Tag: انٹرویو

  • پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی

    پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی

    لاہور: صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کو انٹرویو لینے کی اجازت دے دی گئی۔سیکریٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    کیپٹن (ر)محمد عثمان نے بتایا کہ ایس او پیز پر عمل کر کے امیدواروں کے مرحلہ وار انٹرویو لیے جاسکیں گے،نوٹیفکیشن کا اطلاق پنجاب پبلک سروس کمیشن پر ہوگا،دیگراداروں کو اجازت نہیں دی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی نے انٹرویو کی اجازت دے دی،تحریری امتحان کا عمل معطل رہےگا،نوٹیفکیشن کااطلاق فی الفور ہوگا، تاحکم ثانی لاگو رہےگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 4 جون کو پنجاب سروس کمیشن نے کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہونے والے امتحانات کے انٹرویوز کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر صرف دو اوقات کار میں 15 امیدواران کے انٹرویز لیے جائیں گے،تمام انٹرویوز کمیٹیوں میں آٹھ امیدوار صبح 10 بجے جبکہ سات امیدوار دوپہر ساڑھے 12 بجے پیش ہوسکیں گے۔

  • ’’کروناوائرس‘‘ کا ٹیلی ویژن پر انٹرویو، شہریوں کی تنقید

    ’’کروناوائرس‘‘ کا ٹیلی ویژن پر انٹرویو، شہریوں کی تنقید

    قاہرہ: مصر میں ایک نجی ٹیلی ویژن نے ’’کروناوائرس‘‘ کو انٹرویو کے لیے بلا لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم شخص کروناوائرس کا روپ دھار کر مقامی ٹی وی کو انٹرویو دینے پہنچ گیا جس پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید بھی کررہے ہیں۔

    ’’جابر القرموتی‘‘ نے اپنے پروگرام میں ایک ایسے شخص کو انٹرویو کے لیے بلایا جس نے کروناوائرس کا روپ دھار رکھا تھا اس دوران مہمان سے مہلک وائرس سے متعلق کئی سوالات پوچھے گئے۔

    مذکورہ پروگرام کے ٹی پر نشر ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑچکی ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ صحافتی اقدار کے خلاف ہے جبکہ متعدد افراد نے جان لیوا وائرس سے کھلواڑ قرار دیا۔

    آپ کا بچہ کروناوائرس کا شکار تو نہیں؟ 6 علامات جانیے

    مہلک کروناوائرس سے دنیا بھر میں اب تک 5 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 1 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہیں۔

    متعدد افراد نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں سیکڑوں لوگ مارے جارہے ہیں وہیں ایسے بھی ٹی وی شوز ہیں جہاں کروناوائرس پر مزاحیہ مواد تیار کیا جارہا ہے۔

    مذکورہ ہوسٹ نے نشر ہونے والے اپنے پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پیشہ ورانہ خدمات انجام دیتے ہوئے ایک طرح سے شہریوں کو آگاہی فراہم کی جس میں ’’کروناوائرس‘‘ سے متعلق متعدد سوال پوچھے جو حقیقت پر مبنی تھے۔

  • انٹرویو کے دوران باس کو چکما دینے کی کوشش، امیدوار نوکری سے محروم

    انٹرویو کے دوران باس کو چکما دینے کی کوشش، امیدوار نوکری سے محروم

    عمومی طور پر نوکری کے حصول کے لیے ہر امیدوار کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بھرپور انداز میں حاضر دماغی کے ساتھ انٹرویو دے اور کسی بھی قسم کی غلطی سے گریز کرے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے انٹرویو کے دوران اپنے ہی باس کو چکما دینے کی کوشش کی، مجھے نہیں پتا کہ میں اپنے مقصد میں کامیاب ہوا یا نہیں ہاں البتہ مجھے نوکری نہیں ملی۔ سوشل میڈیا صارفین نے جوکو نامی شخص کا خوب مذاق اڑایا۔

    جوکو نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ایک دفعہ کا واقعہ ہے اس نے نشے کی حالت میں اپنی ایک بھنو کاٹ دی تھی تاہم اسے یہ نہیں پتا تھا کہ اسی ہفتے ہی اس کا جاب کے لیے انٹرویو ہے۔

    صارف نے لکھا کہ اس نے مصنوعی طور پر قلم کی مدد سے اپنی نکلی بھنو بنائی اور انٹرویو کے لیے چلا گیا اس امید کے ساتھ کہ باس توجہ نہیں دیں گے۔ بدقسمتی سے مجھے جاب نہیں ملی، ممکن ہے اس کی وجہ میری احمقانہ حرکت ہو۔

    جوکو کا مزید کہنا تھا کہ اس حرکت کے بعد مجھے اپنے کیے پر افسوس بھی ہوا، بھنو کے بال دوبارہ بڑھنے کے لیے میں روزانہ توتھ برش کے ذریعے بھنو کو سنوارتا تھا جس طرح سر کے بال بناتے ہیں۔

  • پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے: رکن یورپی پارلیمنٹ

    پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے: رکن یورپی پارلیمنٹ

    لندن: رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد نے کہا ہے کہ بریگزٹ کے بعد برطانوی معیشیت کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ براہ راست تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے۔

    برطانیہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے انخلا کرے گا، برطانوی معیشت پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان کے لیے کون سے نئے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے اور حکومت پاکستان کو کیا اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے اس حوالے سے رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا کہ یورپی یونین سے انخلا کے بعد برطانوی معیشت کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ڈیل یا نو ڈیل دونوں صورتوں میں معیشت کو دھچکا لگے گا، 31 جنوری کے بعد کاروباری، سفارتی اور داخلی امور پر مذاکرات جاری رہیں گے جس پر ایک برس سے زائد کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔

    شفق محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ براہ راست تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے، پاکستان کو یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کے لیے نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    شفق محمد اے آر وائی نیوز سے گفتگو کر رہے ہیں

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین میں پاکستانی نژاد اراکین پارلیمنٹ کی کوششوں سے مسئلہ کشمیر متعدد بار زیر بحث آیا مگر بریگزٹ کے بعد اس طرح کی حمایت حاصل نہیں کی جا سکے گی، حکومت پاکستان کو ان تمام معاملات کی بہتری کے لیے اب نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    یورپی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے مگر پاکستان اس سے اتنا زیادہ فائدہ نہیں اٹھا رہا جتنا بنگلہ دیش اور دیگر ممالک اٹھا رہے ہیں، پاکستان میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے بہت سے مواقع پیدا کر کے یورپ کے ساتھ کاروبار کیا جا سکتا ہے، بہ طور رکن یورپی پارلیمنٹ میں حکومت پاکستان کی ہر طرح کی معاونت کے لیے حاضر ہوں۔

  • وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے، جسے چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں: فیاض چوہان

    وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے، جسے چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں: فیاض چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ جسے بھی چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں، کام کو سست روی سے کرنے والے بیورو کریسی کے لوگوں کو سیدھا کرنے کے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر برائے کالونیز فیاض الحسن چوہان نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی سطح پر تقرری اور تبادلے معمول کی بات ہے، گزشتہ دور میں شہباز شریف یہی کرتے رہے ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ یہ وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ جسے بھی چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں، یہ تقرریاں اور تبادلے بزدار حکومت کو مزید مضبوط بنائیں گے اس لیے آئی جی اور چیف سیکریٹری کو تبدیل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی میں 5 فیصد ایسے افسران موجود ہیں جو ہماری حکومت کو ناکام بنانا چاہتے ہیں اور حکومت کے لیے مسائل کھڑے کرتے ہیں۔ پہلے ایسے افسران کی تعداد 95 فیصد تھی جن کی سیاسی وابستگیاں مسلم لیگ ن کے ساتھ تھیں اور انہیں شاید یہ غلط فہمی تھی کہ شہباز شریف کی حکومت واپس آئے گی۔

    فیاض چوہان نے کہا کہ بیورو کریسی کے ایسے تمام لوگوں کو سیدھا کرنے کے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، ہمیں پہلی مرتبہ حکومت ملی ہے اس لیے ہمیں اتنے مسائل درپیش ہیں۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ ان تبدیلیوں کے بعد بہتری آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کے مخصوص افسران نے ’گو سلو‘ یعنی فائلز کو آگے بروقت نا بھیجنا یا حکومتی پالیسوں پر عمل درآمد نہ کرنے کی پالیسی کے تحت کام کیا جس نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا۔

  • چین اور پاکستان کسی کے داخلی امور میں عدم مداخلت پر یقین رکھتے ہیں: صدر مملکت

    چین اور پاکستان کسی کے داخلی امور میں عدم مداخلت پر یقین رکھتے ہیں: صدر مملکت

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ چین کی معیشت دنیا بھر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، چین اور پاکستان کسی کے داخلی امور میں عدم مداخلت پر یقین رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کی ترقی پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے مثال ہے، پاکستان کو چین کے ساتھ دوستی پر فخر ہے۔

    صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ چین نے معیشت کے ہر شعبے میں ترقی کی ہے، چین کی معیشت دنیا بھر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چین اور پاکستان کسی کے داخلی امور میں عدم مداخلت پر یقین رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ملک میں 70 سالوں سے بدعنوانی عام رہی ہے، کرپشن کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ حکومت کرپشن اور سرخ فیتے کے خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلاک چین ٹیکنالوجی اعداد و شمار میں غلط رد و بدل روکنے میں کارگر ہے، حکومت تاجر برادری کو ہر ممکن سہولیات فراہم اور پاکستان میں کاروبار کو آسان بنارہی ہے۔

    صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے سافٹ ویئر انجینئرز ہیں جو اپنی محنت سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ ملک میں 70 سال سے بدعنوانی عام رہی موجودہ حکومت بدعنوانوں کا احتساب کر رہی ہے۔

  • عوام کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا: گورنر پنجاب

    عوام کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا: گورنر پنجاب

    نیویارک: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ عوام کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، حکومت مخالف احتجاج کے بجائے کشمیر سے یکجہتی حالات کا تقاضہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی نظام میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کابینہ میں رد و بدل کر سکتے ہیں، پنجاب میں حالیہ تبدیلیوں میں وزیر اعظم کی رضا مندی شامل تھی۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیر اعظم کی تائید سے فیصلے کیے، پنجاب میں شعبہ صحت میں کئی مسائل موجود ہیں۔ پنجاب کی وزیر صحت انہیں حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت گزشتہ دور حکومت میں شروع منصوبے مکمل کرے گی، اورنج لائن ٹرین پر 200 ارب لاگت آچکی ہے، منصوبہ مکمل کریں گے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے اسے ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم واضح کر چکے عثمان بزدار ہی وزیر اعلیٰ پنجاب رہیں گے، حکومت مخالف احتجاج کے بجائے کشمیر سے یکجہتی حالات کا تقاضہ ہے۔ سیاسی جماعتیں فضل الرحمٰن کے اسلام آباد مارچ کا حصہ نہیں بنیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری کا 85 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، وزیر اعظم عمران خان 9 نومبر کو راہداری کا باضابطہ افتتاح کریں گے۔ افتتاحی تقریب میں بھارتی حکام کو بھی شرکت کی دعوت دیں گے۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن میں خاطر خواہ اقدامات کیے۔ امید ہے پاکستان ایف اے ٹی ایف کو مطمئن کر پائے گا۔

  • امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی پر مورد الزام ہمیں ٹھہراتا ہے: وزیر اعظم

    امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی پر مورد الزام ہمیں ٹھہراتا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں ہم حصے دار بنے، ہم نے 70 ہزار جانیں دیں پھر بھی امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی پر مورد الزام ہمیں ٹھہراتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے روسی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر لگایا گیا، 9 الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں ہم حصے دار بنے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اگر پاکستان اس جنگ میں شامل نہ ہوتا تو آج اس کا شمار دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک میں نہ ہورہا ہوتا۔ اس جنگ میں پاکستان کی شمولیت پر میں نے ہمیشہ مخالفت کی۔

    انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کی فنڈنگ سے مجاہدین تیار کیے گئے اور جب امریکا افغانستان میں پہنچا تو یہ جہاد دہشت گردی بن گیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں اس جنگ میں غیر جانب دار رہنا چاہیئے تھا کیونکہ جب ہم اس جنگ کا حصہ بنے تو یہی گروہ ہمارے مخالف ہوگئے۔ ہم نے 70 ہزار جانیں دیں، معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آخر میں امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی پر مورد الزام ہمیں ٹھہراتا ہے۔

    خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیر ضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی، پاکستان اور بھارت میں تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت واحد آپشن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سوئس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی پابندی سے حقائق سامنے نہیں آرہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق تنظیموں کے کردار کو ضرور سراہوں گا، بہت سے یورپی ممالک صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک اپنی سیاسی وجوہات کی بنا پر آواز نہیں اٹھا رہے، بھارت نے 5 اگست کو جو اقدام اٹھائے وہ سب کے لیے حیران کن تھے۔ بھارت میں لوگوں نے اس کو قبول نہیں کیا یہ ان کے قوانین کے منافی تھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر، قرارداروں اور عالمی قوانین کے خلاف تھے، بھارتی اپوزیشن نے اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں بھی رٹ پٹیشنز دائر کی گئیں۔ بھارت کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرارداروں پر عملدر آمد کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھائے۔ بچے اسکول نہیں جا پا رہے، مریضوں کو طبی سہولتیں میسر نہیں۔ ہماری حکومت نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی۔ ہندوستان نے ہماری مذاکرات کی پیشکش پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔ بھارت کی موجودہ حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی، ہندوستان بار بار اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت میں تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت واحد آپشن ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سوئس حکام کی بھارتی رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے، سوئس حکام کا مقبوضہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کرنا خوش آئند ہے۔ میرے خیال میں امریکا اور طالبان مذاکرات کو بحال ہونا چاہیئے۔ طات چیت سے ہی افغانستان میں امن و استحکام کی امید پیدا ہوگی۔ یہ مذاکرات یقیناً آسان نہیں ہوں گے مگر موقع ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے خطے میں قیام امن کے لیے مصالحانہ کردار ادا کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں ملٹری آپشن افغان مسئلے کا حل نہیں ہے۔ امریکہ نے بھی ہماری بات سے اتفاق کیا ہے۔

  • بھارت کو پاکستان سے متعلق بیانیہ بدلنے کی ضرورت ہے، سہیل محمود

    بھارت کو پاکستان سے متعلق بیانیہ بدلنے کی ضرورت ہے، سہیل محمود

    نئی دہلی: بھارت میں سبکدوش ہونے والے پاکستانی سفیر سہیل محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں بامقصد بات چیت جاری رہنا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے سبکدوشی سے قبل بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت کوپاکستان سے متعلق بیانیہ بدلنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت میں بامقصد بات چیت جاری رہنا ضروری ہے، بھارت میں پاکستان کے بارے میں بیانیہ حقیقت پرمبنی ہونا چاہیے۔

    سہیل محمود نے کہا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن اور تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات ناگزیرہیں۔

    انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ ہمیں پائیدار امن، سیکیورٹی اور اپنے اور خطے کے استحکام کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

    سہیل محمود نے کرتارپور راہداری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنی طرف تمام تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے مصروف ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سہیل محمود کو تہمینہ جنجوعہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ سیکریٹری خارجہ مقرر کردیا ہے۔

    سہیل محمود کل تہمینہ جنجوعہ کی جگہ عہدہ سنبھالیں گے، وہ وزارت خارجہ میں 35 سال تک خدمات انجام دینے کے بعد ریٹائر ہورہی ہیں۔