Tag: انڈیا کا حملہ

  • بھارت کا جنگی جنون، روس سے کرائے پر ایٹمی آبدوز حاصل کر لی

    بھارت کا جنگی جنون، روس سے کرائے پر ایٹمی آبدوز حاصل کر لی

    نئی دہلی: جنگی جنون میں مبتلا بھارت  روس کے ساتھ ایک نئے معاہدے کے تحت کرائے پر ایٹمی آب دوز حاصل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے روس کے ساتھ ایک نئی آب دوز  کرائے پر لینے کا معاہدہ کیا ہے، ایٹمی آبدوز کے حصول کا یہ معاہدہ 3 بلین ڈالرز پر مبنی ہے۔

    معاہدے کے مطابق روسی ایٹمی آب دوز 10 سال کے لیے لیز پر بھارت کے سمندروں میں خدمات انجام دے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کی ایٹمی طاقت کی حامل یہ تیسری آب دوز 2025 تک بھارت کو فراہم کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ روس سرد جنگ کے زمانے میں بھی بھارت کو اسلحہ فراہم کرنے والا بڑا ملک تھا، اس سے قبل بھی بھارت کو ایک آب دوز کرائے پر دے چکا ہے، جس کے کرائے کی مدت میں اضافے کے لیے بھی مذاکرات کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بحریہ نے سمندری حدود میں موجود بھارتی آبدوز کاسراغ لگا کر داخلے کی کوشش ناکام بنادی

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ معاہدے کے تحت روسی ایٹمی آب دوز کم از کم دس سال تک بھارت کے پاس رہے گی۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی اور بد ترین شکست کے بعد دشمن نے پاکستانی سمندری حدود میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی لیکن مستعد پاک بحریہ نے اپنے سمندری زون میں موجود بھارتی آب دوز کا سراغ لگا کر اس کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔

  • جوابی کارروائی پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی، بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو اِن کیمرہ بریفنگ

    جوابی کارروائی پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی، بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو اِن کیمرہ بریفنگ

    اسلام آباد: بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو آج اِن کیمرہ بریفنگ دی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے شرکا کو بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کے اِن کیمرہ اجلاس میں پارلیمانی رہنماؤں اور عسکری حکام نے شرکت کی، اجلاس کے شرکا کو بھارتی جارحیت اور پاکستان کے ردِ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، آصف زرداری، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی و دیگر رہنما بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    [bs-quote quote=”خطے میں کشیدگی افغان امن عمل کو بھی متاثرکر سکتی ہے، پاکستان کے پڑوسیوں کے بارے میں کوئی جارحانہ عزائم نہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ان کیمرہ بریفنگ”][/bs-quote]

    پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ میں کہا گیا کہ واضح پالیسی ہے ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، بھارت ٹھوس شواہد دیتا تو پورے خلوص سے کارروائی کرتے، بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کر کے جارحیت کا ارتکاب کیا، جوابی کارروائی کرنا پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی۔

    مزید کہا گیا کہ خطے میں کشیدگی افغان امن عمل کو بھی متاثرکر سکتی ہے، پاکستان کے پڑوسیوں کے بارے میں کوئی جارحانہ عزائم نہیں، بھارت کو باور کرایا ہم جوابی کارروائی کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔

    وزیرِ خارجہ نے پارلیمانی رہنماؤں کو بھارتی دراندازی کے معاملے، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں، دوست ممالک کے ساتھ ہونے والے رابطوں پر بریفنگ دی۔

    وزیر خارجہ نے اجلاس میں کہا کہ بھارت کے جنگی جنون اور ہٹ دھرمی پر عالمی برادری کو اعتماد میں لیا، بین الاقوامی برادری کا مثبت جواب مل رہا ہے، دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں، بھارت کو بھی امن کا واضح پیغام دیا گیا ہے۔

    سابق وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ان کیمرہ بریفنگ اطمینان بخش رہی، بھارتی دراندازی پر پاکستان نے دندان شکن جواب دیا۔ ذرایع کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں نے مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا، پارلیمانی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے قوم کی امنگوں کے مطابق دشمن کو جواب دیا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان میں تمام سیاسی جماعتوں میں مکمل ہم آہنگی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پارلیمان سے بھی بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا گیا ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اہم اجلاس، بھارت کودراندازی کا جواب دینے کے لیے اہم فیصلے

    یاد ر ہے کہ آج صبح پاکستانی ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے ہیں، ان میں سے ایک مقبوضہ کشمیر میں گرا جب کہ ایک پاکستان کی جانب آزاد کشمیر میں گرا، پاکستانی جانب گرنے و الے جہاز کے دونوں پائلٹ حراست میں لے لیے گئے ہیں۔

    گزشتہ روز بھارتی دراندازی کے بعد وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت قومی سلامتی سے متعلق اجلاس ہوا تھا، جس میں وزیرِ اعظم نے پاک فضائیہ کے بر وقت ایکشن کی تعریف کرتے ہوئے پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔

  • بھارت دوبارہ حملہ کر سکتا ہے، پوری قوم تیار رہے: وزیرِ خارجہ

    بھارت دوبارہ حملہ کر سکتا ہے، پوری قوم تیار رہے: وزیرِ خارجہ

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت امریکا میں مذاکرات کے لیے تیار ہونے کے بعد بھاگ جاتا ہے، بھارت دوبارہ حملہ کر سکتا ہے، پوری قوم تیار رہے، آج کی رات بہت اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے پروگرام آف دی ریکارڈ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ نہیں چاہتے، یہ خود کشی ہوگی، لیکن بھارت نے حملہ کیا تو دفاع کا حق رکھتے ہیں، بھارت نے ہماری سرحد پار کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    [bs-quote quote=”ہمیں ردِ عمل کا خدشہ ہے، بھارت کسی اور انداز سے جارحیت کر سکتا ہے، بھارت فضائی اور زمینی حملہ بھی کر سکتا ہے، پاک بھارت کشیدگی میں چند دن بہت اہم ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے یہ سارا ناٹک سیاست اور الیکشن کی جیت کے لیے رچایا، خدا کرے بھارت ہوش کے ناخن لے اور اپنی حد میں رہے، عالمی لیڈرز کہہ رہے ہیں تحمل کا مظاہرہ کریں، ہماری ترجیح امن ہے، جس راستے پر ہم نہیں چلنا چاہتے بھارت ہمیں اس کے لیے مجبور نہ کرے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے اے آر وائی پروگرام کے حوالے سے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے عالمی برادری کو دعوت دیتا ہوں، امن کی بات کرنے والے ممالک خطے میں آ کر دونوں ممالک کا مؤقف سنیں، اور اپنا کردار ادا کریں۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری پومپیو نے کہا سشما سوراج سے بات کی ہے، پومپیو چاہتے ہیں دونوں طرف سے کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کیا جائے، ہمیں امریکا کی مجبوریوں کا احساس ہے، پومپیو سے کہا خطے کے امن کے لیے اقدامات بھی امریکا کے مفاد میں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  میونخ کانفرنس میں بھی کہا تھا افغان امن عمل میں بھارت رخنہ ڈالے گا: وزیرِ خارجہ

    انھوں نے جنگ کے حوالے سے کہا کہ وہ کوئی غیر ذمہ دارانہ بات نہیں کر سکتے، ہم امن چاہتے ہیں، چین ہمیں مایوس نہیں کرے گا، سعودی عرب بھی کردار ادا کرے گا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہمیں ردِ عمل کا خدشہ ہے، بھارت کسی اور انداز سے جارحیت کر سکتا ہے، بھارت فضائی اور زمینی حملہ بھی کر سکتا ہے، پاک بھارت کشیدگی میں چند دن بہت اہم ہیں۔