Tag: انڈس واٹر کمشنر

  • آب پاشی نظام میں خامیاں، وفاقی حکومت کا مانیٹرنگ کا فیصلہ

    لاہور: انڈس واٹر ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی آب پاشی نظام میں خامیوں کی وجہ سے وفاقی حکومت نے اس کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے سیکریٹری آبپاشی پنجاب سے رابطہ کیا ہے، کمشنر پنجاب بیراجز کا معائنہ کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ انڈس واٹر کمشنر جنوری کے پہلے ہفتے میں ہیڈ سلیمانکی بیراج کا دورہ کریں گے، جس کا مقصد بیراجز پر پانی کی آمد اور وہاں حالت کا جائزہ لینا ہے۔

    انڈس ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارے آب پاشی نظام میں بے شمار خامیاں ہیں، اور وفاقی حکومت نے اس کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کر لیا ہے، کمیشن حکام معائنہ کریں گے کہ پانی کے ضیاع و تقسیم کا ڈیٹا کیا ہے۔

    دریں اثنا، چاروں صوبوں کے آب پاشی محکموں کو پانی بچانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

  • بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے متعلق ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    ذرایع انڈس واٹر کمشنر کا کہنا ہے کہ بھارت نے ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے، ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک 24 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروزپور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔

    مزید تفصیل یہاں پڑھیں:  بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    واضح رہے کہ بھارت پانی چھوڑنے سے پہلے سندھ طاس معاہدے کے تحت آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    یاد رہے کہ آج پاکستان نے بھارت سے مسلسل آبی جارحیت پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔