Tag: انڈیا

  • مسلم مخالف قانون کے خلاف آسام میں احتجاج، 6 افرا دہلاک

    مسلم مخالف قانون کے خلاف آسام میں احتجاج، 6 افرا دہلاک

    نئی دہلی: مسلم مخالف بھارتی قانون کے خلاف ریاست آسام میں شدید احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت میں شہریت کے متنازع بل کے خلاف مختلف شہروں میں عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، پر تشدد مظاہروں میں آسام میں چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    آسام کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، اسکول، کالجز اور بازار بند ہیں، سرکاری ملازمین نے بھی احتجاجاً کام بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، انٹرنیٹ پر بھی پابندی عاید کر دی گئی ہے۔

    مغربی بنگال میں مظاہرین نے 5 ٹرینوں، 3 ریلوے اسٹیشنز اور 25 سے زائد بسوں کو آگ لگا دی۔ ادھر کیرالہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، پنجاب اور چھتیس گڑھ نے متنازع بل نافذ کرنے سے انکار کر دیا۔ متنازع بل پر اقوام متحدہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکا، کینیڈا اور برطانیہ نے بھارت کے لیے سفری ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے تھے جس کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہلاکتیں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران ہوئیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے گزشتہ روز دورۂ بھارت منسوخ کر دیا ہے، دو دن قبل بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یو این انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کرتے ہوئے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا ہے۔

  • بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    نئی دلی: ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے، دوسری طرف بل کے خلاف پورے بھارت میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں لاکھوں افراد نے متنازعہ بل کے خلاف مظاہرہ کیا، گوہاٹی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں 2 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے دورۂ بھارت بھی منسوخ کر دیا ہے۔

    بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ روز بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یواین انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کیا ہے، انسانی حقوق کے ادارے نے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    نئے قانون میں ہندوؤں، سکھوں، پارسی، عیسائی اور دیگر مذاہب کو ترجیح دی گئی ہے جب کہ مسلمانوں کو اس بل میں یک سر نظر انداز کیا گیا ہے، یو این انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ نیا شہریت قانون بھارتی آئین کی بھی نفی کرتا ہے۔

    ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، توقع ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ قانون کا جائزہ لے کر اسے عالمی قوانین کے مطابق بنائے گی۔

    یاد رہے کہ شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متنازع بل انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے چیلنج کیا ہے۔

  • اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارت پر زبردست تنقید کی ہے، مستقل مندوب منیر اکرم نے مودی سرکار کی مسلم دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، بی جے پی حکومت آر ایس ایس نظریے کو فروغ دے رہی ہے۔

    مودی سرکار کی مسلم دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ بھارت میں مسلم شناخت اور ورثے کو مٹایا جا رہا ہے، کشمیر میں بھارتی اقدامات ہندو تنگ نظری اور اسلام دشمنی کا نتیجہ ہیں، کشمیر میں بڑے پیمانے پر خون ریزی اور نسل کشی کا خطرہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مودی کی قیادت میں ہندو بالا دستی کی طرف بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

    پاکستانی مندوب نے بھارت پر زبردست تنقید کرتے ہوئے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ سنجیدہ اقدامات کے ذریعے بھارت کو مسلمانوں کی نسل کشی سے روکا جائے۔

    خیال رہے کہ بھارتی لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، شہریت کے اس متنازع بل میں مسلمان تارکین وطن کو شہریت کا حق نہیں دیا گیا۔

    گزشتہ روز یونین مسلم لیگ پارٹی نے شہریت کا یہ متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ بل کے خلاف پڑوسی ملک بھارت میں احتجاج بھی زور پکڑ گیا ہے، انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں بل کی منظوری کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔

  • شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    نئی دہلی: شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متنازع بل انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے چیلنج کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلمان مخالف بل کے خلاف بھارت میں مظاہرے جاری ہیں، لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا سے بھی بل منظور کیا جا چکا ہے، آج انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    شہریت کے متنازع بل میں مسلمان تارکین وطن کو شہریت کا حق نہیں دیا گیا۔

    واضح رہے کہ شہریت کے متنازع بل کے خلاف پڑوسی ملک بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا ہے، انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں بل کی منظوری کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا

    بھارتی لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی متنازعہ بل منظور کر لیا گیا ہے، جس کے بعد بل کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں میں احتجاج میں شدت آ گئی ہے، آسام کے شہر گوہاٹی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، کلکتہ سے آسام جانے والی پروازیں منسوخ کر دی گئیں، تریپورہ میں مظاہرے روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے، علی گڑھ یونی ورسٹی میں مسلمان دشمن بل کے خلاف ہزاروں طلبہ نے بھوک ہڑتال کر دی ہے، جس پر طلبہ پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، بل کی حمایت میں 293 جب کہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔

  • شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا

    شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا

    نئی دہلی: شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف پڑوسی ملک بھارت میں احتجاج زور پکڑ گیا ہے، انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں بل کی منظوری کے خلاف ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی متنازعہ بل منظور کر لیا گیا، جس کے بعد بل کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں میں احتجاج میں شدت آ گئی ہے، آسام کے شہر گوہاٹی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جب کہ مختلف شہروں میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کلکتہ سے آسام جانے والی پروازیں منسوخ کر دی گئیں، تریپورہ میں مظاہرے روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے، علی گڑھ یونی ورسٹی میں مسلمان دشمن بل کے خلاف ہزاروں طلبہ نے بھوک ہڑتال کر دی ہے، جس پر طلبہ پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    دوسری طرف کانگریس کی جانب سے شہریت کا متنازعہ بل سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ شہریت کے متنازع بل میں مسلمانوں کے علاوہ تمام تارکین وطن کو شہریت کا حق دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، بل کی حمایت میں 293 جب کہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔

    شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا، قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی، بل کی منظوری کے بعد آسام میں کئی دہائیوں سے رہایش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

  • بھارت اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا: شیریں مزاری

    بھارت اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہا ہے کہ بالآخر بھارتی پارلیمنٹ نے نازی نسل پرستی کے نظریے کو تازہ کر دیا ہے۔

    انسانی حقوق کی وزیر کا کہنا تھا بھارتی شہریت کا متنازع ترمیمی بل دونوں ایوانوں سے منظور کر لیا گیا ہے، اب بھارت اپنے ہی قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    خیال رہے کہ دو دن قبل بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، بل کی حمایت میں 293 جب کہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔

    شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا، قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی، بل کی منظوری کے بعد آسام میں کئی دہائیوں سے رہایش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

    امیت شاہ نے لوک سبھا میں یہ بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور کانگریس پر بھارت کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ بل کیوں ضروری ہے، یہ اس لئے ضروری ہے کہ کیونکہ کانگریس نے ملک کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا اور یہ بات تاریخ کا حصہ ہے۔

  • بھارت میں زیادتی کے واقعات: امریکا اور برطانیہ کی اپنی خواتین شہریوں کے لیے ہدایات جاری

    بھارت میں زیادتی کے واقعات: امریکا اور برطانیہ کی اپنی خواتین شہریوں کے لیے ہدایات جاری

    نئی دہلی: بھارت میں خواتین سے زیادتی اور قتل کے بے تحاشہ ہولناک واقعات کے بعد امریکا اور برطانیہ نے اپنی خواتین شہریوں کو بھارت کے غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کردی، ٹریول ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور برطانوی خواتین بھارت کے سفر میں احتیاط سے کام لیں۔

    برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں برطانوی خواتین گروپ میں ہوں تب بھی محتاط رہیں۔ بھارت میں مسافر خواتین غیر محفوظ ہیں، کبھی بھی نشانہ بن سکتی ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ برطانوی خواتین سیاحوں کو اس سے قبل دلی، راجستھان اور گوا میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب امریکی حکومت نے بھی امریکی خواتین کو بھارت میں تنہا سفر کرنے سے گریز کی ہدایت کردی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی خواتین بھارت میں موجود ہوں تو الرٹ رہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں زیادتی کے حالیہ واقعے نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا جب ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو کچھ ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا۔

    مذکورہ ملزمان بعد ازاں پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے، تاہم اسی دوران بھارت کے مختلف حصوں سے زیادتی کے مزید واقعات بھی سامنے آئے۔

    ایک اور واقعہ اتر پردیش کے علاقے اناؤ میں پیش آیا جب 23 سالہ اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کو اس وقت زندہ جلا دیا گیا جب وہ اپنے زیادتی کے کیس کی سماعت کے لیے عدالت جارہی تھی۔

    مذکورہ لڑکی آج اسپتال میں دم توڑ گئی جس کے بعد ایک بار پھر بھارت میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ (زیادتی) اور ہر ایک دن بعد کسی خاتون کا گینگ ریپ کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں مجموعی طور پر بھارت بھر میں خواتین کے خلاف جرائم و تشدد کے 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد کیسز رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے زیادہ تر ریپ کے کیسز تھے۔

  • اترپردیش میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی دم توڑ گئی

    اترپردیش میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی دم توڑ گئی

    نئی دہلی: پڑوسی ملک بھارت میں لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد انھیں زندہ جلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش کے علاقے اناؤ میں 23 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا جو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لا کر آج چل بسی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوجوان لڑکی نے ملزمان کے خلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا تھا، ملزمان گرفتار ہونے کے بعد ضمانت پر رہا ہو گئے تھے، رہائی کے بعد ملزمان نے لڑکی کو عدالت جاتے ہوئے جلا ڈالا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خاتون ڈاکٹر کو جلا کر قتل کرنے والے 4 ملزمان پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے

    اترپردیش پولیس نے واقعے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، یاد رہے کہ بدھ کو بھی ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد جلا دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ تئیس سالہ لڑکی کو مارچ میں اناؤ کے علاقے میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب کہ جلائے جانے کے باعث لڑکی کا 60 سے 70 فی صد جسم جھلس گیا تھا۔

    دو ہفتے قبل بھی بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو کچھ ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا، اس واقعے نے بھارت میں ایک بار پھر خواتین پر تشدد اورریپ پر بحث چھیڑ دی تھی، جب کہ دنیا بھر میں اس واقعے کی گونج سنائی دی۔

  • سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مابق سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یو این فوجی مبصر گروپ کشمیر کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا پابند ہے۔

    کارل گوستاف نے کہا کہ سوئیڈن سے لوگ مقبوضہ کشمیر میں بطور مبصر کام کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت اجازت دے تو مشاہدے میں توسیع کرنا چاہیں گے۔

    سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سوئیڈن کو تشویش ہے، بھارت فوری طور پر وادی سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنا نہیں چاہتے، اور متنازعہ علاقے کا پائیدار سیاسی حل ہونا چاہیے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار

    ادھر حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ سوئیڈن کے بادشاہ نے پہلے بھی کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو تسلیم کیا جا رہا ہے، دوسری طرف بھارت سوشل میڈیا پر کشمیر مظالم کو غائب کرنا چاہتا ہے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے کشمیری خواتین کی قربانیاں بہت بڑی ہیں، بھارت نے کشمیری خواتین کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر لیا، بھارت نے ریپ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہیں۔

  • خاتون ڈاکٹر کو جلا کر قتل کرنے والے 4 ملزمان پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے

    خاتون ڈاکٹر کو جلا کر قتل کرنے والے 4 ملزمان پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے

    حیدرآباد: بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدر آباد میں نوجوان خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد جلا کر قتل کرنے والے چاروں ملزمان پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بھارت کو شرمندہ کرنے والے واقعے کے گرفتار چاروں ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ زیادتی اور قتل میں ملوث 4 زیر حراست ملزمان پولیس حراست سے فرار کی کوشش میں مارے گئے۔

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل تلنگانہ میں ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو کچھ ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا، اس واقعے نے بھارت میں ایک بار پھر خواتین پر تشدد اورریپ پر بحث چھیڑ دی تھی، جب کہ دنیا بھر میں اس واقعے کی گونج سنائی دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت میں اجتماعی زیادتی کا شکار ایک اور لڑکی کو جلا دیا گیا

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر پریانکا ریڈی رات کو ڈیوٹی سے گھر لوٹ رہی تھی کہ راستے میں اسکوٹی خراب ہو گئی، اس نے اپنی بہن کو فون کر کے اطلاع دی اور کہا کہ یہاں آس پاس صرف ٹرک ہی ٹرک ہیں، اور مجھے ڈر لگ رہا ہے۔ بہن نے کہا کہ اسکوٹی چھوڑ کر ٹیکسی کر کے فوراً گھر آجائے، تاہم کچھ دیر بعد اس کا فون بند ہو گیا اور وہ گھر بھی نہیں لوٹی۔

    گھر والوں نے ڈاکٹر پریانکا کی تلاش شروع کرتے ہوئے پولیس سے بھی رابطہ کیا، تلاش کے دوران رات گئے بد قسمت ڈاکٹر کی جلی ہوئی لاش ایک پل کے پاس ملی، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔