Tag: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ

  • فیض اللہ کی افغان جیل سے رہائی، صحافی تنظیموں کا خیرمقدم

    فیض اللہ کی افغان جیل سے رہائی، صحافی تنظیموں کا خیرمقدم

    کراچی: اے آروائی نیوز کےرپورٹر فیض اللہ کی افغان جیل سےرہائی کا صحافی تنظیموں نے بھی خیرمقدم کیا ہے اور اسے صحافتی تنظیموں کی جانب سے یکجہتی کی ایک اچھی مثال قرار دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایف یو جے دستورکے صدر ادریس بختیار کا کہنا تھا کہ فیض اللہ کی رہائی کے لیے صحافتی تنظیموں نے کافی جدوجہد کی، ادریس بختیار کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران نے اسے صحافی برادری کی جانب سے یکجہتی کی شاندار مثال قرار دیا۔

    امتیاز خان فاران کے یو جے کے صدرجی ایم جمالی نے فیض اللہ کی رہائی کو تمام صحافی برادری کے لیے خوشی کی خبر قرار دی، جی ایم جمالی فیض اللہ کو اس سال اپریل میں افغان سیکیورٹی حکام نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد مختلف حلقوں کیجانب سے انکی رہائی کی کوششیں جاری تھیں۔

  • فیض اللہ کےاہل خانہ عید پر بھی انتظار کرتے رہے

    فیض اللہ کےاہل خانہ عید پر بھی انتظار کرتے رہے

    کراچی :افغانستاں میں قید اے آر وائی نیوز کے رپورٹرفیض اللہ کےاہل خانہ نے سوگواری میں عید گزاری، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نے فیض اللہ کی جیل سے جلد رہائی کامطالبہ کیا،عیدآگئی لیکن فیض اللہ اپنے گھر واپس نہ آسکے۔

    اے آر وائی نیوز کا رپورٹرجان جوکھوں میں ڈال کر رپورٹنگ کرنا جس کا شیوہ تھا ، اہم اسائنمنٹ پر قبائلی علاقہ جات گیا تو غلطی سے سرحد پار کرگیا ، افغان حکام نے گرفتار کیا اور مقدمہ چلا کر چار سال کیلئے جیل بھیج دیا ۔ پہلے تو فیض اللہ کو رہا کرانے کیلئے سفارتی ذرائع استعمال کئے گئے پھر بات مظاہروں تک پہنچ گئی،

    دفترخارجہ دلاسے دیتا رہا، اور وزیر اطلاعات نے صحافیوں کے مظاہرے میں اعلان کیا فیض اللہ عید اپنے گھرپر گزاریں گے  لیکن ہوا کچھ بھی نہیں، سیاسی رہنمائوں نے بیانات بھی دئیے ، طلحہ محمو د نے بھی رپورٹ طلب کی لیکن فیض اللہ آج بھی افغانستان کی جیل میں اپنے گھروالوں سے دور عید گزار رہا ہے ، اور کراچی میں موجود ا س کے گھر والے عید کے دن بھی نم آنکھوں کے ساتھ اس کی راہ دیکھ رہے ہیں، فیض اللہ عید آگئی لیکن تم نہ آئے۔ چلے آئو چلے آؤ  ۔کہ آنکھیں جاگتے جاگتے جلنے لگی ہیں