Tag: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ

  • غزہ پر بمباری: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اسرائیل کو خبردار کردیا!

    غزہ پر بمباری: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اسرائیل کو خبردار کردیا!

    غزہ پر اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری اور سیکڑوں شہادتوں کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اسرائیل کو خبردار کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے سینئر پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنا جرم قرار دیا جاسکتا ہے۔

    اُن کا اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل کو بغیر کسی تاخیر کے غزہ میں شہریوں کو خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

    واضح رہے کہ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی جرائم کے شکار محصور فلسطینیوں کیلئے غزہ میں امدادی سامان کے 94 ٹرک آچکے ہیں جبکہ 7 اکتوبر سے قبل ان ٹرکوں کی یومیہ تعداد 4 سو سے زیادہ تھی۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آرہا، 24 ویں روز بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    خوفناک اسرائیلی بمباری کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی۔

    اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب بھی بم برسا دیے، القدس اسپتال کی جانب آنے والے راستوں کو تباہ کردیا، مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے۔

  • امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بن سودہ کا ویزا منسوخ کر دیا ہے، جس کی تصدیق بن سودہ کے دفتر نے بھی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کے ویزے کی منسوخی کو افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی ممکنہ انکوائری کا ردعمل خیال کیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فاتو بن سودہ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوج داری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر اپنا کام بغیر کسی دباؤ میں آئے جاری رکھیں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اگر عالمی عدالت فوجداری عدالت نے امریکی فوج یا اس کے اتحادیوں کے خلاف تفتیشی عمل شروع کیا تو اس میں شریک عدالتی اہلکاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اگر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو اقتصادی پابندیوں سمیت مزید اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ بے گناہ انسانوں کے قتل عام، انسانی حقوق کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات، جنگی جرائم میں ملوث افراد و ممالک کے خلاف کارروائی کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی فوجداری عدالت کو سنہ 2002 میں اقوام متحدہ کے ایک معاہدے کے تحت بنایا گیا تھا جس کی برطانیہ سمیت 123 ممالک نے حمایت کی تھی تاہم چین، بھارت اور روس سمیت متعدد ممالک نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا۔

    بعدازاں افریقی ممالک نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ افریقیوں کے ساتھ انصاف نہیں کررہے جس کے بعد افریقی ممالک اس انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے نکل گئے تھے۔

  • جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    نیدرلینڈ : تین افریقی ممالک نے جرائم کی عالمی عدالت سے علیحدگی کا فیصلہ کے بعد روس نے بھی اس عدالت سے قطع تعلق کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے حامیوں نے بدھ کو افریقہ کے تین افریقی ممالک جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے اس ادارے سے الگ ہو جانے اور روس کی طرف سے اس کی طرف انتہائی معاندانہ رویے کے بعد اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    افریقی ممالک کو اعتراض ہے کہ عدالت نے اپنی ساری توجہ افریقی ممالک پر ہی مرکوز کر رکھی ہے، نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں عدالت کے رکن ممالک کے سالانہ اجلاس کے پہلے دن جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کے الگ ہوجانے کا مسئلہ ہی زیر بحث رہا۔

    عالمی دائرہ اختیار کی حامل اس عدالت کے سنہ 2002 میں قیام کے بعد سے اب تک کسی ملک نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ نہیں کیا تھا جو کہ اب جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے سامنے آیا ہے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بدھ کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں اس عدالت سے علیحدہ ہونے کے فیصلہ کی توثیق کی گئی ہے۔

    ماسکو نے روم کے قانون کی کبھی توثیق نہیں کی جس کی روح سے وہ کبھی اس عدالت کا رکن نہیں رہا حالانکہ روس نے سنہ 2000 کے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روم کا قانون بنایا گیا تھا۔

    بین الاقوامی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر فیٹو بنسودا نے تین افریقی ملکوں کے عدالت سے نکل جانے کے معاملے کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہ روم کے قانونی نظام کا بحران نہیں ہے بلکہ ایک منصفانہ اور پر امن دنیا کے قیام کی مشترکہ کوششوں کے لیے ایک دھچکہ ہے۔

  • کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘ عالمی عدالت میں مقدمہ دائر

    کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘ عالمی عدالت میں مقدمہ دائر

    لاہور : مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور معصوم لوگوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    مذکورہ درخواست لاہور کی وکلا تنظیم جوڈیشل ایکٹو ازم کی جانب سے نیدر لینڈ کے شہر ہیگ میں واقع انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کے حکم پرمعصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اوران پرکیمیائی ہتھیار استعمال کیے جارہے ہیں جو یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کی بدترین خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق کشمیر میں بھارتی افواج جس طرح نہتے کشمیروں پر مظالم ڈھا رہی ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ کشمیر کی اس صورتحال پر اقوام متحدہ کا کردار متاثر کن نہیں اور وہ اپنی قراردادوں پر بھی عمل درآمد نہیں کروا سکی جبکہ اپنی قرارداد میں اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا تھا مگر اسے سرد خانے کی نذر کر دیا گیا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی مظالم کو منظر عام پر لانے کی پاداش میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بھی غداری کےمقدمات درج کیے گئے۔

    درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ نریندر مودی اس کی کابینہ اور بھارتی افواج کے سربراہ کے خلاف کارروائی کی جائے اور بھارتی افواج کی جانب سے کشمیر میں جاری بے گناہ افراد کی قتل و غارت گری کو فوری طور پر روکا جائے۔

    یار درہے کہ وادی جموں و کشمیر میں ماہ جون میں حریت کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی میں نئی جان پڑ گئی تھی جس کے نتیجے میں بھارت نے بدترین ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر میں دو ماہ سے کشمیر میں کرفیو عائد کررکھا ہے اور اس عرصے میں سو سے زائد افراد شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میں انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی مقطع کردی گئی ہے اور عوام کے لیے روز مرہ کے استعمال کی اشیاء حاصل کرنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہوچکا ہے۔

  • فلسطینی اتھارٹی کوانٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی باقاعدہ رکنیت مل گئی

    فلسطینی اتھارٹی کوانٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی باقاعدہ رکنیت مل گئی

    فلسطین : فلسطینی اتھارٹی کو بین الاقوامی عدالت کی باقاعدہ رکنیت مل گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی اتھارٹی انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے ایک سو تیئسویں رکن بن گئی ہے، یہ فیصلہ فلسطینی حکام کےاس اعلان کے بعد ہوا، جو انھوں نے نوے دن قبل کیا تھا۔

    جس میں انھوں نے آئی سی سی کا یہ حق تسلیم کیا تھا کہ وہ تیرہ جون دوہزار چودہ سے مشرقی یروشلم کے مقبوضہ علاقے،غرب اردن اور غزہ کی سر زمین پر ہونے والے مبینہ جرائم پر مقدمات کی تفتیش کرسکتی ہے۔

    آئی سی سی میں تقریب کے بعد فلسطینی وزیرِخارجہ ریاض مالکی نے فلسطینی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنےعوام کو مایوس نہیں کرناچاہتے لیکن یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آئی سی سی کا طریقہ کار بہت سست اور طویل ہے، اس میں اتنی رکاوٹیں ہیں کہ اس سارے معاملے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔