Tag: انڈیا

  • بھارت میں دل دہلا دینے والا واقعہ، بچوں کو پولیو قطروں کی جگہ سینیٹائزر پلا دیا گیا

    بھارت میں دل دہلا دینے والا واقعہ، بچوں کو پولیو قطروں کی جگہ سینیٹائزر پلا دیا گیا

    ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں بچوں کو پولیو کے قطروں کی جگہ سینیٹائزر کے قطرے پلا دیے گئے، جس سے بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی اور انھیں اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق مہاراشٹر کے یَوَتمال میں مجرمانہ غلطی کا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں 5 برس سے کم عمر کے 12 بچوں کو پولیو ڈراپ کی جگہ سینیٹائزر پلایا گیا۔

    ضلع یَوَتمال کے ایک افسر نے میڈیا کو تصدیقی بیان دیا کہ بارہ بچوں کو سینیٹائزر کے قطرے پلا دیے گئے تھے، جس پر ان کی طبیعت خراب ہو گئی، تاہم اب اسپتال میں ان کی حالت بہتر ہے۔

    ڈسٹرکٹ کونسل چیف ایگزیکٹو افسر نے بتایا کہ مجرمانہ غفلت کے لیے ذمہ دار 3 ہیلتھ ورکرز کو معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جب پولیو ورکرز نے ایک گاؤں کے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں بچوں کو سینیٹائزر کی دو دو بوندیں پلا دیں تو کچھ دیر بعد ان کی طبیعت بگڑنے لگی اور وہ الٹیاں کرنے لگے، جس پر انھیں سرکاری اسپتال لے جایا گیا، معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلعی افسر نے تحقیقات کا حکم جاری کیا۔

    ضلع کے افسر کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعے کے وقت ہیلتھ سینٹر میں ایک ڈاکٹر، اور دو دیگر ہیلتھ ورکرز موجود تھے۔

    خیال رہے کہ بھارتی صدر رام ناتھ کوند کے حکم پر 30 جنوری سے پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا، دوسری طرف مرکزی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بھارت ایک دہائی سے پولیو سے پاک ہے اور پولیو وائرس کا آخری کیس 13 جنوری 2011 کو درج ہوا تھا۔

  • بھارت: بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد ماں لاشوں کے گرد رقص کرنے لگی

    بھارت: بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد ماں لاشوں کے گرد رقص کرنے لگی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک جوڑے نے ایک پراسرار واردات میں اپنی بیٹیوں کو قتل کردیا، پولیس گھر میں داخل ہوئی تو ماں، بیٹیوں کی لاشوں کے گرد رقص کر رہی تھی۔

    یہ خوفناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا جہاں والدین نے  عجیب وغریب حالات میں اپنی بیٹیوں کو قتل کردیا، قتل سے قبل ماں زور سے چلائی کہ کرونا وائرس چین سے شروع نہیں ہوا بے بلکہ مجھ سے شروع ہواہے۔

    بعد ازاں پولیس کی حراست میں بھی وہ بار بار کہتی رہی کہ کرونا وائرس میری  طرف سے آیا ہے ، یہ وبا مارچ تک ختم ہوجائے گی۔

    پولیس کے مطابق والدین نے کسی رسم کی ادائیگی کرتے ہوئے بیٹیوں کو قتل کیا، جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو ماں بیٹیوں کی لاشوں کے گرد رقص کر رہی تھی۔

    ماں نے بعد ازاں کہا کہ انہیں اس اقدام کا اشارہ  موصول ہوا تھا، اور اس رسم کی ادائیگی کے بعد ایک معجزہ رونما ہونا تھا جو پولیس نے گھر میں داخل ہو کر خراب کردیا۔

    پولیس کو ایک بیٹی کی لاش اس حالت میں ملی کہ اس کا سر ورزش کرنے والے ڈمبل سے کچل دیا گیا تھا جبکہ دوسری بیٹی کو ترشول مار کر قتل کیا گیا تھا۔ والدین کا کہنا تھا کہ وہ کچھ پڑھنے کے بعد اپنی بیٹیوں کو پھر سے زندہ کرسکیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی اور مقتول بیٹیاں عجیب و غریب عقیدوں پر یقین رکھتے تھے-

    پولیس کے مطابق باپ ایک گورنمنٹ کالج میں ایسوسی ایٹ پروفیسر جبکہ ماں ایک اسکول ٹیچر تھی، قتل ہونے والی دونوں لڑکیاں مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تھیں۔

  • کنگنا رناوت کو عدالت نے طلب کرلیا

    کنگنا رناوت کو عدالت نے طلب کرلیا

    نئی دہلی: بھارت کے معروف نغمہ نگار جاوید اختر کی درخواست پر ممبئی کی مقامی عدالت نے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو طلب کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جاوید اختر کے وکیل نے ممبئی کے اندھیری میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں ایک درخواست جمع کروائی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کنگنکا رناوت نے نیشنل ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر ان کے مؤکل کی تضحیک کی ہے۔

    عدالت نے درخواست پر جوہو پولیس کو معاملے کی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی تھی، پولیس نے مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد مزید وقت مانگا۔

    ایک روز قبل پولیس نے عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کروادی جس کے بعد عدالت نے کنگنا رناوت کو طلب کرلیا گیا ہے، کنگنا یکم مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گی۔

    یاد رہے کہ کنگنا رناوت سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹس اور مختلف انٹرویوز میں متنازعہ گفتگو کرتی رہتی ہیں، وہ اکثر ساتھی اداکاروں کو تضحیک اور تنقید کا نشانہ بنانے سے بھی باز نہیں آتیں۔

    علاوہ ازیں وہ مودی سرکار کے تمام شدت پسندانہ اقدامات کی کھل کر حمایت کرتی نظر آتی ہیں اور ان کے خلاف ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کو پڑوسی ممالک کے فنڈڈ شدہ قرار دیتی ہیں۔

  • بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری دفاتر غفلت کی بدترین مثالیں قائم کرنے لگے، مدرسے کے استاد کی تنخواہ کئی ماہ سے جاری نہ کی گئی جس کی وجہ سے زیر علاج استاد ناکافی سہولیات کے باعث چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سکریٹری مولانا دیوان صاحب زمان نے بنارس کے اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے افسر پر الزام لگایا ہے کہ کئی ماہ سے تنخواہ جاری نہ کرنے کی وجہ سے مولانا غلام جیلانی کا بہتر علاج نہ ہوسکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم سید غلام جیلانی بنارس کے مدرسہ اسلامیہ وارثی کٹراؤں میں کئی برس سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے، مدرسے کی کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے سے کئی ماہ سے اساتذہ کی تنخواہیں جاری نہیں ہوئی تھیں۔

    حکومت نے کاغذی خانہ پری کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا اور تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا، اس کے باوجود بنارس کے اقلیتی محکمے کے افسر نے تنخواہ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے مولانا سید غلام جیلانی کا بہتر علاج نہیں ہو سکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے گزارش کرے گی جس طرح سے حکومت پوری ریاست میں بدعنوانی کے معاملے میں سخت رویہ اپنا رہی ہے، اسی طرح سے بنارس کے محکمہ اقلیتی افسر جو بد عنوانی میں ملوث ہیں ان کو بھی ملازمت سے ہٹایا جائے اور مولانا سید غلام جیلانی کی موت کی تحقیقات کی جائے۔

    ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے ایک تعزیتی نشست بھی کی جس میں کئی معزز ہستیاں شامل ہوئیں اور مولانا کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔

  • بھارت: کرونا اسپتال میں ملازمت کا جھانسا، نوجوانوں سے کروڑوں بٹور لیے گئے

    بھارت: کرونا اسپتال میں ملازمت کا جھانسا، نوجوانوں سے کروڑوں بٹور لیے گئے

    بریلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں کرونا اسپتال میں ملازمت کا جھانسا دے کر نوجوانوں سے کروڑوں روپے بٹور لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اتر پردیش کے شہر بریلی میں محکمہ صحت کے اہل کاروں نے ملازمت کے نام پر 47 نوجوانوں سے کروڑوں روپے بٹور لیے۔

    مقامی پولیس نے ملازمت دلانے کے نام پر کروڑوں روپے کی جعل سازی کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    نوجوانوں کا کہنا تھا کہ کرونا کے اس پر آشوب دور میں برباد معیشت اور بڑھتی بے روزگاری کے دوران انھیں موقع کی جگہ دھوکا ملا ہے۔

    نوجوانوں نے جعل سازی کا شکار ہونے کے بعد ضلع بریلی کے ایس ایس پی کے دفتر پر جمع ہو کر احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے اہل کاروں نے ان کے ساتھ جعل سازی کی ہے، انھیں انصاف دلایا جائے۔

    رپورٹ کے مطابق اہل کاروں نے کو وِڈ کے تین سو بستروں کے اسپتال میں ملازمت دلانے کے نام پر 47 نوجوانوں سے فی نوجوان 3 سے 4 لاکھ روپے کی وصولی کی۔

    نوجوانوں کو جعلی تقرری لیٹر بھی جاری کیا گیا تھا، تاہم جب وہ تقرری لیٹر لے کر کو وِڈ اسپتال پہنچے تو ان پر جعل سازی کا انکشاف ہوا، جعل سازی میں ضلع بریلی کے علاوہ پیلی بھیت کے نوجوانوں کو بھی شکار بنایا گیا ہے۔

    نوجوانوں کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے سی ایم او کے دفتر میں خود کو بابو بتانے والے ایک کلرک نے گزشتہ برس اگست میں کہا تھا کہ کو وِڈ کے 300 بیڈڈ اسپتال میں چپراسی، سُپر وائزر، کمپیوٹر آپریٹر، لیب ٹیکنیشین، ڈرایئور، وارڈ نرس اور وارڈ بوائے کی اسامیوں پر لوگوں کو ملازمت پر رکھا جائےگا۔

  • بھارت: لٹیروں نے اے ٹی ایم کو دھماکے سے اڑا دیا

    بھارت: لٹیروں نے اے ٹی ایم کو دھماکے سے اڑا دیا

    مدھیہ پردیش: بھارت میں لٹیروں نے ایک اے ٹی ایم مشین کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ضلع ستنا کے ایک علاقے میں ایک بینک کے اے ٹی ایم کو نامعلوم لٹیروں نے دھماکے سے اڑا دیا اور اس میں رکھی نقد رقم لوٹ لی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 40 کلو میٹر دور برسنگھ پور کے شیو چوک میں لگے ایکسس بینک کے اے ٹی ایم کو گزشتہ رات نا معلوم افراد نے بلاسٹ کر کے اڑا دیا۔

    لٹیرے اے ٹی ایم مشین سے رقم لوٹنے میں بھی کامیاب رہے، اور واردات کے بعد فرار ہو گئے، پولیس حکام نے جائے واردات پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور شواہد اکھٹے کیے۔

    بھارت میں اے ٹی ایم ہیکرز کی شامت آگئی

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے اے ٹی ایم لوٹنے والے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھارتی ریاست اترپردیش میں اے ٹی ایم ہیکر گروہ کے 7 ارکان کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ ملزمان کے چار ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    پولیس حراست میں ملزمان نے بتایا تھا کہ اے ٹی ایم کے ذریعے فریب سے لوگوں کا اے ٹی ایم کارڈ لے کر اسکین کرنے کے بعد اس کا ڈپلی کیٹ تیار کرتے اور بعد ازاں اے ٹی ایم سے رقم نکالتے تھے، واردات کے لیے ایسے اے ٹی ایم بوتھ کو منتخب کیا جاتا تھا، جہاں رقم نکالنے والوں کا ہجوم زیادہ ہوتا اور وہاں گارڈ نہیں ہوتے۔

  • پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا، یورپی پارلیمنٹ میں بھارت خود جواب دہ ہوگیا

    پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا، یورپی پارلیمنٹ میں بھارت خود جواب دہ ہوگیا

    برسلز: پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے نتیجے میں بھارت کو خود جواب دہ بننا پڑ گیا ہے، مختلف ممالک کے کردار کے جائزے کے لیے یورپی پارلیمنٹ میں 2 روزہ سماعت مقرر ہوئی، جس میں بھارتی سازش کا پردہ چاک ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سماعت میں بھارت کی مدد سے چلنے والی ڈس انفو لیب کا معاملہ زیر بحث آیا، خصوصی کمیٹی نے یورپی قانون سازوں کو بھارت کے منفی کردار کی آگاہی نے دی، اس کمیٹی میں پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کے 33 ارکان شامل ہیں۔

    یورپی پارلیمنٹ میں یہ سماعت 25 اور 26 جنوری کو آن لائن منعقد ہوئی، جو کہ جغرافیائی سیاسی لحاظ سے تیسرے ملک کی مداخلت کے خطرات پر تھی، سماعت میں بھارتی کرانیکل سے متعلق تحقیق پیش کی گئی۔

    تحقیق میں بھارتی جعلی ویب سائٹس اور جعلی پیجز کا پردہ چاک کیاگیا، بتایا گیا کہ بھارتی نیٹ ورک طویل عرصے سے یورپ اور عالمی اداروں کو متاثر کر رہا تھا، جس کا مقصد ایک بھارتی سیاسی پارٹی کو فائدہ پہنچانا تھا، نیٹ ورک نے بھارتی عوام کو غلط تاثر دیا اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔

    سماعت کے دوران یورپی قانون ساز ادارے نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ کیا بھارت جھوٹ گھڑنے کی ہر حد پار کر سکتا ہے۔

    پاکستان کیخلاف بھارتی شرانگیزیاں اور ڈس انفولیب کے انکشافات

    محققین نے بتایا کہ تحقیق کے بعد ڈس انفو لیب محققین اور خاندانوں کو دھمکیاں دی گئیں، جس پر یورپی پارلیمان کی جانب سے ای یو ڈس انفو لیب کو دھمکیوں کی مذمت کی گئی، ڈس انفو لیب میں کہا گیا تھا کہ بھارتی نیٹ ورک جنیوا میں طلبہ کو پیسے دے کر پروپیگنڈا کراتے، اور جعلی این جی اوز بنواتے تھے۔

    اس جعلی پروپیگنڈے پر یورپی پارلیمان میں منعقد کی گئی سماعت بھی مہر تصدیق بن گئی ہے۔

    ای یو ڈس انفو لیب کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ 15 سال سے گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد پوری دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا، یورپی ممبران کے جعلی بیانات کو بھی میڈیا نیٹ ورکس پر شائع کیا گیا۔

  • بھارت میں کسان احتجاج بغاوت میں بدل سکتا ہے: امریکی ادارہ

    بھارت میں کسان احتجاج بغاوت میں بدل سکتا ہے: امریکی ادارہ

    نئی دہلی: امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت میں کسانوں کی حالیہ تحریک بغاوت کی شکل اختیار کر کے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ پر کسانوں نے احتجاجی ریلی کے بعد دہلی کے لال قلعے پر دھاوا بول دیا تھا، مظاہرین نے قلعے پر سکھ مذہب اور کسان تحریک کے جھنڈے لہرائے، ان واقعات نے پوری دنیا کو مودی سرکار کی تباہ کن پالیسیوں کی جانب متوجہ کر لیا ہے۔

    امریکی ادارے نے کہا ہے کہ 2019 میں دوسری بار برسر اقتدار آنے کے بعد نریندر مودی کی پالیسیوں کے باعث بھارت میں داخلی بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی حکومت کی جانب سے پہلے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کا یک طرفہ اقدام اور پھر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر مسائل سے دو چار کیا، مودی سرکار نے شہریت کا متنازع قانون بنا کر بھی مسلمانوں کو نشانہ بنایا، اس قانون کے خلاف بھی بھارت میں احتجاجی لہر پیدا ہوئی اور دہلی کے شاہین باغ میں طویل عرصے تک مسلمان مرد و خواتین کا دھرنا جاری رہا۔

    سکھ کسانوں نے نئی دہلی ،لال قلعہ پر مذہبی جھنڈا لہرادیا

    امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کرونا وائرس کے معاشی و سماجی اثرات کا مقابلہ کرنے میں بھی ناکام رہی اور متنازع زرعی قوانین کی منظوری کے بعد مودی حکومت نے بھارت میں بڑھتی ہوئی بے چینی کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، کسانوں نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے 2 مہینوں سے زائد عرصے سے وفاقی دارالحکومت کا گھیراؤ کر رکھا ہے۔

    گزشتہ روز ہونے والے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ پریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ احتجاج ایک بغاوت کی صورت میں پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، اس حوالے سے زرعی ماہر اور سماجی کارکن دیویندر شرما نے اے پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسان صرف اصلاحات کے لیے احتجاج نہیں کر رہے بلکہ یہ تحریک بھارت کے پورے معاشی ڈھانچے کو تبدیل کر دے گی۔

    انھوں نے کہا بھارت میں معاشی عدم مساوات بڑھتی جا رہی ہے اور کسان غریب سے غریب تر ہو رہا ہے، بھارت کے پالیسی سازوں نے کبھی اس پر توجہ ہی نہیں دی اور اوپر سے نیچے تک نظام کا خون چوس رہے ہیں، یہ کسان تو صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں، مودی حکومت نے پہلے کسانوں کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جس میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی اور پھر اس احتجاجی تحریک کو تتر بتر کرنے کے لیے مختلف ہتھ کنڈے استعمال کیے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج نے بھارت کے قومی دن کی تقریب کو، جس میں وہ اپنی دفاعی قوت کی بھرپور نمائش کرتا ہے، پس منظر میں دھکیل دیا، اور 26 جنوری 1950 کو بھارتی آئین منظور ہونے کی یاد منانے کے لیے منعقد ہونے والی فوجی پریڈ پر کسانوں کا احتجاج غالب آ گیا۔

  • بھارت: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل

    بھارت: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل

    نئی دہلی: بھارت میں کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہوگئے، یوم جمہوریہ کے موقع پر ہونے والی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی سرحد پر کئی ماہ سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت میں داخل ہوگئے، کسانوں نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی کی سرحدوں سے ٹریکٹر ریلی کی شروعات کی۔

    پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کی بہت کوششیں کیں لیکن کسان تمام رکاوٹوں کو توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئے۔

    کسانوں کو اکشر دھام تک آنے کی اجازت تھی اور انہیں وہاں سے آنند وہار کی طرف لوٹ جانا تھا لیکن وہ دہلی کے اندر داخل ہوگئے۔ پریڈ کا جو روٹ طے ہوا تھا اسے انہوں نے عبور کر لیا اور دہلی پولیس کا حکم نظر انداز کردیا۔

    دارالحکومت میں داخلے کے موقع پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے تاہم پولیس کسانوں کی ہمت توڑنے میں ناکام رہی۔

    دارالحکومت میں داخلے کے وقت کسان نہایت پرجوش تھے اور زوردار نعرے لگا رہے تھے، دہلی میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ کا پھولوں سے استقبال بھی کیا گیا۔

    یاد رہے کہ کسانوں کا یہ احتجاج مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ برس سے جاری ہے اور حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کی ہر کوشش ناکام ہوچکی ہے۔

  • بھارت: تعلیم یافتہ ماں نے نوجوان بیٹیوں کو ورزش کے ڈمبل سے قتل کر دیا

    بھارت: تعلیم یافتہ ماں نے نوجوان بیٹیوں کو ورزش کے ڈمبل سے قتل کر دیا

    چتوڑ گڑھ: بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں توہم پرستی میں مبتلا ایک شقی القلب لیکن تعلیم یافتہ ماں نے دو نوجوان بیٹیوں کو قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آندھرا پردیش کے شہر چتوڑ گڑھ میں ایک نجی تعلیمی ادارے کی پرنسپل نے مرنے کے بعد پھر زندہ ہونے کی امید میں اپنی 2 جوان بیٹیوں کو بے دردی سے قتل کر دیا۔

    یہ اندوہناک واقعہ چتوڑ ضلع کے مدن پلی میں پیش آیا، جس میں مدن پلی کے سیون نگر میں رہائش پذیر جوڑے ویمن ڈگری کالج کے پرنسپل پوریشوتم نائیڈو اور ان کی اہلیہ نجی تعلیمی ادارے کی پرنسپل پدماجہ نے دوسری زندگی کی امید میں بیٹیوں کی بہیمانہ طور پر جانیں لے لیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے پوجا پاٹ کے نام پر بیٹیوں 27 سالہ الیکھیا اور 22 سالہ دیویا کا قتل کیا ہے، ماں کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ تعلیم یافتہ ہے، اس کے باوجود اس نے جوان بیٹیوں کو اس امید پر قتل کیا کہ روحانی طاقتوں کی وجہ سے وہ پھر زندہ ہو جائیں گی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یہ خاندان کچھ عرصے سے جادو ٹونا کر رہا تھا، قتل سے پہلے ایک بیٹی کا سر بھی مونڈھ دیا گیا تھا، جب یہ خاتون اپنی بیٹی کا قتل کر رہی تھی تو اس کا شوہر خاموشی سے کھڑا تماشا دیکھ رہا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز گھر میں پوجا کی گئی اور اس دوران پدماجہ نے پہلے سائی دیویا اور پھر الیکھیا کو ورزش کے ڈمبل سے مار کر قتل کیا، مقامی لوگوں نے مکان سے آنے والے شور کو سن کر پولیس کو اطلاع دی۔

    بے دردی سے قتل کے اس واقعے نے پورے علاقے میں سنسنی پھیلا دی ہے۔