Tag: انٹیلی جنس بیورو

  • انٹیلی جنس بیورو کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    انٹیلی جنس بیورو کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : انٹیلی جنس بیورو نے فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا اور سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظر ثانی پر سماعت سے قبل پیشرفت سامنے آئی ، انٹیلی جنس بیورو نے فیض آباد دھرنے پر نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    انٹیلی جنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسداللہ خان نے متفرق درخواست دائر کردی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی 28 ستمبر کو سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہے، انٹیلی جنس بیورو فیصلے کیخلاف نظر ثانی واپس لینا چاہتا ہے۔

    آئی بی نظرثانی درخواست کا دفاع نہیں کرنا چاہتی، استدعا ہے کہ متفرق درخوست منظور کرکے نظر ثانی درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے۔

    درخواست گزار شیخ رشید کے وکیل امان اللہ کنرانی نے مقدمہ ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ امان اللہ کنرانی بلوچستان کے نگران وزیر قانون بن چکے ہیں اور امان اللہ کنرانی شیخ رشید کے وکیل کی حیثیت سےپیش نہیں ہو سکتے۔

  • ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی تعاون ریاض پیر زادہ کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ سے متعلق خبر دی، ان کی خبر کی کوئی تردید ہی نہیں کی گئی، ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے آئی بی کی رپورٹ سے متعلق اہم نشاندہی کی جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    یاد رہے کہ 26 ستمبر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 37 اراکین پارلیمنٹ کے خلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی اور مذکورہ اراکین اسمبلی پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    آئی بی نے 10 جولائی2017 کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 اراکین اسمبلی کے نام شامل کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ اراکین اسمبلی ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ آئی بی اور حکومت کو بدنام کرنے کے لیے یہ بات پھیلائی گئی۔ آئی بی کے خط میں جن ارکان اسمبلی کا نام آیا، وہ شکایت داخل کردیں، تحقیقات کر رہے ہیں، آئی بی کو ہدایت دی ہے کہ اس جعلی دستاویز کے خلاف ایف آئی آر درج کرے کہ اس کے نام پر ایسی دستاویز کیسے نکلی؟

    مذکورہ معاملے کے بارے میں پیمرا میں بھی رپورٹ درج کروائی گئی تاہم اس کے ساتھ ہی ارشد شریف کو آئی بی کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے لگیں جبکہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز کے خلاف مقدمہ بھی درج کردیا گیا۔

    وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرا شکوہ وزیر اعظم ہاؤس سے ہے کیونکہ خط وہاں سے نکالا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔ میڈیا ہاؤس کو ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔ انٹیلی جنس بیورو نے اے آر وائی پر اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ایف آئی آر کٹوائی۔


    شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے

    ریاض پیر زادہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر کیسز ہیں شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے تھی۔ دو بار حکومت کر کے بھی ملک کو درست نہیں کر سکے۔

    انہوں نے اراکین اسمبلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنا چاہیئے۔ وقت آگیا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ضمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، ’یہ نہیں کوئی بھی بل پیش کیا جائے اور فوری منظوری دے دیں، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف فوج نہیں دے سکتی، پارلیمنٹ نے دینا تھا۔ پارلیمنٹ اپنا کام درست طور پر نہیں کر سکی۔ آج عوام میں اضطراب کی وجہ پارلیمنٹ کا کام نہ کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پشاور: مسلح افراد کی فائرنگ سے آئی بی انسپکٹر جاں بحق

    پشاور: مسلح افراد کی فائرنگ سے آئی بی انسپکٹر جاں بحق

    پشاور: وزیر باغ میں انٹیلی جنس بیورو کے انسپکٹر عثمان گل فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔ مسلح افراد نے ان پر 2 سے 3 فائر کیے جس کے بعد وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    حکام کے مطابق عثمان گل پر جس وقت فائرنگ کی گئی وہ اس وقت گھر سے دفتر جانے کے لیے نکلے تھے۔

    فائرنگ کے واقعہ میں ایک بچہ بھی زخمی ہوا ہے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ آیا وہ کوئی راہگیر بچہ تھا یا مقتول انسپکٹر کے ساتھ ان کے گھر سے نکلا تھا۔ بچے کو طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مسلح افراد نے عثمان گل پر 2 سے 3 فائر کیے۔ دہشت گردانہ کارروائی کے بعد ملزمان جائے وقوع سے فرار ہوگئے جن کی تلاش کے لیے شہر کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔

    مقتول انسپکٹر کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔

    پشاور میں اس سے قبل بھی سیکیورٹی حکام اور پولیس کو کئی بار نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ گذشتہ ہفتے چارسدہ بس اڈے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں ٹریفک پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • لاہور : چھ بچوں کی اموات، ضلعی انتظامیہ ذمہ دار قرار

    لاہور : چھ بچوں کی اموات، ضلعی انتظامیہ ذمہ دار قرار

    لاہور : انٹیلی جنس بیورو نےلاہور میں آگ لگنے سے چھ بچوں کی اموات میں ضلعی انتظامیہ کو ذمہ دار قراردیدیا۔ لاہورکےعلاقےکوٹ خواجہ سعید میں آتشزدگی سے چھ بچوں کی مو ت کا ذمہ دا ر ضلعی انتظامیہ تھی۔

    انٹیلی جنس حکام نے بھی اے آروائی نیوز اورعینی شاہدین کےبیانات تصدیق کردی۔ انٹیلی جنس بیورو نے متاثرہ گھر کا دورہ کیا اور آگ لگنے سے معصوم بچوں کی اموات کے محرکات کا جائزہ لیا۔

    آئی بی حکام کے مطابق آگ پر بروقت قابو نہیں پایا گیا جس سے معصوم بچے جان سے چلے گئے۔ حادثے میں ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور نا اہلی کھل کر سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز نے گزشتہ روز فائر بریگیڈ کی نااہلی کا پردہ چاک کیا تھا۔ واضح رہے کہ لاہور کے علاقے شاد باغ میں گذشتہ روز شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ سے ایک ہی خاندان کے چھ بچے جاں بحق ہوگئے تھے جن میں تین لڑکے اور تین لڑکیاں شامل تھیں۔

  • ڈائریکٹر جنرل آئی بی آفتاب سلطان کی مدت ملازمت میں توسیع

    ڈائریکٹر جنرل آئی بی آفتاب سلطان کی مدت ملازمت میں توسیع

    اسلام آباد : وزیراعظم نے انٹیلی جنس بیوروکےسربراہ آفتاب سلطان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی بیورو آفتاب سلطان کی مدت ملازمت میں توسیع غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر کی گئی ہے۔

    ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کاکنٹریکٹ دو اپریل دو ہزار سولہ تک بڑھادیا گیا۔دو ہزار تیرہ میں آفتاب سلطان کو انٹیلی جنس بیورو کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ دو ہزار چودہ میں بھی ڈائریکٹر جنرل آئی بی آفتاب سلطان کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی تھی۔