Tag: انڈیا

  • شدید ڈپریشن کا شکار بھارتی اداکارہ اداکاری چھوڑ کر گاؤں منتقل ہوگئیں

    شدید ڈپریشن کا شکار بھارتی اداکارہ اداکاری چھوڑ کر گاؤں منتقل ہوگئیں

    نئی دہلی: بھارت کی معروف ٹی وی اداکارہ اپنے والد کی موت کے بعد شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئیں جس کے بعد انہوں نے اداکاری چھوڑ کر گاؤں میں زندگی گزارنے کا فیصلہ کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹی وی اداکارہ رتن راجپوت سنہ 2018 میں اپنے والد کی موت کے بعد شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں، طویل عرصے تک اس کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہنے کے بعد انہوں نے نفسیات پڑھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں وہ شہری زندگی چھوڑ کر ایک گاؤں میں منتقل ہوگئی تھیں۔

    گاؤں منتقل ہونے کے بعد انہوں نے اپنا رہن سہن بھی بالکل سادہ کرلیا، وہ کھیتی باڑی کر کے اپنا وقت گزار رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے اپن زندگی کی کئی ویڈیوز بھی شیئر کیں۔

    رتن گزشتہ 4 سال سے اداکاری اور انڈسٹری سے دور ہیں۔

    ایک انٹرویو میں رتن نے بتایا تھا کہ والد کی موت کے بعد میں نے سب کچھ کھو دیا تھا اور شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھی، میرا کسی کام میں دل نہیں لگتا تھا۔ ڈپریشن صرف موڈ سوئنگس یا پھر رونا نہیں ہے، ڈپریشن میں انسان کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈپریشن سے نجات کے لیے وہ کسی دوائی کا سہارا نہیں لینا چاہتی تھیں، انہوں نے کچھ وقت کے لیے ممبئی چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور پھر گاؤں کی زندگی کو دریافت کرنا شروع کیا۔

    رتن کا کہنا ہے کہ فطرت کے قریب رہنے سے ان کی زندگی میں خاصی تبدیلی آئی ہے اور ان کا ڈپریشن بھی کم ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ اب تک کئی سائنسی تحقیقات میں ثابت ہوچکا ہے کہ فطرت کے قریب زندگی گزارنا ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی ماحول، کھلی ہوا اور درختوں یا پہاڑوں کے درمیان وقت گزارنا ڈپریشن سمیت کئی ذہنی امراض کی کمی میں مدد کرتا ہے، اور فطرت کے قریب وقت گزارنے والے، شہروں میں زندگی گزارنے والوں کے برعکس نہایت خوش باش رہتے ہیں۔

  • بھارت میں صفائی مہم سے حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی

    بھارت میں صفائی مہم سے حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی

    نئی دہلی: بھارت میں مہاتما گاندھی کے جنم دن کے موقع پر شروع کی جانے والی صفائی مہم سے مرکزی حکومت کو ڈھائی سو کروڑ روپے حاصل ہوگئے ہیں، یہ رقم کچرے کو فروخت کر کے حاصل کی گئی ہے۔

    اس صفائی مہم کے تحت سرکاری دفاتر میں موجود کچرا صاف کیا جارہا ہے اور انہیں فروخت کر کے مالی فائدہ بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 24 دنوں میں اس مہم کے ذریعہ مرکزی حکومت نے 252 کروڑ روپے حاصل کر لیے ہیں جو ایک بہت بڑی رقم ہے۔

    گزشتہ سال بھی مہاتما گاندھی کے یومِ پیدائش پر اسی طرح کی مہم شروع ہوئی تھی، لیکن اس پوری مہم کے دوران محض 62 کروڑ روپے حاصل ہوئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق صفائی مہم 2.0 کے تحت سرکاری دفاتر میں بے کار پڑی سرکاری فائلوں کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک کچرا بھی کم کیا جا رہا ہے۔ اب تک صرف سینٹرل سیکریٹریٹ میں 40 لاکھ سے زیادہ فائلوں کو ختم کیا جا چکا ہے، ان میں تقریباً 31 لاکھ ای فائلز جبکہ 8 لاکھ سے زیادہ کاغذوں والی فائلیں ہیں۔

    مہم کی نگرانی ریاستی وزیر جتیندر سنگھ کر رہی ہیں۔

    یہ اعداد و شمار بھی حیران کن ہیں کہ کچرا صاف ہونے سے دفاتر میں 37.19 لاکھ اسکوائر فٹ جگہ خالی ہوئی ہے جس کا استعمال الگ الگ چیزوں کے لیے کیا جا رہا ہے جیسے لائبریری یا کینٹین۔

    یہ مہم 31 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

  • آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شیر خوار بچہ آوارہ کتوں کے ہتھے چڑھ گیا، کتوں نے بچے کو بری طرح بھنبھوڑ ڈالا جس کے بعد ننھا بچہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب پیش آیا، بچے کی موت کے بعد علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سڑک بند کردی اور احتجاج شروع کردیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں اس سے قبل بھی سگ گزیدگی کے واقعات ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی۔

    پولیس کے مطابق سوسائٹی میں تعمیراتی کام جاری تھا جہاں مزدور کام کر رہے تھے، انہی میں ایک خاتون سپنا دیوی اپنے 18 ماہ کے بیٹے کو لے کر وہاں مزدوری کرنے آرہی تھیں۔

    واقعے کے روز سپنا بچے کو ایک جگہ بٹھا کر کچھ دور کام کر رہی تھی جب لوگوں نے بچے کے رونے اور چیخنے کی آوازیں سنیں، لوگ وہاں پہنچے تو کئی آوارہ کتے بچے کو گھیر کر اسے بھبنھوڑ رہے تھے۔

    لوگوں نے کتوں کو مار کر وہاں سے بھگایا اور بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم بچہ دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    سوسائٹی کے اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر دھرم ویر یادو کا کہنا ہے کہ بچے کو ایک نجی اسپتال لے جایا گیا اور رات دیر گئے تک بچے کا آپریشن جاری رہا، کتوں نے بچے کے پیٹ میں کئی جگہ کاٹ لیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی آنت باہر آگئی تھی، انہوں نے اس کی جان بچانے کی کوشش کی لیکن ننھا بچہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    واقعے کے بعد پوری سوسائٹی صدمے اور اشتعال کی کیفیت میں ہے اور لوگ مقامی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

  • نجی عمارت میں داخل ہونے والے شخص کا سیکیورٹی گارڈ پر حملہ

    نجی عمارت میں داخل ہونے والے شخص کا سیکیورٹی گارڈ پر حملہ

    نئی دہلی: بھارت میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہونے والے شخص نے شناخت پوچھنے پر سیکیورٹی گارڈ پر حملہ کردیا، پولیس نے مذکورہ شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آباد کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں پیش آیا۔

    سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص عمارت کے دروازے سے اندر داخل ہو کر سیکیورٹی گارڈ پر تشدد شروع کردیتا ہے۔

    جواب میں سیکیورٹی گارڈ بھی اسے مکے مارتا ہے اور دونوں باقاعدہ ہاتھا پائی شروع کردیتے ہیں۔

    اس دوران ایک خاتون اندر آتی ہیں اور بیچ بچاؤ کی کوشش کرواتی ہیں، اندر سے ایک اور شخص بھی نکل کر دونوں کو روکتا ہے۔

    مقامی پولیس کے مطابق مذکورہ شخص اپنے خاندان کے ساتھ حال ہی میں اس عمارت میں منتقل ہوا تھا، ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی گارڈ اسے پہچانتا نہیں تھا۔

    رات کے وقت اندر داخل ہونے پر گارڈ نے اس شخص سے اس کی شناخت پوچھی جس پر وہ آپے سے باہر ہوگیا اور گارڈ پر حملہ کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے شکایت کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مذکورہ شخص کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

  • آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں آوارہ کتے نے 20 منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، 25 میں سے صرف 8 افراد کو ریبیز کی ویکسین مل سکی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں ایک آوارہ کتے نے 20 منٹ کے اندر 25 لوگوں کو کاٹ لیا۔

    تمام افراد کو قریبی اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں صرف 8 افراد کو ریبیز کے انجیکشن لگائے گئے، باقی افراد کو اگلے دن آنے کا کہہ کر واپس بھیج دیا گیا جس پر لوگوں نے خاصا شور شرابہ بھی کیا۔

    مقامی تھانے کے انچارج گیان سنگھ کا کہنا ہے کہ جارچہ کے علاقے سبزی منڈی کے پاس ایک آوارہ کتا کافی عرصے سے دیکھا جارہا تھا، پہلے وہ آتے جاتے راہ گیروں پر بھونکتا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے لوگوں کو کاٹنا شروع کر دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز کتا مسلسل بھونک رہا تھا جس کے بعد لوگوں نے کتے کو مارنا شروع کردیا۔

    وہ لاٹھیاں لے کر اس کے پیچھے بھاگنے لگے، کتا جان بچانے کے لیے بھاگتا رہا اور راہ میں آنے والے لوگوں کو کاٹتا رہا۔

    بعد ازاں تمام افراد کو اسپتال پہنچایا گیا لیکن ریبیز کی ویکسین صرف 8 افراد کو لگائی جاسکی۔ ویکسین کی عدم دستیابی پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

  • سموسوں پر کیا لکھا تھا؟ آرڈر کرنے والا شخص حیران

    سموسوں پر کیا لکھا تھا؟ آرڈر کرنے والا شخص حیران

    ویسے تو بڑے برانڈز اپنے کسٹمرز کو متاثر کرنے کے لیے نئے نئے طریقے اپناتے ہیں، لیکن ایک سموسے والے نے بھی اپنے کسٹمرز کو رجھانے کے لیے انوکھا کام کردیا جس سے اس کے کسٹمرز واقعی خوش ہوگئے۔

    سوشل میڈیا پر چند دن قبل ایک فاسٹ فوڈ چین کے برگرز کی تصاویر وائرل ہوئی تھی جس میں بن پر کسٹمر کا نام لکھا تھا۔

    ایسا ہی ایک انوکھا کام ایک سموسے والے نے بھی کیا ہے جس کی تصویر ٹویٹر پر وائرل ہورہی ہے۔

    یہ تصویر 2 سموسوں کی ہے جن میں سے ایک پر آلو اور دوسرے پر نوڈلز لکھا ہے۔

    تصویر پوسٹ کرنے والے نے لکھا کہ یہ بنگلور شہر کی ایک دکان سے آرڈر کیے گئے سموسے ہیں، اس دکان پر مکئی، چیز چکن، آلو، اور نوڈلز کے سموسے ملتے ہیں۔

    غالباً اسی وجہ سے ان سموسوں پر ان کے اندر موجود اشیا کا نام تحریر کیا گیا تاکہ کھانے والا سموسے بغیر توڑے ہی جان جائے کہ اس کے اندر کیا موجود ہے، علاوہ ازیں دکان کے عملے کو بھی سموسوں میں فرق کرنے میں سہولت ہو۔

  • نئی دہلی میں جلسہ: سرکار کی ناک کے نیچے لوگوں کو مسلمانوں کے قتل عام پر اکسایا جاتا رہا

    نئی دہلی میں جلسہ: سرکار کی ناک کے نیچے لوگوں کو مسلمانوں کے قتل عام پر اکسایا جاتا رہا

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں منعقد ایک جلسے میں مودی سرکار کی ناک کے نیچے کھلے عام لوگوں کو مسلمانوں کے قتل عام پر اکسایا گیا اور ان کا اقتصادی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں وشو ہندو پریشد اور دیگر ہندو گروپوں کے زیر اہتمام منعقدہ ایک جلسہ عام میں مسلم مخالف اور نفرت آمیز تقریریں کی گئیں، جلسے میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان پرویش سنگھ ورما نے مسلمانوں کا مکمل سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی اور وہاں موجود لوگوں سے اس کا حلف بھی لیا۔

    اس موقع پر کئی اراکین اسمبلی، وی ایچ پی کے رہنما اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔

    اتوار کے روز ہونے والا یہ جلسہ ایک 25 سالہ ہندو نوجوان کے قتل کے خلاف منعقد کیا گیا تھا، موبائل فون چوری کے واقعے میں منیش نامی مذکورہ نوجوان کو مبینہ طور پر 3 مسلمان نوجوانوں نے چاقو مار کر اسے ہلاک کر دیا تھا۔

    تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس کے مطابق قتل کا یہ واقعہ پرانی دشمنی کا معاملہ ہے اور اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    جلسے میں پرویش سنگھ ورما نے ہندوؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، اگر انہیں (مسلمانوں کو) سبق سکھانا ہے اور ایک ہی بار میں مسئلہ کو حل کرنا ہے تو اس کا ایک ہی علاج ہے، ان کا مکمل بائیکاٹ۔

    انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے حلف لیا جس میں کہا گیا کہ ہم ان سے کوئی سامان نہیں خریدیں گے، ہم ان کی دکانوں سے سبزیاں نہیں خریدیں گے۔

    تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ورما پر سخت تنقید کی جارہی ہے حالانکہ ایک حلقہ ان کی حمایت بھی کر رہا ہے۔

    ورما نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا، میں نے کسی مذہبی فرقے کا نام نہیں لیا، میں نے تو صرف یہی کہا کہ جن لوگوں نے قتل کیا ہے ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ایسے خاندانوں کا اگر کوئی ہوٹل ہے، یا ان کی تجارت ہے تو اس کا بائیکاٹ کیا جائے۔

    متعدد سماجی، سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بی جے پی رہنما کے بیان کی سخت مذمت کی ہے، متعدد افراد نے ورما کی تقریر کی ویڈیو وزیر اعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ٹیگ بھی کی ہے۔

    بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات کے یقیناً بین الاقوامی مضمرات ہو سکتے ہیں، انہوں نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا مسلمانوں کا اقتصادی بائیکاٹ آپ کی حکومت یا آپ کی پارٹی کی سرکاری پالیسی ہے اور کیا آپ نفرت بھڑکانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کریں گے؟

    رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی نے مسلمانوں کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے، اگر حکمران جماعت کا رکن پارلیمان قومی دارالحکومت میں اس طرح کی بات کر سکتا ہے تو پھر ملکی آئین کی حیثیت ہی کیا رہ جاتی ہے۔

    مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل

    مذکورہ جلسے میں موجود کئی ہندو مذہبی رہنماؤں نے مسلمانوں پر حملے کرنے اور ان کے ہاتھ اور سر قلم کر دینے کی بھی اپیل کی۔

    جگت گرو یوگیشور اچاریہ کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑے تو ان کے ہاتھ کاٹ ڈالو، ان کے سر کاٹ دو۔ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا، آپ کو جیل جانا پڑے گا، لیکن اب ان لوگوں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ ان لوگوں کو چن چن کر مارو۔

    ایک دیگر ہندو مذہبی رہنما مہنت نول کشور داس نے ہندوؤں سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس لائسنس یا بغیر لائسنس والی بندوقیں ہیں؟ اگر نہیں تو بندوقیں حاصل کرو، لائسنس حاصل کرو۔ اگر لائسنس نہ ملے تب بھی کوئی بات نہیں۔ کیا جو لوگ آپ کو مارنے آتے ہیں ان کے پاس لائسنس ہوتے ہیں؟

    مہنت نول کشور کا کہنا تھا کہ اگر ہم مل کر رہیں گے تو پولیس بھی کچھ نہیں کرے گی، بلکہ دہلی پولیس کمشنر ہمیں چائے پلائیں گے اور ہم جو کرنا چاہتے ہیں کرنے دیں گے۔

    یاد رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سمیت مختلف شہروں میں اس طرح کی نفرت آمیز تقریریں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، جس کے باعث بھارت کی بین الاقوامی طور پر بدنامی ہوئی ہے۔

    رواں برس امریکا نے مذہبی آزادی کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں بھارت کو خصوصی تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

  • شاہ رخ خان کے بیٹے کی بالی ووڈ میں مختلف انداز میں انٹری

    شاہ رخ خان کے بیٹے کی بالی ووڈ میں مختلف انداز میں انٹری

    بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان منشیات کیس میں کلین چٹ پانے کے بعد اب کام پر توجہ دے رہے ہیں، وہ جلد ہی ایک ویب سیریز تحریر کرنے جارہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق آریان خان یونیورسٹی آف ساؤتھ کیلیفورنیا سے فلم سازی میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں اور ساتھ ہی اپنے والد کی آنے والی فلم پٹھان میں اسسٹ بھی کر رہے ہیں۔

    اب آریان خان بطور ویب سیریز رائٹر اپنے پروفیشنل کیریئر کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، ان کی تحریر کردہ ویب سیریز بہت جلد منظر عام پر آجائے گی۔

    اس سے قبل آریان خان بطور چائلڈ اسٹار کبھی خوشی کبھی غم میں مختصر کردار میں نظر آ چکے ہیں، ساتھ ہی ہالی وڈ فلم دی انکریڈیبلز اور دی لائن کنگ کے لیے ہندی ورژن میں اپنے والد کے ہمراہ ڈبنگ بھی کروا چکے ہیں۔

  • بھارت میں رقص کے دوران نوجوان شخص کی پراسرار موت

    بھارت میں رقص کے دوران نوجوان شخص کی پراسرار موت

    بھارت میں نوجوان افراد کی اچانک پے در پے اموات نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی، ایک 35 سالہ شخص رقص کرتے ہوئے اچانک گر کر جاں بحق ہوگیا، صدمے سے والد بھی چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں ریاست مہاراشٹر میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، ایک خاندانی تقریب میں گربا رقص کے دوران 35 سالہ شخص رقص کرتے کرتے اچانک گرا اور دم توڑ گیا۔

    تقریب میں بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص بالکل صحیح سلامت رقص کر رہا ہے، اچانک وہ لڑکھڑا کر گرتا ہے جس پر تمام افراد اس کی طرف بھاگتے ہیں۔

    مذکورہ شخص کو فوری طور پر اسپتال لے جایا جاتا ہے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ہارٹ اٹیک کو موت کی وجہ قرار دیا۔

    بیٹے کی موت کی خبر سنتے ہی والد پر غم کا پہاڑ گر پڑا، بے یقینی اور صدمے کی حالت میں وہ خود بھی گرے اور صدمے سے دم توڑ گئے۔

    دونوں لاشوں کو اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا۔

    اس سے قبل ریاست گجرات میں بھی ایک 21 سالہ نوجوان گربا رقص کرتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، جبکہ بریلی میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آچکا ہے جس میں درمیانی عمر کا ایک شخص رقص کے دوران گر کر ہلاک ہوگیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان افراد کی اچانک اموات کی ممکنہ وجہ رقص کے دوران شدید جسمانی حرکت ہوسکتی ہیں۔

  • بھارت کا وہ شہر جو صفائی میں یورپی شہروں کو مات کرتا ہے

    بھارت کا وہ شہر جو صفائی میں یورپی شہروں کو مات کرتا ہے

    نئی دہلی: بھارت کا شہر اندور صفائی میں یورپی شہروں کا مقابلہ کرتا ہے، اسے ملک کا صاف ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں روزانہ ایک ہزار 900 ٹن کچرے کو پراسیس کیا جاتا ہے اور اس شہر نے مسلسل چھٹی بار ملک کے صاف ترین شہر کا ایوارڈ جیت لیا ہے۔

    این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے ریاستوں کی جانب سے کرائے گئے سالانہ صفائی سروے کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے اندور کو پہلا، سورت کو دوسرا اور ناوی ممبئی کو تیسرا نمبر دیا ہے۔

    حکام کے مطابق اندور میں کچرے کی پراسسینگ سے مقامی حکومت کروڑوں روپے کماتی ہے اور مقامی بسوں کو بھی چلانے میں مدد کرتی ہے۔

    بھارت میں کچرے میں خشک اور گیلے کے درجے عام ہیں، اندور میں کچرے کو اٹھاتے وقت ہی 6 درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اندور میں کچرا ڈالنے والے ڈرم بھی موجود نہیں، اس کے باوجود شہر میں 1200 ٹن خشک اور 700 ٹن گیلا کچرا اٹھایا جاتا ہے۔

    اندور کی میونسپل کارپوریشن کے شعبہ صفائی کے سپرنٹنڈنٹ انجینیئر مہیش شرما نے بتایا کہ ہمارے پاس 850 گاڑیاں ہیں جو گھروں اور کمرشل علاقوں سے کچرا اٹھاتی ہیں اور اسے 6 درجوں میں الگ کرتی ہیں۔

    ان گاڑیوں میں ہر قسم کے کچرے کے لیے الگ خانے مختص ہیں، مثلاً صفائی والے استعمال شدہ نیپکن الگ خانے میں جاتے ہیں۔

    مہیش شرما کے مطابق کچرا اٹھاتے وقت اس کو الگ الگ حصوں میں ڈالنا ہی اس کے پراسیسنگ کو آسان بنا دیتا ہے۔

    اندور شہر کی انتظامیہ کے مطابق میونسپل کارپوریشن کا بائیو سی این جی پلانٹ گیلے کچرے سے چلتا ہے اور ایشیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پلانٹ ہے۔

    رواں سال فروری میں وزیراعظم نریندر مودی نے روزانہ 550 ملین ٹن کچرا پراسیس کرنے والے اس پلانٹ کا افتتاح کیا تھا جس پر 150 کروڑ بھارتی روپے کی لاگت آئی تھی، یہ پلانٹ 17 سے 18 ہزار ٹن بائیو سی این جی اور 10 ٹن آرگینک کھاد تیار کرتا ہے۔

    اس پلانٹ سے بنائی گئی سی این جی پر شہر کی 150 بسیں چلتی ہیں اور یہ کمرشل سی این جی سے 5 روپے کلو سستی ہے۔

    اندور میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ مالی سال کے دوران کچرے کی پراسیسنگ سے 14 کروڑ 45 لاکھ روپے کمائے، کارپوریشن کو توقع ہے کہ رواں سال یہ کمائی 20 کروڑ روپے ہوگی۔

    اندور شہر میں گندے پانی کی صفائی کے لیے بھی 3 پلانٹ لگائے گئے ہیں جہاں سے شہر کے 200 پارکس کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔