Tag: انٹونی بلنکن

  • ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن اور جیک سلیوان کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے سابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور سابق قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی ختم کر دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے ایک دن قبل اطلاع دی تھی کہ انھوں نے اپنے پیشرو جو بائیڈن کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی ہے، اور ڈیلی انٹیلیجنس بریفنگ تک ان کی رسائی بھی روک دی۔

    ٹرمپ کے خلاف مقدمات پر اٹارنی جنرل نیویارک کی بھی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی گئی، جو بائیڈن کی ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملوں پر محکمہ انصاف کے ردعمل کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ یہ برے لوگ ہیں اس لیے ان کے تمام پاسز منسوخ کر دیے ہیں، انھوں نے کہا بائیڈن نے سابق صدر کی حیثیت سے خفیہ معلومات تک میری رسائی بھی روکی تھی۔

    حکام کے مطابق ٹرمپ نے نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز اور مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی کلیئرنس بھی ہٹا دی، ان دونوں نے ٹرمپ کے خلاف مقدمات چلائے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں، تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورے دے سکیں، تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس نئی پریکٹس سے واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی دراڑ واضح ہو رہی ہے۔ بائیڈن نے 2021 میں ٹرمپ کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کی تھی۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی گزشتہ ماہ ریٹائرڈ آرمی جنرل اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سابق چیئرمین مارک ملی کے لیے ذاتی سیکیورٹی اور سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی۔ مارک ملی نے ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران فوج کی سربراہی کی تھی، لیکن جب وہ بائیڈن کی انتظامیہ کے دوران 2023 میں فور سٹار جنرل کی حیثیت سے ریٹائر ہو گئے، تو اس کے بعد انھوں نے ٹرمپ پر زبردست تنقید کی۔

  • ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو، سوال کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو کانفرنس روم سےگھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجود ایک صحافی نے پوچھا غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا، آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے۔

    ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ جب مئی میں امن ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے، امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس تھی، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔

  • امید ہے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا، انٹونی بلنکن

    امید ہے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا، انٹونی بلنکن

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امید ظاہر کی ہے کہ اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی سے متعلق حتمی معاملات پر امریکی ثالثوں اور قطری حکام سے گفتگو کی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی ڈیل پر آج جو خدشات ظاہر کیے، ان سے ہم پوری طرح سے آگاہ ہیں۔ ہم نیتن یاہو اور انکی ٹیم سے مل کر معاملات حل کرنے کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں۔

    دوسری جانب امریکی جوبائیڈن نے مسلح افواج کی جانب سے الوداعیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنا حلف یاد رکھیں، امریکا اس نظریہ پر قائم ہوا کہ تمام لوگ برابر ہیں۔

    امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ آپ ایک فیصد ہیں جو 99 فیصد امریکیوں کا دفاع کرتے ہیں، اس لیے آپ کے لیے ہمارے دلوں میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔

    وزیردفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی قیادت میں امریکا نے روس کیخلاف یوکرین کا دفاع کیا، غزہ میں جنگ بندی کرائی، حماس کی قید سے امریکی یرغمالیوں کو آزاد کرایا۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر کی مدت 19 جنوری کو ختم ہو رہی ہے انہوں نے اپنا آخری خارجہ پالیسی خطاب کرتے ہوئے اپنے دور کا احاطہ کیا تھا۔

    امریکی صدر کا واشنگٹن میں وزارت خارجہ کے سفارت کاروں سے اپنے آخری فارن پالیسی خطاب میں کہنا تھا کہ چار سال پہلے کے مقابلے میں آج امریکا دنیا بھر میں جیت رہا ہے۔ آج امریکا اور اس کے اتحادی مضبوط جب کہ مخالفین کمزور ہو چکے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم عالمی اقتصادیات اور ٹیکنالوجی کے نئے دور میں کامیابی کی راہوں پر گامزن ہیں۔ ایران کی معیشت آج کمزور ترین سطح پر ہے۔

    انہوں نے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ امریکا نے اسرائیل کی بھرپور مدد کی۔ اس کے خلاف حماس کے حملے ناکام بنائے اور حزب اللہ کو کمزور کرنے کے لیے اسرائیل کی مدد کی۔

    اسرائیل حماس پر شرائط نہ ماننے کا الزام لگاکر جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا

    روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی مدد کی اور 500 ممالک کو یوکرین کی حمایت میں اکٹھا کیا۔ ہماری وجہ سے ہی آج یوکرین آزاد ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے۔

  • امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے عراقی وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی، ملاقات میں شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ شامی اقلیتوں کی حمایت کرتے ہوئے ملک کے تمام دھڑوں پر مشتمل حکومت کی تشکیل ضروری ہے، عراق کو اپنی خودمختاری کے استحکام پر توجہ دیتے ہوئے داعش کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

     امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ شام کو سابقہ ​​حکومت کے اثرات سے نجات دلانے کے لئے خطے کے ممالک کو اس ملک کے عوام کی مدد کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد انتونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں، اور اس دورے میں عراق ان کی آخری منزل تھی۔ قبل ازیں وہ ترکیہ گئے تھے جہاں انہوں نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی تھی۔

    طیب اردوان نے امریکی وزیرخارجہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ترکیہ ، شام میں داعش کے خلاف جنگ میں کمزور نہیں پڑے گا۔

  • اسرائیل نے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے، غزہ جنگ ختم کرنے کا وقت آ گیا، انٹونی بلنکن

    اسرائیل نے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے، غزہ جنگ ختم کرنے کا وقت آ گیا، انٹونی بلنکن

    برسلز: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم ہو جائے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے برسلز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے طے کردہ معیار کے مطابق اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں، اس لیے اب یہ یہ جنگ ختم کرنے کا وقت ہونا چاہیے۔

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’’امریکا غزہ جنگ میں حقیقی اور طویل وقفہ چاہتا ہے تاکہ ان لوگوں تک امداد پہنچ سکے جنھیں اس کی ضرورت ہے۔‘‘

    خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے اور بدتر ہوتی انسانی صورت حال کو روکنے کے لیے امریکی درخواستوں کو نظر انداز کرنے کے باوجود امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے کوئی سخت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔

    گزشتہ روز، غزہ میں امداد کی ترسیل سے رکاوٹ ہٹانے کے لیے اسرائیل کو دی گئی 30 دن کی امریکی ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے کے بعد، واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی امداد کو روک نہیں رہا ہے اور اس لیے امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔ جب کہ 8 بین الاقوامی امدادی گروپوں نے کہا کہ اسرائیل امداد تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے امریکی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ادھر غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کر دیا ہے کہ امکان ہے کہ پٹی کے کچھ حصوں میں قحط پڑنے والا ہے۔

    امریکی ڈیڈ لائن گزر گئی، اسرائیل نے غزہ کی امداد میں اضافہ نہیں کیا

    واضح رہے کہ جو بائیڈن، جن کی میعاد جنوری میں ختم ہو رہی ہے، نے 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کی بھرپور حمایت کی ہے۔ اس کے بعد سے غزہ میں 43,500 سے زیادہ فلسطینی، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، مارے جا چکے ہیں، 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں اور پٹی کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

  • ایران اسرائیل کشیدگی، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    ایران اسرائیل کشیدگی، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل ایران کشیدگی روکنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا غزہ کے متاثرین کیلیے 13 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کرے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطر کے وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد کے ساتھ دوحہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لبنان میں جنگ کو طول نہ دینے کیلئے اسرائیل پر زور دیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ سے اسرائیلی فورسز کا انخلا یقینی بنانے کیلئے منصوبہ سازی ضروری ہے۔ موجودہ صورتحال غزہ جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کیلئے سازگار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں امدادی سامان کی بروقت تقسیم کیلئے اسرائیل پر زور دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں مقررہ اہداف پالیے ہیں، جنگ رکنی چاہیے، غزہ کے شہریوں کو امدادی سامان کی سخت ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا اسرائیلی کارروائیوں سے 7 اکتوبر 2023 جیسا حملہ دوبارہ ہونے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں، قطری حکام کے ساتھ غزہ میں فلسطینی حاکمیت اور قیام امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لبنان جنگ کے تمام فریق اقوام متحدہ کی قرار داد 1701 کی مکمل پاسداری کریں، صدارتی خلاء کو پُر کرنے کیلئے لبنان کی تمام جماعتوں کی مدد کریں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے انسانیت سوز مظالم ڈھاتے ہوئے غزہ کے اسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کر دی جب کہ علاج میں مصروف ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا۔

    شمالی غزہ کے محاصرے کے دوران اسرائیلی فوج نے کمال عدوان پر براہ راست بمباری کی اور شہریوں کا قتل عام کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے اسپتال میں داخل ہو کر سرجنز اور ڈاکٹرز کو پکڑ لیا۔

    ڈائریکٹراسپتال کے مطابق اسپتال میں موجود زخمیوں کی سرجریز رک گئی کیونکہ ڈاکٹرز نہیں، 15 سے زائد ایسے کیسز ہیں جن کی فوری سرجری کی ضرورت ہے۔

    ٹرمپ کا تارکین وطن کیخلاف خطرناک منصوبہ

    اسرائیلی فوج نے انتہائی نگہداشت یونٹ کو نقصان پہنچایا اور اسپتال کے اطراف میں 2 گھنٹے تک بمباری کی۔ اسرائیل فوج نے اسپتال کے اطراف بمباری کر کے عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔

  • اسرائیل ایرانی حملے کا جواب کس طرح دے؟ امریکی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    اسرائیل ایرانی حملے کا جواب کس طرح دے؟ امریکی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    تل ابیب: مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کو اس طرح جواب دیکہ خطے میں زیادہ کشیدگی نہ ہو۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ان دنوں مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں اور اسرائیل سے سعودی عرب روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ وقت آگیاہے کہ کامیابیوں کوپائیداراسٹریٹجک کامیابی میں بدل دیاجائے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیل حماس جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب ہمیں یرغمالیوں کی واپسی، جنگ کے خاتمے اور اس کے بعدکی پلاننگ پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیل کے ایران پر حملے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا اسرائیل ایران کو اس طرح جواب دیکہ خطے میں زیادہ کشیدگی نہ پھیلے۔

    دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی برلن میں ایران پر حملے کے اسرائیلی پلان پر بات چیت اشتعال انگیز ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے سلامتی کونسل کو خط میں کہا کہ امریکی صدر کے ریمارکس اسرائیل کی فوجی جارحیت کی منظوری اور حمایت کی کھلم کھلا نشاندہی کررہے ہیں۔

    ایرانی مشن کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ امریکا علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی پر تباہ کن نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔

    اسرائیلی فضائیہ کا لبنان کے رفیق حریری اسپتال پر حملہ، 13 شہید

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا ایران کے خلاف اسرائیلی جارجیت اور اشتعال دلانے کا براہ راست ذمہ دار ہے، امریکا ایران کے خلاف اسرائیل جارحیت کو بھڑکانے اور اسے فعال کرنے میں اپنے کردار کا ذمہ دار ہوگا۔

  • انٹونی بلنکن کو اہم مسئلے پر کمیٹی کے سامنے پیشی سے انکار پر نوٹس جاری

    انٹونی بلنکن کو اہم مسئلے پر کمیٹی کے سامنے پیشی سے انکار پر نوٹس جاری

    واشنگٹن: امریکی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے افغانستان سے انخلا کے معاملے پر کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا، جس پر انھیں منگل کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین میک کال نے نوٹس میں دھمکی دی ہے کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن 19 ستمبر کو حاضر ہوں، اگر وہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بارے میں پینل سے خطاب کرنے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف توہین کانگریس کی کارروائی ہوگی۔

    میک کال نے نوٹس میں لکھا کہ انٹونی بلنکن کی گواہی حاصل کرنا اس لیے اہم ہے کیوں کہ اگلے ہفتے اس موضوع پر ایک تحقیقاتی رپورٹ کا اجرا متوقع ہے، اور اس سے قبل کمیٹی ارکان افغانستان سے انخلا کی تباہ کن غلطیوں کو روکنے میں مدد کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے لکھا کہ انٹونی بلنکن نے افغانستان سے انخلا اور فوجیوں کی واپسی کے سلسلے میں محکمے کی جانب سے فیصلہ ساز کے طور پر کردار ادا کیا تھا، اس لیے وہ پینل کے سامنے پیش ہو کر اپنے اس کردار کے میں تفصیلی آگاہی دیں۔

    دوسری طرف ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اس نوٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزیر خارجہ مقررہ تاریخ پر دستیاب نہیں ہوں گے، اس اعتذار کو نیک نیتی کے ساتھ قبول کرنے کی بجائے کمیٹی نے ایک اور غیر ضروری نوٹس جاری کر دیا، حالاں کہ بلنکن اس سے قبل 14 بار کانگریس کے سامنے پیش ہو چکے ہیں، جن میں 4 بار انھوں نے میک کال کے پینل کے سامنے بھی گواہی دی۔

  • انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ سے واپس امریکا روانہ، جانے سے قبل کیا کہا؟

    انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ سے واپس امریکا روانہ، جانے سے قبل کیا کہا؟

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کا نواں دورہ مکمل کرکے امریکا روانہ ہوگئے، تاہم ان کا دورہ کارگر ثابت نہ ہوا، غزہ جنگ بندی معاہدے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل اختلافات کم کرنے والی امریکی تجویز کی حمایت کرتا ہے اگر حماس تجویز کو قبول کرتا ہے تو مذاکرات کار معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق کسی واضح مفاہمت پر کام کریں گے۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کا نیا دور رواں ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کی ناکامیوں پر اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا۔

    رائٹرز کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل ہارون حلیوا نے اپریل میں استعفیٰ دینے کا اعلان کرنے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔

    سعودی عرب میں ہزاروں افراد کو ملازمتوں کی فراہمی

    بدھ کو ایک تقریب میں حلیوا نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو روکنے میں ملک کی ناکامی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ان میں سے کچھ کوتاہیوں کی ذمہ داری قبول کی۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کور کی ناکامی میری غلطی تھی۔

  • امریکی وزیر خارجہ کی گائیکی کیسی ہے؟ ویڈیو وائرل

    امریکی وزیر خارجہ کی گائیکی کیسی ہے؟ ویڈیو وائرل

    کیف: امریکی وزیر خارجہ کے گانا گانے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کی گانے کی ایک ویڈیو ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے شئیر کی ہے، جس میں انھیں گٹار بجاتے اور گانا گاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    میتھیو ملر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کیپشن لکھا ’’کیپ آن راکنگ اِن دا فری ورلڈ۔‘‘ ویڈیو میں نیلی جینز اور سیاہ شرٹ پہنے انٹونی بلنکن گٹار بجا رہے ہیں اور گانا گا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے کیف کے دورے پر ہیں۔ یہ ویڈیو بھی کیف شہر کے ایک نائٹ کلب کی ہے جہاں انھوں نے ایک مقامی میوزک بینڈ کے ہمراہ راکنگ اِن دا فری ورلڈ گانا گایا۔

    سوشل میڈیا پر کچھ یوکرینی شہریوں نے اس پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ اسٹیٹ سیکریٹری کیف کے ایک نائٹ کلب میں گانا ’راکنگ اِن دا فری ورلڈ‘ کیوں گا رہے ہیں؟ یہ ہمارے ملک کو کیسے فائدہ پہنچائے گا؟ ایک ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا گیا کہ پوری بائیڈن انتظامیہ اس پر پریشان ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین اس وقت ایک جنگ زدہ ملک ہے جو روسی حملوں کا سامنا کر رہا ہے، اس لیے ایک صارف نے لکھا کہ کیا انٹونی بلنکن یہی کچھ کرنے کیف آئے ہیں؟