Tag: انڈیا

  • دنیا نے آج پھر بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھ لیا: شاہ محمود قریشی

    دنیا نے آج پھر بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھ لیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سب جانتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، دنیا نے آج بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود اسلام آباد میں پریس بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، بھارت کا جمہوری چہرہ آج سری نگر ایئر پورٹ پر بے نقاب ہو گیا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت دعویٰ کرتا تھا ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں، لیکن دنیا نے آج بھارت کا فاشسٹ چہرہ دیکھا، دنیا نے آج دیکھا سری نگر ایئر پورٹ پر راہول گاندھی کے ساتھ کیا ہوا۔

    [bs-quote quote=”یو این سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کا خود دورہ کرنا چاہیے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے گئے، لیکن انھیں گرفتار کر لیا گیا، بعد ازاں جہاز کے ذریعے دہلی منتقل کیا گیا، یہ ہے اصل بھارت کا چہرہ جو دنیا اب دیکھ رہی ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اطلاعات تک رسائی کسی کی بھی نہیں، کشمیری عوام سے ان کے حقوق چھین لیے گئے، مقبوضہ وادی سے کوئی خبر باہر نہیں آنے دی جاتی۔

    انھوں نے کہا کہ میری ابھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے فون پر بات ہوئی ہے، انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھیں بتایا کہ مقبوضہ وادی میں کھانے کی قلت ہو گئی ہے، بھارت پلوامہ جیسا ناٹک رچانے کی تیاری کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اقوام متحدہ کو کشمیری جانوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی جانوں کو شدید خطرات لا حق ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کو اپنے تمام خدشات سے آگاہ کر چکے ہیں، کل مقبوضہ وادی میں پر امن مظاہرین پر پیلٹ گنز اور آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی، کشمیریوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دی گئی، مسجدوں کو تالہ لگا ہوا ہے، مسلسل 20 روز سے کرفیو جاری ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  راہول گاندھی اور اپوزیشن رہنماوں کو مقبوضہ وادی جانے سے روک دیا گیا

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کا جب اپنے لوگوں سے ایسا سلوک ہے تو کیا توقع کریں، بھارتی حکومت اپنے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تو ہمارے ساتھ کیا بیٹھیں گے۔

    [bs-quote quote=”مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مزید 2 اجلاس طلب کر رکھے ہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ میں نے یو این سیکریٹری جنرل کو کہا سلامتی کونسل کی قراردادیں مطالبہ کرتی ہیں کہ کشمیریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، سلامتی کونسل کو معلوم ہونا چاہیے حالات کس طرف جا رہے ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ یو این سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کا خود دورہ کرنا چاہیے، سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں فرانس میں ہوں اور مودی سے ملاقات کروں گا، مقبوضہ کشمیر میں تشویش ناک صورت حال پر نظر ہے، اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یو این سیکریٹری جنرل کو پی فائیو ممبران کو صورت حال سے آگاہ کرتے رہنا چاہیے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو بغاوت پر مجبور کر رہا ہے، پاکستان نے شملہ معاہدے کی پاس داری کی، بھارت نے شملہ معاہدے پر ضرب لگائی، یک طرفہ اقدام سے بھارت اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے دوبارہ سعودی عرب، یو اے ای کے ولی عہد سے بات کی خواہش کا اظہار کیا، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مزید 2 اجلاس طلب کر رکھے ہیں، ایک اجلاس وزارت خارجہ، دوسرا کشمیر کمیٹی کے ساتھ ہوگا، اجلاسوں میں وزارت خارجہ، کشمیر کمیٹی اپنی تجاویز پیش کریں گی۔

  • گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    لندن: مودی کا ایک اور گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا، گجرات فسادات میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے پولیس افسر کی بیٹی انصاف کے لیے لندن کی سڑکوں پر نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی بیٹی آکاشی بھٹ نے والد کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے، آکاشی نے کہا کہ ان کے والد کو 20 سال پرانے بے بنیاد کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیس افسر سنجیو نے مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کیے تھے، عدالت میں بیان حلفی بھی جمع کروایا تھا جس پر مودی سرکار نے سنجیو بھٹ کو مقدمے میں پھنسایا۔

    دریں اثنا، برطانوی پارلیمنٹ کے باہر گاندھی کے مجسمے کے سامنے بھارتی کمیونٹی نے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی رہائی اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کل 20 اگست کی صبح کو گجرات ہائی کورٹ میں پولیس افسر کی رہائی کی اپیل کی پہلی سماعت ہے، ہائی کورٹ میں ان کی عمر قید کی سزا کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    بھارت میں پولیس افسر سنجیو بھٹ کے حق میں ہزاروں لوگوں نے آواز بلند کی ہے، رواں ماہ پندرہ اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار پر ملک بھر سے 30 ہزار راکھیاں ان کے گھر بھجوائی گئیں۔ راکھیوں کے لیے اپیل سنجیو کی وکیل دیپکا راجوت نے ٹویٹر پر کی تھی۔

    سنجیو بھٹ کو اکتوبر 1990 میں ریاست گجرات کے ضلع جام نگر کے علاقے جام جودھ پور میں واقع ہونے والے، اکیس سالہ لڑکی کے ریپ اور حراستی قتل کیس میں، جام نگر کی مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، واقعے کے وقت وہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تھے۔

  • بھارتی وزیر دفاع کا ’ایٹمی حملے کی پالیسی‘میں تبدیلی کا عندیہ

    بھارتی وزیر دفاع کا ’ایٹمی حملے کی پالیسی‘میں تبدیلی کا عندیہ

    نئی دہلی: بھارتی وزیردفاع راج ناتھ نے مسئلہ کشمیر پر ایک اور گیدر بھبکی لگاتے ہوئے ہندوستان کی ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا ہے، ان کا بیان مسئلہ کشمیر کے ایٹمی  جنگ کا فلیش پوائنٹ  ہونے کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی وزیردفاع راج ناتھ نے اپنے ٹویٹرپیغام میں کہا ہے کہ انڈیا آج تک ایٹمی حملے میں پہل نہ کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے لیکن مستقبل میں یہ پالیسی تبدیل بھی ہوسکتی ہے۔

    بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کا یہ ٹویٹ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستان کی درخواست پر آج شام سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر کو لے کر ہنگامی اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے، ان کے اس بیان سے پاکستان کی جانب سے کشمیر کو نیوکلیئر جنگ کا فلیش پوائنٹ قراردینے کے موقف کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    بھارت کے وزیر دفاع کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ کو بھارتی میڈیا میں نیوکلیئرپالیسی میں تبدیلی کاعندیہ قرار دیا جارہا ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بھارتی وزیردفاع کااشتعال انگیزبیان خطےکوایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہاہے۔

    ایٹمی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان اشتعال انگیز اور ان کے بیان سے بھارت کی انتہاپسندسوچ ظاہر ہوتی ہے ، ساتھ ہی ساتھ ایٹمی جنگ کےخطرےکی طرف بھی اشارہ ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت نے سنہ 1974میں پہلی بار’’سمائلنگ بدھا‘‘کےنام سے ایٹمی دھماکہ کرکے جنوبی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع کرتے ہوئے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارت کواس عمل سےبازرکھنے کے لیے اسی سال یعنی سنہ 1974 میں نیوکلیئرسپلائرزگروپ کاقیام عملا میں لایا گیا تاہم بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھی اور سنہ 1998میں ایک پھرایٹمی دھماکےکیے۔

    یہ دھماکےایسےوقت کیےگئے تھے جب این پی ٹی اورسی ٹی بی ٹی کے لیے زوردیاجارہاتھا، لیکن بھارت نےعالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتےہوئےاقوام عالم کی ایک نہ سنی اور ایٹمی تجربات جاری رکھے۔

    پاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیرپرتین بڑی جنگیں ہونے کے سبب اس صورتحال میں پاکستان پرلازم ہوگیا تھاکہ اپنے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے ایٹمی قوت حاصل کرے اور اس کا اعلان بھی کرے ، سو 28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی میں دھماکے کرکے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب دیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت کی جانب سے اکثر اشاروں کنایوں میں ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا تذکرہ کیا جاتا رہا ہے تاہم بھارتی وزیردفاع کے منصب پر فائز راج ناتھ کا سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر یہ ٹویٹ اشارہ کررہا ہے کہ بھارت عالمی طاقتوں کو دھمکا رہا ہے کہ اس کے خلاف کسی کارروائی کی صورت میں وہ ایٹم بم کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔

  • مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

    مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

    نیویارک: مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا، سلامتی کونسل کا اہم اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر 50 سال بعد سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج بلایا گیا ہے، اجلاس میں سلامتی قونصل اپنی ہی پانچ دہائیوں قبل کی قرارداد پر غور کرے گی ، سلامتی کونسل کے سامنے کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کی حالیہ صورتحال بھی ہوگی کہ کس طرح بھارت بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے۔

    یہ بند کمرہ اجلاس امریکہ کے شہر نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے ہوگا۔ ہوگا۔

    دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی صدر کو خط لکھا تھا جس میں ان سے کونسل کے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    دفترخارجہ کے مطابق سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنت کے غیرقانونی اقدام پر بات کی جائے گی جو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا خط سلامتی کونسل کی صدرکو پیش کیا تھا۔

    پاکستان کا سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    مودی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دنیا کو پاکستان کے بیانیے سے آگاہ کرنے میں متحرک نظر آرہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں امبیسیڈر بن کر کشمیر کی آواز دنیا میں اٹھاؤں گا۔

    قرارداد پیش کرنے کا طریقہ

    سلامتی کونسل کے پانچ رکن ممالک خود ایجنڈا تشکیل دیتے ہیں جسے کونسل کا صدر یو این کے تمام اراکین میں تقسیم کردیتا ہے۔ رکن ممالک اپنی تجاویز دیتے ہیں لیکن ہوتا پھر وہی ہے جو کونسل چاہتی ہے۔

    قرارداد پاس کرنے کا طریقۂ کار بہت ہی پیچیدہ ہے۔ پہلے ڈرافٹ کی تیاری کچھ اس طریقے سے عمل میں لائی جاتی ہے کہ وہ سب کو قابل قبول بھی ہو۔

    کونسل میں قرارداد پیش ہونے کے بعد ووٹنگ کا مرحلہ آتا ہے جس میں پانچ مستقل رکن ممالک کے علاوہ دس غیر مستقل رکن ممالک بھی حصہ لیتے ہیں۔

    غیر مستقل رکن ممالک بھی قرارداد پر اپنی تجاویز دیتے ہیں لیکن اس کے بعد بھی ہوتا وہی ہے جو کونسل کے مستقل ارکان کی مرضی ہوتی ہے۔

    جب یہ ممالک ایک حل پر پہنچ جاتے ہیں تو پھر ہی کوئی نتیجہ نکلتا ہے لیکن اگر ایک رکن بھی متفق نہ ہو تو قرارداد ویٹو ہوجاتی ہے۔

     

  • بھارت مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی مظالم پرآوازاٹھانے والے ٹویٹر اکاؤنٹس بند کرنے کے درپے

    بھارت مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی مظالم پرآوازاٹھانے والے ٹویٹر اکاؤنٹس بند کرنے کے درپے

    اسلام آباد: مودی سرکار نے ٹویٹر پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر اے آروائی نیوز کے سینئر اینکر ارشد شریف سمیت آٹھ اکاؤنٹس بند کرنے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ٹویٹر انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے آٹھ ٹویٹر اکاؤنٹ بند کردیے جائیں۔ یاد رہے کہ سینئر اینکر پرسن ارشد شریف سمیت یہ آٹھ افراد مسلسل بھارتی مظالم کو آشکار کررہے ہیں۔

    بھارت کی جانب سے درخواست کیے گئے اکاؤنٹس میں اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف، مدیحہ شکیل، اور حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

    بھارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان اکاؤنٹس کو بند کرنے کی درخواست وزارتِ آئی ٹی کے تحت کی گئی ہے۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والے سندیپ متل نے اس حوالے سے ٹویٹ بھی کیا ہے کہ ہم نے ٹویٹر انتظامیہ سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے مذکورہ بالا اکاؤنٹس بند کرنے کی درخواست کی تھی ، تاہم تین اکاؤنٹس ابھی بھی فعال ہیں۔ فعال اکاؤنٹس میں اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔

    اس حوالے سے اینکر پرسن ارشد شریف کا کہنا ہے کہ بھارت کے اس عمل سے اس کی بوکھلاہٹ آشکار ہورہی ہے ، بھارت کو پریشانی ہے کہ انہوں نے کشمیر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے اور میڈیا کو رپورٹنگ کی اجازت نہیں پھر کس طرح پاکستان کا میڈیا ان کے ظلم وجبر کو سامنے لارہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی حرکتوں سے بھارت مزید بے نقاب ہوتا چلا جائے گا اور ایک دن بالاخر عالمی برادری بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھ لے گی۔

  • ہزاروں کشمیریوں کا پاکستانی پرچم تھامے مارچ کرنا بھارت کے لئے نوشتہ دیوارہے: سراج الحق

    ہزاروں کشمیریوں کا پاکستانی پرچم تھامے مارچ کرنا بھارت کے لئے نوشتہ دیوارہے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم کشمیرپر پاکستانی موقف کی حمایت پرچین کا شکریہ ادا کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیریوں کا پاکستانی پرچم تھامے مارچ بھارت کے لئے نوشتہ دیوارہے.

    سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ ہم پاکستانی قوم،عالمی برادری کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرعالمی کشمیرکانفرنس بلائیں گے، یہ اہم ترین معاملہ ہے.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی نے ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، بھارتی عمل قابل مذمت ہے۔آج پاکستان کی شہ رگ پر بھارت قابض ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری آج اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیر پر بھارت کا قبضہ ناقابل قبول ہے.

    خیال رہے کہ بھارت نے غیر قانونی قدم اٹھاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی اہمیت ختم کرکے اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیا تھا.

    آرٹیکل 370 کے خاتمے کے غیر آئینی اقدام کے خلاف کشمیر میں شدید ردعمل آیا. گزشتہ روز ہزاروں افراد نماز جمعہ کے خطبے کے بعد احتجاج کرتے ہوئے باہر نکل آئے، جس سے بھارتی فورسز حواس باختہ ہوگئیں.

  • مودی سرکار کا ملک کا نام شرم سے جھکانے والے کے لیے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان

    مودی سرکار کا ملک کا نام شرم سے جھکانے والے کے لیے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان

    نئی دہلی: مودی سرکار کی ایک اور بے شرمی سامنے آ گئی ہے، اپنا اور اپنے ملک کا نام شرم سے جھکانے والے پائلٹ کے لیے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے پائلٹ ابھی نندن کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز ویر چکرا دینے کا اعلان کر دیا ہے، ابھی نندن نے پاکستان پر فضائی حملے کی ناکام کوشش میں اپنا اور اپنے ملک کا نام شرم سے جھکا دیا تھا۔

    ونگ کمانڈر ابھی نندن کے لیے اعلیٰ اعزاز کے اعلان کے بعد یہ نازک سوال اٹھا ہے کہ کیا بھارت میں اعزاز کا پیمانہ یہ ہے کہ اپنے طیارے کو پاکستان میں نشانہ بنوایا جائے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن ورتھمان نے 27 فروری کو پاکستان میں در اندازی کی کوشش کی تھی مگر پاک فضائیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ابھی نندن کے مگ 21 طیارے کو تباہ کر کے اسے گرفتار کر لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت ابھی نندن کو ایوارڈ دے کر جھوٹ کو سچ ثابت نہیں کرسکتا: میجر جنرل آصف غفور

    ابھی نندن کو بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اپریل کے مہینے میں ابھی نندن کے لیے فوجی اعزاز اشوک چکرا کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہر بار جھوٹ دہرانے سے وہ سچ نہیں بن جاتا، ابھی نندن سچا اور پیشہ ور سپاہی ہے، جعلی ایوارڈ وصول نہیں کرے گا۔

    میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جس طرح بار بار جھوٹ بولنے سے وہ سچ نہیں بن جاتا اسی طرح ایوارڈ دینے سے بھی یہ ’بہادری‘ سچ نہیں بن جائے گی۔

  • کشمیر کے اسٹیٹس کا فیصلہ یو این چارٹر کے مطابق ہوگا: سیکرٹری جنرل یو این

    کشمیر کے اسٹیٹس کا فیصلہ یو این چارٹر کے مطابق ہوگا: سیکرٹری جنرل یو این

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اہم ترین بیان آ گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کشمیر کے اسٹیٹس کا فیصلہ یو این چارٹر کے مطابق ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم وادی کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ اس خطے سے متعلق یونائیٹڈ نیشنز کی پوزیشن اقوام متحدہ کے چارٹر اور سیکورٹی کونسل کے قابل اطلاق قراردادوں کے تابع ہے۔

    انھوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر 1972 کے معاہدے، جسے شملہ معاہدہ بھی کہا جاتا ہے، کا ذکر کیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت اقوام متحدہ کے میثاق کے مطابق امن پر طریقوں سے طے کی جائے گی۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  پاکستان کا بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ

    سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے جموں و کشمیر کے اسٹیٹس پر فرق پڑے۔

    انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں سے متعلق رپورٹس پر بھی تشویش کا اظہار کیا، کہا پابندیوں سے خطے میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید بد تر ہو سکتی ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فریقین زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے اقدام پر سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ: پاکستانی وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ: پاکستانی وکیل نے بھارتی سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر پاکستانی وکیل اظہر صدیق نے بھارتی سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینے کے لیے خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وکیل اظہر صدیق نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت میں تبدیلی ریاستی اسمبلی کی اجازت کے بغیر نہیں ہو سکتی۔

    خط کے متن کے مطابق بھارت کا صدارتی آرڈیننس بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے آرٹیکل 370 ختم نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی سپریم کورٹ آرٹیکل 370 میں اس طرح سے کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ آرٹیکل 370 کو ختم کر کے اقوام متحدہ کی قرارداد اور شملہ معاہدے کی نفی کی گئی۔

    خط میں استدعا کی گئی ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیریوں کے آئینی حقوق پر مارے گئے شب خون کا از خود نوٹس لے اور پاکستانی وکلا کو کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے بھارتی سپریم کورٹ تک رسائی کی اجازت دی جائے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    جدہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے وجود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ بھارت کے اس اقدام کے بعد شملہ معاہدہ ٹوٹ چکا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ بھارت نے خود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، ہم عالمی اداروں سے رابطے کے ساتھ قانونی طریقہ بھی اختیار کریں گے، سلامتی کونسل بھی جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”میں حج کے لیے آیا تھا، لیکن صورت حال دیکھ کر فوری وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے اپنے دانشور وزیر اعظم مودی کے اس عمل کے مخالف ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ بھارت نے شملہ معاہدے کو دفن کر دیا اور یک طرفہ قدم اٹھایا۔

    آج مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر جدہ میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے اقدام سے شملہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے، مودی کی سوچ نے نہرو کے بھارت کو ان اقدامات سے دفن کر دیا، پاکستان کے پاس قانونی آپشن ہے، سلامتی کونسل میں جانے سے متعلق مشاورت کر رہے ہیں۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ، وزیر اعظم نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی

    انھوں نے کہا میں حج کے لیے آیا تھا، لیکن صورت حال دیکھ کر فوری وطن واپسی کا فیصلہ کیا، مودی حکومت کے اقدامات کی بھارت میں بھی مذمت ہو رہی ہے، اقوام متحدہ کو آگاہ کر دیا ہے، معاملہ سلامتی کونسل تک جائے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چندم برہم نے بھی بیان دیا ہے، ان کا اپنا بیان ہے کہ یہ بھارت کے لیے بلیک ڈے ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے گزشتہ روز مکہ مکرمہ پہنچے تھے۔