Tag: انڈیا

  • پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا: فردوس عاشق اعوان

    پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر  میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بھارت نے حریت پسند رہنماؤں کو قید کررکھا ہے، کشمیری عوام کوآزادی کے لئے جہدوجد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں.

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سیکولر بھارت ایک لبادہ تھا، ہندو توا کی سوچ سامنے آگئی، کشمیر ہمارے دلوں کی دھڑکن ہے، رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، بین الاقوامی سطح پر کشمیری بھائیوں کے لئے ہر اقدام اٹھائیں گے، بھارت نے امن کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے، سب کے سامنے ظاہرکریں گے. بھارت دہشت گرد ریاست ہے، یہ سب کے سامنے ظاہر ہوگیا، بھارت زہریلی سوچ کے ذریعے خطے کے امن سے کھیل رہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ذمہ دارانہ کردار کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے بھی پاکستان کی امن پالیسی کی حمایت کی، تمام قوتوں کا یکجہتی کے ساتھ کشمیریوں کے لئے آواز اٹھانا بڑی کامیابی ہے.

    مزید پڑھیں: بھارت کا آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان ، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کشمیر کو اپنی شہ رگ تسلیم کرتے ہیں، بھارت اوچھےہتھکنڈوں سے باز آجائے، اوآئی سی کا کشمیریوں کی حمایت کا اعلان خوش آئند ہے، بھارت کی کاغذی کارروائی کشمیرکےمستقبل کافیصلہ نہیں کرسکتی۔

    دنیا عمران خان کی خطے میں امن کی کاوشوں کومانتی ہے، مودی مائنڈ سیٹ دہشت گردی کا نظریہ ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان فلیش پوائنٹ کشمیر ہے، بھارت نے پیغام دیا ہےکہ خطے کے امن سے کوئی سروکار نہیں

  • کلسٹر بم کے استعمال کے ناقابل تردید ثبوت اے آر وائی نیوز نے حاصل  کر لیے

    کلسٹر بم کے استعمال کے ناقابل تردید ثبوت اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے

    مظفر آباد: آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے اِس پار پاکستانی علاقے میں بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کے ناقابل تردید ثبوت اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بم استعمال کر کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی سامنے آئی ہے، میڈیا نے اس معاملے کی آزاد کشمیر سے کوریج کی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوسیری کی آبادی میں کلسٹر بم بکھرے پڑے ہیں۔

    بھارتی فوج کی جانب سے وادیٔ نیلم کی سول آبادی پر کلسٹر بم برسائے گئے تھے، فائر کیے گئے مزید کلسٹر بم نوسیری سے مل گئے ہیں۔

    بھارتی فوج نے ایل او سی پر گولہ باری کے دوران آبادی پر کلسٹر بم پھینکے، بھارتی فوج نے ممنوعہ کلسٹر بموں سے شہریوں کو نشانہ بنایا، ایک بچہ کھلونا سمجھ کر کلسٹر بم گھر لے گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا ایل اوسی پر شہریوں کونشانہ بنانے کیلئے کلسٹر ٹوائے بم کا استعمال

    خیال رہے کہ نوسیری لائن آف کنٹرول سے پانچ ساڑھے پانچ کلومیٹر دور ہے جہاں کلسٹر بموں سے آبادی کو نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے شہریوں سمیت دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

    دوسری طرف بھارت کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف پاکستانی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم اے آر وائی نیوز نے اس بھارتی دعوے کا پول کھول دیا ہے۔

    واضح رہے کہ نوسیری میں کلسٹر بموں سے 4 شہریوں کی شہادتیں ہوئی ہیں، جب کہ 11 افراد شدید زخمی ہوئے، بھارتی فوج نے 30 اور 31 جولائی کو کلسٹر بم فائر کیے تھے۔

  • ایک اور مبینہ بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان سے گرفتار

    ایک اور مبینہ بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان سے گرفتار

    ڈی جی خان: بارڈر ملٹری فورس کے ذرایع کا کہنا ہے کہ راکھی گاج سے مبینہ بھارتی جاسوس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارڈر ملٹری فورس نے ڈیرہ غازی خان میں راکھی گاج سے ایک بھارتی جاسوس گرفتار کر لیا ہے۔

    ذرایع بارڈر ملٹری فورس کا کہنا ہے کہ گرفتار بھارتی شہری کی شناخت راجو لکشمن کے نام سے کی گئی، گرفتار بھارتی شہری کو تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل 3 مارچ 2016 کو پاکستان کے حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس اور ریکارڈز کے مطابق بھارتی نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    رواں ماہ 17 جولائی کو عالمی عدالتِ انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی، ججز کے پینل نے پاکستان کے مؤقف کو درست قرار دیا اور سزا ختم کرنے کی استدعا بھی مسترد کی۔

    پاکستانی فورسز نے ایک اور بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو بھی گرفتار کیا تھا، تاہم سزا پوری ہونے پر اسے 17 دسمبر 2018 کو رہا کر دیا گیا تھا۔

    بھارتی جاسوس نے رہا ہونے کے بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے غلط قدم اٹھایا جس کی قیمت مجھے ہی ادا کرنا پڑی، اس حوالے سے کسی کو قصور وار نہیں کہہ سکتا، میں غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرنے کی کوشش کررہا تھا اسی دوران بارڈر پر تعینات پاکستانی محافظوں نے مجھے گرفتار کیا۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی جاری، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی جاری، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا

    لاہور: بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاؤں میں اضافی پانی چھوڑے جانے سے نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی ہے، 24 گھنٹے میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے۔

    دریائے چناب، نالہ پلکھو اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    ادھر وزیر آباد کے قریب دھونکل مائنر کا بند ٹوٹنے سے پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے، دریاؤں میں کہیں اونچے کہیں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات‘5 افرادجاں بحق

    خیال رہے کہ ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی جاری ہے، مختلف واقعات میں مزید 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ملک بھر میں مزید بارشوں کے نظر سیلابوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    کشمیر، خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں مزید سیلابوں کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، دریائے جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

  • 3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل بھارتی لوک سبھا میں ایک بار پھر منظور

    3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل بھارتی لوک سبھا میں ایک بار پھر منظور

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا میں ایک ہی وقت میں 3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل ایک مرتبہ پھر کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، تین طلاقوں پر سزا کا بل اب منظوری کے لیے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔

    بھارت کی لوک سبھا میں ایک ہی وقت میں 3 طلاق دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل ایک مرتبہ پھر کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور ترینا مول کانگریس نے بل پر رائے شماری کے بعد واک آؤٹ کیا۔

    بل کے حق میں 302 اور مخالفت میں 78 ووٹ دیے گئے۔ بل پر رائے شماری کے خلاف جنتا دل یونائیٹڈ نے مؤقف اپنایا کہ ایسے قانون سے معاشرے میں اعتماد کی کمی پیدا ہوگی۔

    تین طلاقوں پر سزا کا بل اب منظوری کے لیے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا تاہم رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترامیم کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے والے اراکین نے بھی کہا ہے کہ وہ بِل کی مخالفت کریں گے۔ جنتا دل پارٹی اور کانگریس کے 2 ارکان نے پہلے ہی راجیہ سبھا میں بل پر اعتراض اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    نئے قانون میں 3 طلاقیں ایک ساتھ دینے والے مسلمان مردوں کو جیل کی سزا شامل کی گئی ہے جسے اپوزیشن نے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ اسے مزید جائزے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے، تاہم حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ مذکورہ بل صنفی امتیاز کے فروغ کے لیے اہم ہے۔ حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ یہ وزیر اعظم کے نئے مقصد ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کا حصہ ہے۔

    بل متعارف کرواتے ہوئے یونین وزیر روی شنکر پرساد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا سمیت دنیا کے 20 مسلم ممالک میں تین طلاقوں پر پابندی ہے تو سیکولر بھارت میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا؟ ان کا کہنا تھا کہ تین طلاقوں پر سزا سے مسئلہ کیا ہے؟ کوئی اس وقت اعتراض نہیں اٹھاتا جب ہندوؤں اور مسلمانوں کو جہیز کے قانون یا گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت قید کی سزا دی جاتی ہے۔

    روی شنکر پرساد نے کہا کہ 2 برس قبل سپریم کورٹ سے غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیے جانے کے باوجود تین طلاقوں کا رجحان آج بھی موجود ہے، اس وقت سے لے کر اب تک ایسے کئی کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔

    لوک سبھا میں کانگریس رہنما کے سریش نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ بل کے تعارف کو خفیہ رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ شب حکومت نے تین طلاقوں پر سزا کے بل کو آج کے ایجنڈے میں رکھا اور قومی میڈیکل کمیشن بل اور ڈی این اے ٹیکنالوجی ریگولیشن بل کو کسی کے علم میں لائے بغیر منسوخ کردیا، وہ اتنا خفیہ کیوں رکھا جارہا ہے‘۔

    روی شنکر پرساد نے کہا کہ اپوزیشن اس مسئلے کو سیاست زدہ کر رہی ہے، یہ انصاف، انسانیت اور خواتین کے حقوق کا مسئلہ ہے، ہم اپنی مسلمان بہنوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔

    یاد رہے لوک سبھا میں شادی سے متعلق مسلمان خواتین کے حقوق کے تحفظ سے متعلق بل وزیر قانون روی شنکر پرساد نے گزشتہ سال 21 جون کو پیش کیا تھا۔ مذکورہ بل کے تحت ایک ہی وقت میں 3 مرتبہ طلاق دینا قابل سزا جرم ہے۔ بل کے تحت ایک ساتھ تین طلاق دینے والے شخص کو 3 سال قید کی سزا ہوگی اور خاتون یا اس کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت درج کروانے پر جرم کو قابل سماعت قرار دیا جائے گا۔

    ملزم کو مجسٹریٹ کی جانب سے ضمانت دی جاسکتی ہے، جو صرف متاثرہ خاتون کا بیان سننے کے بعد اگر مجسٹریٹ مطمئن ہو تو مناسب وجوہات کی بنیاد پر ضمانت دے سکتا ہے۔ بل کے تحت متاثرہ خاتون کی درخواست پر مجسٹریٹ کی جانب سے جرم کا دائرہ کار بھی مرتب کیا جاسکتا ہے۔ متاثرہ خاتون کو شوہر کی جانب سے اپنے اور بچوں کے لیے مالی وظیفہ دیا جائے گا۔

    بل کے مطابق جس خاتون کو ایک ساتھ تین طلاقیں دی گئی ہوں وہ اپنے چھوٹے بچوں کی کسٹڈی حاصل کر سکتی ہے۔ اس بل کو گزشتہ برس لوک سبھا میں ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا گیا تھا تاہم انتخابات کے باعث قانون سازی کا عمل رک گیا تھا۔

    اس سے قبل سنہ 2017 میں بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں مسلمان مردوں کی جانب سے ایک ہی وقت میں 3 طلاق کے عمل کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ بعد ازاں عدالتی فیصلے کو آئین کا حصہ بنانے کے لیے اقدامات شروع کیے گئے تھے اور اس سلسلے میں قانون سازی کرتے ہوئے پارلیمان میں بل پیش کرنے کی تیاریاں شروع کی گئی تھیں۔

    2017 ہی میں اس سلسلے میں ایک بل لوک سبھا سے منظور کیا گیا تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں کے شدید احتجاج کے بعد اس بل کو ترمیم کے بعد دوبارہ ایوان زیریں میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا: ایڈ ہاک جج کا اختلافی نوٹ

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کے ایڈ ہاک جج نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیگ میں عالمی عدالتِ انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کی ہے لیکن کہا ہے اگرچہ کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام ہے، تاہم ویانا کنونشن لاگو ہوگا، یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

    عالمی عدالت کے قونصلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان کی طرف سے ایڈ ہاک جج جسٹس تصدق جیلانی نے اپنا اختلافی نوٹ لکھا۔

    سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی نے لکھا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں اور دہشت گردوں پر لاگو نہیں ہوتا، بھارت نے ریلیف کے لیے کنونشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    ایڈ ہاک جج نے اپنے اختلافی نوٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بھارتی درخواست قابلِ سماعت قرار نہیں دینی چاہیے تھی۔

    دریں اثنا، پاکستانی وکیل خاور قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کلبھوشن کی رہائی چاہتا تھا جو عالمی عدالت نے نہیں دی، عالمی عدالت میں پاکستان کے مؤقف کی فتح ہوئی۔ اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت نے واضح کر دیا کلبھوشن یادیو رِہا نہیں ہوگا، کلبھوشن کی رہائی مسترد ہونا پاکستان کی واضح فتح ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت نے کلبھوشن کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے، عالمی عدالت نے کہا کہ وہ اس پاسپورٹ پر 17 بار بھارت سے باہر گیا او رواپس آیا۔

    عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمانڈر کلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا، کلبھوشن پر جاسوسی کا الزام اپنی جگہ مگر ویانا کنونشن لاگو ہوگا، پاکستان کلبھوشن کی پھانسی کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔

    عدالت نے کلبھوشن کے خلاف پاکستانی فوجی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کی بھارتی استدعا بھی مسترد کی۔

  • فیس کی جگہ پلاسٹک کی اشیا طلب کرنے والا اسکول

    فیس کی جگہ پلاسٹک کی اشیا طلب کرنے والا اسکول

    ہماری زمین کو آلودہ کرنے والی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک اس وقت دنیا بھر کے ماہرین کے لیے درد سر بن چکا ہے، اس پلاسٹک کے کچرے کو ختم کرنے کے لیے دنیا بھر میں مختلف کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ایسی ہی کوشش بھارت کا ایک اسکول بھی کر رہا ہے جو بچوں کو تعلیم دینے کے عوض ان سے فیس کے بجائے استعمال شدہ پلاسٹک وصول کر رہا ہے۔

    بھارتی ریاست آسام کا یہ گاؤں غریب افراد پر مشتمل ہے اور یہاں کے لوگ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ جب یہاں پر یہ اسکول کھولا گیا تو صرف 20 بچوں کا داخلہ ہوا۔

    صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسکول نے تمام بچوں کے لیے تعلیم مفت کردی تاہم شرط رکھ دی گئی کہ ہر بچہ ہر ہفتے کم از کم 25 پلاسٹک کی اشیا اسکول میں جمع کروائے گا۔

    یہ پلاسٹک شہر میں ری سائیکلنگ فیکٹریوں کو دے دیا جاتا ہے جو اس سے نئی اشیا بنا لیتی ہیں۔

    ریاست آسام میں لوگ موسم سرما میں آگ جلانے کے لیے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہیں جس سے نہایت زہریلے دھوئیں کا اخراج ہوتا ہے۔ اس اسکول کی پلاسٹک وصول کرنے کی پالیسی سے اب اس رجحان میں کمی آرہی ہے جبکہ گلی کوچوں کی بھی صفائی کی جارہی ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق بھارت میں روزانہ 26 ہزار ٹن پلاسٹک پیدا کیا جارہا ہے جو استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے اور یوں بھارت میں کچرے اور آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تاہم بھارت اب سلسلے میں اقدامات کر رہا ہے اس کا عزم ہے کہ سنہ 2022 تک سنگل استعمال پلاسٹک کو ختم کردیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے دریا اور سمندر پلاسٹک سے اٹ چکے ہیں اور سنہ 2050 تک ہمارے سمندروں میں آبی حیات اور مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔

    نیدر لینڈز کے ماحولیاتی ادارے گرین پیس کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ ٹن پلاسٹک پیدا کیا جاتا ہے جس میں سے 10 فیصد ہمارے سمندروں میں چلا جاتا ہے۔

  • بھارت: خاتون نے لوہے کی سلاخ سے آدمی کو پیٹ ڈالا

    بھارت: خاتون نے لوہے کی سلاخ سے آدمی کو پیٹ ڈالا

    چندی گڑھ: پڑوسی ملک بھارت میں ایک نوجوان خاتون نے طیش میں آ کر بیچ سڑک پر لوہے کی سلاخ سے ایک آدمی کو پیٹ ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے شہر چندی گڑھ میں ایک پچیس سالہ خاتون نے غصے میں آ کر سڑک پر ایک آدمی پر لوہے کی راڈ سے حملہ کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون شیتل شرما جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ماروتی ریورس کر رہی تھی کہ پیچھے سے آنے والی گاڑی کو اس نے ٹکر مار دی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ڈرائیور نے سخت طیش میں ایک اور گاڑی کے ڈرائیور کو پیٹا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت: لیچی کھانے سے مہلک بیماری نے 150 بچوں کی جانیں لے لیں

    دوسری گاڑی کو ٹکر مارنے کے باوجود خاتون شیتل نے غصے میں آ کر لوہے کی سلاخ نکالی اور آدمی پر حملہ کر دیا، سڑک کے بیچ جھگڑا ہونے پر ٹریفک جام ہو گیا۔

    اس جھگڑے کی کسی نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی ڈال دی، جو کچھ ہی دیر میں وائرل ہو گئی، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون بڑھ چڑھ کر لوہے کی سلاخ سے ڈرائیور پر حملہ کر رہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تعزیرات ہند کی متعلقہ شقوں کے تحت خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

  • بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بہار: بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی، شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست بہار میں لیچی کھانے سے پراسرار دماغی بیماری میں مبتلا ہو کر مرنے والے بچوں کی تعداد 100 ہوگئی۔

    بھارتی ریاست بہار میں دماغ کی سوزش کے باعث 10 سال سے کم عمر کے بچوں کی پراسرار ہلاکتوں کی وجہ وزارت صحت نے لیچی کو قرار دے دیا۔

    ریاست بہار کی وزارت صحت نے والدین کو ہدایت جاری کی ہیں کہ بچوں کو خالی پیٹ لیچی کھلانے سے گریز کریں، لیچی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو دماغ کی سوزش کا باعث کا بن سکتے ہیں۔

    تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بھارت ریاست بہار کے سب سے متاثرہ علاقے مظفر گڑھ میں اگنے والی لیچی میں ایک زہریلا مادہ پایا گیا ہے جو دماغی مرض کا باعث بنتا ہے۔

    وزارت صحت کی تجویز پر ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا جب کہ مارکیٹ سے بھی لیچی کے ذخیرے کو اٹھایا جا رہا ہے۔

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    دوسری جانب بھارت میں شدید گرمی بھی قہر برسارہی ہے، شدید گرمی کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • بھارت: دماغی بیماری سے 10 روز میں 53 بچے ہلاک

    بھارت: دماغی بیماری سے 10 روز میں 53 بچے ہلاک

    بہار: مودی کے بھارت میں ایک خطرناک دماغی بیماری نے ایک بار پھر بچوں کا شکار شروع کر دیا ہے، صرف 10 روز میں اب تک 53 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے علاقے مظفر پور میں ایک دماغی بیماری سے 53 بچے ہلاک ہو گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ یہ ہلاکتیں محض دس روز میں ہوئی ہیں۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ خطرناک دماغی بیماری کے باعث زیر علاج بچوں کی تعداد چالیس سے زیادہ ہے، بچوں کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے اور انھیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اس خطرناک دماغی بیماری کی وجہ لیچی فروٹ ہو سکتی ہے، رپورٹس کے مطابق دماغی بیماری لیچی کے موسم بچوں کو لاحق ہو رہی ہے۔

    خیال رہے کہ بچے موسم گرما کا پھل لیچی بہت شوق سے کھاتے ہیں، ادھر امریکی ماہرین نے بتایا ہے کہ ایک قسم کا زہریلا مواد لیچی میں ہوتا ہے اور امکان ہے کہ اسی زہریلے مواد کی وجہ سے بچے شکار ہو رہے ہوں۔

    مذکورہ دماغی بیماری کو مقامی طور پر چمکی بخار کہا جاتا ہے، جس کی علامات میں بخار، قے اور بے ہوشی شامل ہیں، بتایا گیا ہے کہ ضلع مظفر پور میں لیچی کی فصل سب سے زیادہ ہوتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت میں پہلی صف میں بیھٹنے پر طالب علم قتل

    واضح رہے کہ 2014 میں جب اس ضلع میں 150 اموات ہوئیں تو لانسٹ گلوبل ہیلتھ ریسرچ نے تحقیقات کر کے معلوم کیا کہ اس بیماری کا تعلق لیچی سے ہے۔

    ماہرین کے مطابق لیچی میں غیر معمولی مقدار میں امینو ایسڈ ہوتا ہے، جس کے زیادہ استعمال سے دماغ کو درکار گلوکوز شدید متاثر ہو جاتے ہیں۔

    ایک خلیجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2008 اور 2014 کے درمیان اس بیماری encephalitis سے اترپردیش، بہار میں 6 ہزار اموات ہوئی تھیں جب کہ 44 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے تھے۔