Tag: انڈیا

  • بھارت نے سرحد پر اینٹی ٹینک میزائل نصب کر دیے

    بھارت نے سرحد پر اینٹی ٹینک میزائل نصب کر دیے

    نئی دہلی: پڑوسی ملک بھارت نے سرحد پر اینٹی ٹینک میزائل سمیت دیگر میزائل نصب کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے داخلی مسائل کے دوران دشمن کی شرپسندی کی سازشیں سامنے آنے لگی ہیں، بھارت شر انگیزیوں کے لیے پھر سے پر تولنے لگا، سرحدوں پر غیرمعمولی نقل و حرکت بڑھا دی گئی ہے۔

    بھارت نے پاک انڈیا بارڈر پر براہموس اور اسپائک میزائل نصب کر دیے ہیں، جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھ دیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے خط میں اقوام متحدہ کو باور کرایا ہے کہ بھارت ایل او سی پر نصب میزائل آزاد کشمیر پر استعمال کر سکتا ہے، بھارت نے ایل او سی کے پانچ سیکٹرز میں باڑ کو جزوی طور پر ہٹا دیا ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ بھارت جعلی بنیادوں پر کوئی فوجی آپریشن کر سکتا ہے، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے اگر ایل او سی پر کوئی حرکت کی تو پاکستان بھرپور، بر وقت اور مناسب جواب دے گا، بھارت کو 27 فروری کا دن یاد رکھنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لائن آف کنٹرول پر حرکت کی گئی تو پوری طرح تیار ہیں، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے کہا تھا کہ بھارت 47 لاکھ افراد انتہا پسند گروپ کی صورت میں تیار کر رہا ہے، ہندوستان نے جو جرائم کیے ہیں صدیوں تک ان کا جواب دینا پڑے گا، بھارت کی کوشش ہے کشمیر کے لوگ آپس میں لڑ پڑیں، ان کی کوشش ہے آزاد کشمیر اور پاکستان کے درمیان کوئی تصادم ہو، لیکن ہم بھارت کی سازشوں کو کسی صورت کام یاب ہونے نہیں دیں گے۔

  • بھارت 47 لاکھ انتہا پسندوں کا گروپ تیار کر رہا ہے: صدر آزاد کشمیر

    بھارت 47 لاکھ انتہا پسندوں کا گروپ تیار کر رہا ہے: صدر آزاد کشمیر

    اسلام آباد: آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کا کہنا ہے کہ بھارت 47 لاکھ افراد انتہا پسند گروپ کی صورت میں تیار کر رہا ہے، ہندوستان نے جو جرائم سرزد کیے صدیوں تک اس کا جواب دینا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کا کہنا ہے کہ بھارت کی کوشش ہے کشمیر کے لوگ آپس میں لڑ پڑیں، ان کی کوشش ہے آزاد کشمیر اور پاکستان کے درمیان کوئی تصادم ہو۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی سازشوں کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے، ہمارا مقابلہ فسطائی حکومت کے ساتھ ہے۔ ہندوستان نے جو جرائم سرزد کیے صدیوں تک اس کا جواب دینا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت 4 لاکھ افراد انتہا پسند گروپ کی صورت میں تیار کر رہا ہے۔ کشمیری رونا دھونا بند کریں اور اپنی تقدیر اپنے ہاتھوں میں لیں۔ ہمارے پاس ہندوستان کے خلاف تمام شواہد موجود ہیں۔

    مسعود خان نے کہا کہ ہم ہندوستان سے انتقام لیں گے، صدیوں تک کے ظلم کا حساب لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت انتہا پسند گروپ کے پاکستان میں گھسنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین فوج میں ہوتا ہے۔ سنہ 1947 کا جذبہ اپنانا ہوگا۔

    مسعود خان نے مزید کہا کہ ناکامی پر رونے کے بجائے کامیابی کا جشن منانے کے لیے راہ ہموار کریں۔

  • متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی

    متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی

    دبئی: بھارت میں شہریت کے متنازع بل کے خلاف جاری احتجاج اور پر تشدد مظاہروں کے پیش نظر متحدہ عرب امارات نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کرتے ہوئے اماراتی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھارت کا سفر کرتے ہوئے محتاط رہیں، ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور اسرائیل بھی بھارت میں اپنے شہریوں کے لیے سفری وارننگ جاری کر چکے ہیں۔

    تازہ ترین:  جامعہ ملیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد، ویڈیو لائک کرنے پر بالی ووڈ‌ اداکار پر تنقید

    شہریت کے متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد بھارت کے متعدد شہروں میں مودی سرکار کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی اپنی قیادت میں بہت بڑی ریلی نکالی۔

    مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذموم قدم کے بعد اب مسلمان مخالف قانون کی منظوری کی وجہ سے جو ممالک پہلے خاموش تھے اب انھوں نے بھی خاموشی توڑ دی ہے۔ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سنگاپور اور یو اے ای نے شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزی جاری کر دی، ان ممالک نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے متنبہ کر دیا ہے۔

    دو دن قبل ریاستی پولیس نے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامعہ ملیہ کے طالب علموں پر لاٹھیوں اور رائفلوں کے بٹوں سے شدید تشدد کیا تھا، پولیس نے جامعہ اور مسجد میں گھس کر پناہ لینے والی طالبات کو بھی نہیں بخشا اور ان پر بد ترین تشدد کیا۔

  • امریکا کا بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ

    امریکا کا بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے، امریکا شہریت کے متنازع قانون اور ملکی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، مذہبی آزادی کا احترام اور اقلیتوں سے یکساں سلوک کیا جائے۔

    ادھر بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف طلبہ کا احتجاج زور پکڑ گیا ہے، آسام، دہلی اور دیگر علاقوں سے 3 ہزار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جامعہ ملیہ کے 3 طالب علم پولیس فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرین پر بدترین تشدد، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ

    مودی سرکار کی جانب سے مغربی بنگال، آسام اور دیگر علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے ہنگاموں اور طلبہ پر تشدد سے متعلق از خود نوٹس لے لیا ہے۔

    بھارتی شہریت کے قانون میں تبدیلی کے خلاف صرف بھارت کے اندر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی آوازیں بلند ہونے لگی ہیں، آکسفرڈ یونی ورسٹی کے طلبہ نے بھی ترمیم کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے، طلبہ آکسفرڈ یونی ورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف دہلی میں احتجاج میں شدت آ گئی ہے، مودی سرکار نے پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی، دو دن قبل پولیس مسلمانوں کے حق میں احتجاج روکنے کے لیے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر ٹوٹ پڑی، طلبہ اور طالبات پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات کو بری طرح مارا پیٹا گیا، اسکارف پہنی طالبات کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا گیا، لاٹھیاں چلائی گئیں، آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔

  • مودی کی انتہا پسندانہ سوچ پورے خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے: فردوس عاشق اعوان

    مودی کی انتہا پسندانہ سوچ پورے خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ امتیازی شہریت کے متنازعہ بھارتی قانون نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو روند ڈالا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی انتہا پسندی کی آگ نے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ایسی سوچ پورے خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ امتیازی شہریت کے متنازعہ بھارتی قانون نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو روند ڈالا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امتیازی اور متعصبانہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے بھارتی طلبا پر بہیمانہ اور وحشیانہ تشدد انسانیت کی تذلیل اور بھارتی نام نہاد جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ طلبا پر تشدد نے مودی کے بھارت کو تقسیم کرنے کے حوالے سے عالمی جریدوں کی پیش گوئی پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی مودی سرکار کے خلاف بڑی ریلی نکال لی

    وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی مودی سرکار کے خلاف بڑی ریلی نکال لی

    نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی متنازع قانون کے خلاف مودی سرکار کے خلاف بڑی ریلی نکال لی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے جاری ہیں، بھارتی میڈیا نے خبر دی ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی اپنی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی۔

    اس سے قبل ممتا بینر جی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کولکتہ میں بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے پاس غیر آئینی شہریت کے بل کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی جا رہی ہے، سماج کے ہر طبقے سے اس میں شرکت کی دعوت ہے۔

    تازہ ترین:  مودی سرکار بزدل ہے: پریانکا گاندھی کا بیان

    ریلی میں ممتا بینر جی کی پارٹی کے سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی، بھارتی میڈیا اسے بہت بڑی ریلی قرار دے رہا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال سمیت 5 بھارتی ریاستیں متنازع قانون سے انکار کر چکی ہیں۔

    ادھر راہول گاندھی نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت کا متنازع قانون بھارت کے 2 حصوں میں تقسیم کی سازش ہے، اظہار یک جہتی کے لیے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    خیال رہے بھارت کے تیس کے قریب شہروں میں مسلم مخالف بل کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران مودی سرکار کی جانب سے بد ترین تشدد کے تناظر میں کانگریسی خاتون رہنما پریانکا گاندھی نے بیان دیا ہے کہ مودی سرکار بزدلی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

  • مودی سرکار بزدل ہے: پریانکا گاندھی کا بیان

    مودی سرکار بزدل ہے: پریانکا گاندھی کا بیان

    نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی سیکریٹری جنرل پریانکا گاندھی نے مودی سرکار کو بزدل قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے تیس کے قریب شہروں میں مسلم مخالف بل کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران مودی سرکار کی جانب سے بد ترین تشدد کے تناظر میں کانگریسی خاتون رہنما پریانکا گاندھی نے بیان دیا ہے کہ مودی سرکار بزدلی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    پریانکا گاندھی نے کہا کہ عوام کی آواز سننے کی بہ جائے صحافیوں اور طلبہ کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، مودی سرکار عوام کی آواز سے خوف زدہ ہو چکی ہے۔ اپوزیشن رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ مودی سرکار ڈکٹیٹر شپ سے طلبہ کو ہراساں کرنا چاہتی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مودی سرکار نے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد کیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات پر تشدد اور بد سلوکی کی۔

    تازہ ترین:  بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرین پر بدترین تشدد، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ

    بھارتی پولیس نے طلبہ پر بدترین تشدد کرتے ہوئے متعدد طلبہ کو زخمی کیا اور کئی طلبہ کو گرفتار کر کے لے گئی، جس کے بعد دہلی سمیت مختلف شہروں میں طلبہ نے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق جامعہ ملیہ کے طلبہ و طالبات کے خلاف رات بھر کریک ڈاؤن کیا گیا۔

    خیال رہے کہ بھارت میں مسلمان مخالف، ہندو نواز متنازع بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے، بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستے مظاہرین پر بدترین تشدد کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف پورا ملک نعروں سے گونج اٹھا ہے، بھارت کے 30 کے قریب شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی پولیس اور طلبا آمنے سامنے، طلبا کے خلاف لاٹھی چارج

    علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی پولیس اور طلبا آمنے سامنے، طلبا کے خلاف لاٹھی چارج

    علی گڑھ: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے تصادم کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا مشتعل ہوگئے، علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبا اور پولیس میں شدید تصادم ہوا۔

    دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں مظاہرین پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کی خبریں سامنے آئیں تو علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبا بھی سراپا احتجاج بن گئے۔

    اتوار کی شام کو علی گڑھ کے طلبا نے جامعہ ملیہ کے طلبا سے اظہار یکجہتی کے طور پر ریلی نکالی تو اتر پردیش پولیس ان پر چڑھ دوڑی۔ ریلی نکالنے والے طلبا کو پولیس نے کیمپس کے دروازوں پر ہی روکنا چاہا اور یہیں سے تصادم شروع ہوگیا۔

    طلبا کی بڑی تعداد باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبا نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کی جس کو جواز بنا کر پولیس نے نہتے طلبا پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔

    طلبا اور پولیس کے تصادم میں 20 طلبا اور 10 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے طلبہ کی تعداد 100 سے بھی زیادہ ہے۔

    پولیس کے اس عمل کو غیر ضروری اس لیے قرار دیا جارہا ہے کیونکہ کہا جارہا ہے کہ طلبا بالکل پرامن تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کچھ پولیس اہلکار یونیورسٹی کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کو توڑ رہے ہیں۔

    تصادم کے چند گھنٹوں بعد پولیس نے دعویٰ کیا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے اور مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے جامعہ کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے بھی عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی وجہ بننے والے شہریت بل کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو اندر داخل ہونے اور مداخلت کرنے کے لیے علی گڑھ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا۔ کیمپس میں داخل ہونے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ سروس بلاک کردی گئی۔ یونیورسٹی کو 5 جنوری تک کےلیے بند کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کے ہاسٹل کو فوری طور پر خالی کروایا جائے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے کچھ وقت مانگا ہے تاکہ طلبا کو سمجھا بجھا کر یونیورسٹی خالی کروائی جائے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں پیش کیے جانے والے متنازعہ شہریت بل کے خلاف کلکتہ، گلبارگا، مہاراشٹرا، ممبئی، سولاپور، پونے، ناندت، بھوپال، جنوبی بنگلور، کانپور، احمد آباد، لکھنو، سرت، مالا پورم، آراریہ، حیدر آباد، گایا، اورنگ آباد، اعظم گڑھ، کالی کٹ، یوات مل، گووا اور دیو بند میں شدید مظاہرے کیے جارہے ہیں اور پولیس کو ان سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    مختلف علاقوں میں بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستے عورتوں سمیت مظاہرین پر بے پناہ تشدد کر رہے ہیں۔ پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ متنازع شہریت ترمیمی بل واپس لیا جائے، مظاہرین مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو بھارتی آئین کے مطابق مکمل حقوق دینے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، مظاہرین نے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے اور ہر قربانی دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

  • بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرین پر بدترین تشدد، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ

    بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرین پر بدترین تشدد، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ

    نئی دہلی: دنیا کے سامنے فاشسٹ ہٹلر مودی اور ہندو انتہا پسندی کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا، بھارت میں مسلمان مخالف، ہندو نواز متنازع بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف دہلی میں احتجاج میں شدت آ گئی، مودی سرکار نے پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی ہے، پولیس مسلمانوں کے حق میں احتجاج روکنے کے لیے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر ٹوٹ پڑی، طلبہ اور طالبات پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات کو بری طرح مارا پیٹا گیا، اسکارف پہنی طالبات کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا گیا، لاٹھیاں چلائی گئیں، آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔

    بھارتی پولیس نے طلبہ پر بدترین تشدد کرتے ہوئے متعدد طلبہ کو زخمی کیا اور کئی طلبہ کو گرفتار کر کے لے گئی، پولیس تشدد سے کئی طلبہ کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے، دہلی سمیت مختلف شہروں میں طلبہ نے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق جامعہ ملیہ کے طلبہ و طالبات کے خلاف رات بھر کریک ڈاؤن کیا گیا۔ دلی پولیس نے صحافیوں پر بھی تشدد کیا، بی بی سی کی رپورٹر بشریٰ شیخ کے بال کھینچے گئے، لاٹھیاں ماری گئیں اور موبائل چھین لیا گیا۔

    ادھر بھارت کی مسلم آبادی سے دیگر قومیتیں بھی مودی سرکار کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی ہیں، مودی اور امیت شاہ کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں، بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف پورا ملک نعروں سے گونج اٹھا ہے۔

    ایسا لگتا ہے جیسے بھارت کے طول و عرض میں جموں و کشمیر ابھرنے لگے ہیں، گلی گلی، شہر شہر احتجاج کیا جا رہا ہے، بھارتی متنازع بل کے خلاف احتجاجی مظاہرین نے مودی کے پتلے جلائے۔ دوسری طرف بھارتی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے، اور نسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ عروج پر ہے، خواتین، مرد، بچے سب پر بھارتی درندوں نے لاٹھیاں، گولیاں برسا دیں، جس سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی جانب سے عورتوں پر بھی بے پناہ تشدد کیا جا رہا ہے، عورتیں دہائیاں دیتی رہ جاتی ہیں، پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ بھارت میں کلکتہ، گلبارگا، مہا راشٹرا، ممبئی، سولاپور میں احتجاج زوروں پر ہے، ہندوستان کے علاقوں پونے، ناندت، بھوپال، جنوبی بنگلور میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، کانپور، احمد آباد، لکھنؤ، سرت، مالاپورم، آراریہ، حیدر آباد میں عوامی سمندر سڑکوں پر نکل آیا ہے۔

    گایا، اورنگ آباد، اعظم گڑھ، کالی کٹ، یوات مل، گووا، دیو بند میں بھی مظاہرے جاری ہیں، احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ متنازع شہریت ترمیمی بل واپس لیا جائے، مظاہرین مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو بھارتی آئین کے مطابق مکمل حقوق دینے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، مظاہرین نے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے اور ہر قربانی دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

  • نشے میں دھت بھارتی کرکٹر نے شہری کو دھو ڈالا

    نشے میں دھت بھارتی کرکٹر نے شہری کو دھو ڈالا

    میرٹھ: گزشتہ سال انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے والے بھارتی کرکٹر پروین کمار مشکل میں پڑ گئے، شہری نے ان کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دیپک شرما نامی شخص نے پولیس کو پروین کمار کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ جارہے تھے کہ اس دوران نشے میں دھت پروین کمار گاڑی سے باہر نکلے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

    دیپک شرما نے کہا کہ پروین کمار کے تشدد سے اس کا بازو ٹوٹ گیا جب کہ بیٹا بھی زخمی ہوا اور سابق کرکٹر تضحیک آمیز سلوک کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دھمکیاں بھی دیتا رہا۔

    شہری نے بتایا کہ پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا، پولیس ہائی پروفائل کرکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کررہی ہے۔

    دوسری جانب متعلقہ ایس پی کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تفتیش کررہے ہیں ، دونوں پڑوسی ہیں اور ان کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف شکایات آئی ہیں، ان کے موقف کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھ رہی ہے اور معاملے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔