Tag: انٹرنیٹ

  • بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کے لیے اہم فیصلہ

    بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کے لیے اہم فیصلہ

    لندن : برطانیہ میں انٹرنیٹ پرموجود فحش مواد تک رسائی کو صارفین کی عمر کے ساتھ مشروط کردیا گیا، برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں صارفین کو پورن فلم دیکھنے سے قبل قانونی طور پر اپنی عمر کی تصدیق کروانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کےلیے نیا قانون منظور کیا گیا ہے، ماضی میں برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید بچوں کی جنسی بے راہ روی کے حوالے سخت قوانین بنانے کا عندیہ دے چکے تھے۔

    اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیا قانون 15 جولائی سے نافذ ہوگا جس کے تحت کمرشل بنیادوں پر فحش مواد پیش کرنے والی کمپنیاں اس امر کو یقینی بنائیں گی کہ صارف کی عمر 18 برس سے زائد ہو۔

    چائلڈ پروٹیکشن گروپ نے حکومت کے مذکورہ اقدام کی تعریف کی تاہم ڈیجیٹل رائٹس گروپ نے خبردار کیا کہ قانون کے اطلاق سے صارفین کا ڈیٹا چوری اور اس کی پروائیوسی متاثر ہو سکتی ہے۔

    خبررساں ادارے کے مطابق مختلف سائٹس صارف کی عمر کی تصدیق کے لیے پاسپورٹ، کریڈٹ کارڈ سمیت اسپیشل واچر طلب کرسکیں گے۔

    وزارت ڈیجیٹل کے وزیر مارگوٹ جیمس نے کہا کہ ’کوئی قانونی قدغن نہ ہونے کی وجہ سے تمام عمر کے بچوں کو پورنوگرافی مواد تک آسانی سے رسائی حاصل تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ فحاش مواد فراہم کرنے والی ویب سائٹس نے عمر کی تصدیق کے قانون پر عمل نہیں کیا تو برطانوی صارفین کے لیے ان کی سائٹس غیر فعال کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ طبی ماہرین متفق ہیں کہ پورنوگرافی مواد دیکھنے سے ذہین بری طرح متاثر ہوتا ہے اور اس کے منفی اثرات جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے انسان کو مجرمانہ حد تک فعل کرنے پر مجبور کردیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں 12 جون کو واقعہ پیش آیا تھا جس میں فحاش ویڈیوز کے عادی 14 سالہ لڑکے نے اپنی بڑی بہن کے ساتھ ریپ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی عدالت نے گاؤں کموتھے کے رہائشی 14 سالہ لڑکے کو اپنی 16 سالہ بہن کے ساتھ ریپ اور اسے حاملہ کرنے کے الزام میں بچوں کی جیل منتقل کردیا تھا۔

    ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس آفیسر سب انسپکٹر پارشورام بھاتوسے کا کہنا تھا کہ ’ملزم اپنے موبائل پر فحاش ویڈیوز دیکھنے کا عادی تھا اور اس نے جنسی تسکین حاصل کرنے کے لیے اپنی بڑی بہن کو نشانہ بنایا۔

  • گوگل نے اہم سروس بند کرنے کا اعلان کردیا

    گوگل نے اہم سروس بند کرنے کا اعلان کردیا

    نیویارک: انٹرنیٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ گوگل نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گوگل پلس کو بند کرنے کی حتمی تاریخ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپنی نے گزشتہ برس اعتراف کیا تھا کہ فیس بک کے مدمقابل متعارف کرائے جانے والے گوگل پلس نے صارفین کو اُس طرح متاثر نہیں کیا جیسا کمپنی نے سوچا تھا۔

    کمپنی کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق بھی کی تھی کہ ہیکرز نے اُن کے سسٹم تک رسائی حاصل کر کے لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چرایا اور اسے دوسروں کو فروخت بھی کیا جس کی وجہ سے صارفین نے گوگل ایپ کا استعمال ترک کردیا۔

    کمپنی نے گزشتہ برس گوگل پلس کی بندش کا عندیہ ضرور دیا تھا مگر اُس کی کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی تھی تاہم ایک روز قبل گوگل نے اعلان کیا کہ 2 اپریل کے بعد گوگل پلس کو ختم کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کا سوشل نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

    یہ بھی پڑھیں: خدا حافظ ! گوگل پلس

    گوگل کی جانب سے جاری ہونے والے بلاگ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش ویسے تو 2 اپریل کو ہوگی مگر 4 فروری کے بعد سے صارفین نئی پروفائلز ، پیجز وغیرہ نہیں بنا سکیں گے ساتھ ہی کمنٹس کرنے کی سہولت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بلاگ کے مطابق ’گوگل پلس سائن ان کا بٹن مارچ کے بعد کام کرنا بالکل بند کردے گا بعد ازاں کمپنی 2 اپریل کو صارفین کی آئی ڈیز اور پیجز کو خود سسٹم سے ہٹا دے گی’۔

    یاد رہے کہ گوگل پلس جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹ پر سبقت حاصل کرنا تھا البتہ کچھ وجوہات کی بنیاد پر صارفین نے اسے استعمال نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ گوگل پلس ویب سائٹس کے ٹریفک کو بڑھانے میں معاون تھا کیونکہ اس پلیٹ فارم پر شیئر ہونے والی اسٹوری جلد سرچ انجن میں آجاتی تھی۔

  • دنیا بھر میں مفت وائی فائی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا اعلان

    دنیا بھر میں مفت وائی فائی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا اعلان

    بیجنگ: چین کی کمپنی لنک شیورنیٹ ورک نے سال 2026 تک دنیا بھر میں مفٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ 2026 تک ایک نہیں بلکہ دو سیٹلائٹ مدار میں بھیجے گی جس کی مدد سے پوری دنیا میں انٹرنیٹ کی مفت فراہمی کی جائے گی۔

    شیورنیٹ ورک کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مفت انٹرنیٹ کی فراہمی وائی فائی کے ذریعے کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں فری وائی فائی سروس فراہم کریں گے، وفاقی وزیر نے عندیہ دے دیا

    کمپنی نے اعلان کیا کہ اُن کا پہلا شیور ون نامی سیٹلائٹ 2020 اور دوسرا 6 سال بعد بھیجا جائے گا جو خلا میں 272 سیٹلائٹ پر کام شروع کرے گا۔

    ترجمان شیورنیٹ کا کہنا تھا کہ ’ایک سیٹلائٹ کے سے دوسرے سیٹلائٹ تک انٹرنیٹ کے رابطے کو یقینی بنایا جائے گا، اس ضمن میں اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے کامیاب تجربہ کیا جاچکا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’سروس کے آغاز کے بعد موبائل فونز ، کمپیوٹر اور دیگر اسمارٹ ڈیوائسز میں سیٹلائٹ کا خاکہ نمودار ہوگا جس کا مطلب ہوگا کہ آپ آن لائن ہوگئے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    یاد رہے کہ نیٹ ورکنگ کمپنی اس سے قبل وائی فائی ماسٹر کی سہولیات پیش کر کے دنیا بھر میں شہرت کما چکی ہے۔

    شیورنیٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے چینی اکیڈمی آف اسپیس کے تعاون سے سیٹلائٹ نظاموں پر کام شروع کردیا، خلا میں انٹرنیٹ کا جال بچھ جانے کے بعد دنیا کے اربوں صارفین انٹرنیٹ سے استفادہ کرسکیں گے’۔

    چینی میڈیا کے مطابق کمپنی کے اس منصوبے پر اربوں ڈالر کی لاگت آئے گی، اس پروجیکٹ میں دنیا کے دیگر ادارے اور سرمایہ کار بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔

    کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا کہ مفت انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرنے کے لیے صارفین کو اشتہارات دیکھنا ہوں گے، اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے دیگر اخراجات پورے کیے جائیں گے۔

  • لوگ اپنے پالتو کتے پر پنیر کا ٹکڑا کیوں پھینک رہے ہیں؟

    لوگ اپنے پالتو کتے پر پنیر کا ٹکڑا کیوں پھینک رہے ہیں؟

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ہر دوسرے دن کوئی نہ کوئی چیلنج مقبول ہوتا رہتا ہے۔ یہ چیلنج بہت خطرناک بھی ہوتے ہیں اور بعض اوقات نہایت بے ضرر بھی ہوتے ہیں۔

    ان چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے لوگ ہر حد تک گزرنے کو تیار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بعض بے ضرر چیلنج بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں، جبکہ بعض صارفین کو ہنسی کا سامان فراہم کرتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک اور چیلنج سوشل میڈیا پر مقبول ہورہا ہے جس میں لوگ اپنے پالتو کتوں پر پنیر کا ٹکڑا پھینک رہے ہیں۔

    ڈاگ چیز نامی اس چیلنج میں کوئی شخص اپنے کتے پر اس کی بے خبری میں پنیر کا ٹکڑا پھینکتا ہے۔ وہ پنیر کتے کے جسم کے کسی بھی حصے عموماً پشت پر جاگرتا ہے، جس کے بعد کتا پریشان ہوجاتا ہے کہ اس کے جسم پر کیا گرا ہے۔

    چند لمحوں کی کوشش کے بعد پنیر اس کے جسم سے نیچے گر جاتا ہے جس کے بعد کتا اس پنیر کو کھا لیتا ہے۔

    بظاہر اس چیلنج کا کوئی خاص مقصد نہیں ہے تاہم سوشل میڈیا صارفین اس بے ضرر چیلنج سے بہت لطف اندوز ہورہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ خطرناک چیلنجز کے مقابلے میں یہ ہلکا پھلکا چیلنج کافی متاثر کن ہے۔

    بعض لوگوں نے اس چیلنج کو مزید دلچسپ بنانے کے لیے کتے کے علاوہ دیگر جانوروں پر بھی پنیر کا ٹکڑا پھینکا جس کے بعد اور مزے کی صورتحال سامنے آئی۔

  • دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس 48 گھنٹوں تک متاثر ہونے کا خدشہ

    دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس 48 گھنٹوں تک متاثر ہونے کا خدشہ

    کیلی فورنیا: انٹرنیٹ کارپوریشن آف اسائنڈ نیمز اینڈ نمبرز نے اگلے 48 گھنٹوں تک دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    آئی سی اے این این کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق معمولی مرمت کے باعث انٹرنیٹ کو ضرورت پڑنے پر بند کیا جائے گا جس کی وجہ سے دنیا بھر میں سروس متاثر ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کو اگلے 48 گھنٹوں کے دوران سروس استعمال کرنے میں مسائل پیش آسکتے ہیں جن میں ویب پیجز کا کھلنا شامل ہے۔

    آئی سی اے این این کے مطابق ہیکرز کی جانب سے سائبر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے انتظامیہ نے اصلاحات اور سیکیورٹی کے ڈھانچے کی تبدیلی کا فیصلہ کیا۔

    مزید پڑھیں: کیبل نظام میں خرابی، پاکستان میں انٹرنیٹ سسٹم میں خلل

    مرمتی کام کے دوران عالمی انٹرنیٹ کا خفیہ کوڈ تبدیل ہوگا جو ویب سائٹس کے ڈومینز کو محفوظ بناتا ہے۔

    انٹرنیٹ کاپوریشن نے کہا ہے کہ صارفین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند نہیں ہوگی البتہ کچھ ویب سائٹس مرمتی کام کے دوران کام کرتی رہیں گی۔

    کمپنی نے رواں برس اگست میں مرمت کا اعلان کیا تھا، جس پر اب عملد درآمد ہونے جارہا ہے اور اس کام کا مقصد سائبر حملوں سمیت انٹرنیٹ کی فراہمی کو تیز ترین بنانا ہے۔

    تازہ اطلاعات کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونا شروع ہوگئی جس کی وجہ سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فائبر کیبل کی خرابی، انٹرنیٹ اورموبائل فون نیٹ ورک بحال ہونا شروع

    یاد رہے کہ جولائی 2018 میں سیکیورٹی ماہرین نے سسٹم میں تکنیکی خرابی کی نشاندہی کی تھی جس کو قابو میں کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے مگر انتظامیہ اس میں ناکام رہی۔

  • انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ برطانیہ کی سطح پر 80 ہزار ویب سایٹ اور افراد بچوں کی آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ہیں، انٹرنیٹ پر غیر مناسب مواد بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث بن رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے سماجی رابطوں کی ویب سایٹس پر موجود نامناسب مواد کو بچوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ انٹر نیٹ پر موجود غلط قسم کا مواد بچوں کو جنسی بے راہ روی پر گامزن کررہا ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ’مذکورہ ادارے ایسی ویب سایٹس پر پابندی لگائیں جو بچوں تک فحش مواد پہنچا رہے ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ چند ویب سایٹس ایسی ہیں جو بچوں کو آن لائن ہراساں کرنے کے معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، بچوں کی براہ راست ہراسگی ملک کا بڑھتا ہوا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک، گوگل اور میکروسافٹ نے بچوں تک نامناسب مواد کی فراہمی کی روک تھام کے لیے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    ساجد جاوید نےبچوں کی حفاظت سے متعلق کام کرنے والی تنظیم کے زیر اہتمام معنقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں ذاتی طور پر گوگل، فیس بک مائیکرو سافٹ، ٹوئٹر اور ایپل کی انتظامیہ سے بچوں کی غلط مواد کی رسائی کی روک تھام کے لیے رابطہ کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے برطانیہ کی وفاقی کابینہ کے رکن جیریمی ہنٹ نے مذکورہ مسئلے پر برطانیہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر گوگل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق گذشتہ 5 برس کے دوران بچوں کے جسی استحصال اور ہراسگی کے معاملات میں 700 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نئے اعداد و شمار کے مطابق 80 ہزار کے قریب ویب سایٹس اور افراد بچوں کی آن لائن ہراسگی میں ملوث ہیں۔

  • بھارت : افواہوں نے لوگوں کی جان لے لی،انٹرنیٹ اورموبائل ایس ایم ایس سروس معطل

    بھارت : افواہوں نے لوگوں کی جان لے لی،انٹرنیٹ اورموبائل ایس ایم ایس سروس معطل

    نئی دہلی : بھارت حکومت نے افواہوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس منقطع کردی، ان افواہوں کے باعث مشتعل افراد کے ہاتھوں اب تک تین افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاست تریپورا میں سوشل میڈیا اور موبائل فون پر میسج کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں نے زور پکڑ لیا، ان افواہوں میں مختلف لوگوں پر زیادہ تر مویشی چوری یا بردہ فروشی کا الزام عائد کیا جارہا ہے، جس کے ردعمل میں لوگ مشتعل ہوجاتے ہیں اور اس شخص کو تشدد کرکے ہلاک کردیا جاتا ہے۔

    گزشتہ روز جمعرات کو ایسے ہی تین پرتشدد واقعات پیش آئے جس کی وجہ سے تین بے گناہ لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مشتعل ہجوم کے ہاتھوں تین افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نےمذکورہ علاقوں میں48گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس منقطع کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران واٹس ایپ کے ذریعے متعدد جھوٹی افواہیں پھیلائی گئیں۔ جس کے بعد ایسے واقعات پیش آئے، زیادہ تر تشدد کا نشانہ ایسے لوگوں کو بنایا گیا جو غیرمقامی تھے اور کسی کام کے سلسلے میں یہاں آئے ہوئے تھے۔

    لوگوں کے ان افواہوں سے خوفزدہ ہونے کا یہ عالم ہے کہ متعلقہ حکام نے قتل کی وارداتوں کے بعد سکانتا چکرورتی نامی ایک شخص کو عوام میں آگاہی پھیلانے کہ ان افواہوں پر کان نہ دھریں کی ذمہ داری سونپی۔

    وہ میگا فون کے ذریعے لوگوں کو افواہیں اور من گھڑت خبریں پھیلانے سے متعلق خبردار کر رہے تھے کہ سابروم کے علاقے میں سکانتا چکرورتی کو ہی مشتعل افراد نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور لاٹھیاں اور اینٹیں مار کر ہلاک کر ڈالا، واقعے میں ان کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا۔

    اس سے چند گھنٹے قبل ایک ہزار افراد پر مبنی ایک ہجوم نے اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے تاجروں پر ہلہ بول کر ایک کو ہلاک جب کہ دوسرے کو شدید زخمی کر دیا تھا۔

    تشدد کے پے در پے واقعات کے بعد انتظامیہ نے افواہیں روکنے کے لیے اگلے 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس معطل کر دی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • قطری ائیرلائن نے ٹرمپ کی پابندیوں کا توڑ نکال لیا

    قطری ائیرلائن نے ٹرمپ کی پابندیوں کا توڑ نکال لیا

    دوحہ: قطر ائیرویز نے امریکی صدر کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں کا توڑ نکالتے ہوئے مسافروں کو مفت لیپ ٹاپ سروس دینے کا اعلان کردیا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق قطر ائیرویز نے بزنس کلاس پر سفر کرنے والے مسافروں کے لیے نئی سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت اب وہ دورانِ پرواز لیپ ٹاپ استعمال کرسکیں گے۔

    قطر ائیرویز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سروس کا مقصد مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے کیونکہ بہت سے لوگ دوران پرواز اپنے کاموں کو مکمل کرنا چاہتے ہیں تاہم ائیرلائن انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیاگیا ہے کہ بزنس کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں سے ائیرپورٹ پر ہی لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹس واپس لے لیے جائیں گے۔

    پڑھیں: امریکہ آنےوالی پروازوں پرالیکٹرانک اشیاءلانےپرپابندی کافیصلہ

    یاد رہے امریکی صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مسلم ممالک سے آنے والے مسافروں پر مخصوص الیکٹرانک اشیاء کے ساتھ امریکا میں داخلے پر پابندی کے احکامات جاری کیے تھے۔

    قبل ازیں ایمرٹس ائیرلائن نے بھی مسافروں کو دورانِ پرواز لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ کے استعمال کی سروس پیش کرنے کا اعلان کیا تھا، عرب ائیرلائن نے مسافروں کو جدید سہولت دینے کے لیے پیش کش کی تھی کہ وہ دوران پرواز الیکٹرانک اشیاء استعمال کریں اور ائیرپورٹ پر اترتے ہی منتظمین کے حوالے کردیں تاکہ انہیں ڈبے میں محفوظ کر کے مسافروں کے گھروں تک پہنچایا جاسکے۔

  • انٹرنیٹ کی دنیا پرایشیا کی حکمرانی

    انٹرنیٹ کی دنیا پرایشیا کی حکمرانی

    کراچی: حالیہ عالمی سروے کے مطابق انٹرنیٹ کا سب سے زیادہ استعمال براعظم یورپ میں رپورٹ کیا گیا ہے، عالمی سروے کی تحیقیق کی روشنی میں‌ دنیا میں انٹرنیٹ صارفین کی 50 فیصد تعداد ایشیا میں ہے.

    سروے کے مطابق امریکا اور یورپ سے زیادہ ایشیا میں انٹرنیٹ استعمال کیا جاتا ہے،دنیا میں 3 ارب 69 کروڑ سے زائد انٹرنیٹ صارفین ہیں،دنیا میں انٹرنیٹ صارفین کی 50 فیصد تعداد ایشیا میں ہے، ایشیا میں ایک ارب 80 کروڑ سے زائد افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں.

    عالمی سروے کی روشنی میں یہ امکان ظاہر کیا گیا کہ سال 2017میں ایشیا کی آبادی 4ارب14 کروڑ تک ہو جائے گی، جبکہ ایشیا کے بعد سب سے زیادہ آبادی افریقہ کی ہوگی.

    مزید پڑھیں:انٹرنیٹ ہماری زندگیوں پرتسلط حاصل کررہا ہے، گوگل کے مالک کا دعویٰ

    عالمی سروے نے خیال ظاہر کیا کہ افریقہ کی آبادی ایک ارب 24 کروڑ ہوسکتی ہے جبکہ 2017 میں دنیا کی کل آبادی 7ارب 51 کروڑ سے زائد ہونے کا بھی امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا بھرمیں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 3 ارب سے تجاوزکرگئی

    یاد رہے گذشتہ سال ورلڈ بینک کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ دنیا بھرمیں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد تین ارب بیس کروڑسے تجاوزکرگئی ہیں۔

  • سنہ 2017 میں بڑے سائبر حملے کا خطرہ

    سنہ 2017 میں بڑے سائبر حملے کا خطرہ

    واشنگٹن: امریکا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ سنہ 2017 میں پوری دنیا میں انٹرنیٹ بند ہوسکتا ہے جس کے بعد پورے 24 گھنٹے کے لیے دنیا کے مختلف حصوں کا رابطہ ایک دوسرے سے منقطع ہوجائے گا۔

    انٹیلی جنس کمپنی لوگرتھم کے نائب صدر جیمز کارڈر کا کہنا ہے کہ یہ انٹرنیٹ میں معمولی تعطل یا خرابی جیسا نہیں ہوگا۔ یہ بہت بڑے پیمانے پر سائبر حملے جیسا ہوگا۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ سنہ 2017 میں ہمیں کبھی بھی کسی بھی دن اس صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ان کے مطابق اگر انٹرنیٹ بند ہوگیا تو اس سے معاشی مارکیٹوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

    net-2

    ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے اس دعوے کی بنیاد وہ ثبوت ہیں جو انہیں 2016 میں ملے کہ سائبر جرائم پیشہ افراد اور گروہ ایسے میزائلوں کی ٹیسٹنگ کر رہے ہیں جو سمندر میں انٹرنیٹ کی کیبل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال متعدد بار ایسا ہوا کہ انٹرنیٹ کی مختلف سائٹس کچھ دیر کے لیے بند ہوگئیں تاہم 2017 کا متوقع سائبر حملہ بہت بڑے پیمانے پر پورے 24 گھنٹے کے لیے ہوگا۔

    واضح رہے کہ رواں سال ہیکرز کے حملوں کے بعد نہ صرف سماجی رابطوں کی کئی سائٹس بند ہوگئی تھیں بلکہ یاہو کے کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹس بھی ہیک کرلیے گئے تھے۔