Tag: انٹرنیٹ کی بندش

  • انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو روزانہ کتنے ارب کا نقصان ہورہا ہے؟

    انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو روزانہ کتنے ارب کا نقصان ہورہا ہے؟

    اسلام آباد : پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد سید نے انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو ہونے والے نقصانات سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا۔

    پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد سید نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی بندش  سے پاکستان کو روزانہ کی بنیاد پر ایک ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

    چئیر پرسن کمیٹی نے وزیر آئی ٹی کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا ، چئیر مین پی ٹی اے نے اجلاس کو بتایا ہم  نے 30 ہزار 974 لوگوں کو وی پی این پر رجسٹر کر لیا ہے۔

    چئیر پرسن کمیٹی انوشے رحمان نے کہا وی پی این رجسٹریشن سے انٹرنیٹ پر کیوں اثر ہو رہا ہے ؟ انٹرنیٹ کو کتنا سلو کیا گیا ہے ؟

    جس پر چیئرمین سجاد سید نے کہا آئی ٹی انڈسٹری 30 فیصد کے حساب سے گروتھ کررہی ہے ، نیشنل سیکورٹی کو خطرے کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند ہوسکتی ہے، تمام ممالک وی پی اینز کو مانیٹر کرتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ پاشا نے وی پی این سروس پروائیڈرز کی تجویز دی ہے اور کہا حکومت کو تجویز دی وی پی اینز کو مقامی سطح پررجسٹرڈ کرے فری وی پی اینز سے ڈیٹا سیکورٹی کے خطرات ہیں انٹرنیٹ آئی ٹی انڈسٹری کیلئے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے، موجودہ صورتحال میں 99 فیصد آئی ٹی کمپنیوں نے خلل کی نشان دہی کی ہے۔

    سیکرٹری آئی ٹی نے اجلاس کوبتایا نیشنل سیکورٹی کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں، جس پر سینیٹرکامران مرتضی نے سوال کیا کیا یہ نیشنل سیکورٹی صرف پاکستان کامسئلہ ہے یہ مسئلہ انڈیاکونہیں ہوتاکیا؟

    سینیٹرانوشہ رحمن نےکہا ہم نے 2013 سے 2018 میں وی پی این رجسٹرڈ کیے لیکن انٹرنیٹ پرکوئی مسئلہ نہیں ہوا، اسوقت وائٹ لسٹنگ کی اورگرے ٹریفک کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے لیکن انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوا۔

    چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ اب تک 30 ہزار وی پی این رجسٹرڈ کرچکے ہیں اور جنوری 2025 سے وی پی این کے لائسنس جاری کرنا شروع کریں گے، وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا، انٹرنیٹ وی پی این کی وجہ سے سلو نہیں۔

    کمیٹی ارکان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہاکہ انٹرنیٹ مجموعی طور پر سست ہے،سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ انٹرنیٹ فائر وال کی وجہ سے سست ہو سکتا ہے۔

    سینیٹر انوشہ رحمن نے کہا وی پی این رجسٹریشن سے انٹرنیٹ متاثر نہیں ہونا چاہیے، جس پر وزیرمملکت آئی ٹی نے بتایا کہ پیکا میں ترمیم زیر غور ہیں ، فیک نیوز کو ہم نے ہی ریگولیٹ کرنا ہے، آئی ٹی ہماری ترجیح ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام شعبوں کے بجٹ پر کٹ لگے ہیں مگر آئی ٹی کے بجٹ پر کٹ نہیں لگا، انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں۔

    وزیرمملکت نے کہا کہ ہم نے گذشتہ 3 سال میں آئی ٹی میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ہے میگاہرٹز سپیکٹرم کو کلئیر کیا گیا ہے، اپریل میں فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی ہوجائے گی اور چین کے ساتھ فائبر آپٹک منسلک کرلیں گے۔

    وزیر مملکت آئی ٹی نے کہا سینٹر کامران مرتضی نے کہا کیا آپ نے کبھی کہا کہ جو ہو رہا ہے وہ غلط ہے ؟ کیا کبھی کہا کہ یہ میری ڈومین میں نہیں ہے۔

    چئیرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ میرے پاس منسٹری سے خط آئے تو میں کیا کروں ؟ میری ڈومین میں تو آتا ہے ، جس پر سینٹر افنان اللہ نے کہا پیکا ایکٹ میں تو ایپلیکیشن میں بند کرنا نہیں ہے ، انٹرنیٹ سلو ہونے میں سپیکٹرم وجہ نہیں ہے ۔

    سینٹر پلوشہ خان نے سوال کیا کیا وی پی این بندش اور انٹرنیٹ معاملے پر کسی اسٹیک ہولڈر سے بات ہوئی ؟ اسپیکٹرم کیا وجہ ہے انٹرنیٹ سلو ہونے کی ؟ آپ کے فون میں اگر آپ اسپیڈ ٹیسٹ ایپ سے سپیڈ چیک کریں وہ ٹھیک آئے اور وٹس ایپ نہ چلے تو پھر اسپیکٹرم کا مسئلہ نہیں ہوتا۔

    شزہ فاطمہ نے کہا آپ سب کے ہاتھ میں فون ہے بتائیں ابھی کون سی ایپ نہیں چل رہی ؟ سب کچھ غلط کوٹ ہوتا ہے، پریس کانفرنس کروں گی۔

  • محرم کے دوران انٹرنیٹ بند ہوگا یا نہیں؟ وزارت داخلہ کا اہم بیان آگیا

    محرم کے دوران انٹرنیٹ بند ہوگا یا نہیں؟ وزارت داخلہ کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : محرم الحرام میں انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے وزرات داخلہ کا اہم بیان سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے دوران انٹرنیٹ کی بندش کے معاملے پر ترجمان وزرات داخلہ نے کہا ہے کہ محرم کے دوران انٹرنیٹ بند کرنے حوالے سے صوبوں کی درخواستوں پر وزارت داخلہ نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، انٹرنیٹ بند کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔

    ترجمان وزرات داخلہ نے واضح کیا کہ ابھی کسی صوبےکی درخواست نہ منظور کی نہ ہی مسترد کی۔

    گذشتہ روز ذرائع نے کہا تھا کہ محرم الحرام میں سوشل میڈیا کی بندش کے حوالے سے پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : محرم الحرام میں سوشل میڈیا ایپس بند ہوں گی یا نہیں؟ حکومت نے فیصلہ کرلیا

    ذرائع نے بتایا تھا کہ فیس بک ،ٹک ٹاک ،واٹس اپ سمیت دیگرسوشل میڈیا ایپس بند نہیں ہوں گی اور محرم الحرام میں سیکیورٹی کو فل پروف بنایا جائے گا۔

    وزارت داخلہ نے ہدایت کی تھی سیکیورٹی کو مزید فعال اور مؤثر بنایا جائے جبکہ موبائل سگنلز بھی ان جگہوں پر بند ہوں گے جہاں جلوس ،مجالس ہوں گی۔

    یاد رہے مختلف صوبوں کی طرف سے 6 ایپلی کیشنز کو 6 تا11 محرم بند رکھنے کا کہا گیا تھا، محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ محرم الحرم کی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ،سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم 6 تا 11 محرم تک بند رہیں گے۔

  • انٹرنیٹ کی بندش سے دنیا ہم پر ہنستی ہے، سندھ ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی

    انٹرنیٹ کی بندش سے دنیا ہم پر ہنستی ہے، سندھ ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی

    کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ بندش کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ دنیا ہم پر انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے ہنستی ہے، وزارت داخلہ کو ایک ہفتے کی مہلت ہے خط واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے وزارت داخلہ کو ایکس کی بندش کا خط ایک ہفتے میں واپس لینے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتے میں خط واپس نہیں لیا گیا تو عدالت اپنا حکم جاری کرے گی، عدالت نے 9 مئی تک وزارت داخلہ کو ایکس بندش کی وجوہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔

    وکیل درخواست گزار کے مطابق وزارت داخلہ نے تسلیم کر لیا ہے کہ ایکس کی بندش کے لیے پی ٹی اے کو خط لکھا تھا، اس کی کوئی وجوہ نہیں بتائی گئیں، جو قانون ہے جو شرائط ہیں وہ بھی نہیں بتائی گئی ہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ کس وجہ سے ایکس بند کیا گیا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کل تو چل رہا تھا۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ آج بھی چل رہا ہے یا نہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں ہدایات لے لیتا ہوں چل رہا ہے یا نہیں، عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ نے کہا کہ 22 فروری کے عدالتی احکامات کے باوجود ایکس کی بندش توہین عدالت ہے۔

    وکیل درخواست گزار کے مطابق آخرکار تسلیم کر لیا گیا ہے کہ ایکس بند کیا گیا ہے، جس دن کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اس دن کے بعد سے بند ہے، عبدالمعیز جعفری نے کہا کہ میڈیا کو تو کنٹرول کر لیا گیا ہے لیکن ایکس پر تبصرے ہوتے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی ضیاء مخدوم ایڈووکیٹ نے ایکس کی بندش سے متعلق وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سنا دیا۔

    عبدالمعیز ایڈووکیٹ کے مطابق پی ٹی اے نے تسلیم کر لیا ہے کہ ٹویٹر انھوں نے بند کیا ہے جو نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا گیا وہ 17 فروری کا ہے، وکیل نے کہا کہ اس سے پہلے پی ٹی اے یہ بات تسلیم نہیں کر رہا تھا، سرکاری وکلا وی پی این سے ٹویٹر چلا کر عدالت کو گمراہ کرتے تھے کہ ٹویٹر چل رہا ہے، لیکن اب نوٹیفکیشن سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ جس دن کمشنر راولپنڈی نے پریس کانفرنس کی اس روز سے غیر معینہ مدت کے لیے ٹویٹر بند ہے۔

    انٹرنیٹ بندش کیس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اہم ریمارکس میں کہا کہ قانون میں کہیں نہیں ہے کہ حساس اداروں کی رپورٹس پر وزارت داخلہ کارروائی کرے، کچھ لوگ سوچ رہے ہیں جو کام وہ کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہیں، اتنے پاورفل ہیں کہ ملک چلا رہے ہیں اور چھوٹی چھوٹی چیزوں کو بند کرنے سے کیا مل رہا ہے؟ پوری دنیا ہم پر ہنستی ہوگی۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 8 فروری کو موبائل فون سروس اسی لیے بند کی گئی کہ کوئی دھماکا نہ ہو جائے، جبران ناصر کا کہنا تھا کہ ایکس یا سوشل میڈیا استعمال کرنے سے دھماکے نہیں ہوتے، جسٹس عبدالمبین لاکھو نے کہا کہ ایکس استعمال کرنے سے ورچوئل دھماکے نہیں ہوتے کیا؟ چیف جسٹس سندھ نے کہا کہ بادی النظر میں ایکس پر پابندی کا کوئی جواز پیش نہیں کیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غلط خبر چلانے والی سوشل میڈیا ایپ پر 500 ملین تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے، اور سوشل میڈیا بند کرنے سے قبل سروس پروائیڈر کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، سروس پروائیڈر کی جانب سے جواب نہ دیے جانے پر سوشل میڈیا بند کیا جاتا ہے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ 4 سے 5 کروڑ لوگ پاکستان میں ایکس استعمال کرتے ہیں، اب وی پی این استعمال کیا جا رہاہے جس کے ذریعے انٹرنیٹ کی اسپیڈ انتہائی کم ہو جاتی ہے، وکیل نے کہا کہ ایک جنبش قلم سے ایکس بند کر دیا گیا کہ ہمیں اوپر سے انفارمیشن آئی ہے۔

  • ایک دن انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو کتنے ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے؟ حیران کن انکشاف

    ایک دن انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو کتنے ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے؟ حیران کن انکشاف

    پاکستان میں کافی دنوں سے انٹرنیٹ بندش کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، جہاں انٹرنیٹ چل رہا ہے وہاں بہت ہی سلو ہے، اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی ایپ بند کر دی گئی ہے، اس حوالے عدالت میں مقدمہ بھی چل رہا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز کا پھیلاؤ ہے، اسی لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگائی گئی ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ فیک نیوز کا ایک طوفان ہر وقت سوشل میڈیا پر جاری رہتا ہے لیکن پابندیوں کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار ہی بہت سست ہو گئی ہے، تو یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ کیا اس کا واحد علاج سوشل میڈیا پر پابندی ہے؟

    اب ہماری اسمبلیوں میں سوشل میڈیا پر پابندیوں کی قراردادیں پیش ہونے لگی ہیں، لیکن یہ نہیں سوچا جا رہا ہے کہ اس سے جڑی ہماری معیشت کتنی متاثر ہوگی، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بین الاقوامی رابطے کے لیے ضروری ہیں، اور معیشت میں آئی ٹی سیکٹر کا اہم کردار ہے، اس لیے ایک دن میں انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان میں 53 ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔

    پڑوسی ملک میں ہونے والی ایک شادی میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور بل گیٹس شرکت کرتے ہیں، یعنی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں وہ اتنے آگے جا چکے ہیں، اور ہمارے ہاں اس پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، جس کا نتیجہ معیشت کے اس جدید ترین شعبے کی تباہی کی صورت میں نکلے گا، کیوں کہ اس سے کاروبار اور آرڈرز متاثر ہو رہے ہیں، ایک ایسی صورت حال میں کہ ملک کی مجموعی معیشت پہلے ہی زبوں حالی کی شکار ہے۔

    سینئر وائس چیئرمین پاکستان سوفٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) علی احسان نے کہا سوشل میڈیا میں ہماری ڈیجیٹل ایجنسیاں آپریٹ کرتی ہیں، پہلے جب پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگی تھی تو اس کی وجہ سے ہم اس دوڑ میں پیچھے رہ گئے تھے اور نیشنل سیکیورٹی کے نام پر ہم نے لاکھوں ڈالرز کی کمائی کا نقصان کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس سے ہماری اگلی نسل خراب ہو رہی ہے تو اس پر بات کی جا سکتی ہے لیکن یہ بھی دیکھا جائے کہ یہ معیشت کے حوالے سے قومی مفاد ہی کا معاملہ ہے۔

    علی احسان نے کہا اس وقت ہم روزانہ کئی ملین ڈالرز کا نقصان برداشت کر رہے ہیں، قومی مفاد کا تحفظ کیا ہے، اکانومی میں آئی ٹی کا کتنا بڑا کردار ہے، انٹرنیٹ اور وی پی اینز کی فری روانی یہ وہ موضوعات جو سیاست میں سوشل میڈیا سے زیادہ اہم ہونے چاہیئں۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ ٹوئٹر کو بند کرتے ہیں تو لوگ وی پی این کے ذریعے اسے چلانے لگتے ہیں، اب آپ وی پی این پر بھی پابندی لگا دیتے ہیں، اب مسئلہ یہ ہے کہ تمام ٹاپ کی آئی ٹی کمپنیاں جو انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ کام کرتی ہیں، یہ ہمیں ان کمپنیوں سے ایک انکرپٹڈ لائن کے ساتھ کنیکٹ کرتی ہیں، اس کے بغیر انٹرنیشنل کمپنیاں کام کی اجازت ہی نہیں دیتیں، اس سے پاکستان کو اربوں ڈالر کا بزنس پیدا ہوتا ہے، تو اس طرح کی رکاوٹیں آتی ہیں تو یہ کمپنیاں اپنا بزنس یہاں سے اٹھا کر دوسرے ممالک چلی جاتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • ’’انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے‘‘ سربراہ کامن ویلتھ آبزرور

    ’’انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے‘‘ سربراہ کامن ویلتھ آبزرور

    اسلام آباد: کامن ویلتھ آبزرور گروپ نے پاکستان بھر میں ووٹنگ کے دوران انٹرنیٹ کی بندش پر دل چسپ تبصرہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں عام انتخابات 2024 کے لیے پولنگ کا عمل گزشتہ کئی گھنٹوں سے جاری ہے، وفاقی حکومت نے ملک بھر میں سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی ہے، جس پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں شکایات درج کرائی گئی ہیں۔

    تاہم کامن ویلتھ آبزرور گروپ کے سربراہ نے انٹرنیٹ بندش کے سوال پر جواب میں کہا ’’انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے۔‘‘

    گاؤں ادینہ میں خواتین کے ووٹ کاسٹ کرنے پر پابندی

    ڈی آئی خان میں پولیس گاڑی کے قریب دھماکا، 5 اہلکار شہید

    کامن ویلتھ آبزرورز گروپ نے اسلام آباد کے مختلف پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا اور انتخابی عمل کا جائزہ لیا، گروپ نے پولنگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عام انتخابات میں پولنگ کا عمل شفاف ہے۔ کامن ویلتھ کے مبصر گروپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے پولنگ عمل سے ہم مطمئن ہیں، انٹرنیٹ دریافت ہونے سے قبل بھی ہم الیکشن کرا رہے تھے، انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے۔

    الیکشن 2024 پاکستان: پولنگ کی مکمل کوریج اور معلومات – لائیو

    پیپلز پارٹی نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی

    مبصر کامن ویلتھ گروپ ڈاکٹر گڈ لک جوناتھن نے کہا ’’پاکستان دولت مشترکہ کا بڑا ملک ہے، ہم انتخابات کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان پائیدار جمہوریت کی جانب گامزن ہے، ابھی کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکتا، پاکستان میں انتخابات سے متعلق رپورٹ اتوار کو جاری کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد نے سیکیورٹی اقدامات اور وزیر داخلہ نے انتخابات سے متعلق کردار سے انھیں آگاہی فراہم کی۔

    واضح رہے کہ مختلف علاقوں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ چھ گھنٹے گزرنے کے باوجود پولنگ کا عمل شروع نہیں ہو سکا ہے، کئی علاقوں کے پولنگ اسٹیشنز میں تاحال پولنگ سامان بھی نہیں پہنچا ہے، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی وجہ سے اس طرح کی صورت حال سے آگاہی بھی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے۔

  • مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا

    مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا

    مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا،2018 سے اب تک 418مرتبہ انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ، 2018 سے اب تک مودی سرکار کی طرف سے 418مرتبہ انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل کی جا چکی ہیں۔

    05 اگست 2019کو آرٹیکل 370کی تنسیخ کے بعد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ کیبل اور ٹیلیفون سروسز 05 فروری 2020تک معطل کر دی تھی۔

    ڈیڑھ سال تک جاری رہنے والی انٹرنیٹ بندش دنیا بھر میں طویل ترین بندش ہے، بین الاقوامی وائر سروس رائٹرز (Reuters) کے مطابق 18مہینوں تک جاری انٹر نیٹ کی بندش میں کشمیریوں کو پتھر کے دور میں دھکیل دیا۔

    وائس آف امریکہ کی 11فروری 2021کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہونے والی انٹرنیٹ بندش میں کشمیر سر فرست ہے، گزشتہ 4سالوں سے بھارت ذرائع ابلاغ کی بندش میں دنیا بھر میں سر فہرست ہے۔

    سال 2022میں دنیا بھر میں انٹر نیٹ کی 187بندشیوں میں سے 84بھارت میں اور 49 کشمیر میں ہوئیں۔

  • ملک میں انٹرنیٹ کی بندش ، ڈیجیٹل پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا

    ملک میں انٹرنیٹ کی بندش ، ڈیجیٹل پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا

    اسلام آباد : ملک میں 3 روز سے انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ٹیلی کام سیکٹرکو 2 ارب 46 کروڑروپے کا نقصان ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کی بندش سے ڈیجیٹل پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا پہنچا ہے، ٹیلی کام انڈسٹری نے بتایا کہ 3دن میں ٹیلی کام سیکٹرکو 2 ارب 46 کروڑروپے کانقصان ہوگیا ہے۔

    حکومت کوموبائل براڈ بینڈخدمات سےروزانہ ساڑھے28کروڑکاٹیکس ریونیوملتاہے لیکن 3دن میں حکومت کو تقریباً86  کروڑ کے ٹیکس ریونیو میں نقصان ہوا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک عوام کی رسائی نہیں جبکہ سوشل میڈیا ایپس ،آن لائن بزنس اور تعلیم سمیت آن لاین ٹرانسپورٹ کریم اوبر ان ڈرائیو فوڈ ڈیلوری سروس بھی متاثر ہے۔

    جڑواں شہروں میں ڈیڑھ لاکھ رجسٹرڈ آن لائن رائیڈرز متاثر ہوئے اور 12ہزار ہوٹلز آن لائن ڈیلیوری متاثر ہوچکی ہے۔

    راولپنڈی ،اسلام آباد میں 90ہزارپوائٹس آف سیل ہیں جوآن لائن ادائیگیاں کرتے ہیں ، پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ ایسوسی ایشن نے بتایا کہ 3دن میں آئی ٹی سیکٹر کو 10 ارب کا نقصان ہو اہے ، آئی ٹی سیکٹر کا ایک دن کا کاروبار 12 ملین ڈالر ہے۔