Tag: انٹر بینک

  • ڈالر کی قیمت میں مزید کمی

    ڈالر کی قیمت میں مزید کمی

    کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی جاری ہے، آج ڈالر کی قیمت مزید 3 روپے کم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز 12 اگست 2022 جمعے کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوئی۔

    دن کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 93 پیسے سستا ہو کر 215 روپے پر پہنچ گیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 213 سے 217 روپے میں فروخت ہوا۔

    دن کے اختتام تک مجموعی طور پر ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 39 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر 215 روپے 49 پیسے پر بند ہوا۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف حکومت کے 3 ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 54 روپے اضافے ہوا جس سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ساڑھے 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    جولائی کے مہینے میں روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہوئی۔

    تاہم اب ڈالر کی قیمت کم ہونا شروع ہوگئی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 28 جولائی کے 239 روپے 94 پیسے کے مقابلے میں اب تک انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 18 روپے 3 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    3 اگست سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوئی اور روپے کی قدر یومیہ بنیاد پر بہتر ہوتی گئی۔

  • امریکی ڈالر نے بلندیوں کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

    امریکی ڈالر نے بلندیوں کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

    کراچی : امریکی ڈالر نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا اور تاریخ میں پہلی بار 208 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت ڈالر کی اونچی اڑان روکنے میں ناکام ہے ، کرنسی مارکیٹ میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔

    کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی امریکی ڈالر بلند ترین سطح پر برقرار ہے، فاریکس ڈیلرز نے بتایا کہ آج انٹر بینک میں ڈالر مزید ایک روپے28 پیسے مہنگا کر 208 روپے 95پیسے پر جا پہنچا۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 210 روپے سے 212 تک میں فروخت ہورہا ہے۔

    چار روز میں ڈالر چھ روپے پانچ پیسے مہنگا ہوا جبکہ شہباز حکومت آنے کے بعد سے روپے کی قدر چھبیس روپے اڑتیس پیسے گرچکی ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ہر ایکسچینج کا اپنا ریٹ ہے، کوئی دو سو نو تو کوئی دوسوبارہ روپے میں ڈالرفروخت کررہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے انٹربینک میں ڈالرکی طلب میں مسلسل اضافہ دیکھنےمیں آ رہا ہے، امپوٹرز اور تیل کمپنیاں بینکوں سے ڈالر میں ادائیگیوں کا مطالبہ کررہی ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی منظوری ، امریکی ڈالر 174 پر آگیا

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی منظوری ، امریکی ڈالر 174 پر آگیا

    کراچی: آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی منظوری کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 97 پیسے سستا ہوکر 174 روپے پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلیے قرض کی چھٹی قسط کی منظوری کے بعد روپے کو استحکام ملا اور انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مزید تگڑا ہوگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 97 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد ڈالر 175.52 سے کم ہوکر 174.55 روپے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چھہتر روپے تیس پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    پاکستان کیلئے ایک بلین ڈالر کی منظوری کے بعد انٹر بینک میں پاکستانی روپے کی قدر میں اب تک ایک روپے تہتر پیسے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔

    یاد رہے 29 دسمبر 2021 کو ڈالر 178.24 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا ، جس کے بعد سے اب تک روپے کی قدر میں 3.55 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے دو روز قبل عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کو چھٹی قسط کے تحت ایک ارب ڈالر دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیرخزانہ شوکت ترین نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا تھا کہ خوشی ہےآئی ایم ایف نےچھٹی قسط کی منظوری دیدی، آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے جاری پروگرام میں قسط منظور کی پاکستان کوچھٹی قسط کےتحت ایک ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

    وزارت خزانہ کے حکام نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ سمیت دیگر اقتصادی اعداد و شمار بھی بہتر ہوں گے۔۔۔ آئی ایم ایف کاپاکستان کے ساتھ اگلا ریوو اپریل دوہزار بائیس میں ہو گ

  • ڈالر 180 روپے پر پہنچ گیا

    ڈالر 180 روپے پر پہنچ گیا

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، گزشتہ 7 ماہ میں ڈالر 25 روپے 72 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز سوموار کو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 8 پیسے کمی آئی اور ڈالر 178 روپے 5 پیسے پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    تاہم دن کے اختتام تک ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر 178 روپے 17 پیسے پر بند ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملک کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کرتا رہا اور 180 روپے 50 پیسے پر فروخت ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 7 ماہ میں ڈالر 25 روپے 72 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔

  • امریکی  ڈالر ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکی ڈالر ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی :امریکی ڈالر ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، انٹر بینک میں ڈالر 39 پیسے مہنگا ہوکر 177 روپے30 پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی اونچی اڑان کاسلسلہ نہ تھم سکا ، کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر کی قیمت بدستور ریکارڈ سطح پر برقرار رہی۔

    آج صبح سے ہی انٹر بینک میں ڈالر کی طلب میں اضافہ دیکھا گیا، روپے کے مقابلے میں ڈالر 39 پیسے بڑھ کر 177 روپے30 پیسے پر پہنچ گیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 178 روپے 50 پیسے سے اوپر فروخت ہو رہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کل ڈالر ایک سو چھہتر روپے اناسی پیسے پر بند ہوا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈالر کو مستحکم کرنے کیلئے سعودی عرب سے تین بلین ڈالر لے کر اسٹیٹ بینک میں جمع کئے تھے مگر اس کا انٹر بینک مارکیٹ پر کوئی آثر نہیں پڑا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے کے دوران ڈالر 1 روپے 31 پیسے مہنگا ہوا تھا اعت کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 175.46 سے بڑھ کر 176.77 پر بند ہوا، ڈالر یہ کی قدر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح تھی۔

  • انٹر بینک میں روپیہ مضبوط ، ڈالر ایک بار پھر گرنا شروع

    انٹر بینک میں روپیہ مضبوط ، ڈالر ایک بار پھر گرنا شروع

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 13 پیسے سستا ہوکر 174 روپے 60 پیسے پر آگیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر گرنے کی وجہ مشیر خزانہ شوکت ترین کا بیان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر ایک بار پھر گرنا شروع ہو گیا، کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر ایک سو پچہتر روپے تہتر پیسے پر کھلا لیکن جلد ہی 1 روپے 13 پیسے سستا ہو کر 174 سے بھی نیچے آگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک میں ڈالر 174 روپے 60 پیسے پر ٹریڈنگ کر رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے ڈالر گرنے کی وجہ مشیر خزانہ شوکت ترین کا بیان ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے جلد خوشخبری ملے گی۔

    ڈالر اس وقت اپنی ولیو سے اٹھ سے نو روپے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کو پہلے ہی ہدایت جاری کی جا چکی ہے۔

    اس وقت رئیل ایکسچینج ریٹ کے مطابق ڈالر اس وقت ایک سو چھیاسٹھ روپے سے ایک سو ستر روپے کے درمیان ہونا چاہیئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جمعہ کوانٹر بینک میں ڈالر175روپے 73پیسے پر بند ہوا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

    ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

    کراچی : ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے، انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم سطح ترین سطح 159.65 روپے پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی معیشت اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بہتری کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹر بینک میں ڈالر مزید 32 پیسے سستا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر سستا ہوکر 6 ماہ کی کم سطح 159.65 روپے پر آگیا۔

    معاشی ماہر اسد رضوی کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں ڈالر 8 روپے 78 پیسے سستا ہوچکا ہے ، کرنٹ اکاونٹ مسلسل سرپلس رہنےسےروپے پر دباو میں کمی ہوئی۔

    گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 14 پیسے سستا ہوکر 160 روپے سے نیچے آگیا تھا اور 5 ماہ کی کم ترین سطح 159.97 روپے پر بند ہوا۔

    یاد رہے رواں ماہ ڈالر کے 160روپے سے نیچے آنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 85پیسے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں1.10 روپے کی نمایاں کمی ہوئی۔

  • انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    کراچی : کرنسی مارکیٹ میں روپے کي قدر ميں اضافہ دیکھا گیا اور انٹربينک میں ڈالر سستا ہوکر 151 روپے پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی 1 روپے سستا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان کو بریک لگ گئے اور انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ روپے کي قدرميں اضافہ اور ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹربينک ميں ڈالر بیالیس پيسے سستا ہو کرایک سو اکیاون روپے پچاس پیسے پرٹريڈ ہو رہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے سستا ہوگیا، جس کے بعد ڈالر ایک سوچوون روپے سے کم ہوکر ایک سو ترپین روپے پر آگیا۔

    گذشتہ روز انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر مزید دو روپے پینتس پيسےمہنگا ہوا، انٹربينک ميں ڈالر ایک سو باون روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سوتریپن روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 149.65سےبڑھ کر151.92روپےکی سطح پربند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر154روپےمیں فروخت ہوا تھا۔

    فاریکس ذرائع کا کہنا تھا ڈالر کو سرمایہ کاری کا ذریعہ بنانے پر قدر اور مانگ میں اضافہ ہوا، جوں جوں ڈالر مہنگا ہوا ،طلب سے زیادہ خریداری دیکھی گئی ، قیمت126 ہونے پر روزانہ ایک کروڑ ڈالراضافی فروخت ہوا۔

    ذرائع کے مطابق قدر 144ہوئی تو روزانہ 5 کروڑ ڈالر اضافی فرخت ہوا، بڑے خریداروں میں سیاسی، سرکاری، کاروباری طبقہ شامل ہے۔

  • انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں 6 روپے کے اضافہ کے بعد ڈالر 148 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 6روپے61پیسے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو 148 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا لیکن کچھ دیر بعد ہی 146 پر آگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے انٹربینک میں ڈالر اب 146 روپے پر ٹریڈ ہورہا ہے، ڈالر4 روپے 61 پیسے مہنگا ہوا ہے۔

    گذشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا تھا ، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی تھی۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط
    کردیے۔

  • وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی یقین دہانی نے ڈالر کو بریک لگا دیے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5پیسے بڑھ گئی اور ڈالر 139.05 سے کم ہوکر 137روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تین روپے پانچ پیسے تک کا اضافہ دیکھا گیا، ڈالر ایک سو سینتیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    بینکوں کےدرمیان لین دین میں روپے کی قدر میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 136 روپے تک دیکھا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو ڈالرکی قدر میں یکایک آٹھ روپے تک کا اضافہ ہوا تھا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    ماہرین کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تگا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں، ہم وہ قدم اٹھارہے ہیں جس سے آگے ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھیں گے۔