Tag: انٹرویو

  • سابق امریکی صدر جارج بش کی بیٹی کی برطانوی شہزادے کو انوکھی پیشکش

    سابق امریکی صدر جارج بش کی بیٹی کی برطانوی شہزادے کو انوکھی پیشکش

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر جارج بش کی بیٹی جینا نے لائیوانٹرویومیں برطانوی شہزادے ہیری کو انوکھی پیشکش کردی .

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر جارج بش کی بیٹی جینا نےبرطانوی شہزادے ہیری کو لائیو انٹرویو کے دوران اُن کی بہن باربرا سے دوستی کی پیشکش کردی،جس پر برطانوی شہزادے کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے پر انٹرویو کے بعد بات کرسکتے ہیں.

    Jenna-Bush

    جینا برطانوی شہزادے کو اپنی بہن باربرا کا نمبر دینا چاہتی تھی تاکہ ہیری ان سے نیویارک میں ملاقات کرسکے.

    برطانوی شہزادے ہیری کا حال ہی میں کہنا تھا کہ زندگی میں کچھ ایسے خاص لمحات آتے ہیں کہ جب آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں،جب میں ان لمحات کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے لگتا ہےمیرے بھی بچے ہونے چاہیے.

    Barbara

    دوسری جانب زندگی میں ایسے بھی لمحات آتے ہیں جب میں سوچتا ہوں کہ مجھے بچے نہیں چاہیے مجھے اس حوالے سے کوئی جلدی نہیں ہے، لیکن بعض اوقات جب میں اپنے دوستوں کے بچوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں کہ میرے بھی بچے ہونے چاہیے.

    واضح رہے کہ برطانوی شہزادے ہیری جارج اور شارلٹ کے چچا ہیں.

  • چوہدری نثار کا ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو پرشدید ردعمل

    چوہدری نثار کا ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو پرشدید ردعمل

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے شکیل آفریدی کی قسمت کا فیصلہ پاکستانی حکومت اور عدالتوں کوکرنا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بن بھی جائیں تو اس حوالے سے وہ کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے۔

    امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ان کے بیان کو انتہائی غیرمناسب قرار دیا ہے۔

    چوہدری نثارنے کہا ہے شکیل آفریدی پاکستانی شہری ہے اور ان کی قسمت کا فیصلہ حکومت اور عدالتوں کو کرنا ہے،شکیل آفریدی سے متعلق ہدایات دینے کا حق کسی کو نہیں، پاکستان امریکا کی کالونی نہیں ہے۔

    انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خود مختار ملک کے ساتھ بات کرنے کا سلیقہ سیکھنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

  • قوم متحد ہے دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، میجرجنرل عاصم باجوہ

    قوم متحد ہے دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، میجرجنرل عاصم باجوہ

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہے قوم متحد ہے دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے میلی آنکھ سے دیکھا تو چھوڑیں گے نہیں۔

    پوری قوم آج دفاع پاکستان کی گولڈن جوبلی منا رہی ہے،جی ایچ کیو میں ریہرسل تقریب کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا سے گفتگو میں قوم کو یوم دفاع کی مبارک باد پیش کی۔

    اس موقع میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا پاک فوج کے عزم میں کسی طور کمی نہیں آسکتی ملک کا دفاع کرتے رہیں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا تیزی سے صفایا کر رہی ہیں، دہشت گردوں کے خلاف جنگ بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے یوم دفاع کے موقع پر ہونے والی تقاریب کی تفصیل بھی بتائی میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق یوم دفاع پاکستان پر آرمی چیف بھی خطاب کرینگے۔

  • سابق آئی ایس آئی چیف ملک پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، مشاہد اللہ

    سابق آئی ایس آئی چیف ملک پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، مشاہد اللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مشاہد اللہ کی جانب سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو پر حکومت نے مشاہد اللہ کے بیان کی تردید کردی۔ مشاہداللہ خان نےسابق ڈی جی آئی ایس آئی پرالزامات لگائےتھے۔

    مذکورہ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام  نے ایک سازش تیار کی تھی جس کے ذریعے وہ فوجی اور سول قیادت کو ہٹا نا چاہتے تھے۔

    اس حوالے سے ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ جس ٹیپ کا ذکرکیا گیا اس کاوجود ہی نہیں۔ جبکہ وزیراعظم نے مشاہداللہ خان سےبیان کی وضاحت طلب کرلی ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم کونہ کسی ٹیپ کاعلم ہےنہ کسی کو ٹیپ سنائی گئی۔

    دوسری جانب وڈیو ٹیپ کی خبروں پر ترجمان پاک فوج  نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیو ٹیپ سے متعلق باتیں غیرذمہ دارانہ اوربے بنیادہیں۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ بی بی سی نے انٹرویو سیاق وسباق سے ہٹ کر شائع کیا ہے، انہوں نے کہا کہ میری باتوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

  • پاکستان کے جوہری اثاثے دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ بے بنیاد ہے، وزیرِاعظم

    پاکستان کے جوہری اثاثے دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ بے بنیاد ہے، وزیرِاعظم

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثے دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ بے بنیاد ہے۔

    روسی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں وزیرِاعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری طاقت ہے، جس کو جوہری صنعت کو ترقی دینے اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کا چالیس سالہ تجربہ ہے۔

    وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جوہری عدم پھیلاؤ اور جوہری سلامتی کے اصولوں پر کاربند ہے اور ملک کی جوہری پالیسی بین الاقوامی معیارات پر پوری اترتی ہے۔

    پاک روس تعلقات کے حوالے وزیرِاعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ تعلقات دوستانہ ہیں، جن میں مزید بہتری آرہی ہے، نوازشریف نے کہا کہ پاکستان، روس کے ساتھ تجارت، دفاع، توانائی، صنعت، ثقافت اور دوسرے شعبوں میں تعان کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم پاک بھارت باہمی اعتماد بڑھانے میں مددگارہوگی۔

  • ضربِ عضب اب قومی آپریشن ہے، میجرجنرل عاصم باجوہ

    ضربِ عضب اب قومی آپریشن ہے، میجرجنرل عاصم باجوہ

    راولپنڈی :ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ ضربِ عضب اب صرف فوجی نہیں بلکہ قومی آپریشن بن گیا ہے، فوجی عدالتوں کا قیام عظیم ترجمہوریت کی جانب ایک قدم ہے۔

    پندرہ جون دوہزار چودہ سے جاری آپریشن ضربِ عضب دہشت گردی کے خاتمے کا آغاز ہے۔

    پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ  ضربِ عضب اب قومی آپریشن کی شکل اختیار کر گیا ہے، آپریشن کے دوران قبائلی علاقہ جات سے باہر پاکستان کے دیگرعلاقوں میں کارروائیوں کرکے چارہزار افراد گرفتار کئے،

    سانحے پشاور سے متعلق انکا کہنا ہے کہ پشاور آرمی پبلک ا سکول حملے کے بعد کارروائیوں کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔

    میجر جنرل باجوہ نے کہا کہ شدت پسند تنظیموں کی قیادت کا ملک چھوڑ کر افغانستان بھاگ جانا ضربِ عضب کے کارگر ہونے کی دلیل ہے، پشاور حملہ دہشتگردوں کا ردِعمل ہے۔

    پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ آپریشن ضربِ عضب شدت پسندی کے خاتمے کے ساتھ مکمل ہوجائے گا،عاصم باجوہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام عظیم تر جمہوریت کی جانب ایک قدم ہے، جس کا فیصلہ ملک کی سیاسی جماعتوں نے پاکستان کے مفاد میں کیا ہے۔

  • حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں، پرویزمشرف

    حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں، پرویزمشرف

    اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ میں گفتگو کرتےپہوئے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ جنرل پرویزمشرف کاکہناتھا مقدمے میں سزا ہوئی تو معلوم نہیں کیاکروں گاالبتہ معافی مانگنے کاعادی نہیں۔

    سابق صدرپرویزمشرف کاکہناہے حکومت چلاناوزیراعظم کی ذمہ داری ہے صدر کی نہیں،مقدمات صرف میرےخلاف بنائےگئے،انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں، امید ہے آگے انصاف ہوگا۔

    کبھی سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھا، پرویزمشرف کاکہناتھا مجھے الیکشن نہیں لڑنے دیاگیا قومی اسمبلی میں بیٹھے سب افراد صادق اورامین ہیں صرف میں ہی نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں پرویزمشرف کاکہناتھالال مسجد اوربگٹی قتل کے مقدمات کئی سال بعدقائم کیے گئے ہیں حالانکہ حکومت چلانا وزیراعظم کاکام ہے نہ کہ صدرکا،  پرویزمشرف کاکہناتھا اب تک انصاف کی دھجیاں اڑائیں گئیں، امیدکرتاہوں کہ میرے ساتھ اب آگے انصاف ہو گا،ان کاکہناتھا افتخارمحمدچوہدری کوجب سپریم کورٹ نے بحال کیاتومیں قبول کیا لیکن افتخارمحمدچوہدری نے انصاف نہیں دیا۔

  • امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف

    امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف

    اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف نےکہا ہےکہ پاکستان سے بھاگوں گا نہیں، مقدمات لڑکر ختم کرنا چاہتا ہوں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے، ضمانت پر رہائی کے بعد پرویز مشرف کا پہلا انٹرویو۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں پرویز مشرف کا قریبی ساتھیوں کے ساتھ چھوڑ جانے کے حوالے سے کہنا تھا کہ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، آئندہ بھی اگر موقع ملاتو وہ ہی کرونگا جو ملک کیلئے بہتر سمجھتا ہوں۔

    نواز شریف سے اختلاف اپنی جگہ لیکن پاکستان سب سے پہلے ہے، طالبان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سابق آرمی چیف نے کہا کہا امن کیلئے بھیک مانگنے پر یقین نہیں رکھتا، پرویز مشرف نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ اپنے خلاف دائر تمام مقدمات لڑکر ختم کروانا چاہتے ہیں، سابق صدر پاکستان نے انکشاف کیا کہ میڈیا کو آذاد کرنے کی اُس وقت کے نوے فیصد حکومتی عہدیداروں نے مخالفت کی لیکن میں نے پھر بھی میڈیا کو آذاد کرنے کا فیصلہ کیا۔

      پرویز مشرف دعوی کیاکہ پاکستان میں اصل جمہوریت ہم لیکر آئے، ضلعی حکومتوں کا نظام بناکر عوام کو بااختیار کیا، عورتوں اور اقلیتوں کو حقوق دیئے، ایک سوال پر اُن کا کہنا تھاکہ ایک بڑے چینل کے معروف اینکر نے کہا کہ آپ لال مسجد پر حملہ کیوں نہیں کررہے۔

    پرویز مشرف نے ماضی میں کئے گئے اپنے کئی متنازعہ فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ جوکچھ کیا پاکستان اور عوام کیلئے کیا، ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے سابق آرمی چیف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ فرقہ وارانہ،،بلوچستان میں شورش اور طالبان کے حملے ان سب میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے اور اس کا مقابلہ پورے ملک کو مل کر کرنا ہوگا۔