Tag: انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی

  • راولپنڈی میں خطرناک حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے  4  دہشت گرد گرفتار

    راولپنڈی میں خطرناک حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے 4 دہشت گرد گرفتار

    راولپنڈی : کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، دہشت گرد راولپنڈی میں خطرناک حملےکی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے راولپنڈی میں انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی ، کارروائی کے دوران 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم داعش ، ٹی ٹی پی،بلوچ لبریش سے ہے، دہشت گرد راولپنڈی میں خطرناک حملےکی منصوبہ بندی کر رہےتھے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے بارودی مواد ، ڈیٹو نیٹر ، حفاظتی فیوز ،نقدی برآمد کرلی ، دہشت گردوں کی شناحت اجمل امین،فیروز،حامدبشیر،اویس شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔

    دہشت گردوں کے خلاف مقدمات درج کرلیاگیا ہے اور تفتیش جاری ہے، رواں ہفتے395کومبنگ آپریشنز کے دوران 108 مشتبہ افراد گرفتار کیے جبکہ 20 ہزار 940 افراد سے پوچھ کچھ کی گئی۔

  • کراچی سے چوری شدہ کاروں کا ملتان میں ٹمپرنگ کا انکشاف

    کراچی سے چوری شدہ کاروں کا ملتان میں ٹمپرنگ کا انکشاف

    کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے چوری شدہ کاروں کا ملتان میں حقیقی ٹمپرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ اصل مالک بھی اپنی گاڑی قانونی طور پر واپس نہیں لے سکتا ہے۔

    اسٹیل ٹاؤن پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم ذیشان سے سی سی ٹی وی کیمرہ ڈیکیٹر سینسر برآمد ہوا، ملزم نے نے پولیس کو تھیف ٹیکنالوجی کا ڈیمو بھی کرکے دکھایا۔

    ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق ملزم ذیشان کو انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کے بعد گرفتار کیا، گرفتار ملزم پاکستان بھر کی پولیس کومطلوب ہے۔

    ایس ایس پی ملیرعرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ملزم کارلفٹر بھی ہے اور چوری شدہ کاریں بھی خریدتا ہے، ملزم چوری کی کاریں پورے پاکستان میں فروخت کرتا تھا۔

    ملزم ذیشان نے اپنے بیان میں کہا کہ میں چوری کی گاڑیاں خریدتا ہوں، میرے پاس ایک ڈیوائس ہے جو کیمرہ ڈھونڈتی ہے چاہےخفیہ طور پر کیمرہ کیوں نا لگا ہو۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ 2،3 دفعہ پنجاب میں گرفتار ہوچکا، تاہم 2 ماہ سے کراچی میں تھا، یہاں میں نے 4 گاڑیاں خریدی ہیں جبکہ پنجاب سے 28 گاڑیاں خرید چکا ہوں۔

    ملزم نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ چوری شدہ کاریں ملتان جاتی ہیں جہاں ان کو تیار کیا جاتا ہے، کاریں ٹمپر کرنے کے بعد لیبارٹری میں ٹیسٹ ہوتا ہے اور پھر فروخت کی جاتی ہیں۔

    ملزم نے انکشاف کیا کہ قانونی طور پر بھی کوئی کار کو کلیم نہیں کرسکتا، میں نے کاریں خرید کر لے جانے کیلئے 2 ڈرائیور بھی رکھے ہیں، دونوں ڈرائیورز کو فی کس 20 ہزار روپے تنخواہ دیتا ہوں۔

    ایس ایس پی ملیرعرفان بہادر نے مزید کہا کہ ملزم ذیشان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔