Tag: انٹرنیٹ

  • سعودی عرب: 2022 میں ایک اور سنگ میل عبور

    سعودی عرب: 2022 میں ایک اور سنگ میل عبور

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ برس انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جس کے بعد مملکت میں 94 فیصد سے زائد افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہوگئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ 2022 کے دوران مملکت میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی شرح 94.3 فیصد تک پہنچ گئی۔

    محکمہ شماریات نے 2022 کے دوران افراد اور خاندانوں کے درمیان انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے استعمال اور رسائی کے حوالے سے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ 15 برس اوراس سے زیادہ عمر کے افراد میں انٹرنیٹ کے استعمال کا تناسب 2021 کے مقابلے میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا جو بڑھ کر 94.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

    انٹرنیٹ استعمال کرنے والے سعودی شہریوں کا تناسب 93.6 فیصد اور غیر ملکیوں کا تناسب 95.2 فیصد ہوگیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والے خاندانوں کا تناسب 96.5 فیصد اور کمپیوٹر رکھنے والے خاندانوں کا تناسب 57.4 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ 2022 کے دوران کمپیوٹر استعمال کرنے والے 15 برس اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کا تناسب 49.3 فیصد ہے، ان میں 55.1 فیصد سعودی اور 40.08 فیصد غیر ملکی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 کے دوران موبائل رکھنے والے 15 برس اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کی شرح 97.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

  • انٹرنیٹ بند ہونے  کا خدشہ ،   عوام کومطلع کردیا گیا

    انٹرنیٹ بند ہونے کا خدشہ ، عوام کومطلع کردیا گیا

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما مسرت جمشید چیمہ نے لاہور میں انٹرنیٹ بند ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا اگرانٹرنیٹ بند ہو جائے تو سمجھ جائیں آپریشن شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما مسرت جمشید چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوام کو مطلع کیا کہ لاہور میں انٹرنیٹ بند کرنے کا خدشہ ہے، اگرانٹرنیٹ بند ہوجائے توسمجھ جائیں آپریشن شروع ہوگیا، انشاءاللہ قوم تیار ہے، بزدل شکست خوردہ ٹولہ پچھتائےگا۔

    اس سے قبل مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے14قتل کےبعدان کوپھرخون چاہیے، زمان پارک سےصورتحال تبدیل ہوگی اب ماضی کی روایت نہیں ہوگی۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کوگرفتارکرنےکیلئےآپ کوہماری لاشوں پرسےگزرناہوگا، عمران خان جس پرقاتلانہ حملہ ہوچکاہے پکڑنے کی کوشش کی تو ایسا نہیں ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارےکسی کارکن یاقیادت کونقصان پہنچاتوبھرپورجواب دیں گے، یہ لوگ جہاں بھی راستےبندکریں گےکارکنان اسے کھول دیں گے۔

    مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ ی ٹی آئی کی خواتین بھی زمان پارک پرکفن باندھ کرکھڑی ہیں، ہماری آنےوالی نسلیں پاکستان کو تمہارے چنگل سےآزادکرائیں گے، ہمارے لیڈر کو ہماری آنکھوں کے سامنے گولیاں ماری گئیں، جو خون عمران خان نےہمارے لیے بہایا اس کا حق ادا کریں گے۔

  • زباب رانا کی وڈیو نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچادیا

    زباب رانا کی وڈیو نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچادیا

    شاندار اداکاری کے باعث لاکھوں شائقین کے دلوں پر راج کرنے والی اداکارہ زباب رانا کی نئی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچادیا ہے۔

    فوٹو اینڈ ویڈیو شئیرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ نے اپنی ایک ویڈیو پوسٹ کی، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور سوشل میڈیا پر اس کا خوب چرچا ہورہا ہے۔

    زباب رانا اپنی اس ویڈیو میں کالی ساڑھی میں کیمرے کے سامنے پوز دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zubab Rana 🇵🇰✨ (@zubab.rana)

    تاہم سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ویڈیو کو بے حد پسند کیا گیا ہے اور ہزاروں افراد اسے لائک کرچکے ہیں۔

    پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبصورت اداکارہ زباب رانا اپنے نین نقش اور فٹنس کے باعث مداحوں کی توجہ حاصل کئے رکھتی ہیں۔

  • ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بحال

    ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بحال

    کراچی: ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی۔

    ترجمان پی ٹی سی ایل کے مطابق فائبر آپٹک کیبل کٹنے کے باعث کراچی سمیت متعدد شہروں میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی تھی۔

    پی ٹی سی ایل ترجمان کا کہنا تھا کہ فائبر آپٹک کیبل متعدد جگہوں سے کٹنے کے باعث متاثر ہوئی تھی، جس کو پی ٹی سی ایل کے عملے نے 5 گھنٹے بعد بحال کر دیا ہے۔

    فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے ملک کے شمالی اور وسطی حصوں میں انٹرنیٹ کی سروس بند ہو گئی تھی، ترجمان کے مطابق پی ٹی سی ایل ٹیموں نے ترجیحی بنیادوں پر انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے کام کیا۔

  • دماغ گھما دینے والی ویڈیو جس کے بعد آپ کو دیواریں گرتی ہوئی محسوس ہوں گی

    دماغ گھما دینے والی ویڈیو جس کے بعد آپ کو دیواریں گرتی ہوئی محسوس ہوں گی

    انٹرنیٹ پر اکثر دماغ کو گھما دینے والی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوتی رہتی ہیں، آج آپ کو ایسی ہی ایک ویڈیو دکھائی جارہی ہے۔

    یوٹیوب پر اپ لوڈ کی جانے والی یہ ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے اور لوگوں نے اسے دماغ گھما دینے والی ویڈیو قرار دیا ہے۔

    ویڈیو میں سیاہ و سفید پٹیوں پر مشتمل ایک پیٹرن بنا ہوا ہے، آپ نے اس تصویر کے مرکز میں دیکھتے رہنا ہے۔

    15 سے 18 سیکنڈز اسے دیکھتے رہنے کے بعد آپ اسکرین سے نظر اٹھا کر اپنے ارد گرد دیکھیں گے تو آپ کو وہ کمرا، جہاں آپ بیٹھے ہوئے ہیں سکڑتا ہوا اور اپنے اوپر گرتا ہوا محسوس ہوگا۔

    لوگوں نے اس بصری دھوکے کو نہایت پریشان کن قرار دیا اور کہا کہ اسے دیکھنے کے بعد چند لمحوں تک وہ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہوگئے۔

  • نوجوانوں میں خودکشی کی ایک بڑی وجہ نظروں سے اوجھل

    نوجوانوں میں خودکشی کی ایک بڑی وجہ نظروں سے اوجھل

    انٹرنیٹ نے جہاں بچوں اور بڑوں کو دنیا بھر سے منسلک کردیا ہے وہیں ان کے لیے بے شمار خطرات کو بھی بڑھا دیا ہے، ایک تحقیق کے مطابق آن لائن تضحیک نوعمروں میں خودکشی کے خیالات بڑھا سکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آن لائن تضحیک (سائبر بلنگ) یا تنقید کا نشانہ بننے والے بچوں اور نوعمر افراد میں خودکشی کے خیالات آنے اور اس کی کوشش کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

    فلاڈیلفیا میں واقع لائف اسپین برین انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن اسپتال کی جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جے اے ایم اے) میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق آف لائن کے مقابلے میں آن لائن تضحیک کے اثرات زیادہ شدید ہوتے ہیں۔

    تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر رین بارزلے کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب نوجوان پہلے سے کہیں زیادہ آن لائن وقت گزار رہے ہیں، یہ تحقیق اس منفی اثر کو واضح کرتا ہے جو ورچوئل اسپیس میں ہونے والی آن لائن تضحیک کے نتیجے میں اپنے اہداف پر پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نو عمر لڑکے اور لڑکیاں بہت زیادہ وقت آن لائن گزارتے ہیں اور انہیں کئی طرح کے منفی ردعمل کا سامنا ہے، اس کے نتیجے میں وہ ڈپریشن میں چلے جاتے ہیں کیونکہ وہ اپنا ردعمل ظاہر نہیں کرپاتے اور رہنمائی کا بھی فقدان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور والدین کو آن لائن پلیٹ فارمز پر تضحیک کے نتیجے میں نوجوانوں پر پڑنے والے دباؤ سے بھی آگاہ ہونا چاہیئے۔

    امریکا میں 10 سے 24 برس کے بچوں میں مایوسی اور خودکشی موت کی دوسری بڑی وجہ بن چکی ہے جو 2018 کی تحقیقات سے ثابت ہے، بچوں اور نوعمروں میں خودکشی کے عوامل کو تاحال مکمل طریقے سے سمجھا نہیں گیا لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ماحولیاتی تناؤ اس میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    روایتی تضحیک اور ہم جماعتوں کی جانب سے تضحیک نوجوانوں میں خودکشی کے خطرے کے معروف عوامل ہیں۔

    ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آن لائن تضحیک کے عمل پر کڑی نظر رکھیں اور آن لائن رہنے والے بچوں میں ذہنی تناؤ، اداسی اور مایوسی کا ادراک رکھیں۔

    کرونا وائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں گھروں تک محصور رہنے کے بعد بچوں میں آن لائن رہنے کا رجحان کئی گنا بڑھا ہے لیکن ان کے دوستوں کے ساتھ رابطہ اور ان کی جانب سے انہیں ستانے اور تضحیک کا عمل بھی بڑھا ہے۔

    تاہم اس تحقیق سے پہلے یہ واضح نہیں تھا کہ آن لائن تضحیک خودکشی کے محرکات میں سے ایک ہے۔

    مذکورہ تحقیق میں جولائی 2018 سے جنوری 2021 تک امریکا میں 10 ہزار ایسے بچوں کا جائزہ لیا گیا جن کی عمریں 10 تا 13 برس تھیں۔

    تحقیق میں دیے گئے سوالنامے کے جوابات سے معلوم ہوا کہ جن بچوں کا آن لائن مذاق اڑایا گیا ان میں دیگر بچوں کے مقابلے میں خودکشی کے خیالات کا رجحان 7.6 فیصد زائد تھا، اس کے علاوہ عمومی پریشانی اور ڈپریشن کا رجحان اس سے بھی زیادہ تھا۔

    یہ ظاہر کرتا ہے کہ آن لائن تضحیک سے متاثرہ بچے اور نو عمر افراد آف لائن تضحیک سے متاثر ہونے والوں سے مختلف ہوتے ہیں۔

  • انٹرنیٹ ایکسپلورر 27 سال بعد ختم، بچپن میں استعمال کرنے والے افسردہ

    انٹرنیٹ ایکسپلورر 27 سال بعد ختم، بچپن میں استعمال کرنے والے افسردہ

    انٹرنیٹ کی دنیا کے پرانے اور مقبول ترین براؤزر انٹرنیٹ ایکسپلورر کو باضابطہ طور پر بند کردیا گیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اس وقت کو یاد کرنا شروع کردیا جب وہ اس کا استعمال کرتے تھے۔

    مائیکرو سافٹ نے ابتدائی طور پر 27 سال قبل 1995 میں انٹرنیٹ ایکسپلورر براؤزر متعارف کروایا تھا اور اس وقت وہی اکیلا براؤزر تھا۔

    انٹرنیٹ ایکسپلورر کئی سال تک انٹرنیٹ کی پہچان بنا رہا تاہم 2004 میں موزیلا فاؤنڈیشن نے اس کی ٹکر میں فائر فوکس کو باضابطہ طور پر متعارف کرایا۔

    اگرچہ فائر فوکس براؤزر 2002 میں ہی بن چکا تھا تاہم اسے عام صارفین کے لیے 2004 میں متعارف کرایا گیا، فائر فوکس کے بعد گوگل نے 2008 میں گوگل کروم براؤزر کو متعارف کروا کر سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    فائر فوکس اور گوگل کروم کے بعد انٹرنیٹ ایکسپلورر کو لوگ تقریباً بھول ہی گئے تھے تاہم مائیکرو سافٹ نے نئے براؤزر ایج کو گوگل کروم جیسا بنا کر اس حوالے سے اپنی بادشاہی واپس لینے کی کوشش کی لیکن اس کی کوششیں ناکام رہیں۔

    انٹرنیٹ ایکسپلورر تمام ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز میں ڈیفالٹ براؤزر کے طور پر کام کرتا تھا، تاہم کمپنی نے 2020 میں اسے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    لیکن اب کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر ونڈوز 10 اور ونڈوز 11 کے صارفین کے لیے بھی دستیاب نہیں ہوگا اور 15 جون کے بعد براؤزر کسی بھی ڈیسک ٹاپ پر موجود نہیں ہوگا۔

    مائیکرو سافٹ نے 4 سال قبل 2016 میں ہی صارفین کو انٹرنیٹ ایکسپلورر سے جان چھڑانے کا مشورہ دے کر عندیہ دیا تھا کہ ممکنہ طور پر کمپنی مذکورہ براؤزر کو بند کر دے گی۔

    کمپنی نے 2016 سے براؤزر کے پرانے ورژن کی سپورٹ بھی ختم کردی تھی تاہم ویب براؤزر کے نئے 2013 میں متعارف کروائے گئے گیارہویں ورژن کو سپورٹ فراہم کی جا رہی تھی۔

    انٹرنیٹ ایکسپلورر کے مکمل طور پر بند ہوجانے کے بعد ٹویٹر صارفین نے مزاحیہ ٹوئٹس بھی کیں اور اسے 90 کی دہائی کے بچوں کی سب سے حسین یاد قرار دیا۔

  • کوکیز کیا ہوتی ہیں اور کس مقصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں؟

    کوکیز کیا ہوتی ہیں اور کس مقصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں؟

    اکثر اوقات انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس کھولتے ہوئے آپ کے سامنے کوکیز قبول کرنے کا آپشن دیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ کوکیز کیا ہوتی ہیں اور کس مقصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

    کوکیز کمپیوٹر کی کچھ چھوٹی فائلیں ہیں جن میں ذاتی ڈیٹا ہوتا ہے، جس کا براہ راست اثر انٹرنیٹ براؤزنگ کے تجربے پر پڑتا ہے، ظاہر ہے کہ یہ وائرس نہیں ہیں اور ان کی موجودگی بالکل قانونی ہے۔

    کوکیز ویب سائٹس کو سرفنگ کے دوران یا بعد میں صارفین کو ٹریک کرنے کی اجازت دیتی ہیں، اگر صارف کے پاس ان کے ٹی پی ایڈریس، آپریٹنگ سسٹم اور براؤزر ہو تو اس طرح سے جمع اور ذخیرہ شدہ ڈیٹا بنیادی طور پر صارف کا یوزر نیم ہوتا ہے۔

    زیادہ تر معاملات میں، کوکیز صارف اور ان کی ترجیحات کو پہچاننے میں کارآمد ثابت ہو سکتیہیں، جو مثال کے طور پر ای کامرس سائٹس کے معاملے میں سفارشات کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن کچھ کوکیز زیادہ قابل اعتراض ہو سکتی ہیں، یہ فریق ثالث (تھرڈ پارٹی) کوکیز ہیں، جو اصل میں وزٹ کی گئی سائٹس اور خدمات سے باہر جنریٹ ہوئی ہیں۔ یہ بنیادی طور پر سوشل نیٹ ورکس اور ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کا دائرہ ہے۔

    یہ کوکیز کسی انٹرنیٹ صارف کی براؤزنگ ہسٹری کے کچھ حصے کو مؤثر طریقے سے ٹریک کر سکتی ہیں اور اس وجہ سے وہ مستقبل میں جو بھی اشتہارات دیکھ سکتے ہیں اسے نشانہ بنانے میں مدد کرتی ہیں۔

    کوکیز کے حوالے سے قانون

    یورپی یونین اور کچھ امریکی ریاستوں میں، کسی بھی کوکی کو بنانے سے پہلے انٹرنیٹ صارفین کی رضا مندی ضروری ہے۔

    یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (GDPR) کا تقاضہ ہے کہ صارف معلومات جمع کرنے کی شرائط سے اتفاق کرے اور نئی ویب سائٹ پر جانے پر کوکیز کی تخلیق کو قبول یا انکار کرے۔

    یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ اس طرح کے ڈیٹا کو کب تک ذخیرہ کیا جائے گا۔

    یہ صارفین کی اسکرینز پر ان کے ذاتی ڈیٹا کے استعمال (یا نہیں) سے متعلق اب ہر جگہ کی جانے والی درخواستوں کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے، جو کہ ایک تکلیف دہ لیکن لازمی قدم ہے۔

    ڈیلیٹ کیسے کریں؟

    چاہے وہ بے ضرر ہوں یا بہت زیادہ دخل اندازی کرنے والی ہوں، عام طور پر کوکیز کو فوراً ڈیلیٹ کرنا بہتر ہے، زیادہ تر براؤزر اب آپ کو کوکیز کو فعال یا غیر فعال کرنے کے لیے ترتیبات کو تبدیل کرنے کی سہولت دیتے ہیں۔

    وہ عام طور پر ہر سیشن کے اختتام پر کوکیز سمیت ذاتی ڈیٹا کو مکمل طور پر حذف کرنے کی تجویز بھی پپیش کرتے ہیں، جو اکثر آسان اور مؤثر انتخاب ہوتا ہے۔

    نوٹ کریں کہ بہت ساری ایکسٹینشنز بھی آپ کو سوشل نیٹ ورکس کے ذریعے تیار کردہ تھرڈ پارٹی کوکیز کو بلاک کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔

  • گوگل سے اپنی نجی معلومات ہٹانے کا طریقہ

    گوگل سے اپنی نجی معلومات ہٹانے کا طریقہ

    انٹرنیٹ پر کسی شخص کی ذاتی معلومات تک رسائی بہت آسان ہوگئی ہے اور اب گوگل نے اس حوالے سے ایک اہم اعلان کیا ہے۔

    گوگل اب صارفین کو زیادہ پرائیویسی اور سیکیورٹی کی پیشکش کے لیے ذاتی معلومات بشمول آپ کا پتہ اور فون نمبر کو سرچ رزلٹ سے ہٹانے کی اجازت دے گا۔

    گوگل صارفین گزشتہ کئی سالوں سے کچھ معلومات جیسے کہ بینک اکاؤنٹ نمبر یا 18 سال سے کم عمر افراد کی تصاویر کو ہٹانے کی درخواست پر عمل درآمد کرانے کی کوشش میں کامیاب رہے ہیں۔

    تاہم، اب آپ دیگر قسم کی معلومات کو ہٹانے کی درخواست بھی کر سکیں گے جن میں آپ کا فون نمبر، ای میل، یا پتہ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ کوئی ایسی معلومات جس سے آپ کو شناخت چوری کا خطرہ ہو جیسے کہ پاس ورڈ یا آپ کے لاگ ان کی تفصیلات بھی سرچ رزلٹ سے ہٹائی جاسکتی ہیں۔

    اس خصوصیات کا اعلان کرتے ہوئے گوگل کا کہنا تھا کہ آن لائن ذاتی رابطے کی معلومات کی دستیابی پریشان کن ہوسکتی ہے اور اسے نقصان دہ طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    گوگل نے مزید کہا کہ لوگوں نے ہمیں رائے دی ہے کہ وہ کچھ معاملات میں سرچز سے اس قسم کی معلومات کو ہٹانے کی اہلیت چاہتے ہیں۔

    گوگل بتاتا ہے کہ سرچ انجن سے مطلوبہ مواد کو ہٹانے سے اسے انٹرنیٹ سے مکمل طور پر حذف نہیں کیا جائے گا، لہٰذا اگر کوئی ویب سائٹ آپ کے بارے میں ذاتی تفصیلات کی میزبانی کرتی ہے جسے آپ ہٹانا چاہتے ہیں، تو آپ کو گوگل کے ساتھ ساتھ اس سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    گوگل سے اپنی ذاتی تفصیلات ہٹانے کے لیے ان مراحل پر عمل کریں۔

    سائٹ، یا پیجز کی فہرست تلاش کریں، جس پر آپ کی ذاتی تفصیلات موجود ہیں اور یو آر ایل کاپی کریں۔ ان میں یا تو آپ کے بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ نمبر، دستخط، شناختی دستاویزات، یا ذاتی رابطے کی معلومات (پتہ، فون نمبر، یا ای میل) شامل ہونا ضروری ہے۔

    گوگل کے ہٹانے کی درخواست کا ٹول کھولیں۔

    فارم کو اس معلومات کے ساتھ پر کریں جسے آپ ہٹانا چاہتے ہیں اور گوگل کو مطلع کریں کہ آیا آپ نے سائٹ کے مالک سے رابطہ کیا ہے یا نہیں۔

    درخواست جمع کروانے کے بعد آپ کو ای میل کی تصدیق مل جائے گی۔

    گوگل درخواست کا جائزہ لے گا اور آپ کو کسی بھی کارروائی کی اطلاع دے گا، کمپنی آپ سے اضافی معلومات بھی مانگ سکتی ہے۔

  • یہاں اور وہاں رہتا ہوں: احسن خان خود پر بننے والی میمز سے لطف اندوز

    یہاں اور وہاں رہتا ہوں: احسن خان خود پر بننے والی میمز سے لطف اندوز

    اپنے ایک پرانے انٹرویو کی وجہ سے انٹرنیٹ پر چھائے ہوئے پاکستانی اداکار احسن خان نے اس ویڈیو کو نئے انداز میں بنایا ہے۔

    پاکستان کے معروف اداکار احسن خان نے ٹوئٹر ٹرینڈنگ پر ٹرینڈ کرنے والے اپنے ایک دلچسپ بیان کو ری کریئیٹ کیا ہے۔

    احسن خان کی ایک پرانے انٹرویو کی ویڈیو اچانک وائرل ہوگئی تھی جس میں وہ برطانوی لہجے میں بات کرتے ہوئے اپنا تعارف کرواتے ہیں اور خود کو برٹش ایشیائی اداکار قرار دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک برٹش ایشیائی اداکار ہیں، وہ زیادہ تر پاکستان میں کام کرتے ہیں اور وہ یہاں اور وہاں (پاکستان اور برطانیہ) دونوں جگہ رہتے ہیں۔

    اس انٹرویو کے خوب وائرل ہونے اور خود پر میمز بننے کے بعد احسن خان نے اس انٹرویو کو ری کریئیٹ کیا ہے جس میں انہوں نے یہی پرانے جملے دہرائے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ahsan Khan (@khanahsanofficial)

    سوشل میڈیا انسٹا گرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی احسن خان نے اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ میں یہاں اور وہاں دونوں جگہ رہتا ہوں، اب یہ جملہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔

    ان کی اس ویڈیو سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ خود پر بننے والی میمز کو خوب انجوائے کر رہے ہیں۔