Tag: انڈونیشیا

  • میک اپ کے سامان کی تیاری میں چھپکلیوں کے استعمال کا انکشاف

    میک اپ کے سامان کی تیاری میں چھپکلیوں کے استعمال کا انکشاف

    جکارتہ: انڈونیشیا میں میک اپ کے سامان کی تیاری میں چھپکلیوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    وائس آف انڈونیشیا کے مطابق انڈونیشیا کے کیپتا کان نامی گاؤں کے باسی چھپکلیاں پکڑ کر سپلائی کرتے ہیں اور اس سے اچھی خاصی رقم حاصل کرتے ہیں۔

    جریدے کے مطابق انڈویشیا کے اس گاؤں میں آپ کو جگہ جگہ چھپکلیوں کے ڈھیر لگے نظر آئیں گے۔

    گاؤں کے رہائشی رات کے وقت چھپکلیوں کو تلاش کرکے پکڑنے کے لیے نکلتے ہیں، چھپکلیوں کو پکڑنے کے لیے ایک خاص قسم کی چھڑی کا استعمال کیا جاتا ہے جس پر گلو لگی ہوتی ہے، گلو لگی چھڑی کے ذریعے چھپکلی کو پکڑنا آسان ہوجاتا ہے۔

    چھپکلیاں پکڑنے والے انہیں جمع کرکے اس کام کی سربراہی کرنے والے کے حوالے کردیتے ہیں جو انہیں ایک کلو چھپکلیوں کے عوض تین ڈالر دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: رنگ گورا کرنے کی کریمز میں لال بیگوں کا استعمال

    چھپکلیاں جمع کرنے کے بعد انہیں پانی سے دھویا جاتا ہے اور پھر ان پر سرف میں پانی ملا کر تیار کیا جانے والا آمیزہ لگایا جاتا ہے، چھپکلیوں کو کچھ گھنٹے بھونے جانے کے بعد دھوپ میں سکھایا جاتا ہے جس کے بعد یہ مارکیٹ میں فروخت کے لیے تیار ہوجاتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس گاؤں میں چھپکلیوں کے علاوہ مینڈک اور سانپوں کے بیچنے کا کاروبار بھی کیا جاتا ہے لیکن سب سے زیادہ پیسہ چھپکلیوں سے کمایا جاتا ہے۔

    چھپکلیوں کے کاروبار سے جڑے ایک شخص کے مطابق سب سے زیادہ چین اور امریکا سے لوگ اسے خریدتے ہیں.

    یہ چھپکلیاں میک اپ کے سامان کے علاوہ جلد الرجی اور خارش کی ادویات کی تیاری میں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔

  • کوئلہ چائے کے بعد اب پیش ہے کوئلہ کافی

    کوئلہ چائے کے بعد اب پیش ہے کوئلہ کافی

    آپ نے اب تک کوئلہ چائے اور مٹکا چائے کے بارے میں تو سنا ہوگا؟ لیکن کیا آپ نے کبھی کوئلہ کافی چکھی ہے؟

    انڈونیشیا کے شہر یوگیا کارتا میں مقبول اس انوکھی کافی میں کوئلے کی آمیزش کی جاتی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس کافی میں کوئلہ چائے کی طرح کوئلے کی دھونی نہیں دی جاتی، بلکہ کھولتا ہوا کوئلہ براہ راست کافی کے کپ میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    انڈونیشیا میں اس کافی کو کوپی جوس کہا جاتا ہے۔ جوس کا لفظ دراصل اس آواز کی طرف اشارہ ہے جو گرما گرم کوئلے کو کھولتی ہوئی کافی میں ڈالنے سے پیدا ہوتی ہے۔

    اسے پینے کے شوقین افراد کا کہنا ہے کہ یہ کافی معدے کے درد، سینے میں جلن، متلی اور ڈائریا کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    اس کافی کو بنانے کے لیے اس میں کافی پاؤڈر اور 2 سے 3 چمچے چینی ملائی جاتی ہے، اس کے بعد اس میں گرم پانی ڈالا جاتا ہے۔ اس کے بعد آگ سے سلگتا ہوا کوئلہ نکال کر براہ راست کافی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    کچھ کو اس کا ذائقہ عام کافی جیسا لگتا ہے، جبکہ کچھ کے خیال میں جلتا کوئلہ کافی کے اندر موجود چینی کو جلا دیتا ہے جس سے کافی میں ہلکا سا کیریمل کا ذائقہ آجاتا ہے۔

    اس کافی کو سب سے پہلے سنہ 1960 میں تیار کیا گیا تھا جب اسے تیار کرنے والے شخص کو یہ کافی پینے کے بعد اپنے معدے کے امراض میں افاقہ معلوم ہوا۔ بعد ازاں اس شخص نے اس کافی کی فروخت شرع کردی۔

    یوگیا کارتا میں یہ کافی جابجا ٹھیلوں اور ڈھابوں پر بکتی نظر آتی ہے۔

    کیا آپ یہ کوئلہ کافی پینا چاہیں گے؟

  • انڈونیشیا میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی، لاکھوں افراد بے گھر

    انڈونیشیا میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی، لاکھوں افراد بے گھر

    جکارتہ: انڈونیشیا کے مشرقی صوبے ملوکو میں آنے والے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 سے تجاوز کرگئی ، لاکھوں افراد تاحال بے گھر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی (بی این بی پی) کے ترجمان آگس ویبوو نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اور 150 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو لاکھ سے زائد افراد خیموں میں موجود ہیں، جن شہریوں کے گھر تباہ ہوئے تھے ان کے لیے اسپتالوں کے قریب یا اسکول کے برآمدوں میں خیمے لگائے گئے ہیں۔

    انڈونیشیا کے حکام نے زلزلے کے بعد سمندر کے قریب رہائش پذیر شہریوں کو سونامی کے خدشے پر وسیع میدان میں منتقل کردیا حالانکہ حکام نے کسی قسم کے خطرے کے امکان کو مکمل طور پر مسترد کردیا تھا۔

    انڈونیشیا میں زلزلہ، 20 افراد ہلاک، 100 زخمی

    آگس ویبوو کے مطابق ‘زلزلے کے باعث کم از کم 100 افراد زخمی ہوئے اور 2 ہزار سے زائد مقامی افراد نے محفوظ مقام پر نقل مکانی کی۔

    ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز شمالی شہر امبو سے 37 کلومیٹر دور اور 29 کلومٹیر زیر زمین تھا۔

    ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لوگ آفٹر شاکس سے خوف زدہ ہیں اور عارضی خیموں میں خود کو زیادہ محفوظ تصور کررہے ہیں۔

  • انڈونیشیا میں زلزلہ، 20 افراد ہلاک، 100 زخمی

    انڈونیشیا میں زلزلہ، 20 افراد ہلاک، 100 زخمی

    جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے ملوکو میں زلزلے کے نتیجے 20 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں 6 اعشاریہ 5 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے، زلزلے کا مرکز امبون شہر سے 23 میل دور تھا۔

    انڈونیشین حکام کے مطابق زلزلہ صبح 9 بجے کے قریب آیا، زلزلے کے باعث سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    امریکی جیولوجیل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ زلزلے کا مرکز مشرقی امبون سے 23 میل کی دوری پر تھا۔

    رپورٹ کے مطابق زلزلے سے امبون شہر میں واقع یونیورسٹی کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔

    زلزلے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے ہیں، زلزلے کے باعث سڑکوں اور عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں زیر زمین پلیٹس آپس میں ٹکراتی رہتی ہیں جس کے باعث زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ستمبر 2018 میں انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعد 1.5 میٹر اونچے سوناسمی کے نتیجے میں سیکڑوں گھر تباہ جبکہ کئی افراد لاپتا ہوگئے تھے۔

  • انڈونیشیا کا آسمان سرخ کیوں ہوگیا؟

    انڈونیشیا کا آسمان سرخ کیوں ہوگیا؟

    جکارتا: گزشتہ ہفتے کے اختتام پر انڈونیشیا کے جنگلات میں وسیع پیمانے پر لگنے والی آگ کی وجہ سے ملک کے ایک صوبے کا افق سرخی مائل ہوگیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ سرخ دھند کے سبب مختلف انفیکشن ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہر سال فصلوں کے بعد زمینوں کو تازہ دم کرنے اور جراثیموں کو مارنے کے لیے کسان نباتا ت کو آگ لگاتے ہیں اور یہ آگ بے قابو ہو کر جنوب مشرقی ایشیا کے جنگلا ت کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔

    ماہرین ِ موسمیات کے مطابق کہ یہ عمل سورج کی شعاؤں اور آگ سے پیدا ہونے والے ذرات سے ہوتا ہے ۔

    انڈونیشیا کے صوبے جامبی کے میکار ساری گاؤں سے تعلق رکھنے والی ایکا وولانداری نے ہفتے کی دوپہر کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ، جو چند ہی گھنٹوں میں وائرل ہوگئیں، تصاویر میں آسمان انتہائی سرخ نظر آرہا ہے۔انھوں نے کہا: ’اس روز دھند بہت ہی زیادہ تھی۔ فوٹو گرافی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر اصلی ہیں۔دوسری جانب ٹویٹر پر ایک اور صارف، زُونی شوفی یاتُن نسا، نے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’یہ مریخ نہیں ہے۔ ہم انسانوں کو صاف ہوا چاہئے، دھواں نہیں۔‘

    اس حوالے سے انڈونیشیا کے محکمۂ موسمیات نے مصنوعی سیارے سے لی گئی تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں کئی ایسے مقامات نظر آتے ہیں جہاں سے گاڑھا دھواں نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    سنگاپور یونیورسٹی میں سماجی علوم کے پروفیسر کوٹائے یونگ کے مطابق یہ قدرتی عمل ’ ذرات سے روشنی کا پھیلنا‘ کہلاتا ہے جس میں دھند کے دوران مخصوص قسم کے ذرات فضا میں معلق ہو جاتے ہیں۔ان ذرات کی جسامت 1 مائکرو میٹر یا اس سے کم ہوتی ہے۔ اور جب دھواں آمیز دھند چھا جاتی ہے تو چھوٹے ذرات روشنی کو سرخی مائل کر دیتے ہیں۔

    ان کے بقول چونکہ تصاویر دوپہر کے وقت لی گئی ہیں لہذا ممکن ہے کہ یہ زیادہ سرخ نظر آتی ہوں۔وہ کہتے ہیں کہ ’اگر سورج آپ کے سر پر ہو اور آپ آسمان کی جانب دیکھیں تو یہ زیادہ سرخ نظر آئے گا۔‘

    پروفیسر کوہ کا کہنا ہے کہ اس عمل کا اثر فضا کے درجۂ حرارت پر نہیں پڑتا۔انڈونیشیا اور کسی حد تک ملائشیا میں دھند کا سبب کھلے مقامات پر آگ ہے جو بالعموم جولائی سے اکتوبر کے زمانے میں موسم خشک ہونے کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے۔

    انڈونیشیا میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ اس سال کے آٹھ ماہ کے دوران 328,724 ہیکٹر جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔

    اس کی ذمہ داری بڑی کمپنیوں اور چھوٹے کاشتکاروں پر یکساں عائد ہوتی ہے جو پام آئل اور کاغد اور گودے کے پودوں کی کاشت کے لیے زمین صاف کرنے کی خاطر نباتات کو آگ لگا دیتے ہیں۔اس طرح پودوں میں امراض کا باعث بننے والے جراثیم بھی مر جاتے ہیں۔البتہ یہ آگ قابو سے باہر ہوکر محفوظ جنگلات سمیت وسیع علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔

    اگرچہ ایسا کرنا غیر قانونی ہے مگر بعض لوگوں کے بقول بدعنوانی کی وجہ سے قوانین کا مکمل اطلاق ممکن نہیں ہو سکا ہے۔

  • ماحولیاتی تبدیلی : انڈونیشیا کا دارالحکومت جکارتا سے بورنیو منتقل کرنے کااعلان

    ماحولیاتی تبدیلی : انڈونیشیا کا دارالحکومت جکارتا سے بورنیو منتقل کرنے کااعلان

    جکارتا: انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کا دارالحکومت جکارتا سے جنگلوں سے گھرے مشرقی کنارے پر واقع بورنیو جزیرے منتقل کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیش کردہ مقام علاقائی شہروں بالکپاپان اور ساماریندا کے نزدیک ہے جہاں قدرتی آفات کا خدشہ کم ہے اور حکومت کے پاس وہاں پہلے ہی4 لاکھ 45 ہزار ایکڑ زمین کی ملکیت موجود ہے۔

     صدر جوکو ویدودو کا ایک ویڈیو میں کہنا تھا کہ بورنیو ایک بہترین جگہ ہے، یہ انڈونیشیا کے وسط میں ہے اور شہری علاقوں سے بھی قریب تر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گورننس، کاروبار، مالیات، تجارت اور سروسز کا مرکز ہونے کی وجہ سے جکارتا پر بوجھ بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    جوکو ویدودو کا کہنا تھا کہ پیش کردہ اقدام پر بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔حکام کا کہنا تھا کہ بورنیو جزیرے پر تعمیرات کا آغاز آئندہ سال سے ہوگا جس میں 15 لاکھ سرکاری افسران کی منتقلی 2024 تک 466 کھرب روپے (33 ارب ڈالر) کی لاگت سے کی جائے گی۔ملیشیا اور برونائی سے ملنے والے بورنیو جزیرے کا حصہ جسے کلیمنتان کے نام سے جانا جاتا ہے، میں بڑے پیمانے پر کان کنی کی جاتی ہے جبکہ یہاں گھنے جنگلات ہیں اور یہ دنیا کے ان چند مقامات میں سے ایک ہے جہاں اورانگوتان بستے ہیں۔

    ماہر ماحولیات نے دارالحکومت کی تبدیلی پر خدشات کا اظہار کیا کہ اس سے نایاب اورانگوتان کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔گرین پیس انڈونیشیا کیمپینر جیسمین پیوتری کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ نئے دارالحکومت کو محفوظ مقامات پر قائم نہ کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کی تبدیلی سے جکارتا میں ٹریفک جام اور شہر کے تیزی سے پھیلنے کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔واضح رہے کہ انڈونیشیا دارالحکومت منتقل کرنے والا جنوبی مشرقی ایشیا کا پہلا ملک نہیں۔اس سے قبل میانمار اور ملائشیابھی اپنے مرکز کو منتقل کرچکے ہیں جبکہ برازیل، پاکستان اور نائیجیریز بھی اپنے دارالحکومت کو منتقل کرچکے ہیں۔

    جکارتا میں مقیم پولیٹیکل رسک اینالسٹ کیون او رورکے کا کہنا تھا کہ جاوا جزیرے سے دارالحکومت تبدیل کرنے سے اتحاد مزید مستحکم ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ جکارتا میگا سٹی رہے گا اور چند دہائیوں تک مالیات اور تجارت کا مرکز بنا رہے گا تاہم اسے ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین خدشات لاحق ہیں۔

  • انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے، عمارتیں لرز گئیں

    انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے، عمارتیں لرز گئیں

    جکارتہ: انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں نے عمارتیں لرزا دیں، شہری خوف کے باعث گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے انڈونیشیا کے جنوب مشرقی مالُوکو جزائر میں شدید زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت سات اعشاریہ تین تھی، زلزلے نے مالوکو جزائر کے بڑے شہر تیرانٹے کو ہلا کر رکھ دیا۔

    البتہ زلزلے کے باعث محکمہ موسمیات نے سونامی کی کوئی وارننگ نہیں دی، جبکہ تیرانٹے میں ضمنی جھٹکوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں، تاہم شہریوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

    انڈونیشیا کے ’مالوکو‘ نامی جزیرے پر گذشتہ ہفتے ہی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے بعد علاقے میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی، تاہم حالات کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ موسمیات نے سونامی کی وارننگ واپس لے لی تھی۔

    انڈونیشیا میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی تھی جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں افراد بھی ہوئے تھے۔

  • انڈونیشیا میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    انڈونیشیا میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    جکارتہ: مشرقی انڈونیشیا میں شدید زلزلے کے جھٹکوں سے عمارتیں لزر اٹھیں، شہریوں میں شدید خوف وہراس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’مالوکو‘ نامی جزیرے پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد علاقے میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی، تاہم حالات کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ موسمیات نے سونامی کی وارننگ واپس لے لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلہ کوہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 6.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ مرکز انڈونیشیا کا شہر مناڈو تھا۔

    ان زلزلوں کے جھٹکوں نے علاقے میں افرا تفری مچادی، شہری محفوظ مقامات ڈھونڈتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ کئی افراد کھلے میدان میں جمع ہوگئے۔

    اس سے قبل رواں سال 12 اپریل 2019 میں امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ سلویسی آئی لینڈ کے مشرقی ساحل کے قریب آیا تھا جس کی گہرائی 17 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی تھی، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    انڈونیشیا میں7.5 شدت کا زلزلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی تھی جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں افراد بھی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • انڈونیشیا میں7.5 شدت کا زلزلہ

    انڈونیشیا میں7.5 شدت کا زلزلہ

    جکارتا: امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق انڈونیشیا میں 7.5 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں 7.5 شدت کا زلزلہ آیا ہے، زلزلہ آسڑیلیا کے شہرڈارون میں بھی محسوس کیا گیا۔ زلزلے سے عمارتیں لرزگئیں، لوگ کھلی جگہوں پرنکل آئے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی 222 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزکے کے بعد سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

    انڈونیشیا میں شدید زلزلہ، سونامی وارننگ جاری کردی گئی

    اس سے قبل رواں سال 12 اپریل 2019 امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ سلویسی آئی لینڈ کے مشرقی ساحل کے قریب آیا تھا جس کی گہرائی 17 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی تھی، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی تھی جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں افراد بھی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے واقعات عموماً رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • انڈونیشیا کی فیکٹری میں آتشزدگی، 30 افراد ہلاک

    انڈونیشیا کی فیکٹری میں آتشزدگی، 30 افراد ہلاک

    سماٹرا: انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں ماچس کی فیکٹری میں آگ لگنے سے بچوں سمیت 30 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے سماترا کے علاقے بنجائی میں غیرقانونی طور پر بنائی گئی فیکٹری میں آگ لگنے سے بچوں سمیت 30 افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    ریسکیو اہلکاروں نے آپریشن کے دوران فیکٹری سے 30 لاشیں نکال لیں جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں، لاشیں بری طرح جھلسنے کے باعث ناقابل شناخت ہوچکی ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق 5 گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد عمارت میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔

    پولیس نے فیکٹری کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے، تاحال فیکٹری میں موجود ملازمین کی تعداد کا تعین نہ ہوسکا۔

    انڈونیشیا: تیل کے کنویں میں ہولناک آتشزدگی، 10 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں انڈونیشیا کے نواحی گاؤں میں موجود تیل کے کنویں میں بھڑکنے والی ہولناک آگ کے نتیجے میں 10 ہلاک، جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔