Tag: انٹیلی جنس کمیونٹی

  • کرونا وائرس اصلی ہے یا لیبارٹری میں تیار شدہ؟ امریکی صدر کو بھی تشویش

    کرونا وائرس اصلی ہے یا لیبارٹری میں تیار شدہ؟ امریکی صدر کو بھی تشویش

    کرونا وائرس شروع سے ہی متنازعہ رہا ہے اور اسے لیبارٹری میں تیار کیا گیا وائرس قرار دیا جاتا رہا ہے، اب اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کو حکم دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی اصلیت کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ایک رپورٹ تیار کریں اور معلوم کریں کہ یہ بیماری کسی لیب میں تیار کی گئی ہے یا کس متاثرہ جانور سے انسان میں پھیلی ہے۔

    روس میں نووسبیرسک اسٹیٹ یونیورسٹی کی لیبارٹری کے سربراہ اور روسی اکیڈمی آف سائنسز (آر اے ایس) کے رکن سیرگئی نیتسوف نے بتایا ہے کہ عالمی سطح پر کورونا وبائی وائرس کے اصل حقیقت کا پتہ لگانے میں دو سال لگ سکتے ہیں۔

    سیرگئی نیتسوف کا کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ اس میں دنوں یا مہینوں کے بجائے ایک یا دو سال لگ سکتے ہیں۔ ریفریڈ اسٹڈی کے پاس اور بھی بہت کچھ ہے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ سارس وائرس جیسی تباہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک کے ماہرین اس راز کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں کہ جانوروں سے پیدا ہونے والا وائرس انسانوں میں کیسے پھیل گیا۔

    اس سے قبل گزشتہ جنوری میں بین الاقوامی ماہرین بھی چین کے شہر ووہان گئے تھے، ان کا خیال تھا کہ کرونا وائرس وہاں سے شروع ہوا، انہوں نے اسپتالوں، بازاروں اور لیبارٹری میں مختلف ٹیسٹ کیے۔

    ماہرین نے مارچ میں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کووڈ 19 کے ووہان میں ایک لیبارٹری سے نکلنے کے امکان کو کم قرار دیا تھا۔

  • کیا کرونا وائرس کسی لیبارٹری میں بنا؟ تحقیق سے کیا سامنے آیا

    کیا کرونا وائرس کسی لیبارٹری میں بنا؟ تحقیق سے کیا سامنے آیا

    واشنگٹن: امریکی صدر کے دعوؤں کے برعکس امریکا کی انٹیلی جنس کمیونٹی نے کرونا وائرس کی تخلیق کے سلسلے میں بڑا اعتراف کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی انٹیلی جنس کمیونٹی نے اعتراف کیا ہے کہ کرونا وائرس انسان کا تیار کردہ یا مصنوعی طریقے سے پیدا کردہ نہیں ہے۔

    امریکا کے آفس آف دی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے وسیع سائنسی اتفاق رائے پایا جاتا ہے، یہ کمیونٹی بھی اس سے متفق ہے کہ کو وِڈ نائنٹین جینیاتی ترمیم کا نتیجہ نہیں، نہ ہی یہ وائرس انسان نے بنایا ہے۔

    کرونا وبا کا آغاز ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی سے ہوا: ٹرمپ

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کمیونٹی دستیاب معلومات کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ کرونا وائرس انسان کا تخلیق کردہ یا مصنوعی طریقے سے پیدا کردہ نہیں ہے۔

    یو ایس انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ پوری انٹیلی جنس کمیونٹی مسلسل امریکی پالیسی سازوں اور کو وِڈ 19 کا مقابلہ کرنے والوں کو مدد فراہم کرتی رہی ہے، کمیونٹی نے ہمیشہ نیشنل سیکورٹی کرائسز کے دوران تحقیق اور تجزیے کے لیے وسائل کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کمیونٹی سامنے آنے والی خفیہ معلومات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کرونا کسی متاثرہ جانور سے پھیلا یا ووہان کی ایک لیبارٹری میں ایک حادثے کا نتیجہ تھا۔

    واضح رہے کہ اس وائرس کے بارے میں پہلے خیال تھا کہ یہ ووہان میں جانوروں کی مارکیٹ سے پھیلا تاہم اب خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر قریبی وائرس ریسرچ لیبارٹری سے پھیلا۔