واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے انوار الحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امریکا معاشی خوشحالی کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو مبارکباد دی ، انٹونی بلنکن نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان آئین کے مطابق شفاف انتخابات کیلئے تیاریاں جاری رکھے۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا معاشی خوشحالی کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا، پاکستان کاآئین آزادی اظہاراوراجتماع کا حق دیتا ہے۔۔
واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے طالبان کی حکومت کو دوسال مکمل ہونے پر کہا کہ افغان طالبان جو وعدے کیے، پورے نہیں کیے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت کو دوسال مکمل ہونے پر امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا ہے افغان طالبان نے وعدے کیے، مگر پورے نہیں کیے ، طالبان کو وعدوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ جب تک خواتین کو تحفظ نہیں دیا جائے گا طالبان کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکیں گے، افغانستان سے انخلاءکا فیصلہ مشکل لیکن درست بھی تھا۔
خیال رہے افغانستان میں طالبان حکومت کے دو سال مکمل ہوگئے دو سالہ اقتدار کی تکمیل پر افغان دارالحکومت کابل بھر میں سیکیورٹی چیک پوائٹس پر امارت اسلامیہ افغانستان کے جھنڈے لہرائے گئے۔
اگر طالبان کے دو سالہ اقتدار پر نظر ڈالیں تو اقتدار میں واپسی کے اپنے دو برسوں کے دوران طالبان حکام نے ملک میں اپنے اسلامی نظریات نافذ کیے، جس میں خواتین کو ایسے قوانین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جنہیں اقوام متحدہ نے صنفی امتیاز قرار دیا۔
بیجنگ: امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن کی چینی ہم منصب سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں چین کے اسٹیٹ قونصلر بھی موجود تھے۔
تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چینی ہم منصب وانگ ئی سے ملاقات کی ہے، جس میں چین کے قونصل جنرل بھی موجود تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں ٹھوس اور تعمیری بات ہوئی، جس میں انٹونی بلنکن نے مسائل پر بات چیت اور روابط کے تمام چینلز کھلے رکھنے پر زور دیا۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ مشترکہ مفادات اور مواقع پر بات چیت کی گئی، بلنکن نے چینی حکام کو امریکی خدشات سے بھی آگاہ کیا، اور کہا کہ امریکا اپنے عوام اور اقدار کے لیے ہمیشہ کھڑا رہے گا۔
ملاقات میں چینی وزیر خارجہ اور قونصل جنرل نے دونوں ملکوں کے درمیان روابط پر زور دیا، انٹونی بلنکن نے چینی رہنماؤں کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دی۔
بیجنگ: امریکی وزیر خارجہ چین کے ایک غیر معمولی دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، یہ دورہ چین امریکا تعلقات میں ایک بڑا بریک تھرو ہے تاہم کوئی حقیقی پیش رفت ہو سکے گی یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔
روئٹرز کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کے دو روزہ دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، انٹونی بلنکن کے دورے کا مقصد امریکا اور چین کے تعلقات کو بحال کرنا ہے، تاہم کسی پیش رفت کی امید کم دیکھی جا رہی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے سرخی لگائی کہ بلنکن امریکا اور چین کے بڑھتے ہوئے تناؤ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اتوار کو اعلیٰ سفارتی مشن پر بیجنگ پہنچے ہیں، کسی اعلیٰ ترین امریکی عہدے دار کا پانچ سال میں چین کا یہ پہلا دورہ ہے، اور صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بلنکن چین کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین امریکی اہل کار ہیں۔
اس دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ چینی ہم منصب چن گینگ، اعلیٰ سفارت کار سمیت ممکنہ طور پر صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ فروری میں اس وقت ملتوی کر دیا گیا تھا جب امریکا پر تیرتے ایک چینی نگرانی کے غبارے کو مار گرایا گیا تھا۔
واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز اسرائیل نواز لابی گروپ سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کے حوالے سے امریکی عزم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر ایران سفارت کاری کا راستہ ترک کرتا ہے تو جیسا کہ صدر بائیڈن کئی بار واضح کر چکے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام متبادل موجود ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کا معاملہ واشنگٹن کے لیے انتہائی اہم ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے ایران نے اپنے پہلے ہائپرسونک میزائل ’الفتح‘ کی رونمائی کی ہے، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے میزائل کے نام کا انتخاب کیا ہے۔
واشنگٹن: پاکستان میں سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن پر امریکی اراکین کانگریس نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی صورت حال پر امریکا کے 60 اراکین کانگریس نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھا ہے، جس میں سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن پر اظہار تشویش کیا گیا ہے۔
اراکین کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں پاکستان میں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اراکین کانگریس نے خط میں وزیر خارجہ پر پاکستان میں جمہوری اقدار کے سلسلے میں اپنے سفارتی اختیارات کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن پر انھیں اظہار تشویش ہے۔
اراکین نے زور دیا کہ آزادئ اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔
واشنگٹن: مشتبہ چینی غبارے نے امریکی وزیرِ خارجہ کا دورہ چین ملتوی کروا دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاطینی امریکا کی فضا میں مشتبہ چینی غبارہ دیکھے جانے کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے دورہ چین ملتوی کر دیا ہے۔
انٹونی بلنکن کا دورہ گزشتہ روز جمعہ کو شروع ہونے کی توقع تھی، تاہم امریکی دعوے کے مطابق بدھ کو لاطینی امریکا میں ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو اڑتا ٹریک کیا گیا، جسے واشنگٹن نے امریکی خودمختاری کی ’’واضح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا کہ بائیڈن کو منگل کو غبارے کی پرواز کے بارے میں بریف کیا گیا تھا اور انتظامیہ نے اس بات پر اتفاق رائے کیا کہ اس وقت عوامی جمہوریہ چین کا سفر کرنا مناسب نہیں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حالات سازگار ہوتے ہی انٹونی بلنکن چین جائیں گے۔ دوسری طرف چین نے امریکی بیانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ادھر پینٹاگون کا کہنا ہے کہ چینی جاسوس غبارہ 60 ہزار فٹ بلندی پر اڑ رہا ہے، ملبہ گرنے کے خدشے کے پیشِ نظر غبارے کو گرایا نہیں گیا ہے، امریکی حکام نے خبردار کر دیا ہے کہ چینی جاسوس غبارہ مزید چند دن تک امریکا پر رہے گا۔
واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، جس میں انھوں نے دو ریاستی حل کی حمایت کی۔
ملاقات میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فلسطین پر سے قبضہ ختم کرے، مشرقی یروشلم ہمارا دارالخلافہ ہوگا۔
فلسطینی صدر سے مصر اور اردن کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی ملاقات کی۔
اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا تھا۔
بلنکن نے فلسطینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل رام اللہ میں فلسطینی سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی: تصویر روئٹرز
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے دو ریاستی حل کا متبادل نہیں ہیں، انھوں نے زور دیا کہ یہ کوششیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے پیش رفت کا متبادل نہیں ہیں۔
On my trip to Israel and the West Bank, I had the opportunity to sit down with and listen to Israelis and Palestinians. They play a critical role in reminding us what’s truly important—trying to make sure that each of us is treated with the dignity that we each deserve. pic.twitter.com/hvKe9m8PkE
انھوں نے کہا امریکا چاہتا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کی روزمرہ کی زندگیوں میں بہتری آئے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے تھے، دی گارڈین کے مطابق ان کا یہ دورہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوا، مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ اب فریقین پر منحصر ہے کہ وہ کچھ عرصے سے جاری خوں ریزی اور تشدد کے سلسلے کو کم کر دیں۔ انھوں نے صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار تو کیا لیکن اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ملاقاتوں کے دوران انھوں نے امریکا کی جانب سے کوئی حل پیش نہیں کیا۔
واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ پاکستان کوسیلاب سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا ، اس مشکل وقت میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ
ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ پاکستان کوسیلاب سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، امریکی یوایس ایڈکی جانب سےپاکستان کو تیس ملین ڈالرامداد کی فراہمی انسانی بنیادوں کے تحت دی جارہی ہے، جس میں کھانا، پانی اور شیلٹر شامل ہیں۔
As Pakistan suffers from devastating flooding, the United States—through @USAID—is now providing $30 million towards critical humanitarian assistance like food, safe water, and shelter. We stand with Pakistan in this difficult time.
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کا کہنا تھا کہ امریکا کو پاکستان بھر میں جانوں، ذریعہ معاش اور گھروں کے تباہ کن نقصان پر شدید دکھ ہے، امریکا فوری طور پر درکار خوراک کی امداد، محفوظ پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت میں بہتری، مالی مدد اور پناہ گاہوں کی امداد کو ترجیح دے گا۔
سفارتخانہ نے بیان میں کہا تھا کہ یہ مدد زندگیوں کو بچائے گی اور سب سے زیادہ کمزور متاثرہ آبادیوں کی مشکلات کو کم کرے گی، امریکا پاکستان بھر میں متاثرہ آبادیوں کی معاونت کے لئے ثابت قدم ہے۔
واضح رہے پاکستان میں سیلاب سے اب تک 1100 سے زائد افراد جاں بحق اور 33 ملین افراد متاثر ہوئے جبکہ انفراسٹرکچر اور فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں۔
واشنگٹن / اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے کے موقع پر پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے بات ہوئی ہے، اس برس پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہو رہے ہیں، پاکستان سے تعلقات اور تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام اور انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ پاکستان سے تجارت بڑھانے کےعزم پر بھی قائم ہیں۔
Spoke with Foreign Minister @BBhuttoZardari today. This year marks the 75th anniversary of U.S.-Pakistani relations, and we’re committed to strengthening our relationship and our cooperation on Afghan stability, combatting terrorism, and expanding commerce #PakUSAt75
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) May 6, 2022
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی و پاکستانی وزرائے خارجہ کے درمیان افغان استحکام، دہشت گردی سے نمٹنے اور توانائی تک رسائی کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال ہوا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دوران گفتگو زرعی تجارت کو بڑھانے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا۔
.@SecBlinken & @BBhuttoZardari spoke today and discussed continuing U.S.-Pakistan cooperation on Afghan stability, combatting terrorism, improving access to energy, expanding agricultural trade, and addressing longstanding commercial challenges #PakUSAt75https://t.co/HgT8IelSXX
خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کو فون کیا تھا جس کے بارے میں بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر اہم بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کہ گفتگو میں باہمی فائدہ مند اور وسیع البنیاد تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال ہوا، امن، ترقی اور سلامتی کے فروغ پر بات چیت ہوئی اور اتفاق کیا گیا کہ باہمی احترام پر مبنی تعلقات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔
Received call from @SecBlinken grateful for warm felicitations on my assumption of office. Exchanged views on:
-Strengthening mutually beneficial, broadbased relationship
-Promotion of peace,development & security
-Agreed engagement with mutual respect is the way forward 🇺🇸🤝🇵🇰
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) May 6, 2022