Tag: انڈیا کی خبریں

  • پاک آرمی چیف سے ملنا خوش قسمتی ہے، سکھ رہنما گوپال چاؤلہ کا بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب

    پاک آرمی چیف سے ملنا خوش قسمتی ہے، سکھ رہنما گوپال چاؤلہ کا بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب

    نارووال: سکھ رہنما گوپال چاؤلہ نے بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف سے ملنے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے سکھ رہنما کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کو غلط رنگ دیے جانے پر گوپال چاؤلہ نے کہا کہ کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں پروگرام ہم نے ہی منعقد کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”گوردوارے ایسوسی ایشن کا چیئرمین ہوں، بات کو غلط موڑ پر نہ لے جایا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سکھ رہنما”][/bs-quote]

    سکھ رہنما نے بھارتی میڈیا کی جانب سے اس تنقید پر کہ پاکستان آرمی چیف سے کیوں ملاقات کی، جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ گوردوارے ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیں، بات کو غلط موڑ پر نہ لے جایا جائے۔

    سردار گوپال سنگھ چاؤلہ کا کہنا تھا ’میں نے جنرل باجوہ سے ہاتھ ملایا، پاکستانی آرمی چیف ہمارے دلوں میں رہتے ہیں، آرمی چیف سے ملنے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔‘

    سکھ رہنما نے بھارتی میڈیا سے کہا کہ ہم دونوں ملکوں میں بھائی چارہ اور دوستی چاہتے ہیں، منفی باتیں کرنی ہیں تو مجھ سے بات مت کرو، جنرل باجوہ سے ہاتھ ملانے پر منفی باتیں نہ کی جائیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کرتار پور راہداری: بھارت سے امن کا فروغ برداشت نہ ہوا


    گوپال چاؤلہ نے مزید کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف ہم سے ہاتھ ملاتے ہیں تو اسے اپنے لیے فخر سمجھتے ہیں، آرمی چیف تو محبتیں چاہتے ہیں، عمران خان اور سدھو صاحب کی بات کریں، منفی باتیں نہ کریں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسبِ معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی میڈیا نے کرتار پور راہ داری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دیا اور سکھ رہنما گوپال چاؤلہ کی آرمی چیف کے ساتھ تصویر کو پسِ منظر سے کاٹ کر غلط رنگ دے دیا۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ رقم کر دی، کرتارپور راہ داری کے ذریعے بھارتی سکھ بغیر ویزے کرتارپور صاحب کے درشن کے لیے آ سکیں گے۔

  • ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے، حقیقت سامنے آ گئی: سابق سفیر عبد الباسط

    ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے، حقیقت سامنے آ گئی: سابق سفیر عبد الباسط

    اسلام آباد: سابق سفیر عبد الباسط نے کہا ہے کہ ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے تھے، حقیقت سامنے آ گئی، بھارت نے اجمل قصاب سے ہماری ملاقات کرانے سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سابق سینئر سفارت کار اور ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ انھیں اجمل قصاب کے بھارتی نکلنے پر کوئی تعجب نہیں ہوا، پہلے ہی یہ خیال تھا کہ ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان عالمی سطح پراس ایشو کو اٹھائے، عالمی سطح پر بتانا چاہیے کہ ممبئی حملے بھارت کی اِن سائیڈ جاب تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بریگیڈیئر (ر) حارث نواز” author_job=”دفاعی تجزیہ کار”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ کمیشن بنایا گیا تھا اور بھارت سے کہا تھا کہ اجمل قصاب سے ہماری ملاقات کرائی جائے لیکن بھارت سرکار نے انکار کر دیا تھا۔

    سابق سفیر نے کہا ’جوڈیشل کمیشن نے ملاقات کے لیے کئی بار اصرار کیا مگر مسلسل انکار ہوتا رہا، بھارت نے ہماری ملاقات کرائے بغیر ہی اجمل قصاب کو پھانسی دے دی تھی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہی نہیں تھا کہ یہ مقدمہ مکمل ہو، اسے پاکستان کے خلاف موقع ملا ہوا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 24 بھارتی شہریوں نے ممبئی حملہ کیس میں پاکستان میں بیانات ریکارڈ کرانے ہیں، لیکن بھارت ان شہریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دے رہا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان


    عبد الباسط کا کہنا تھا کہ بھارت ممبئی حملوں کی تحقیقات میں کسی قسم کا تعاون نہیں کر رہا ہے بلکہ صرف اور صرف عالمی سطح پر پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے ہماری ملاقات کرائے بغیر ہی اجمل قصاب کو پھانسی دے دی تھی۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”سابق سفیر”][/bs-quote]

    دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے بھی کہا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پراس ایشو کو اٹھائے، عالمی سطح پر بتانا چاہیے کہ ممبئی حملے بھارت کی اِن سائیڈ جاب تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مطالبہ کرتا رہا کہ ہمیں ثبوت اور دستاویزات فراہم کریں، اب اجمل قصاب کا ڈومیسائل سامنے آ گیا ہے، پاکستان عالمی سطح پر یہ ایشو اٹھائے۔

    حارث نواز کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری حقیقت سمجھے، ممبئی حملوں جیسے اور بھی واقعات ہیں۔

  • اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان

    اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان

    نئی دہلی: اجمل قصاب کے پاکستانی ہونے کا بھارتی دعویٰ ڈھونگ نکلا، ممبئی حملوں کا مرکزی کردار بھارتی شہری تھا، اجمل قصاب کا بھارتی ڈومیسائل سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجمل قصاب پاکستانی نہیں بھارت کی ریاست یو پی کا رہائشی نکلا، اصل ڈومیسائل منظرِ عام پر آنے کے بعد بھارتی حکام سٹپٹا گئے۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے اجمل قصاب نامی کردار کو 6 سال پہلے پھانسی دے کر دفن تو کر دیا لیکن اس کے بھارتی ہونے کے ثبوت دفن کرنا بھول گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سچ سامنے آنے پر بھارتی حکومت نے فوری طور پر اجمل قصاب کا ڈومیسائل منسوخ کر کے دستاویزات جعلی قرار دے دیے اور سچ سامنے لانے والے متعلقہ ریونیو افسر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا۔

    ممبئی حملوں کے مرکزی کردار کی حقیقت کھلنے پر بھارتی میڈیا کو بھی سانپ سونگھ گیا، ہر واقعے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانے والے بھارتی میڈیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی۔

    معلوم ہوا ہے کہ اجمل قصاب کا ڈومیسائل بننے سے پہلے 20 کے قریب مختلف دستاویزات بھی بنے، کیوں کہ بھارت میں ڈومیسائل بنوانے کے لیے 11 دستاویزات درکار ہوتے ہیں، جن میں شناختی کارڈ، ووٹر آئی ڈی، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ، بجلی کا بل، گھر اور پانی کے ٹیکس کا بل، بینک کی پاس بُک اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت ممبئی حملوں کے بعد سے اجمل قصاب کو ان حملوں کا ماسٹر مائنڈ اور پاکستانی شہری بتاتا رہا ہے، تاہم حملوں کے دس سال بعد آخر کار سچ سامنے آ گیا اور وہی ماسٹر مائنڈ اُتر پردیش کا نکل آیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اجمل قصاب ممبئی حملے میں ملوث نہیں تھا، بھارتی افسر کا انکشاف


    بھارتی میڈیا میں دکھائے جانے والے ڈومیسائل کے مطابق اجمل قصاب یو پی کے ضلع اورایا کی تحصیل بدھونا سے تعلق رکھتا تھا، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ وہیں سے جاری ہوا۔ ڈومیسائل سامنے آنے کے بعد یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ اتنے سارے دستاویزات کوئی باہر سے آ کر کیسے بنوا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ ممبئی حملوں کے بعد منظرِ عام پر آنے والی اجمل قصاب کی ویڈیو نے بھی کئی سوال اٹھائے تھے، اجمل قصاب کا لہجہ کسی صورت پاکستانی پنجاب کے رہنے والے کا نہیں تھا۔

    بھارت نے اجمل قصاب نامی کردار کو 6 سال پہلے پھانسی دے کر دفن تو کر دیا لیکن اس کے بھارتی ہونے کے ثبوت دفن کرنا بھول گیا تھا۔ پولیس افسر ہیمنت کرکرے کی پُر اسرار موت بھی کئی سوال اٹھا رہی ہے کہ کیا بھارت اپنے ہی لوگوں کا قاتل ہے؟

  • بھارت کی آبی جارحیت، پانی چھوڑ دیا، نالہ ڈیک میں سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت، پانی چھوڑ دیا، نالہ ڈیک میں سیلاب

    لاہور: بھارتی آرمی چیف کی شر انگیزی پر مبنی بیان کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا جس کی وجہ سے نالے میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت مسترد کر کے بھارت نے اپنا اصل چہرہ واضح کر دیا، اب نالہ ڈیک میں اچانک پانی چھوڑ کر پاکستان کے لیے سیلاب کی کیفیت پیدا کر دی۔

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد نالہ ڈیک میں چھور کے مقام پر 21 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، جب کہ پسرور، کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    ریڈ الرٹ جاری ہونے کے باوجود محکمۂ انہار اور تحصیل انتظامیہ موقع سے غائب ہے، دوسری طرف حافظ آباد میں پی ڈی ایم اے نے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔

    حافظ آباد میں ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات نہیں کیے، ضلعی انتظامیہ کا کوئی افسر دریائے چناب پر نہیں پہنچا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کی جانب سے ستلج، راوی اورچناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان


    ہیڈ قادر آباد سے 22 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، جس کی وجہ سے متعلقہ علاقے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں، تاہم انتظامیہ تاحال نہیں جاگی۔

    خیال رہے کہ آج بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے خطرے کا ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا تھا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔

    چناب میں سیلاب سے سیالکوٹ اور گجرات متاثرہو سکتے ہیں جب کہ گجرانوالہ، حافظ آباد، چنیوٹ، جھنگ، مظفر گڑھ اور ملتان بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

  • بھارت نے ملاقات کی تجویز قبول کر لی، وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی

    بھارت نے ملاقات کی تجویز قبول کر لی، وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی

    نئی دہلی: بھارتی وزارتِ خارجہ نے  پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تجویز قبول کر لی، پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات  27 ستمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کے مابین ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی، یہ ملاقات پاکستان کی خواہش پر ہو رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات نیویارک میں کھانے کے دوران ہوگی۔ ملاقات سے پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کہا تھا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے اور دونوں یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کا بھارتی ہم منصب کوخط‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ


    بھارتی میڈیا کے مطابق خط میں وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ملاقات پر زور دیا۔

    یہ بھی مدِ نظر رہے کہ رواں ماہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

  • بھارت میں نوجوان عورتوں میں خود کشی کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی

    بھارت میں نوجوان عورتوں میں خود کشی کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی

    انڈیا: برطانوی طبی جریدے کی تازہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں نوجوان خواتین میں خود کشی کی شرح حیران کن طور پر 40 فی صد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طبی جریدے دی لانسیٹ نے ان عوامل پر روشنی ڈالی ہے کہ بھارتی نوجوان عورتوں میں خود کشی کا رجحان اتنا زیادہ کیوں ہے۔طبی جریدے نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں جتنی خواتین ایک سال میں خود کشی کرتی ہیں ان میں سے تقریباً 40 فی صد ہندوستانی خواتین ہوتی ہیں۔

    دی لانسیٹ کی تحقیق کے مطابق انڈیا میں ہر ایک لاکھ خواتین میں سے 15 خود کشی کر لیتی ہیں، یہ تعداد دنیا میں پائے جانے والے اعداد و شمار کی دگنی تعداد ہے، یعنی دنیا میں اوسطاً ہر ایک لاکھ میں 7 خواتین خود کشی کر لیتی ہیں۔

    دوسری طرف بھارت میں مردوں میں بھی خود کشی کا رجحان کچھ کم نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق مردوں کے خود کشی کرنے کے معاملے میں انڈیا کا حصہ 24 فی صد ہے۔ مذکورہ تحقیق سے جڑی محققہ راکھی داندونا نے بتایا کہ انڈیا خواتین کے خود کشی کے واقعات میں کمی لانے میں کام یاب ہوا ہے لیکن اس کی رفتار زیادہ تیز نہیں ہے۔

    طبی جریدے نے انکشاف کیا کہ خود کشی کے رجحان میں اضافے کی ایک وجہ صحتِ عامہ کی خراب صورتِ حال ہے، بھارت میں عوام کو غربت کی وجہ سے صحت برقرار رکھنے کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ تر خود کشی کرنے والی عورتیں شادی شدہ ہوتی ہیں، یہ شادیاں والدین کی مرضی سے کی جانے والی شادیاں ہیں جن کا انجام افسوس ناک نکل آتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب


    خود کشی کی دیگر وجوہ میں ڈپریشن، نفسیاتی طبی سہولیات کی عدم دستیابی، خواتین کی سماجی حیثیت وغیرہ بھی شامل ہیں، ایک وجہ خواتین کی بڑی خواہشوں کو بھی قرار دیا گیا۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پسند کی شادیاں اور ذہنی طبی سہولیات اور بہتر ملازمتوں کی فراہمی کے ذریعے اور خواتین کی شکایات کے اندراج کے نظام کی سہولت کے ذریعے خود کشیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب

    سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب

    سیکولر بھارت کا ایک اور مکروہ چہرہ سامنے آگیا، دارالحکومت کے ریپ کیپیٹل بننے کے بعد اب شوہروں نے اپنی بیویاں بھی کرائے پر دینی شروع کردیں۔

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں شیوہ پوری میں لوگ اپنی بیویوں کو صرف 10 روپے کے عوض صاحب حیثیت لوگوں کو کرائے پر دے رہے ہیں۔

    یہ لوگ ایسے افراد کو اپنی بیویاں کرائے پر دیتے ہیں جن کی اپنی بیویاں نہ ہوں، یہ باقاعدہ ایک معاہدہ ہوتا ہے جو صرف 10 روپے کے اسٹامپ پیپر پر کیا جاتا ہے۔

    معاہدے کی معیاد ختم ہونے کے بعد شوہر کسی اور شخص کو بیوی کرائے پر دینے کا معاہدہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ گھناؤنی حرکت صرف مدھیہ پردیش میں ہی نہیں ہورہی۔ کچھ عرصہ قبل گجرات سے بھی ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے اپنی بیوی 8 ہزار روپے ماہانہ کرائے پر ایک امیر شخص کو دے رکھی تھی۔

    اس کے علاوہ بھارت میں بیٹیوں کو شادی کے نام پر فروخت کیا جانا بھی عام ہے۔ لوگ اپنی کم عمر بیٹیوں کو 60 یا 70 ہزار روپے کے عوض کسی امیر شخص کو فروخت کر دیتے ہیں۔

  • بھارتی شہر کلکتہ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    بھارتی شہر کلکتہ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

    کلکتہ: بھارتی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں، یہ لاشیں صفائی کے دوران پلاسٹک کی تھیلیوں میں بند تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مرکزی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ کی صفائی کے دوران چودہ نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھیلیوں سے لاشیں راجہ رام موہن رائے کے علاقے سے مزدوروں نے صفائی کے دوران بر آمد کیں، بچے اسقاطِ حمل کا نتیجہ ہیں۔

    بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق نومولود بچوں کی لاشوں کے پیچھے اسقاط حمل کے آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز ملوث ہوسکتے ہیں۔ لاشیں ملنے کے بعد علاقے میں صورت حال کشیدہ ہوگئی۔

    پولیس کے مقامی سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ان بچوں میں چند کی لاشیں مکمل جب کہ زیادہ تر لاشیں نامکمل تھیں، ہمیں نہیں معلوم کہ یہ لاشیں کہاں سے آئی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت: یتیم خانے پر پولیس کا چھاپہ، 24 لڑکیاں بازیاب


    پولیس کے مطابق خالی پلاٹ کو اس لیے لاشیں پھینکنے کے لیے منتخب کیا گیا کیوں کہ یہ جگہ ایک عرصے ترک کی گئی تھی، خبر نشر ہوتے ہی شہر کے میئر سوون چتر جی اور کمشنر پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچے۔

    تاہم ایک سینئر پولیس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ لیبارٹری تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں میں نومولود بچوں کی لاشیں نہیں بلکہ طبی فضلہ بھرا ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں قانونی طور پر خواتین کو اسقاطِ حمل کرانے کے لیے 20 ہفتوں کی حد مقرر کی گئی ہے، قانون کے مطابق حمل 20 ہفتوں کا ہو تب ہی اسقاط کیا جاسکتا ہے، اگر ماں یا بچے کی جان کو خطرہ ہو۔

  • پاکستان کی تعریف کیوں کی؟ بھارتی سیاست داں پرغداری کا مقدمہ

    پاکستان کی تعریف کیوں کی؟ بھارتی سیاست داں پرغداری کا مقدمہ

    نئی دہلی : بھارتی ریاست کرناٹک سے تعل رکھنے والی سابق رکن اسمبلی کے خلاف پاکستان کی تعریف کرنے پر غداری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کی مطابق بھارتی سیاست داں اور کانگریس کی سابق رکن دیویا سپانندا کو پاکستان اور پاکستانیوں کی تعریف کرنے کے جرم میں غداری کے مقدمے کا سامن کرنا پڑ رہا ہے ، کہا جارہا ہے کہ انہیں 14 سال تک کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    دیویا نے پاکستان اور پاکستانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اچھا ملک ، پاکستانی عوام گرم جوش اور خوش اخلاق ہیں ، بھارتی انتظامیہ یہ سچائی برداشت نہ کرپائی اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق دیویا کو ملک سے ب بغاوت کےجرم میں جرمانےاور14سال قیدکاسامناکرناپڑسکتاہے ۔ مقدمہ ایک مقامی وکیل کی جانب سے دائر کیا گیا ہے اور اس سماعت بنگلور سے ڈھائی سو کلومیٹر دور کداگو ڈسٹرکٹ کورٹ میں کی جارہی ہے ، مجسٹریٹ نے دلائل سننے کےبعد سماعت ملتوی کردی تھی۔

    بھارت کی 36 سالہ نڈر سیاست داں نے بھارت کے سابق وزیردفاع منوہر پاریکر کی جانب سے پاکستان کو جہنم سے تشبیہہ دینے کے نفرت آمیز بیان کو بھی چیلنج کیا تھا اور جواب میں پاکستانیوں کی تعریف کی تھی۔

    دیویا کو بھارتی حلقوں میں ’رامیا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور وہ گزشتہ دنوں اسلام آباد کے دورے پر تھیں، انہوں نے پاکستان اور یہاں کے عوام کی تعریف اپنے ذاتی تجربے اور مشاہدے کی بنا پر کی تھی۔

  • آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاک بھارت تعلقات پر چھائی گرد بھی چھٹنے لگی ہے، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہی نہیں خطے میں بھی تبدیلی کی ہوا چل پڑی، بھارت بھی مذاکرات کی میزپر آ گیا، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    پاک بھارت واٹر کمشنرز کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، پاکستان کو دریائے چناب پر 2 نئے بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے، پاکستان نے ان منصوبوں کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے پانیوں پر ایک عرصے سے ڈاکا ڈال رہا ہے، بھارت غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر بھی کر رہا ہے، تاہم پاکستان کے مسلسل احتجاج کے بعد اب بھارت ٹیبل ٹاک کے لیے تیار ہو گیا ہے، جس سے امید بندھ گئی ہے کہ مسائل کا حل نکل آئے گا۔

    پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات میں بھی تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کی شروعات پانی سے ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ طاس معاہدہ: پاک بھارت کمشنرز کا اجلاس پاکستان میں شروع


    بھارت کا نو رکنی وفد واٹر کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گا، وفود کی سطح پر یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں پانی کے تنازعات پر پاک بھارت سندھ طاس واٹر کمشنرز کا پہلا با ضابطہ اجلاس ہوا تھا، مذاکرات میں آبی مسائل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تاہم بھارت کی جانب سے متنازع ڈیموں کی تعمیر کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔