Tag: انٹرنیٹ

  • مہنگائی نے دنیا کے امیر ترین انسان کو بھی پریشان کردیا

    مہنگائی نے دنیا کے امیر ترین انسان کو بھی پریشان کردیا

    ویسے تو پاکستانیوں کو ہر روز ہی یہ سننا پڑتا ہے کہ دنیا بھر میں مہنگائی میں اضافہ ہوچکا ہے اسی وجہ سے ان کے لیے بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جارہا ہے، تاہم حقیقت یہی ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ مہنگائی نے دنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک کو بھی پریشان کردیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو بھی مشکلات سے دو چار کر دیا ہے۔

    ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑھتےہوئے افراط زر کی وجہ سے اسٹار لنک کی خدمات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق دنیا بھرمیں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظرمیں اسپیس ایکس نے مئی 2022 سے اپنی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی ماہانہ سبسکرپشن فیس 99 ڈالرسے بڑھا کر110 ڈالرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کمپنی کی جانب سے سبسکرپشن اور ڈش ہارڈ ویئر کی قیمتوں میں اضافے کی بابت صارفین کو بہ ذریعہ ای میل آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔

    اسپیس ایکس نے ماہانہ سبسکرپشن فیس کے علاوہ اسٹار لنک سیٹلائٹس سے جوڑنے والے ڈش اور دیگر ہارڈ ویئرکی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا ہے جس کے بعد نئے صارفین کو انٹرنیٹ سروسز حاصل کرنے کے لیے 100 ڈالر کی اضافی ادائیگی کرنی پڑے گی۔

    اس سے قبل نئے کنکشن کے لیے استعمال کنندگان کو 499 ڈالرز دے کر اسٹار لنک ڈش کو خریدنا پڑتا تھا تاہم اب اس کے لیے 599 ڈالرز ادا کرنے پڑیں گے، تاہم ایسے صارفین جو پہلے ہی آرڈر کر چکے ہیں جو اب 499 کی جگہ 549 ڈالرز ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ ایلون مسک نے اس ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ حالیہ مہنگائی کی وجہ سے لاجسٹک اور خام مال کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوچکا ہے، اور اسپیس ایکس کی کوریج اور استعداد کارمیں اضافے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

  • اکشے کمار کی فلم کو ریلیز سے پہلے ہی نقصان

    اکشے کمار کی فلم کو ریلیز سے پہلے ہی نقصان

    بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کی نئی فلم انٹرنیٹ پر لیک ہوگئی جس سے فلم کی کاسٹ اور پروڈکشن کو شدید دھچکا لگا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی وڈ کی نئی فلم بچن پانڈے کی ریلیز سے قبل اکشے کمار کو بڑا دھچکا لگ گیا، فلم پائریسی کا شکار ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہدایت کار فرہاد سمجی کی فلم بچن پانڈے سینما گھروں میں ریلیز سے قبل ہی انٹرنیٹ پر لیک ہوگئی ہے جس کی وجہ سے فلم کی پروڈکشن سمیت کاسٹ کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

    فلم میں اکشے کمار، کریتی سینن اور ارشد وارثی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم بچن پانڈے آج یعنی 18 مارچ کو سینما گھروں میں ریلیز ہوئی ہے جو کہ ریلیز سے قبل ہی انٹرنیٹ پر لیک ہو چکی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے بھی دو اور بھارتی فلمیں ریلیز سے قبل انٹرنیٹ پر لیک ہوگئی تھیں۔

  • طالبان حکومت کا پاکستان سے شکوہ

    طالبان حکومت کا پاکستان سے شکوہ

    کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے شکوہ کیا ہے کہ انھیں انٹرنیٹ مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے، نیز، پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کو تباہ کر رہا ہے، پاکستان اس سے احتراز کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کی سربراہی میں ایک وفد نے افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و مخابرات مولوی نجیب اللہ حقانی اور وزارت کے دیگر حکام سے ملاقات کی۔

    افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستانی مہمان نے ٹیکنالوجی، دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر گفتگو کی، افغان وفد کی جانب سے کئی شکوے کیے گئے، اور کچھ معاملات میں تعاون کی درخواست کی گئی۔

    افغان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبوں میں افغانستان کے ساتھ کسی نے تعاون نہیں کیا، اقوام عالم اور پڑوسی ممالک ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعاون کریں۔

    انھوں نے پاکستانی فریق سے کہا کہ اگر پاکستان فائبر نوری کیبل کے ساتھ منسلک ہونے میں دل چسپی ظاہر کرے تو یہ دونوں ممالک کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا، پاکستان اس راستے سے یورپ تک ٹرانزٹ حاصل کر سکے گا اور جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا سے انٹرنیٹ ٹرانزٹ کے شعبے میں منسلک ہو جائے گا۔

    مولوی نجیب اللہ حقانی نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی حدود میں فریکونسیوں کی تباہ کاری سے احتراز کرے، تاکہ افغانستان اپنی حدود میں فریکونسیاں ٹھیک طرح سے سیٹ کر سکے اور اس کی آمدنی سے فائدہ اٹھا سکے۔

    انھوں نے افغانستان میں بہتر انٹرنیٹ سروس کی دستیابی کے لیے پاکستانی فریق سے مطالبہ کیا کہ ہمیں ڈارک فائبر کرائے پر مہیا کیے جائیں تاکہ سب میرین کیبل تک افغانستان رسائی حاصل کر سکے، جس سے انٹرنیٹ اسپیڈ میں اضافہ اور اس کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

    انھوں نے کہا اگرچہ پاکستان کو سب میرین کیبل تک رسائی حاصل ہے لیکن اس کے باوجود وہ وسطی ایشیا کی بہ نسبت زیادہ مہنگا انٹرنیٹ افغانستان کو فروخت کرتا ہے، اگر پاکستان قیمتیں کم رکھے تو ہم دیگر ممالک سمیت پاکستان سے بھی انٹرنیٹ خریدیں گے۔

    وفود کی ملاقات میں ڈاک کے شعبے میں سہولتیں پیدا کرنے پر بھی گفتگو کی گئی، تاکہ پاکستان سے افغانستان ڈاک ترسیل کی سہولت پیدا کی جائے۔

    پاکستانی فریق نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بہت سے شعبوں میں افغانستان کے ساتھ تعاون کریں گے، پاکستانی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ آئی ٹی، تعلقات میں بہتری، شکایات کے ازالے اور دیگر حوالوں سے تعاون کرے گا۔

    ملاقات میں فریقین نے ایک مشترکہ تیکنیکی ٹیم کے قیام پر اتفاق کیا جو مستقبل میں متعلقہ موضوعات پر بحث کرے گی۔

  • سال 2021 میں کون سا ایموجی سب سے زیادہ استعمال کیا گیا؟

    سال 2021 میں کون سا ایموجی سب سے زیادہ استعمال کیا گیا؟

    انٹرنیٹ پر گفتگو کرتے ہوئے اب ہم الفاظ کم اور ایموجیز کا سہارا زیادہ لیتے ہیں جو تاثرات کی ترجمانی کرتے ہیں، کچھ ایموجیز کو بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

    یونی کوڈ کنسورشیم نے 2021 میں 10 سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ایموجیز کی فہرست جاری کی ہے جس میں زیادہ تر 2019 کے ایموجیز ہی ہیں۔

    اس کمپنی نے 2020 میں دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ایموجیز کی فہرست جاری نہیں کی تھی، اس سال بھی وہ ایموجی سرفہرست رہا جو کافی عرصے سے سب کو پیچھے چھوڑے ہوئے ہے۔

    یعنی وہ ایموجی جو ہنسی کے ساتھ آنسوؤں کو دکھاتا ہے اور ٹیئر آف جوائے کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ٹیئر آف جوائے کی مقبولیت کے قریب پہنچنے والا ایک ہی ایموجی ہے اور وہ دل یا ریڈ ہارٹ ایموجی ہے۔ ان دونوں کے بعد سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ایموجیز میں اکثریت مثبت جذبات والے ہیں۔

    تیسرے پر رولنگ آف دی فلور لافنگ موجود ہے، پھر تھمب اپ سائن چوتھے نمبر پر ہے۔ رونے والے چہرے کا ایموجی لاؤڈلی کرائنگ فیس 5 ویں پر رہا۔

    بندھے ہوئے ہاتھ یا پریئر ایموجی نے چھٹے نمبر پر قبضہ جمایا۔ فیس بلوئنگ کس سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا 7 واں ایموجی ہے۔

    تین دلوں کے ساتھ مسکراتے چہرے والے ایموجی کے حصے میں 8 واں نمبر آیا، مسکراتے چہرے اور دل والی آنکھوں کا ایموجی 9 ویں نمبر پر رہا۔

    ہنستے چہرے اور ہنستی آنکھوں والا ایموجی اس فہرست میں 10 ویں نمبر پر رہا۔

  • میٹاورس کیا ہے؟ کیا یہ انٹرنیٹ کا مستقبل ہوگی؟

    میٹاورس کیا ہے؟ کیا یہ انٹرنیٹ کا مستقبل ہوگی؟

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ میٹاورس تیار کرنے کے لیے یورپ میں 10 ہزار افراد کی خدمات حاصل کرنے جا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا تصور ہے جس پر لوگ انٹرنیٹ کے مستقبل کے طور پر بات کر رہے ہیں، لیکن یہ کیا ہے؟

    بظاہر یہ ورچوئل رئیلٹی کے سوپ اپ ورژن کی طرح لگ سکتا ہے، لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میٹاورس انٹرنیٹ کا مستقبل ہو سکتا ہے۔ درحقیقت وی آر ایسا ہی ہے، جیسے سنہ 1980 میں پہلے عام موبائل کے دور میں جدید اسمارٹ فون کی ایجاد تھی۔

    کمپیوٹر پر ہونے کے بجائے میٹاورس میں آپ ہر طرح کے ڈیجیٹل ماحول کو جوڑنے والی ورچوئل دنیا میں داخل ہوسکتے ہیں، اس کا احساس حقیقی دنیا کی طرح ہی ہوگا۔ اس میں سرحدوں سے پرے اور لامحدود سماجی زندگی کا احساس ہوگا۔

    موجودہ وی آر کے برعکس جو زیادہ تر گیمنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس ورچوئل دنیا کو عملی طور پر کسی بھی چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جس میں کام، کھیل، کنسرٹ، سینما یا صرف گھومنے پھرنے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    دولت مند سرمایہ کاروں اور بڑی ٹیک فرمز میں میٹاورس کے بارے میں بہت زیادہ جوش و خروش پایا جاتا ہے اور اگر یہ انٹرنیٹ کا مستقبل ثابت ہوتا ہے تو کوئی بھی پیچھے نہیں رہنا چاہتا۔ یہ احساس بھی ہے کہ پہلی بار یہ ٹیکنالوجی منظر عام پر آرہی ہے۔ وی آر گیمنگ اور کنیکٹیوٹی میں ترقی کے ساتھ اس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

    فیس بک نے میٹاورس کی تعمیر کو اپنی بڑی ترجیحات میں سے ایک بنایا ہے۔ اس نے ورچوئل رئیلٹی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے، جس کی وجہ سے وہ حریفوں سے سستا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق اس سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

    یہ سماجی ہینگ آؤٹس اور کام کی جگہ کے لیے وی آر ایپس بھی بنا رہا ہے۔ اپنے حریفوں کو خریدنے کی تاریخ کے باوجود فیس بک کا دعویٰ ہے کہ میٹاورس ایک کمپنی راتوں رات نہیں بنائے گی اور اس نے تعاون کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    اس نے حال ہی میں غیر منافع بخش گروپوں کی مالی اعانت میں 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ ذمہ داری سے میٹاورس بنانے میں مدد کی جا سکے، لیکن حقیقی میٹاورس آئیڈیا میں مزید 10 سے 15 سال لگیں گے۔

  • دنیا کا سستا ترین انٹرنیٹ مہیا کرنے والا عرب ملک

    دنیا کا سستا ترین انٹرنیٹ مہیا کرنے والا عرب ملک

    کویت سٹی: کویت دنیا کا سستا ترین انٹرنیٹ مہیا کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں سستا ترین موبائل انٹرنیٹ کویت میں فراہم کیا جاتا ہے، ایک نئے عالمی سروے میں کہا گیا ہے کہ کویت میں موبائل انٹرنیٹ کی قیمتیں دنیا میں سب سے سستی ہیں، ٹیلی کام کمپنیاں فی گیگا بائٹ کے ساتھ موبائل ڈیٹا کی فراہمی بہترین قیمت پر کر رہی ہیں۔

    اس سلسلے میں مالی مطالعات کے ایک مرکز ٹاپ ڈالر نے رپورٹ شایع کی ہے، جو کہ دنیا بھر سے جمع کی گئی معلومات پر مبنی ہے، اس مطالعے کے تحت یہ دیکھا گیا تھا کہ کن ممالک میں سیلولر کمپنیاں گیگا بائٹس فی سیکنڈ (mbps) کے لیے کم ترین قیمتوں کے موبائل ڈیٹا آفرز کرتی ہیں۔

    یہ بھی دیکھا گیا کہ دنیا بھر میں بہترین قیمت کے ساتھ ساتھ فی گیگا بائٹ کی قیمت مقامی آمدنی کے مقابلے میں کتنی ہے، تاکہ اسی کے تناظر میں سستے موبائل انٹرنیٹ کی قیمتوں کا تعین کیا جا سکے۔

    جہاں تک موبائل ڈیٹا کی بدترین قیمت کا سوال ہے، اس میں نمیبیا 11.36 ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، شام 3.2 ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر، کیوبا تیسرے ($ 2.82)، پاناما چوتھے ($ 2.34) اور تاجکستان پانچویں ($ 1.89) پر آیا۔

    مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ نمیبیا کو سست نیٹ ورک کی رفتار کی وجہ سے ڈیٹا کے اخراجات کے مقابلے میں سب سے پہلا نمبر ملا ہے، جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ 10 میں سے 9 انتہائی سستے ممالک کی اوسط سالانہ آمدنی 30،000 ڈالر سے زیادہ ہے۔

  • انٹرنیٹ پر دکھائی دینے والے ایرر 404 کا کیا مطلب ہے؟

    انٹرنیٹ پر دکھائی دینے والے ایرر 404 کا کیا مطلب ہے؟

    انٹرنیٹ پر ویب براؤزنگ کے دوران کچھ ویب سائٹس کھلتی نہیں بلکہ ہمارے سامنے پیج ناٹ فاؤنڈ لکھا ہوتا ہے جس کے نیچے ایک ایرر نمبر درج ہوتا ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان ایرر نمبروں کا مطلب کیا ہوتا ہے؟

    کچھ ویب سائٹ ایرر کوڈز ہماری ہی غلطی کا نتیجہ ہوتے ہیں، مگر زیادہ تر ایسے ہوتے ہیں جو سرور سے متعلق مسائل کا نتیجہ ہوتے ہیں جن کو ویب سائٹ ایڈمنسٹریشن ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

    آج ہم آپ کو انہی ایررز سے متعلق بتانے جارہے ہیں۔

    ایرر 404 : یہ سب سے زیادہ نظر آنے والا ایرر کوڈ ہے، جس کا مطلب ہے کہ پیج کو دریافت نہیں کیا جاسکتا۔

    زیادہ تر یہ ایرر اس وقت نظروں کے سامنے آتا ہے جب آپ کسی ویب سائٹ کا یو آر ایل صحیح ٹائپ نہ کررہے ہوں، تو ٹائپ کی غلطی کو ٹھیک کریں اور بس، تاہم اگر آپ درست یو آر ایل درج کررہے ہیں اور پھر بھی ناکامی کا سامنا ہورہا ہے، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ پیج ڈیلیٹ ہوگیا ہے یا مووڈ کردیا گیا ہے۔

    ایرر 400 : اس ایرر کو یوزر کی بیڈ ریکویسٹ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، گوگل کروم پر اس ایرر کے ساتھ یہ میسج سامنے آتا ہے کہ پیج اس وقت کام نہیں کررہا جس کے ساتھ رہنمائی کے لیے کچھ ہدایات دی گئی ہوتی ہیں۔

    عموماً یہ ایرر ہماری ہی کسی غلطی کا نتیجہ ہوتا ہے، جیسے یو آر ایل درست نہ لکھنے پر سرور ہماری ریکویسٹ کو سمجھ نہیں پاتا یا جو فائل اپ لوڈ کررہے ہوں وہ بہت زیادہ بڑی ہو۔

    اگر یہ ایرر سامنے آرہا ہے تو کیشے کو کلیئر کریں اور یو آر ایل کو درست کریں، اگر پھر بھی مسئلہ برقرار ہے تو گوگل سے مشورہ کریں۔

    ایرر 410 : یہ گون اسٹیٹس ایرر ہے، اس کے ساتھ کچھ ایسا میسج سامنے آسکتا ہے کہ مذکورہ صفحہ موجود ہی نہیں ڈیلیٹ کردیا گیا۔ یہ ڈیوائس کا مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ ویب سائٹ ایڈمنسٹریشن نے پیج کو ہی ڈیلیٹ کردیا ہے یا ان کی جانب سے کوئی مسئلہ ہے۔

    ایرر 451 : یہ کوڈ آپ کو کسی یو آر ایل کو دیکھنے سے متعدد قانونی وجوہات سے روکنے کی عکاسی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی ادارے یا فرد کی جانب سے کسی پیج پر مواد کو ہٹانے کے لیے قانونی درخواست کی جاتی ہے تو پھ یہ ایرر سامنے آسکتا ہے۔

    ایرر 503 : یہ بھی بہت معروف ایرر ہے جس کے ساتھ لکھتا ہوتا ہے 503 سوس ان اویل ایبل، جو اس وقت سامنے آتا ہے جب کوئی ویب سائٹ ڈاؤن ہو۔ ایسا ہونے پر ویب سائٹ تک رسائی سائٹ کے مسئلے کے ٹھیک ہونے تک نہیں ہوتی۔

    اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے سائٹ کا سرور کسی وجہ سے ڈاؤن ہوگیا، بہت زیادہ افراد بیک وقت کسی سائٹ پر آگئے، سائٹ پر کوئی بگ ہو یا کسی نے اسے آف لائن کردیا۔

  • انٹرنیٹ کے بانی نے نئی پیش گوئی کردی

    انٹرنیٹ کے بانی نے نئی پیش گوئی کردی

    لندن : انٹرنیٹ کے موجد ٹم برنرز لی نے کورونا کی عالمی وبا کے بعد انٹرنیٹ کی نوجوانوں تک رسائی کو ممکن بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں کی بڑی تعداد اس وقت انٹرنیٹ سے محروم ہے۔

    ورلڈ وائڈ ویب (انٹرنیٹ) ایجاد کی 32ویں سالگرہ کے موقع پر شائع ہونے والے خط میں ٹم برنرز لی نے کہا کہ نوجوانوں کا اثر و رسوخ آن لائن نیٹ ورکس کے علاوہ ان کی کمیونٹی میں بھی محسوس کیا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کو انٹرنیٹ تک رسائی نہ ہونے کے باعث اپنی قابلیت اور خیالات شیئر کرنے کا موقع نہیں مل رہا۔

    انٹرنیٹ کے بانی ٹم برنرز نے کہا کہ نوجوانوں کی ایک تہائی آبادی کو انٹرنیٹ تک بالکل رسائی حاصل نہیں ہے، کئی نوجوان ایسے ہیں جو انٹرنیٹ کے استعمال کے لیے ڈیوائسز یا مؤثر کنکشن نہ ہونے کے باعث ویب سائٹس کا بھرپور فائدہ نہیں اٹھاسکتے۔

    ٹم برنرز نے کہا کہ2 ارب 20 کروڑ نوجوانوں کے پاس انٹرنیٹ کا پائیدار کنکشن ہی موجود نہیں ہے جس کے باعث وہ کورونا کے دوران آن لائن تعلیم نہیں حاصل کر سکے جبکہ انٹرنیٹ کی سہولت نے دیگر کو اپنی پڑھائی جاری رکھنے میں مدد دی ہے۔

    ان کے خیال میں دنیا بھر کے ہر نوجوان کو انٹرنیٹ تک رسائی دینا فائدہ مند ہوگا۔ برنرز لی کے اندازے کے مطابق اگلے دس سالوں میں ہر ایک شخص کو براڈ بینڈ کنکشن کی سہولت فراہم کرنے پر تقریباً چار کھرب ڈالر لاگت آئے گی۔

    کورونا کی عالمی وبا کے بعد دنیا بھر میں یہ شدت سے محسوس کیا جا رہا ہے کہ نوجوانوں کو انٹرنیٹ تک رسائی ملنا انتہائی ضروری ہے تاکہ ان کی تعلیم میں کوئی رکاوٹ نہ پیدا ہو۔

  • انٹرنیٹ پر وقت ضائع کرنے والے افراد کی تلاش، تنخواہ 14 لاکھ روپے

    انٹرنیٹ پر وقت ضائع کرنے والے افراد کی تلاش، تنخواہ 14 لاکھ روپے

    دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں کو ایسے افراد کی تلاش ہوتی ہے جو قابل اور ذہین ہوں اور کمپنی کی ترقی میں اضافے کے لیے کام کریں، ایسی ہی ایک کمپنی نے بھی اسی مقصد کے لیے ایک اسامی کا اعلان کیا ہے جس میں ملازم کو انٹرنیٹ پر بیٹھ کر صرف اپنا وقت ضائع کرنا ہوگا۔

    ناروے کی ویب براؤزنگ کمپنی اوپرا نے اعلان کیا ہے کہ انہیں ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو 2 ہفتے تک صرف ان کا براؤزر استعمال کرے۔

    اس مقصد کے لیے کمپنی 9 ہزار ڈالرز (14 لاکھ 41 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) کی تنخواہ دینے کو تیار ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ منتخب کردہ شخص 2 ہفتے تک معمولی نوعیت کی آن لائن سرگرمیاں انجام دے گا جیسے براؤزر پر میمز تلاش کرنا، جانوروں کی ویڈیوز دیکھنا جبکہ اوپرا کے سوشل میڈیا چینلز کی لائیو اسٹریمنگ کو بھی دیکھنا ہوگا۔

    اوپرا کی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کمپنی کو ایک ایسا شخص درکار ہے جو اس غیر مقبول براؤزر کو استعمال کرنے کے تجربے کو دنیا کے ساتھ شیئر کرے۔

    کمپنی ترجمان کے مطابق دلچسپی رکھنے والے افراد کو 15 سے 60 سیکنڈز کے درمیان ایک ویڈیو ریکارڈ کر کے بھیجنی ہوگی جس میں انہیں کوئی ایسی عجیب صورتحال شیئر کرنی ہوگی جس میں انہیں انٹرنیٹ براؤزنگ کا سہارا لینا پڑا۔

    کمپنی 13 نومبر تک درخواستیں وصول کرے گی۔

  • ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ

    ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ

    اسلام آباد: ملک میں کروناوائرس کے پیش نظر نافذ العمل لاک ڈاؤن کے باعث انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر بھی صارفین کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی(پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں انٹرنیٹ 15 فیصد زیادہ استعمال ہوا، اضافے کی وجہ تعلیمی اور کاروباری مراکز کی آن لائن سرگرمیاں ہیں۔

    پی ٹی اے نے بتایا کہ گھر سے دفتری امور کی انجام دہی سے بھی انٹرنیٹ زیادہ استعمال ہوا۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث نوجوان طبقہ بھی گھروں میں بند ہے جن کی رسائی انٹرنیٹ تک زیادہ ہے۔

    بہت سے شہریوں نے سوشل میڈیا پر بھی اپنی سرگرمیاں بڑھادی ہیں۔ جبکہ کئی نوجوان انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن گیمز بھی کھیل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رواں ہفتے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد اکیس ہوگئی جبکہ ملک بھر میں1102افراد کرونا وائرس سے متاثر اور آٹھ اموات ہوگئیں۔ وفاقی حکومت ہرممکن اقدامات کررہی ہے۔