کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کیا گیا تھا اور اس کا مقصد زمین سے باہر خلا میں مختلف تجربات اور مشاہدات کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: بین الاقوامی خلائی مرکز کب تک کارآمد رہے گا؟

    یہ اسٹیشن دوسرے سیاروں کی طرف جانے والی مہمات اور خلابازوں سے بھی رابطے میں رہتا ہے جبکہ خلا میں ہونے والی تبدیلیوں سے مسلسل سائنس دانوں کو آگاہ کرتا رہتا ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں اس اسٹیشن سے زمین کیسی دکھائی دیتی ہے؟ تو چلیں پھر آج وہاں سے زمین کی سیر کرتے ہیں۔

  • خلا میں موجود خلا نوردوں کے لیے زمین سے کھانے کی ترسیل

    خلا میں موجود خلا نوردوں کے لیے زمین سے کھانے کی ترسیل

    میامی: زمین کے مدار سے دور آسمان کی وسعتوں میں قائم عالمی خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں کے لیے پہلی بار خوراک اور دیگر اشیائے ضرورت بھیجی گئی ہیں۔ 2.5 ٹن خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ ایک بے نام خلائی کارگو شپ کے ذریعہ بھیجیں گئی۔

    دو سال قبل عالمی خلائی اسٹیشن کے اس حصہ کے قیام سے لے کر اب تک یہ پہلی ترسیل ہے جو زمین والوں نے خلا نوردوں کے لیے کی ہے۔ خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں نے روبوٹک بازو کے ذریعہ اس کارگو کیپسول کو کھینچ کر آپریشن مکمل کیا۔

    یہ کارگو شپ اب نومبر تک خلائی اسٹیشن پر ہی رہے گا جس کے دوران خلا نورد اس میں اپنا کچراڈالیں گے۔ جس کے بعد اسے واپس زمین کے مدار میں بھیج دیا جائے گا۔

    یہ خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کا چکر مکمل کرتا ہے جبکہ اس پر کام کرنے کے لیے 3 روسی، 2 امریکی اور ایک جاپانی خلانورد ہمہ وقت موجود ہیں۔

    cargo-2

    عالمی خلائی اسٹیشن اس وقت خلا میں موجود سب سے بڑی جسامت ہے جو بعض اوقات زمین سے بھی بغیر کسی دوربین کے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ اسٹیشن چاند اور مریخ پر بھیجے جانے والے خلائی مشنز کو معاونت فراہم کرتا ہے۔