Tag: انٹرپول

  • امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ

    امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے انٹر پول ہیڈ کوارٹرز کو حسین حقانی کی حوالگی سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔

    انٹرپول کو لکھے گئے خط میں ایف آئی اے نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے خلاف 2018 میں اختیارات کے ناجائز استعمال، 2 ملین ڈالرز خرد برد، اور دھوکا دہی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    خط میں ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم حسین حقانی عدالتی مفرور ہیں، اور پاکستان میں ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، اس لیے انٹرپول حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرے۔

    ایف آئی اے نے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    یاد رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصوراعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔

  • بیلجیم نے انٹرپول سے کراچی میں ملک دشمن دہشت گردوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    بیلجیم نے انٹرپول سے کراچی میں ملک دشمن دہشت گردوں کی تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی : بیلجیم نےانٹرپول سےکراچی میں ملک دشمن دہشت گردوں کی تفصیلات طلب کرلیں ، سی ٹی ڈی نے ملک دشمن بیلجیم شہریوں کی گرفتاری کے لیے خط لکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول برسلز نے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا ، خط ایف آئی اے کے توسط سے لکھاگیاہے ، خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کرنے والے بیلجیم شہریوں کی فہرست دی جائے۔

    سی ٹی ڈی نے ملک دشمن بیلجیم شہریوں کی گرفتاری کے لیے خط لکھا تھا ، جس میں کہا تھا کہ ملک دشمن دہشت گردوں کا تعلق ایم کیوایم لندن سے ہے ، دہشت گرد واحد حسین کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا تھا ، بیلجیئم میں مقیم سلیم بیلجیم اور عارف آجاکیا بیلجیم شہری ہیں۔

    خط میں کہا کہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک 30 سے 40 افراد پر مشتمل ہے ، انٹرپول کو تمام مطلوبہ افراد کی مکمل فہرست فراہم کی جائے، بیلجیئم میں مقیم دہشت گرد پاکستانی کمیونٹی سے فنڈ اکھٹا کرتے ہیں ، فنڈ کو کراچی میں دہشتگردی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے تفتیشی حکام نے سلیم بیلجیم گروپ کے کارندوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ متحدہ لندن کے دہشت گردوں کو ملک دشمن قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بم فراہم کرنے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    تفتیشی حکام نے بتایا تھا کہ 2 ریموٹ کنٹرول بموں میں سے ایک گلستان جوہر میں استعمال کیا گیا، ایک ریموٹ کنٹرول بم سے پریس کلب کے باہر ایم کیو  ایم پاکستان کے احتجاج میں دھماکا کیا جانا تھا۔

    تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں کو بم کس نے فراہم کیا اس کی تفتیش ملزمان سے جیل میں جاری ہیں، ملزمان کی جانب سے رینجرز کے لیے بڑے ماموں کا کوڈ ورڈ استعمال کیا جاتا تھا۔

    سلیم بیلجیم برطانوی نمبروں سے رابطے کرتا تھا، کارروائی کے مقام پر تمام ٹیم ارکان ایک انٹرنیٹ ڈیوائس سے رابطوں میں آجاتے تھے۔

  • سعودی عرب سے قتل کا ملزم پاکستان منتقل کر دیا گیا

    سعودی عرب سے قتل کا ملزم پاکستان منتقل کر دیا گیا

    راولپنڈی: قتل کے ایک ملزم کو سعودی عرب سے پاکستان منتقل کر دیا گیا، ملزم گجرات پولیس کو مطلوب تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات پولیس کو مطلوب ایک ملزم مظفر اقبال کو سعودی عرب سے پاکستان منتقل کر دیا گیا ہے، مظفر اقبال پر قتل کا الزام ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ ملزم مظفر اقبال گجرات پولیس کو قتل کے ایک کیس میں مطلوب تھا، انٹرپول کے ذریعے ملزم کو سعودی ایئر لائن کی پرواز سے پاکستان پہنچایا گیا، ایف آئی اے نے ملزم کو گجرات پولیس کے حوالے کر دیا۔

    سعودی عرب، شہریوں سے فراڈ کرنے والے 13 پاکستانی گرفتار

    یاد رہے کہ نومبر 2019 میں سعودی عرب میں موبائل فون کے ذریعے شہریوں سے فراڈ کرنے والے 13 پاکستانیوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا، گلف نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب کے شہریوں کو بے وقوف بنا کر اُن کے بینک اکاؤنٹس اور کوائف کی تصدیق کر کے رقم چرانے والے گروہ کے کارندوں کو دو علیحدہ علیحدہ شہروں سے حراست میں لیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق موبائل اسکم میں ملوث گروہ کے اراکین سعودی عرب میں مقیم شہریوں کو ایس ایم ایس یا کال کر کے خود کو بینک کا نمایندہ ظاہر کرتے اور پھر اُس سے تمام تفصیلات، شناختی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ نمبر وغیرہ حاصل کر لیتے تھے۔ ملزمان نے کئی شہریوں کے پیسے اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے یا اُن سے خریداری کی۔

  • انٹرپول اسحاق ڈار کو بے گناہ قرار نہیں دے سکتا: نیب کا رد عمل

    انٹرپول اسحاق ڈار کو بے گناہ قرار نہیں دے سکتا: نیب کا رد عمل

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ عدالت نے اسحاق ڈار کو ملک سے فرار ہونے پر اشتہاری قرار دیا ہے، انٹر پول کسی کو بے گناہ قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس تیار ہے، عدالت نے انھیں اشہتاری قرار دیا، انٹر پول کے علاوہ نیب کے پاس دوسرے آپشنز بھی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے کوشش کی جا رہی ہے، ان سے متعلق انٹرپول کا فیصلہ چند ماہ پہلے کا ہے، اس فیصلے کو پیش کرنے کا مقصد پروپیگنڈے کے علاوہ کچھ نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی

    واضح رہے کہ اس سے قبل انٹرپول کی جانب سے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ منسوخی کے معاملے پر حکومتی ذرایع نے بھی کہا تھا کہ ریڈ وارنٹ کا معاملہ پرانا ہے، منسوخی اگست میں ہوئی تھی، جب کہ حکومت پاکستان اور برطانوی حکومت میں اسحاق ڈار کی حوالگی کا معاہدہ ہے، وہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب عدالت سے مفرور ہیں۔

    حکومتی ذرایع نے بتایا کہ معاہدہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب کیس پر ہے، جس کے مطابق برطانوی حکام نے انھیں گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنا تھا۔

    ذرایع نے بتایا کہ پاکستان اور برطانوی حکومت میں اسحاق ڈار کی واپسی پر پیش رفت جاری ہے۔

  • جرائم پیشہ افراد پر ملک کا پہلا ڈیٹا بینک، انٹر پول بھی مستفید ہو سکے گا

    جرائم پیشہ افراد پر ملک کا پہلا ڈیٹا بینک، انٹر پول بھی مستفید ہو سکے گا

    اسلام آباد: پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے میدان میں قدم رکھ دیا، صدر مملکت عارف علوی نے ملک کے پہلے ڈیٹا بینک کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس فیلڈ میں قدم رکھتے ہوئے پہلا ایسا ڈیٹا بینک قایم کر لیا ہے جو ڈرگ مافیا اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی تفصیلات دے گا۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا اس ڈیٹا بینک سے اے این ایف دنیا بھر سے منی لانڈرنگ اور منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث افراد اور گروہوں کا ڈیٹا حاصل کر سکے گی۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے وابستہ اور ڈرگ مافیا سے جڑے مقامی اور عالمی مجرموں کو اب جرائم سے پہلے ہی گرفتار کیا جا سکے گا، پاکستان اپنی فورسز کو جدید ٹیکنالوجی اور ٹولز سے مسلح کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  صوبہ پنجاب میں 6 ماہ کے دوران جرائم میں اضافہ

    انھوں نے کہا کہ جیسے ہی مطلوبہ فرد یا گروہ پاکستان میں لینڈ کرے گا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، انٹرپول اور دیگر عالمی ادارے بھی اس ڈیٹا بیس سے مستفید ہو سکیں گے۔

    شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ اب کوئی پاکستان کو ڈومور نہیں کہہ سکے گا، بلکہ پاکستان دنیا کو کہے گا کہ انھیں بہت کچھ کرنا ہے، پاکستان پہلے ہی بہت کر چکا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف سمیت دیگر عالمی تنظیمیں بھی آگاہ ہیں کہ پاکستان منی لانڈرنگ اور منشیات کے مجرمان کے خلاف اس حد تک گیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

    انھوں نے کہا مجرموں کے ڈیٹا بینک کی معلومات سے ایف آئی اے سمیت دیگر ادارے ای ویزا سمیت دیگر ایشوز پر بھی مدد لے سکتے ہیں۔

  • انٹرپول کے سابق سربراہ کی اہلیہ نے ادارے پر مقدمہ کرنے کا اعلان کردیا

    انٹرپول کے سابق سربراہ کی اہلیہ نے ادارے پر مقدمہ کرنے کا اعلان کردیا

    پیرس: انٹر پول کے سابق سربراہ مینگ ہونگ وے کو چین میں‌ حراست میں‌ لیے جانے کے بعد ادارے کی جانب سے مدد نہ کرنے پر اہلیہ نے انٹرپول پر مقدمہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر پول کے سابق سربراہ کی اہلیہ گریس مینگ نے کہا ہے کہ وہ اپنے شوہر کو حراست میں لیے جانے میں ساز باز کرنے پر بین الاقومی پولیس آرگنائزیشن کے خلاف مقدمہ کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق سربراہ انٹرپول مینگ ہونگ وے نے گزشتہ برس ستمبر میں چین کا دورہ کیا تھا جس کے بعد ان کی اہلیہ نے بتایا تھا کہ وہ لاپتہ ہوگئے ہیں۔

    مینگ ہونگوے کی اہلیہ گریس مینگ نے کہا کہ انہوں نے ہیگ میں قائم عالمی عدالت برائے ثالثی میں مقدمہ کیا ہے، جو بین الاقوامی تنازعات کو حل کرنے کا دنیا کی قدیم ترین ادارہ ہے، انٹرپول میرے خاندان کا تحفظ کرنے اور ہمارے ساتھ تعاون کرنے میں ناکام ہوگئی اور ادارے نے اپنے رکن ملک چین کی بین الاقومی سطح کی غلط حرکت میں ساز باز کی۔

    مینگ ہونگوے کو رواں برس 20 جون کو چین کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں سابق وزیر برائے پبلک سیکیورٹی کو 21 لاکھ ڈالر رشوت وصول کرنے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا اس وقت سے اب تک ان کی اہلیہ اور 2 بچوں کو فرانس میں سیاسی پناہ حاصل ہے جسے بیجنگ نے فرانس کے قانونی معاملات کا استحصال قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

    گریس مینگ کا مزید کہنا تھا کہ ہیگ میں موجود ٹریبونل اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ میرے شوہر کی گمشدگی فرانس اور چین کے متعلقہ حکام کا معاملہ ہے یا انٹرپول نے بذات خود میرے خاندان سے متعلق ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی، انٹرپول نے اس بارے میں کچھ بولنے کی صورت میں انہیں دھمکایا۔

    سابق انٹرپول چیف کی اہلیہ کو قتل کی دھمکیاں، فرانس میں پناہ کی درخواست

    دوسری جانب انٹرپول نے کہاہے کہ قانونی کارروائی کا آغاز 26 اپریل کو ہوا تھا اور اسے خفیہ رہنا تھا اس کے ساتھ انٹرپول نے الزمات کو قانونی طور پر بے بنیاد قرار دیا۔ عالمی ادارے کا مزید کہا کہ ’انٹرپول سختی سے ان الزامات کو مسترد کرتی ہے کہ اس نے گریس مینگ کو دھمکایا یا وہ چین کی جانب سے کی گئی کارروائی میں کسی بھی طرح ملوث ہے۔

  • انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    کولمبو : سری لنکا میں حملوں کے بعد ساری ریاستی سیکیورٹی کو تبدیل کیا جا رہا ہے, انٹرپول نے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین کی ٹیم سری لنکا بھیجنے کا بھی اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر دنیا بھر کی طرح سری لنکا میں بھی مسیحی برادری خوشیاں منارہی تھی جو اس وقت غم میں تبدیل ہوگئیں جب دہشت گردوں نے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دھماکے کیے جس کے نتیجے میں 360 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سری لنکن حکام نے نیشنل توحید جماعت پر حملوں کا الزام لگایا ہے، حکومت نے مقامی تنظیم کو ذمہ دارٹھہراتے ہوئے مشتبہ خودکش بمبار کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی ہے۔

    دوسری جانب انتہا پسند تنظیم داعش نے سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر کیے گئے 8 دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم حکومت اپنے موقف پر قائم ہے کہ کارروائی نیشنل توحید جماعت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 360 ہو گئی۔ سری لنکا میں بدترین حملوں کے بعد سربراہان مملکت نے سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر سری سینا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے سربراہان 24 گھنٹوں میں تبدیل ہو جائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا جن آفیشلز نے ان کے ساتھ خفیہ معلومات شیئر نہیں کیں ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے کہا کہ حملوں کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں جس میں داعش کا ایک گروپ ملوث ہو سکتا ہے، انٹرپول نے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین سری لنکا بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خب رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سری لنکن حکام نے اب تک 58 مشتبہ افراد کو دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش نے سری لنکا میں ایسٹر کے تہوار پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم دعوے کے ثبوت میں خود کش بمبار کے نام اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    داعش کی نمائندہ خبر ایجنسی ہونے کے دعویدار ’عمق‘ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا امریکی اتحادی ہے جہاں کیے گئے خود کش دھماکے داعش جنگجوﺅں نے کیے تاہم پریس ریلیز میں دعوے کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

    دوسری جانب سری لنکا کی حکومت تاحال اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے جس میں مقامی شدت پسند تنظیم التوحید کو دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اور خود کش بمباروں کے سری لنکن شہری ہونے کا دعوی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عمق کی جانب سے داعش کی نمائندگی کا دعویٰ کیا جاتا ہے تاہم اس دعوے کا کوئی مستند ثبوت نہیں نا ہی داعش رہنماﺅں نے کبھی عمق کو اون کیا ہے۔ سری لنکا حکومت کی جانب سے خود کش بمباروں کی شناخت ظاہر کرنے کے بعد عمق یا حکومتی دعوﺅں میں سے کسی ایک کی تصدیق ہوسکے گی۔

  • انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے لیے مزید دستاویزات مانگ لیں

    انٹرپول نے اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے لیے مزید دستاویزات مانگ لیں

    اسلام آباد : انٹرپول نے سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکے لئے مزید دستاویزات طلب کرلیں، جس کے بعد وزارت داخلہ کی نیب کو مطلوبہ دستاویزات کی فراہمی کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول نے سابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے مزید دستاویزات طلب کرلیں، اس سلسلے میں وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے حکم پر وزارت داخلہ نے سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کی منظوری دی تھی اور اس کےلئے نیب کی طرف سے ارسال کیا گیا ریفرنس انٹرپول کو بھیج دیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو ملزم کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق انٹرپول نے سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ کے اجراءکےلئے فراہم کی گئی دستاویزات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید دستاویزات طلب کرلی ہیں اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک خط وزارت داخلہ کو بھجوایا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے انٹرپول کے خط کی روشنی میں نیب کو مطلوبہ دستاویزات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے تا کہ ملزم کے ریڈ وارنٹ کے اجراءکو یقینی بناتے ہوئے انہیں برطانیہ سے پاکستان لایا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : نیب نے نواز شریف کے بیٹوں اور اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کردیں

    یاد رہے فروری میں نیب ذرائع کا کہنا تھا بیرون ملک فرار شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز، داماد عمران علی یوسف، اسحاق ڈار اور سابق چیف جسٹس افتخار  چودھری کے داماد مصطفیٰ امجد سمیت مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے نیب نے ایک بار پھر انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کے تمام بیوروز کو ہدایات جاری کر رکھی تھیں ، جس پر فرار ملزمان کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • کم سِن بچوں کو زبردستی پاکستان سے ملائیشیا لے جانے والا انٹرپول کے ہاتھوں گرفتار

    کم سِن بچوں کو زبردستی پاکستان سے ملائیشیا لے جانے والا انٹرپول کے ہاتھوں گرفتار

    لاہور: کم سِن بچوں کو زبردستی پاکستان سے ملائیشیا لے جانے والے ملزم کو انٹرپول نے گرفتار کر لیا، ملزم کو پولیس کی درخواست پر ملائیشیا میں گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول نے پاکستانی انتظامیہ کی درخواست پر ملزم طاہر کو ملائیشیا میں گرفتار کر لیا، ملزم طاہر  اپنے دو کم سِن بچوں کو زبردستی پاکستان سے ملائیشیا لے گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”وزارتِ خارجہ نے بھی ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کر دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بتایا گیا ہے کہ ملزم طاہر حسین اپنی بیوی اقرا کو نشہ آور گولیاں کھلا کر بچے لے کر فرار ہوا تھا، غالب مارکیٹ پولیس نے واقعے کا مقدمہ طاہر اور دیگر افراد کے خلاف درج کر رکھا ہے۔

    دریں اثنا وزارتِ خارجہ نے بھی ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کر دیا، ملائیشیا میں گرفتار ملزم طاہر حسین کو جلد پاکستان لایا جائے گا۔

    ملزم کی بیوی اقرا مظفر نے اس موقع پر کہا کہ انصاف کی فراہمی پر وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود کی شکر گزار ہوں۔

    بچوں کی والدہ اقرا کا کہنا تھا کہ ملزم طاہر حسین وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے گرفتار ہوا، یقین ہے اب انصاف ملےگا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ملائیشیا: سفاک ملزمان نے معمولی جھگڑے پر دو پاکستانیوں کے ہاتھ کاٹ دیئے


    انھوں نے کہا کہ بچوں کو جلد واپس لانا چاہتی ہوں، حکومت میرے بیٹوں کو پاکستان لانے کے لیے اقدامات کرے، طاہر نے میرے دونوں بیٹے اپنی پہلی بیوی کو ملائیشیا میں دے رکھے ہیں۔

    خیال رہے کہ اقرا رواں برس مارچ میں چیف جسٹس پاکستان اور آرمی چیف سے بھی بچوں کو واپس لانے کی اپیل کر چکی ہیں۔

  • جنوبی کوریا کے ’کم جونگ ینگ‘ انٹرپول کے نئے صدر منتخب

    جنوبی کوریا کے ’کم جونگ ینگ‘ انٹرپول کے نئے صدر منتخب

    دبئی : عالمی ادارے انٹرپول نے آئندہ 2  برس کے لیے جنوبی کوریائی شہری کم جونگ ینگ کو صدر منتخب کرکے متنازعہ روسی صدراتی امیدوار کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے شہری کم جونگ کو انٹرپول کے 194 رکن ممالک نے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ سالانہ اجلاس میں منتخب کیا ہے، اس سے قبل کم جونگ انٹر پول کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے شہری نے انٹرپول کے صدارتی انتخابات میں روس کے الیگزینڈر پروکوچُک کو شکست دی ہے جن پر انٹرل پول کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والے سسٹم کو کریملن پر تنقید کرنے والے افراد کے خلاف استعمال کرنے کا الزام ہے۔

    روس نے الزام عائد کیا ہے کہ انٹرپول کے سالانہ اجلاس میں کی گئی ووٹنگ کے نتائج ’شدید دباؤ دخل اندازی کا نتیجہ ہیں‘۔

    واضح رہے کہ انٹرپول کے سابق صدر مینگ ہونگوائی کو چین میں کرپشن الزامات کے تحت کے گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر کرپشن سمیت دیگر جرائم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

    انٹرپول سربراہ کی گرفتاری کے بعد کم جونگ ینگ قائم مقام صدر کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔

    انٹرپول کے نئے سربراہ کم جونگ ینگ نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’ہماری دنیا کو سیکیورٹی اور سیفٹی کے معاملات پر کئی مسائل کا سامنا ہے جنہیں قابو کرنے کے لیے واضح وژن کی ضرورت ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرپول کے نئے صدر جنوبی کوریا میں 20 سال تک پولیس میں خدمات انجام دے کر سن 2015 میں ریٹائر ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم جونگ ینگ جنوبی کوریا واحد شہری ہیں جو کسی عالمی ادارے کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں۔