Tag: انڈیا

  • انڈیا کے ’’سیکولر ازم‘‘ کا پردہ چاک کرتے مشہور مگر مجبور بھارتی مسلمان

    انڈیا کے ’’سیکولر ازم‘‘ کا پردہ چاک کرتے مشہور مگر مجبور بھارتی مسلمان

    آئیے آج آپ کو ایک ایسے ملک لے چلتے ہیں، جو کہنے کو تو ہے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ملک، لیکن حقیقت میں نہ وہاں جمہوریت ہے اور نہ ہی سیکولر ازم، بلکہ ہندو توا ذہنیت نے اس کو عملاً ایک ہندو ریاست بنا دیا ہے۔

    جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں بھارت یعنی ہندوستان کی۔ جس کے چہرے سے بالخصوص مودی کے 13 سالہ دور میں سیکولر ملک کا لبادہ اتر چکا ہے اور ایک ایسی ہندو ریاست کا نیا چہرہ سامنے آیا ہے۔ جس میں کسی اقلیت بالخصوص مسلمان کو تو کوئی تحفظ اور حقوق حاصل نہیں۔ وہاں عام مسلمانوں کی حالت تو انتہائی ابتر ہے ہی لیکن نامور مسلمانوں کی زندگی کتنی اجیرن ہے۔ یہ سنیے ریحان خان کے آڈیو پوڈکاسٹ میں

     

  • انڈیا کے 75 سے 80 فائٹرز نے بارڈر پر فائر کیا: اسحاق ڈار

    انڈیا کے 75 سے 80 فائٹرز نے بارڈر پر فائر کیا: اسحاق ڈار

    نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ انڈیا کے 75 سے 80 فائٹرز نے بارڈر پر فائر کیا اسے جواب دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے 75 سے 80 فائٹرز نے بارڈر پر فائر کیا اسے جواب دیا گیا، ایک گھنٹہ سرحد پر جنگ رہی اور ہماری فضائیہ نے بھرپور رسپانس کیا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے جن 5 طیاروں نے پاکستان میں کارروائی کی انہیں مار گرایا ہے باقی طیارے بھی کارروائی کا حصہ بنتے تو انہیں بھی مار گراتے یہ تعداد 15 تک ہوجاتی۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ڈی جی آئی ایس پی آر کی بھارتی حملوں میں 26 پاکستانیوں کی شہادت اور 46 کے زخمی ہونے کی تصدیق

    پاکستان کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ قوم مسلح افواج کو مستعد رہنے اور جواب دینے پر مبارکباد دیتی ہے، ہم نے یو این سیکیورٹی کونسل کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کیا ہے، رات واقعے کے فوری بعد غیر ملکی سفیروں سے بات ہوئی۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ اسپین کے وزیرخارجہ سے بات ہوئی، اوآئی سی کو بھی صورتحال کا بتایا، ہم نے پہل نہیں کی لیکن جارحیت کا بھرپور جواب دیا، نیلم جہلم پراجیکٹ کو انڈیا کا نشانہ بنانا سنگین خلاف ورزی اور دگنا مجرمانہ ایکٹ ہے۔

    اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ انڈیا کے ملین آف ڈالرز کے فائٹرز طیارے مار گرائے ہیں، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ترکی بہ ترکی جواب دیں گے اور وہ دیا ہے۔

  • 4 امیر ترین بھارتی 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے

    4 امیر ترین بھارتی 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے

    نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف جنگ کے زبردست منفی اثرات سے دنیا پریشان ہو گئی ہے، بھارت کے 4 امیر ترین افراد بھی ان اثرات کی وجہ سے مجموعی طور پر 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا نے بتایا کہ مارکیٹ کریش نے مکیش امبانی، گوتم اڈانی، ساوتری جندال، ان کے اہل خانہ اور شیونادر کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، انٹرنیشنل میگزین فوربز کے بلینئر ٹریکر نے چاروں ارب پتیوں کی دولت میں کمی کی نشان دہی کر دی ہے۔

    امیر ترین بھارتی مکیش امبانی کی دولت میں 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، جن کی مجموعی دولت اب بھی 87 ارب ڈالر سے زیادہ ہے، جب کہ گوتم اڈانی کی دولت میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے ٹیرف نے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایشیا، یورپ اور خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں گزشتہ روز شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ بھارت کی اسٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی تھی۔ نفٹی انڈیکس 5 فی صد کمی سے 21 ہزار 758 پوائنٹس پر آیا، جب کہ سینسکس 5.29 فی صد گر کر 71 ہزار 379 پوائنٹس پر بند ہوا۔


    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے


    گزشتہ روز یورپی اسٹاک مارکیٹیں کھلتے ہی گر گئیں، فرینکفرٹ کے ڈیکس انڈیکس میں 10 فی صد مندی ریکارڈ کی گئی اور جرمنی میں ڈیکس انڈیکس تقریباً 10 فی صد نیچے آیا۔ لندن کا ایف ٹی ایس ای ہنڈریڈ تقریبا 6 فی صد نیچے آیا، جب کہ اٹلی میں 8.5، سوئیڈن اور سوئٹزلینڈ کی مارکیٹیں 7 فی صد گریں۔

    جاپان کا نکئی انڈیکس 9.5 فی صد اور تائپے انڈیکس 9.6 فی صد، ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 13.6 فی صد کمی ہوئی۔ سنگاپور انڈیکس 8، شنگھائی انڈیکس میں 7 فی صد کمی ہوئی، سڈنی اسٹاک میں 160 ارب ڈالرز کا خسارہ ہوا اور پندرہ منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فی صد نیچے آیا۔

    اسی طرح سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا، تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11 ہزار 1200 پر بند ہوا۔ آرامکو کے حصص کی قیمت میں 90 ارب ڈالر کمی ہوئی۔ قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی مندی رہی۔ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • حسینہ واجد کو ہمارے حوالے کر دیں، بنگلادیش کا بھارت سے مطالبہ

    حسینہ واجد کو ہمارے حوالے کر دیں، بنگلادیش کا بھارت سے مطالبہ

    ڈھاکا: بنگلادیش نے بھارت سے سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو بنگلادیش کی وزارت خارجہ کے مشیر توحید حسین نے کہا ہے کہ بھارت کو شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے پیغام بھیجا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا بھارت سے کہا گیا ہے کہ حسینہ واجد کو عدالتی کارروائی کے لئے بنگلادیش کے حوالے کیا جائے۔ بنگلادیش اور بھارت کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے، معاہدے کے تحت حسینہ واجد کو ملک واپس لایا جا سکتا ہے۔

    توحید حسین نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی خط و کتابت کا حوالہ دیتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ’’ہم نے ہندوستانی حکومت کو زبانی طور پر ایک نوٹ بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ بنگلادیش کی حکومت حسینہ کو عدالتی کارروائی کے لیے یہاں واپس لانا چاہتی ہے۔‘‘

    ہندوستان کی وزارت خارجہ اور حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ حسینہ واجد طلبہ کے مظاہروں کے بعد مستعفی ہو کر اگست میں بھارت فرار ہو گئی تھیں، ان کے خلاف قتل کے 100 سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔

    شیخ حسینہ کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹے جوائے، اور ان کی بھتیجی ٹیولپ صدیق کے خلاف بھی انکوائری کی جا رہی ہے، ٹیولپ برطانوی قانون ساز اور وزارت خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔ شیخ حسینہ کے سیاسی مخالف، نیشنلسٹ ڈیموکریٹک موومنٹ پارٹی کے چیئرمین بوبی حجاج نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں انھوں نے مذکورہ ملزمان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    بوبی حجاج نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا ’’ہم اپنی عدالت کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں۔‘‘ یہ الزامات 12.65 ارب ڈالر کے ’روپر نیوکلیئر پلانٹ‘ کی فنڈنگ ​​سے جڑے ہوئے ہیں، جسے ماسکو نے 90 فی صد قرض کے ساتھ فنڈ کیا تھا، اور اس حوالے سے یہ جنوبی ایشیا کا پہلا بن گیا تھا۔ کمیشن نے پیر کو بیان میں کہا کہ اس نے ان الزامات کی انکوائری شروع کی ہے کہ حسینہ اور خاندان کے افراد نے ملائیشیا میں مختلف آف شور بینک اکاؤنٹس کے ذریعے روپر پلانٹ سے 5 ارب ڈالر کا غبن کیا ہے۔

  • چیمپئنز ٹرافی: بھارت اپنے بچھائے جال میں خود پھنس گیا!

    چیمپئنز ٹرافی: بھارت اپنے بچھائے جال میں خود پھنس گیا!

    پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایونٹ کو درہم برہم کرنے کے لیے بھارت چال سے باز نہ آیا مگر اپنے ہی جال میں پھنس گیا۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے۔ پاکستان اس کا میزبان ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی ہے تاہم بھارت نے پرانا حربہ استعمال کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان میں ایونٹ کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کیں لیکن وہ مثل مشہور ہے نا کہ آپ اپنے دام میں صیاد آگیا تو یہی مثل چیمئنز ٹرافی کے معاملے پر بھارت پر صادق ہوتی نظر آتی ہے۔

    بھارت نے سیکیورٹی کا بہانا بنا کر پاکستان نہ آنے کا اعلان کیا تو پاکستان نے بھی گھٹنے ٹیکنے کے بجائے آئی سی سی کو خط لکھ کر بھارت سے تحریری انکار اور ٹھوس وجوہات مانگ لیں۔ اب اگر بھارت تحریری طور پر سیکیورٹی کو بہانا بنائے گا تو خود اپنے کیے پر پچھتائے گا۔

    پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا ماسٹر پلان بنا کر آئی سی سی اور تمام ٹیموں کو بھیجا تھا، جس پر بھارت نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔ گزشتہ ماہ جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بورڈ کا اجلاس ہوا تب بھی دیگر تمام بورڈز کے ساتھ بھارت نے بھی نہ صرف اس پلان کو قبول کیا اور بلکہ سند کے طور پر مہر بھی ثبت کی۔

    اب اگر بھارت پاکستان نہ آنے کے لیے سیکیورٹی کا جواز پیش کرتا ہے تو اس کے لیے یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی بورڈ اب آئی سی سی کو پیسوں کی چمک کے ذریعے رام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر بورڈز کو بھی سیریز کھیلنے اور مالی فائدہ پہنچانے کا لالچ دے رہا ہے.

    اب جب بھارت کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے تو کبھی اپنے میڈیا کے ذریعے چیمپئنز ٹرافی کا ایونٹ اپنے ملک مین کرانے کا شوشا چھوڑ رہا ہے تو کبھی آئی سی سی کو ہائبرڈ ماڈل پر قائل کرنے کے لیے نقصان کے ازالے کا لالچ دے رہا ہے دوسری جانب پرانا ہتھکنڈا استعمال کرتے ہوئے دیگر بورڈز کو بھی اپنے مکر وفریب کے جال میں پھنسا کر انہیں سیریز کھیلنے اور مالی فوائد پہنچانے کے بھونڈے وعدے کر رہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/india-refused-to-play-in-pakistan/

  • انڈیا پیچھے، مودی آگے، بھارتی لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

    انڈیا پیچھے، مودی آگے، بھارتی لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

    نئی دہلی: بھارت کے عام انتخابات میں حکمراں بی جے پی دو تہائی اکثریت تو حاصل کرتی نظر نہیں آ رہی البتہ عوام نے اپنے ووٹوں سے انڈیا کو شکست اور مودی کو کامیاب کر دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی نتائج میں مودی کی پارٹی بی جے پی کو اپوزیشن جماعتوں پر برتری حاصل ہو گئی ہے، تاہم بی جے پی اتحاد کا 400 نشستیں لینے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق حکومتی اتحادی الائنس این ڈی اے 290 نشستیں لے کر سب سے آگے ہے، کانگریس و دیگر پر مشتمل اتحاد ’انڈیا‘ 230 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔ کانگریس کی بجائے تیلگودیشم پارٹی دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے، جس نے اب تک 128 سیٹیں حاصل کی ہیں۔

    گاندھی نگر سے امت شاہ 5 لاکھ ووٹوں سے جیت تو گئے، لیکن اترپردیش اور مہاراشٹرا میں این ڈی اے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، پنجاب میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے میدان مار لیا، بابری مسجد اور رام مندر تنازع والے شہر ایودھیا میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حیدر آباد میں آل انڈیا اتحاد السلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بی جے پی امیدوار سے آگے ہیں۔

    واضح رہے کہ 543 رکنی پارلیمنٹ میں 272 سے زیادہ نشستیں جیتنے والی جماعت یا اتحاد حکومت بنا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس انتخابات کے دوران 64 کروڑ 20 لاکھ ووٹرز کا عالمی ریکارڈ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارت میں 7 مراحل پر مشتمل یہ سب سے مہنگے انتخابا ت ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس سال ووٹر ٹرن آؤٹ 66.3 فی صد رہا، جو 2019 کے مقابلے میں تقریباً ایک فی صد کم ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: ہندوتوا نظریے کے حامل 300 سے زائد غنڈوں کا پیدل چلتے مسلمانوں پر تشدد

    ویڈیو رپورٹ: ہندوتوا نظریے کے حامل 300 سے زائد غنڈوں کا پیدل چلتے مسلمانوں پر تشدد

    بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، بھارت میں اقلیتوں پر پہلے سے جاری ظلم و ستم انتہا پسند مودی سرکار کے آنے کے بعد اب بربریت کی شکل اختیار کر چکا ہے، مودی سرکار دنیا میں سیکولرزم کا پرچار کرتی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ ہندووٴں کے سوا بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔

    دی وائر اور ہندوتوا واچ کے مطابق ہندوتوا نظریے کے پیروکاروں نے شانتی نگر میرا روڈ ممبئی میں مسلمان دکان داروں پر حملہ کیا، ہندوتوا نظریے کے حامل 300 سے زائد غنڈوں نے میرا روڈ پر پیدل چلنے والے نہتے مسلمانوں پر دھاوا بولا اور تشدد کیا۔

    بی جے پی کے کارندوں نے مسلمانوں پر ڈنڈے برسائے اور پتھراوٴ کیا جب کہ گاڑیوں اور املاک کو نقصان بھی پہنچایا، مشتعل ہجوم نے 50 سے زائد مسلمانوں کو زخمی کیا اور لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچایا، جب کہ بھارتی پولیس نے پرتشدد ہجوم کو توڑ پھوڑ سے نہیں روکا، بھارتی پولیس نے بلوائیوں کے خلاف شواہد کی موجودگی کے باوجود کوئی ایف آئی آر درج نہ کرائی بلکہ مجرمان کو تحفظ فراہم کرتی رہی۔

    ایودھیا میں مسلمانوں کی بابری مسجد کے مقام پر ہندو مندر کی تعمیر سے آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارندوں کو تقویت ملی ہے اور اقلیتوں کے خلاف مظالم میں مزید اضافہ ہوا ہے، مذہب کے نام پر اپنی سیاست چمکانے والی مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف کھلم کھلا غنڈہ گردی اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔

  • ہم سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ ہیں، امریکا کا اعلان

    ہم سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ ہیں، امریکا کا اعلان

    امریکا نے بھارت سے سکھ رہنماؤں کے قتل کے معاملے میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور اعلان کیا ہے کہ ہم سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ ہیں۔

    ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور گرپرونت پنوں کے ممکنہ قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی منظر عام پر آ گئے ہیں۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی، اور کینیڈا نے بھارتی حکام سے ہردیپ سنگھ کے قتل میں تحقیقات اور تعاون کا مطالبہ کیا تھا، اب امریکا نے بھی بھارت سے سکھ رہنماوٴں کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    امریکا نے سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر تے ہوئے قرار دیا کہ ہم سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان حملوں کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    امریکا نے کہا ہم کینیڈا کی جانب سے بھارت پر لگائے گئے الزامات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، اس واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں بدلنے کا گھناؤنا منصوبہ آخری مراحل میں

    مقبوضہ کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں بدلنے کا گھناؤنا منصوبہ آخری مراحل میں

    مقبوضہ کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں بدلنے کا گھناؤنا منصوبہ آخری مراحل میں پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے اور دْنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے والے بھارت کا مکروہ چہرہ دْنیا پر عیاں ہو گیا۔

    جموں اینڈ کشمیر لینگوئج بل، کنٹرول آف بلڈنگ آپریشن ایکٹ، جموں و کشمیر ڈویلپمنٹ ایکٹ اور فارسٹ رائٹس ایکٹ میں تبدیلیوں سے مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریت علاقے میں بدلنے کا گھناوٴنا منصوبہ آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کا 58 فی صد رقبہ لداخ، 26 فی صد جموں اور 16 فی صد وادی کشمیر پر مشتمل ہے، مودی سرکار کشمیر کے مسلم تشخص کو مسخ کرنے کے لیے ہر حربے کا استعمال کر رہی ہے، آرٹیکل 370 اور 35-A کی غیر آئینی تنسیخ جنیوا کنونشن 4 کے آرٹیکل 49 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    مردم شماری کمیشن نے اکثریتی علاقوں کی نشستیں 83 سے بڑھا کر 90 کر دیں، جب کہ مسلم اکثریتی علاقوں کی نشستوں میں صرف 1 کا اضافہ کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں 56 ہزار ایکڑ اراضی بھی ہندوستانی فوج نے ناجائز طور پر قبضے میں لے رکھی ہے، نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت 50 لاکھ سے زائد ہندوٴں کو کشمیر کا ڈومیسائل بھی دے دیا گیا ہے۔

    مودی سرکار 5 لاکھ پنڈتوں کے لیے اسرائیل کی طرز پر کالونیاں بھی بنا نے جا رہی ہے، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ہندو اکثریت پر مشتمل ایک نیا ڈویڑن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں کشتوار، انتناگ اور کْلگم کے اضلاع شامل ہوں گے۔

    جموں اینڈ کشمیر لینگوئج بل، کنٹرول آف بلڈنگ آپریشن ایکٹ، جموں و کشمیر ڈویلپمنٹ ایکٹ اور فارسٹ رائٹس ایکٹ میں تبدیلیوں سے مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریت علاقے میں بدلنے کا گھناوٴنا منصوبہ اب آخری مراحل میں ہے، مودی سرکار کے ان تمام تر اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو ہڑپنا ہے۔

  • برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    برطانوی جریدے نے مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے

    لندن: نامور برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑ دیا، جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مذہبی تقسیم، نسل پرستی اور گرتے صحافتی معیار پر تشویش ناک سوالات اٹھا دیے، اور کہا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد پر بڑھتے واقعات پر مودی کی مجرمانہ خاموشی کی بنیادی وجہ انتہا پسند اکثریت کی خوش نودی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 میں بھارتی ریسلنگ کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین ریسلر کی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کے باوجود مودی نے کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے گریز کیا، ٹویٹر کے سابقہ سی ای او جیک ڈورسی کے مودی سرکار پرٹویٹر کی معطلی، دفاتر پر انکم ٹیکس حکام کے چھاپے اور ملازمین کے گھروں پر سرچ آپریشن کی دھمکی کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

    مودی سرکار نے پستی کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کیا، جریدے کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما کی مودی سرکار کی اقلیتوں کی حالتِ زار پر بیان بھارت میں گرتی جمہوری اقتدار کی عکاسی کرتا ہے۔

    منی پور میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے باعث 250 سے زائد چرچ نذرآتش، 115 افراد ہلاک جب کہ 4000 سے زائد مقامی نقل مکانی پر مجبور کیا گیا، برٹش ہیرالڈ کے مطابق منی پور میں جاری نسلی فسادات پر مودی سرکار کی خاموشی اور بی جے پی کی پذیرائی ریاست میں اکثریتی خوشنودی حاصل کرنے کے سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔

    مودی سرکار سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر Divide and Rule کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منی پور اور پورے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کو کشیدہ کر چکی ہے، بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4 سالوں سے سر فہرست رہا، ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں 2002 کے گجرات فسادات اور 2023 کے منی پور فسادات میں گہری مماثلت ہے، 2004 میں گجرات فسادات میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں مودی کو رومن شہنشاہ نیرو سے تشبیہ دی گئی، گجرات فسادات اور منی پور پر مودی دانستہ مجرمانہ خاموشی پرانا طریقہ واردات ہے، منی پور میں مودی سرکار کا مقصد جاری خانہ جنگی کو سنگین نہج پر پہنچا کر بھارتی فوج کی ریاست میں مستقل تعیناتی ہے۔

    برٹش ہیرالڈ کے مطابق بھارتی فوج مودی سرکار کا سیاسی ہتھیار، مستقل تعیناتی، مخالف سیاسی اور صحافتی قوتوں کو دبانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، مسلمانوں کے خلاف بلڈوزر پالیسی، کئی ریاستوں میں حجاب پر پابندی، 2019 کے شہریت کے نئے قوانین اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ مودی کی انتخابی فوائد کے لیے ہندو پالیسی کا ثبوت ہے۔

    رپورٹرز ود آؤٹ باردر کے مطابق مودی سرکار نے صحافتی آزادی کا میڈیا پر بڑھتے کنٹرول، تنقیدی آوازوں کی بندش اور پیشہ ور صحافیوں کی حراسگی کے باعث بھارتی میڈیا شدید بحران کا شکار ہے، مودی امریکی دورے پر انسانی حقوق کے متعلق وال اسٹریٹ جرنل کی سبرینہ صدیقی کو مودی کے پیروکاروں کی طرف سے سوشیل میڈیا پر شدید حراسگی کا سامنا ہے۔