Tag: انڈیا چین

  • سرنڈر مودی ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    سرنڈر مودی ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    نئی دہلی: لداخ، گلوان وادی میں چین کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی رسوا کن ہلاکت سے متعلق جھوٹا بیان مودی کو بھاری پڑ گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے ہی ملک میں لداخ کے محاذ پر چین کے ہاتھوں پسپائی پر دیے جانے والے بیان کے تناظر میں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

    کانگریس پارٹی کے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے نریندر مودی کو سرنڈر مودی کا نام دے دیا، جس کے بعد ‘سرنڈر مودی’ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا۔

    عام عوام ہو یا سیاسی رہنما سب وزیر اعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں، کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی پر تنقید کرے ہوئے ٹویٹ کیا یہ نریندر مودی نہیں سرنڈر مودی ہیں۔

    ایک اور کارنگریس رہنما وزیر اعظم مودی کے جھوٹ پر برس پڑے کہا مودی کتنا جھوٹ بولیں گے، ہمت ہے تو جواب دیں کہ بھارتی جوان کہاں شہید ہوئے؟ ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا مودی نے جھوٹ بول کر ملک کو دنیا کے سامنے شرمندہ کر دیا، ایک صارف نے تو سرنڈر مودی کی ٹی شرٹ بھی پہن لی۔

    بھارت نے نیا تنازع کھڑا کیا تو 1962 سے زیادہ رسوا ہوگا، چینی اخبار نے آئینہ دکھا دیا

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بیان دیا تھا کہ نہ تو ہماری سرحد میں کوئی اندر آیا ہے نہ ہی وہاں اب کوئی ہے، نہ یہ ہماری چوکیاں قبضہ کی گئیں۔ مودی نے چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان لڑائی کے واقعے سے بھی انکار کیا۔

    واضح رہے کہ چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے نیا تنازع کھڑا کیا تو 1962 سے زیادہ رسوا ہوگا، مودی جانتے ہیں کہ وہ چین سے جنگ نہیں کر سکتے۔ مودی سخت بیانات دے کر محض انتہا پسندوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ساتھ ہی صورت حال کو ٹھنڈا کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں، پڑوسیوں سے الجھنا بھارت کے لیے اچھا نہیں، بھارت اپنے ملک میں کرونا کی وبا اور معاشی مسائل پر توجہ دے۔

  • لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی سرکار کو کڑی تنقید کا سامنا

    لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی سرکار کو کڑی تنقید کا سامنا

    نئی دہلی: لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی سرکار شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کڑے سوالات اٹھا دیے ہیں، ایک ٹوئٹ میں راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کیوں خاموش ہیں، وہ کیوں چھپ رہے ہیں۔

    راہول گاندھی نے لکھا کہ نریندر مودی بہت ہو گیا، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ لداخ میں کیا ہوا، چین نے بھارتی فوجیوں کو مارا، ہمارے علاقے پر قبضہ کیا، وہ خاموش کیوں ہیں؟

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے چینی فوج سے جھڑپ میں ایک کرنل سمیت 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کر لی ہے، بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔

    بھارت نے چینی فوج سے جھڑپ میں 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کرلی

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ بھارت اور چینی فوج سے جھڑپ پیر کی رات لداخ کی گلوان وادی میں ہوئی تھی، خطے کا امن تباہ کرنے کے بھارتی عزائم کو چین نے خاک میں ملا دیا، چین بھارت کی متنازع سرحد پر جھڑپ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا 45 سال میں پہلی بار بھارت کو اتنا بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    بھارت نے ابتدا میں 3 فوجیوں کی ہلاکت کو تسلیم کیا تھا، جھڑپ میں بھارت کے کئی فوجی زخمی ہوئے تھے جس میں سے 17 مزید جان سے گئے، جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 20 ہوئی۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا بھارتی فوجیوں نے سرحد کی خلاف ورزی کی، چینی فورسز پر حملے کیے، بھارتی فوجیوں کی سرحدی خلاف وزری کے بعد بھارت اور چین کے اعلیٰ حکام کا اجلاس بھی ہوا، چین نے بھارت پر زور دیا کہ اپنے فوجیوں کو سرحدی خلاف ورزی سے باز رکھے۔ گلوان وادی میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے بھارت نے موجودہ صورت حال کو بدلنے کی کوشش کی اور پیپلز لبریشن آرمی نے نہ صرف کنٹرول سخت کیا بلکہ مودی سرکار کو کرارا جواب بھی دیا۔