Tag: انڈیا

  • ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    نئی دہلی: بھارتی قوم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر حواس باختہ ہوگئی، بھارت میں جابجا پھیلی جھونپڑ پٹیوں کو امریکی صدر کی نظروں سے چھپانے کے لیے دیواروں کے گرد محصور کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کی مقامی انتظامیہ نے ایک کچی بستی کے گرد دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو صدر ٹرمپ کے راستے میں نظر آسکتی ہے۔

    امریکی صدر اپنے دورہ بھارت کے دوران گجرات میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے اور اس اجتماع کا نام ’کیم چھو ٹرمپ‘ ہوگا، یہ اجتماع نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران ہیوسٹن میں منعقد ہوئے اجتماع ’ہاؤی ڈی مودی‘ کی طرز پر کیا جارہا ہے۔

    اجتماع میں شرکت کے لیے امریکی صدر اور بھارتی وزیر اعظم اس راستے سے گزریں گے تو یہ کچی بستی انہیں نظر آئے گی۔

    کچی بستی کوچھپانے کے لیے تعمیر کی جانے والی یہ دیوار 7 فٹ اونچی ہوگی اور نصف کلو میٹر تک تعمیر کی جائے گی۔ اس کچی بستی میں تقریباً ڈھائی ہزار افراد آباد ہیں۔

    یہاں رہنے والوں نے اس دیوار کی تعمیر پر سخت اعتراض کیا ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے حکومت غربت چھپانا چاہتی ہے تو وہ پکے مکان کیوں نہیں تعمیر کروا دیتی۔

    کچی بستی کی رہائشی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ دیوار کی تعمیر شروع ہوچکی ہے، اس دیوار کے بننے سے ہماری بستی محصور ہوجائے گی، ہوا پانی بند ہوجائے گا۔ یہاں نہ سیوریج کا انتظام ہے اور نہ ہی بجلی اور پانی، اندھیرے میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ بارش میں یہاں گھٹنوں گھٹنوں پانی بھر جاتا ہے۔

    چونکہ یہ علاقہ ائیرپورٹ کے نزدیک ہے لہٰذا اکثر کسی خاص مہمان کی آمد پر یہاں پردہ ڈال دیا جاتا ہے لیکن اب حکومت یہاں دیوار بنا کر اسے مکمل طور پر چھپانا چاہتی ہے۔

    ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہماری غربت کو پردے اور دیوار سے ڈھانپنے کے بجائے سرکار ہمیں سہولیات مہیا کرئے تاکہ ہماری زندگی بہتر ہو۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ 24 اور 25 فروری کو بھارت کا دورہ کریں گے، 2 روزہ دورے کے دوران وہ دہلی اور گجرات جائیں گے۔

  • جاوید اختر نے مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا

    جاوید اختر نے مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا

    ممبئی: معروف بھارتی شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے نریندر مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا۔

    الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جب جاوید اختر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھارتی وزیر اعظم نریند رمودی کو فاشسٹ سمجھتے ہیں، تو انہوں نے بلاتوقف کہا، ’ یقیناً‘۔

    جاوید اختر کا کہنا تھا کہ فاشسٹ لوگوں کے سر پر سینگ نہیں ہوتے، فاشسٹ سوچ ہوتی ہے۔ یہ سوچ کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں اور ساری مشکلات دوسری کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں، ’جس لمحے آپ لوگوں سے نفرت کرنا شروع کرتے ہیں آپ فاشسٹ بن جاتے ہیں‘۔

    پروگرام میں معروف ہدایت کار مہیش بھٹ بھی موجود تھے۔ میزبان نے ان سے اسلامو فوبیا کے بارے میں سوال کیا تو مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کو نائن الیون کے سانحے کے بعد تخلیق کیا گیا، ’یہ فوبیا (خوف) پیدا کردہ ہے کیونکہ میرا نہیں خیال کہ ایک عام بھارتی کسی مسلمان سے خوفزدہ ہے’۔

    انہوں نے کہا یہ خوف تخلیق کر کے پیش کیے جانے میں بھارتی صحافی اور چینلز دن رات جتے ہیں۔

    خیال رہے کہ مہیش بھٹ اور جاوید اختر ان باشعور بھارتی افراد میں شامل ہیں جو مودی کے ظالمانہ اور غیر انسانی اقدامات کی کھلے عام مخالفت کرتے رہے ہیں۔

    اس سے قبل جاوید اختر نے بھارت میں ہونے والے احتجاج کے موقع پر کہا تھا کہ فیض کی نظم کو اینٹی ہندو کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہے، فیض احمد فیض کی نظم آزادی اظہار پر پابندیوں کے خلاف ہے۔

  • متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    نئی دہلی: بھارت میں ریاستی انتخابات میں مودی اور ان کی انتہا پسندی کو منہ کی کھانی پڑگئی، نئی دہلی کے عوام نے سیکولر جماعت عام آدمی پارٹی کو منتخب کرلیا۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات جیتنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دیے اور متنازعہ شہریت قانون بھی منظور کیا لیکن عوام نے انہیں اور ان کی انتہا پسندی کو مسترد کر کے عام آدمی پارٹی کو چن لیا۔

    نئی دہلی کی اسمبلی کے انتخابات میں وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کی جماعت عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرلیں، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) صرف 7 سیٹیں حاصل کرسکی۔

    فتح کے بعد عام آدمی پارٹی مسلسل تیسری بار دہلی میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    گزشتہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 70 میں سے 67 سیٹیں ملی تھیں جبکہ انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 3 سیٹیں حاصل کرسکی تھی۔ اس سے قبل کانگریس دہلی پر مسلسل 15 سال حکومت کرتی رہی تھی۔

    اروند کیجروال اور ان کی پارٹی نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگے تھے جبکہ بی جے پی دہلی کے مسائل سے زیادہ ملکی سطح کے مسائل اور اپنی کارکردگی کو دہراتی رہی۔

    بی جے پی کو امید تھی کہ انہیں شہریت کے متنازعہ قانون کا فائدہ پہنچے گا لیکن الٹا یہ قانون ان کے گلے پڑ گیا ہے۔ سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ قانون عام انتخابات میں بھی مودی اور ان کی جماعت کو لے ڈوبے گا۔

  • ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک 4 سالہ بچے کا کٹ جانے والا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا گیا جس سے بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ گیا۔

    یہ 4 سالہ بچہ بھارت کے ایک گاؤں منجری سے تعلق رکھتا تھا۔ بچہ ایک روز لان میں گھاس کاٹنے والی مشین کے ساتھ کھیلتا ہوا خوفناک حادثے کا شکار ہوا اور اس کا ہاتھ مشین کی زد میں آکر کٹ گیا۔

    بچے کو فوراً اسپتال پہنچایا گیا جہاں مائیکرو ویسکیولر سرجن ڈاکٹر ابھیشک گھوش نے اسے دیکھا۔

    ایکسرے سے علم ہوا کہ بچے کے ہاتھ کی ہڈی سلامت اور جسم سے منسلک ہے، صرف اس کی جلد اور ٹشوز جسم سے الگ ہوئے تھے۔ اس کے بعد ڈاکٹرز نے بھرپور کوششیں شروع کردیں کہ بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ جائے۔

    ڈاکٹرز نے بغور معائنہ کیا تو علم ہوا کہ ہاتھ کو خون پہنچانے والی مرکزی رگ کو تو نقصان پہنچا ہے تاہم جسم سے الگ ہوجانے والے ہاتھ میں ابھی بھی ایک چھوٹی سی خون کی رگ موجود ہے۔

    ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس رگ کو فعال رکھنے کی کوشش شروع کردی۔ اس رگ کو پہلے مرکزی رگ سے جوڑا گیا بعد ازاں جب ہاتھ میں خون کی روانی بحال ہوگئی تو ہاتھ کو مکمل طور پر جوڑنے کا کام شروع کیا گیا۔

    6 گھنٹے طویل اس آپریشن میں ڈاکٹرز نے ہاتھ کی ایک ایک رگ اور نرو کو سیا اور بالآخر اس مائیکرو اسکوپک آپریشن کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق بچہ اب روبصحت ہے اور اس کی انگلیاں حرکت کرنا شروع ہوگئی ہیں۔ مکمل صحتیابی کے بعد بچے کو فزیو تھراپی کے کچھ سیشنز بھی دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے ہاتھ کو درست طور پر حرکت دے سکے۔

  • بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں نامعلوم افراد نے تاریخی مقام پر نصب مہاتما گاندھی کا مجسہ گرا دیا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں پیش آیا، مجسمہ دریائے کنر کے کنارے گاندھی گھاٹ پر نصب تھا جہاں گاندھی کے جسم کی راکھ بہائی گئی تھیں۔

    واقعہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا جب نامعلوم افراد نے گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور اسے توڑ دیا۔

    علاقے کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ جائے وقوع پر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ گاندھی کا نیا مجسمہ اسی مقام پر جلد ہی نصب کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے کے ایم ایل اے سے فنڈز کے لیے درخواست کی جائے گی تاکہ اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں تشدد کا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے اور مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریے کی کھلے عام مخالفت کی جارہی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کے پیرو کاروں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ کھلے عام گاندھی کو برا بھلا کہتے دکھائی دیتے ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    ایسا ہی ایک ششدر کردینے والا واقعہ گزشتہ برس گاندھی کی برسی کے موقع پر پیش آیا تھا جب علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوؤں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا تھا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی قیادت میں گاندھی کے قتل کا منظر دوبارہ پیش کیا گیا تھا، انتہا پسند تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھو رام گوڈسے (گاندھی کا قاتل) ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

  • پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی عوام کے احتجاج پر بھی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند سوچ کے حامی نریندر مودی پاکستان کے خلاف ایک بار پھر زہر اگلنے لگے، لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے الزام لگایا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی تقریر کے لیے آئے تو اس دوران کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ آرائی کی، لوک سبھا میں اپوزیشن نے شہریت کے متنازع قانون پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مودی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مظاہرہ کرنے والے بھارت کو ٹکڑے کرنے کی بات کرتے ہیں۔

    مودی کے لیے جاسوسی کرنے والی خاتون رنگے ہاتھوں‌ پکڑی گئی

    بھارتی وزیر اعظم نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید کو گالم گلوچ قرار دیا، اور کہا کہ گزشتہ دو عشروں میں انھیں جتنا برا بھلا کہا گیا، اس کے بعد اب وہ ‘گالی پروف’ بن گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک دن قبل کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے نوجوان جلد انھیں ڈنڈوں سے ماریں گے، اور وزیر اعظم اپنے گھر سے بھی نہیں نکل پائیں گے۔

    لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر کے بعد جب راہول گاندھی خطاب کرنے کے لیے اٹھے تو ایوان میں‌ اتنا شور تھا کہ ان کی بات ہی نہیں‌ سنی گئی۔

  • تاجر نماز کے بعد پھندے پر جھول گیا

    تاجر نماز کے بعد پھندے پر جھول گیا

    ممبئی: بھارت میں 55 سالہ مسلمان تاجر نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی، پولیس تاحال خودکشی کی وجہ تلاش کر رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ممبئی کے 55 سالہ بزنس مین ایم ایم حکیم کی لاش ان کے کمرے میں لٹکتی ہوئی پائی گئی۔ حکیم چمڑے کے کاروبار سے وابستہ تھا۔

    حکیم نے سوگواران میں بیوی اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں، بڑی بیٹی ایک نجی فرم میں ملازمت کرتی تھی جبکہ دوسری کالج میں زیر تعلیم تھی۔

    پولیس کو حاصل کردہ اب تک کی معلومات کے مطابق وہ دن اس گھرانے کے لیے ایک معمول کا دن تھا۔ دونوں بیٹیاں صبح اپنے دفتر اور کالج روانہ ہوگئیں۔

    چھوٹی بیٹی ڈیڑھ بجے گھر واپس آئی تو اس نے باپ کو دوپہر کے کھانے میں شامل ہونے کا کہا، لیکن اس نے منع کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے نماز پڑھے گا۔ اس کے بعد وہ نماز پڑھنے کے لیے کمرے کے اندر گیا اور کمرا اندر سے بند کرلیا۔

    بیٹی کھانا کھانے کے بعد سونے چلی گئی۔ شام 4 بجے اٹھ کر وہ جم گئی اور 5 بجے وہاں سے واپس آئی تو دیکھا کہ دروازہ بدستور بند تھا۔ اس نے کسی طرح دروازہ کھولا تو اندر اپنے باپ کا لٹکتا ہوا مردہ جسم دیکھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بزنس مین کی خودکشی کی وجہ اہلخانہ کے بیانات کے بعد ہی اخذ کی جاسکے گی، فی الحال وہ صدمے میں ہیں اور کسی بھی قسم کی بات چیت کرنے کے قابل نہیں۔

  • کشمیر سے تعلق رکھنے والی سابق اداکارہ زائرہ وسیم کا پیمانہ صبر بھی لبریز

    کشمیر سے تعلق رکھنے والی سابق اداکارہ زائرہ وسیم کا پیمانہ صبر بھی لبریز

    نئی دہلی: کشمیر سے تعلق رکھنے والی سابق بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم کا پیمانہ صبر بھی لبریز ہو گیا، بھارت کے خلاف پھٹ پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں مختصر عرصے میں کئی ایوارڈ حاصل کرنے والی سابق بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کشمیر کی جو تصویر دکھا رہا ہے وہ غلط معلومات پر مبنی ہے، اس پر یقین نہ کریں۔

    زائرہ وسیم نے عوام کو قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق بھارتی میڈیا کی غلط حقائق پر مبنی خبروں پر یقین نہ کریں، جو تصویر دکھائی جا رہی ہے وہ درست نہیں ہے۔ زائرہ نے نہایت دکھ سے کہا کہ کوئی نہیں جانتا ہماری آوازیں کب تک کے لیے خاموش کی گئی ہیں، کشمیریوں کی زندگی پابندیوں اور رکاوٹوں تک سمٹ گئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لوگ ڈپریشن کا شکار ہو گئے: بی بی سی رپورٹ

    دنگل اداکارہ کا کہنا تھا کہ کشمیر مسلسل تکلیف میں ہے، جہاں مایوسی اور دکھ بڑھ رہا ہے۔ خیال رہے کہ آج برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں لوگوں میں مایوسی اور ڈپریشن کا مرض بڑھ رہا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کے شکار مقبوضہ کشمیر میں لوگ مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہو گئے ہیں، پلواما میں ڈپریشن کے مریضوں میں 150 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔ سرینگر میں بھی ذہنی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کشمیریوں میں زیادہ خوف بھارتی فوج کی جانب سے حراست میں لینے کا ہے، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ وہ خواب میں بھی بھارتی فوجیوں کے سوالوں کا جواب دے رہے ہوتے ہیں۔

    یاد رہے کہ زائرہ وسیم کے بالی ووڈ چھوڑنے پر انتہا پسندوں نے انھیں دھمکیاں دی تھیں۔

  • بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے تیسرے مریض کی تصدیق ہوگئی، پچھلے 2 مریضوں کی طرح یہ مریض بھی کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور تینوں اس وقت ریاست کیرالہ میں ہیں۔ متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    ریاستی وزیر صحت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں، ان کے مطابق اس کے علاوہ کرونا کا شکار بقیہ دونوں مریض بھی روبصحت ہیں۔

    وزیر صحت کے مطابق اس وقت چین سے آنے والے 1 ہزار 925 افراد کو ان کے گھروں پر جبکہ مزید 25 افراد کو مختلف اسپتالوں میں قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔ ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ تھا کہ کیرالہ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ہوسکتا ہے کیونکہ ووہان میں کیرالہ سے گئے طلبا کی بڑی تعداد زیر تعلیم ہے، ان کے مطابق ووہان سے واپس آنے والے طلبا جو اس وقت کیرالہ میں زیر نگرانی ہیں، میں سے کئی کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس کرونا وائرس کی دوائیں موجود نہیں تاہم وہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ گائیڈ لائنز کی پاسداری کر رہے ہیں اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری جانب بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 361 تک جا پہنچی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے اب تک 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • جامعہ ملیہ پر انتہا پسند ہندوؤں کی فائرنگ، پریانکا گاندھی کا تند و تیز بیان

    جامعہ ملیہ پر انتہا پسند ہندوؤں کی فائرنگ، پریانکا گاندھی کا تند و تیز بیان

    نئی دہلی: جامعہ ملیہ دہلی کو ایک بار پھر انتہا پسند ہندوؤں نے نشانہ بنا لیا، موٹر سائیکل سواروں نے جامعہ کے گیٹ پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے، پریانکا گاندھی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تند و تیز بیان جاری کر دیا۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ دہلی کی جامعہ ملیہ کے گیٹ پر موٹر سائیکل پر سوار انتہا پسند ہندوؤں نے فائرنگ کی، اور بہ آسانی فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ دو افراد موٹر سائیکل پر سوار آئے اور ایک نے گیٹ نمبر 5 پر پستول سے فائر کیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 روز میں جامعہ ملیہ کے پاس فائرنگ کا یہ تیسرا واقعہ ہے، جامعہ ملیہ کے طالب علم شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، طلبہ اور شہری قریب واقع شاہین باغ پر تقریباً دو ماہ سے سڑک پر خیمہ لگائے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ بھارت کے مختلف علاقوں میں متنازع قانون کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔

    میں تمھیں آزادی دوں گا، انتہا پسند نے جامعہ ملیہ کے طالب علم کو گولی مار دی، ویڈیو دیکھیں

    کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی نے جامعہ ملیہ پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس کو شرم آنی چاہیے، پولیس نے وردی لوگوں کے تحفظ کے لیے پہنی ہے، شاہین باغ کے بعد اب پھر جامعہ ملیہ کا واقعہ پیش آیا، کیا آپ کسی کے مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل ایک انتہا پسند ہندو نے جامعہ ملیہ کے طلبہ کے احتجاج پر پستول نکالتے ہوئے فائرنگ کی تھی، جس سے ایک طالب علم زخمی ہو گیا تھا، فائرنگ کرنے والے شخص نے نعرہ بھی لگایا تھا کہ کون آزادی مانگتا ہے، میں تمھیں آزادی دوں گا۔