Tag: انڈیا

  • پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    لاہور: پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جسے آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں وفد نے منصوبوں کا دورہ مکمل کیا۔

    پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا، وفد نے پاکل دل، رتلے، لوئر کلنائی اور بگلیہار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا دورہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا۔

    پاکستانی وفد اپنا دورہ مکمل کر کے کل پاکستان واپس پہنچ رہا ہے، انڈس واٹر کمشنر دورے سے متعلق پاکستانی ماہرین کی مرتب کردہ سفارشات پر اداروں کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد ان پر وزارتِ پانی و بجلی سمیت دیگر محکمے اپنا مؤقف دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے مذاکرات پر جمی برف پگھل گئی

    یاد رہے کہ پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد تین دن قبل بھارت روانہ ہوا تھا، وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہرعلی شاہ کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے لوئر کلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے۔

  • سابق محبوب کی تصویر کے ساتھ ریکھا کے گریز نے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیا

    سابق محبوب کی تصویر کے ساتھ ریکھا کے گریز نے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیا

    80 کی دہائی کی مقبول ترین اداکارہ ریکھا یوں تو اکثر اوقات فلمی تقریبات میں شرکت کے باعث میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں، تاہم حال ہی میں ان کی ایک مزاحیہ حرکت نے انہیں پھر سے سب کی نظروں کا مرکز بنا دیا۔

    بالی ووڈ شخصیات کی تصاویر کھینچنے والے معروف بھارتی فوٹو گرافر ڈبو رتنانی نے ہر سال کی طرح اس سال بھی اپنی کھینچی ہوئی تصاویر سے سجا ہوا سلیبرٹی کیلینڈر لانچ کیا۔

    ڈبو سنہ 1999 سے اب تک ہر سال اپنا کیلینڈر لانچ کرتے ہیں جس کی لانچنگ تقریب میں تمام بڑے ستارے شرکت کرتے ہیں۔

    اس سال بھی حسب معمول بالی ووڈ کے کئی بڑے ناموں نے تقریب میں شرکت کی جس میں ریکھا بھی شامل تھیں تاہم ریکھا نے کچھ ایسا کیا کہ ساری توجہ ان کی جانب مبذول ہوگئی۔

    کیلینڈر کے ساتھ تصویر کھنچوانے کے لیے پوز دیتے ہوئے جب ریکھا نے کیلینڈر پر امیتابھ بچن کی تصویر دیکھی تو بے ساختہ گھبرا کر وہاں سے دور چلی گئیں، ان کے اس ردعمل نے سب کو ہنسنے پر مبجبور کردیا۔

    خیال رہے کہ ایک زمانے میں امیتابھ بچن اور ریکھا کا نام ایک ساتھ لیا جاتا رہا تاہم امیتابھ اس وقت جیا سے شادی کرچکے تھے۔

    امیتابھ اور ریکھا کا تعلق زیادہ نہ چل سکا اور دونوں نے اپنی راہیں جدا کرلیں، اس کے بعد ایک طویل عرصے تک امیتابھ، ان کی اہلیہ جیا اور ریکھا ہر تقریب میں ایک دوسرے سے گریز کرتے اور نظریں چراتے نظر آئے۔

    تاہم کچھ عرصہ قبل یہ برف پگھل گئی اور ریکھا اور امیتابھ بہت گرمجوشی سے ایک دوسرے سے ملے۔

    یہی نہیں بلکہ جیا اور ریکھا بھی بہت خوشدلی سے ایک دوسرے سے ملیں اور تقریب میں ایک ساتھ بیٹھیں جسے بھارتی میڈیا کی بے حد توجہ ملی۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    اسلام آباد: کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں پاکستانی پیش کش پر بھارت کی جانب سے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے ہٹ دھرمی پر مبنی روایتی رویہ برقرار ہے، کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کی طرف سے ایک بار پھر انکار کی گردان ہونے لگی ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان 26 فروری یا 7 مارچ کو اپنا وفد دہلی بھیجے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”پاکستانی دعوت کے جواب میں بھارتی منطق”][/bs-quote]

    بھارتی حکام نے دورۂ پاکستان کی دعوت پر آنے سے انکار کر دیا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دی تھی۔

    دورے کی پاکستانی دعوت کے جواب میں بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان 26 فروری یا 7 مارچ کو اپنا وفد دہلی بھیجے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو دہلی کے دورے کے لیے 2 تاریخیں بتائی گئی ہیں، تاہم پاکستان وفد دہلی بھیجے گا یا نہیں اس کا فیصلہ وزیرِ اعظم کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتار پور راہداری معاملہ: پاکستان نے بھارتی حکومت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دے دی

    یاد رہے کہ دفترِ خارجہ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ بھارت کو کرتار پور معاہدے پر مذاکرات کے لیے جلد وفد اسلام آباد بھیجنے کا کہا گیا ہے، پاکستان نے بھارتی وفد کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی تجویز دی تھی۔

    پاکستان کی جانب سے معاہدے پر مبنی ایک ڈرافٹ بھی بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن پر کرتار پور راہ داری کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • بھارت میں خواتین بائیکرز کے لیے نیا حفاظتی ہتھیار تیار

    بھارت میں خواتین بائیکرز کے لیے نیا حفاظتی ہتھیار تیار

    نئی دہلی: بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کو دیکھتے ہوئے ان کے لیے ایک اور حفاظتی ہتھیار متعارف کروا دیا گیا جو کسی خطرے کی صورت میں باآسانی ان کی پہنچ میں ہوگا۔

    بھارت میں خواتین سے زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے جرائم عروج پر پہنچ چکے ہیں، گزشتہ کئی عرصے سے بھارتی دارالحکوت نئی دہلی کو ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے جہاں ہر چند منٹ میں ایک لڑکی زیادتی کا نشانہ بنتی ہے۔

    بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔ ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    گو کہ بھارت میں ان جرائم پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم پولیس سسٹم اور جوڈیشل سسٹم میں خرابی کی وجہ سے صورتحال جوں کی توں ہے اور حکام اس سلسلے میں کوئی بڑی پیشرفت کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔

    انتظامی مشینری کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے بھارتی خواتین انفرادی طور پر حفاظتی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہیں جبکہ کئی پرائیوٹ کمپنیوں کی جانب سے بھی خواتین کی حفاظت کے لیے مختلف طریقے متعارف کروائے جا چکے ہیں۔

    حال ہی میں ایک موٹر کمپنی نے خواتین کی اسکوٹی میں پیپر (کالی مرچ) اسپرے متعارف کروایا ہے جو بائیک کے ہینڈل میں نصب ہے۔

    گو کہ کئی خواتین خصوصاً اکیلے سفر کرنے والی خواتین حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اپنے ساتھ پیپر اسپرے رکھتی ہیں تاہم کسی ہنگامی صورتحال میں پلک جھپکتے کے ساتھ اس اسپرے کو دسترس میں لینا خاصا مشکل ہوتا ہے۔

    اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آٹو کمپنی نے اپنی بائیکس کے ہینڈل میں اسپرے نصب کیا ہے تاکہ خطرے کی صورت میں اسے فوری طور پر نکال کر استعمال کیا جاسکے۔

    کمپنی کا کہنا ہے اس ’ہتھیار‘ کا مقصد خواتین کو محفوظ اور خود مختار بنانا ہے تاکہ باہر نکلنے کا خوف انہیں روک نہ سکے اور وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرسکیں۔

  • بھارت: اسکول انتظامیہ نے 14 سالہ طالبہ کو بچے کے ساتھ بھٹکنے کے لیے جنگل میں چھوڑ دیا

    بھارت: اسکول انتظامیہ نے 14 سالہ طالبہ کو بچے کے ساتھ بھٹکنے کے لیے جنگل میں چھوڑ دیا

    نئی دہلی: بھارت میں زیادتی کا شکار بننے کے بعد اسکول ہاسٹل میں مقیم ایک 14 سالہ طالبہ کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی، تاہم بچہ مر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست ادیشہ میں آٹھویں جماعت کی طالبہ کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی، چودہ سالہ لڑکی ایک قبائلی اسکول کے ہاسٹل میں مقیم تھی۔

    [bs-quote quote=”پولیس نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں اسکول سے ایک سینئر طالب علم کو حراست میں لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کو تشویش ناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اسے بچایا نہیں جا سکا، تاہم طالبہ کی حالت نارمل بتائی گئی۔

    ٓآٹھویں جماعت کی طالبہ نے بتایا کہ اسے بچے سمیت اسکول ہاسٹل سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ قریبی جنگل میں کوئی محفوظ ٹھکانا تلاش کر رہی تھی۔

    طالبہ کے بیان کے بعد ادیشہ کی سرکار نے اسکول کی ہیڈ مسٹریس اور تین اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس کو فوری طور پر معطل کر دیا، پولیس چھ دیگر اسکول ملازمین سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  انڈیا: مسلمانوں کے قتلِ عام میں ملوث 16 پولیس اہل کاروں کو 30 سال بعد سزا

    پولیس کا کہنا تھا کہ اسکول سے ایک سینئر طالب علم کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، جس پر مبینہ طور پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات انتہائی تشویش ناک حد تک بڑھ چکے ہیں، بالخصوص ریل گاڑیوں میں خواتین کی عزتیں لوٹنا ایک معمول بن چکا ہے۔

  • سیاچن پر مرنے والے بھارتی فوجیوں کی تصاویر جعلی نکل آئیں

    سیاچن پر مرنے والے بھارتی فوجیوں کی تصاویر جعلی نکل آئیں

    نئی دہلی: بھارتی فوج کی ایک اور جعل سازی سامنے آ گئی ہے، سیاچن پر مرنے والے بھارتی فوجیوں کی تصاویر جعلی نکل آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر بھارتی فوجیوں کی بہادری اور جاں فشانی دکھانے کے لیے چند تصاویر پھیلائی جا رہی ہیں جس کا بھانڈا برطانوی خبر رساں ادارے نے پھوڑ دیا۔

    [bs-quote quote=”امریکی سرفر اور تیراک ڈین شکیٹر کی تصویر کو ایڈٹ کر کے بھارتی فوجی بنا دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ٹویٹر، انسٹا گرام اور فیس بک پر ایسی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن میں بھارتی فوجیوں کو برف سے ڈھکا ہوا دکھایا گیا ہے، تصاویر کے ذریعے بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ انڈین فوجی انتہائی نامساعد حالات میں سیاچن پر ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔

    اب تحقیق سے ثابت ہو گیا ہے کہ برف میں ڈھکی فوجیوں کی تصاویر نہ تو سیاچن کی ہے نہ ہی بھارتی فوجیوں کی بلکہ غیر ملکی فوجیوں کی تصاویر استعمال کر کے بھارتی فوجیوں کی جعلی بہادری دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

    ایک تصویر میں ایڈیٹنگ کے ذریعے جعل سازی کی گئی، اس پر لکھا گیا کہ جب ہم آرام سے سوتے ہیں تو ہمارے جوان منفی پانچ ڈگری میں بھی ہماری جانیں بچانے کے لیے اپنے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔

    سمندر کے کنارے کھڑے فوجی کی یہ تصویر انڈین وارئیر نامی اور ٹویٹر پیجز پر شیئر کی گئی، حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک امریکی سرفر اور تیراک ڈین شکیٹر کی تصویر ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج میں ہم جنس پرستی کا انکشاف، صحافی کے سوال پر بھارتی آرمی چیف بوکھلا گئے


    ایک تصویر کے ساتھ سیاچن گلیشئر پر فرائض انجام دینے پر انڈین فوجیوں کو سلام پیش کیا گیا ہے، یہ تصویر بھی جعلی نکل آئی ہے، اسے شیئر کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان کرن کھیر اور بالی وڈ اداکارہ شرادھا کپور ہیں۔

    یہ دونوں تصاویر روسی فوجیوں کی ہیں، جو 2013 میں روس کی اسپیشل فورس کی تربیت کے دوران لی گئی تھیں، اور روس کی مختلف سرکاری ویب سائٹس پر بھی موجود ہیں۔

  • بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم اب  دنیا کے سامنے آگیا ہے: شاہ محمود قریشی

    بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم اب دنیا کے سامنے آگیا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم پوری دنیا کے سامنے آگیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیرسلطان محمود سے ملاقات کے موقع پر کیا. ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا کشمیر میں رویہ دنیا کے سامنے ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں، عالمی اداروں کو مظالم کا نوٹس لینا چاہیے.

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرہمارامؤقف بالکل واضح اوردو ٹوک ہے.

    اس ملاقات میں پارٹی امور اور مسئلہ کشمیر سے متعلق خصوصی گفتگو کی گئی، سلطان محمود نےمسئلہ کشمیرعالمی سطح پراجاگرکرنے پرشاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا.


    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کی انتہا، درجنوں نہتے کشمیری گرفتار

    یاد رہے کہ اس وقت بھارتی فوج نے کشمیر میں‌ ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے.

    مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 انتہائی بدقسمت رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے پیلٹ گن سمیت مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

  • بھارتی قیادت کے غیرذمہ دارانہ بیانات سے خطے کا امن متاثر ہوسکتا ہے: شاہ محمود قریشی

    بھارتی قیادت کے غیرذمہ دارانہ بیانات سے خطے کا امن متاثر ہوسکتا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے کوئی جارحانہ کارروائی کی، تو جواب دینےکی اہلیت رکھتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر انھوں نے وزیر اعظم کے دورہ ترکی پر روشنی ڈالی۔ 

    [bs-quote quote=” افغانستان میں امن کے لئے پاکستان، ترکی اور افغانستان مل کر کام کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی کے ساتھ 5 سال کے لئے جوائنٹ معاشی فریم ورک تیار کیا گیا ہے، دونوں‌ ممالک میں معاشی تعلقات کےفروغ پر اتفاق ہوا ہے، افغانستان میں امن کے لئے پاکستان، ترکی اور افغانستان مل کر کام کریں گے، سہہ فریقی سمٹ کی میزبانی ترکی کرے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدرکی ون آن ون ملاقات دو گھنٹے سے زائد جاری رہی، دورہ مفید اور کامیاب رہا، امید ہے، ترک صدرجلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور ترک سرمایہ کاروں کو بھی ساتھ لائیں گے.


    مزید پڑھیں: ترکی پاکستان کا بہت قریبی ساتھی اور پراعتماد دوست ہے: شاہ محمودقریشی


    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے حالیہ بیانات غیرذمہ دارانہ ہیں، بھارتی قیادت کے غیرذمہ دارنہ بیانات سے خطےکا امن متاثر ہوسکتا ہے، عالمی برادری کو بھارتی بیانات کا نوٹس لینا چاہیے، کوئی جارحانہ کارروائی کی گئی توجواب دینےکی اہلیت رکھتے ہیں.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کا ارادہ ہے، یہ غیر ذمے دارانہ اور افسوس ناک رویہ ہے.

    انھوں نے کہا کہ ابوظبی کے ولی عہد کل پاکستان کےدورے پر آرہے ہیں، یواےای پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے.

  • سابق بھارتی جج مسلمانوں کو نمازِ جمعہ سے روکنے پر ہندوؤں پر برس پڑے

    سابق بھارتی جج مسلمانوں کو نمازِ جمعہ سے روکنے پر ہندوؤں پر برس پڑے

    نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو اذیت دینے کا ایک اور بہانہ ڈھونڈ لیا، انتہا پسندوں نے اعلان کر دیا کہ کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ نہیں پڑھنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندو اب مسلمانوں کو کھلی جگہوں میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکنے لگے، سابق بھارتی جج ہندوؤں کے اس انتہا پسندانہ رویے پر برس پڑے۔

    [bs-quote quote=”مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سابق بھارتی جج”][/bs-quote]

    بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کٹجو کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    مارکنڈے کٹجو کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہے تو وہ کسی کا ہاتھ یا سر تو قلم نہیں کر رہا، اس پر اعتراض کیوں ہے، مسلمانوں کو میدانوں اور پارکوں میں نماز پرھنے سے روکنا غلط ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کو بھی تو کھلے میدانوں میں جمع ہونے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کو مذہبی عبادات کی ادائیگی کی اجازت کیوں نہیں؟

    سابق جج نے کہا میں مذہبی آزادی کا قائل ہوں، بھارتی حکومت نے دنیا میں ہماری ناک کٹوا دی ہے، گائے کو ماتا نہیں مانتا، خود اس کا گوشت کھاتا ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  انڈیا: مسلمانوں کے قتلِ عام میں ملوث 16 پولیس اہل کاروں کو 30 سال بعد سزا


    چند ماہ قبل ہریانہ کے گوڑ گاؤں میں انتہا پسند ہندوؤں نے نعرے لگاتے ہوئے با قاعدہ طور پر مسلمانوں کو نماز جمعہ سے روک دیا تھا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو گئی تھی، بعد ازاں چھ انتہا پسند ہندوؤں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ جب بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت برائے انصاف میں لے گیا تھا، تو اس پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کٹجو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایسا کر کے بڑی غلطی کر دی ہے۔

  • ڈی این اے پر جدید تحقیق نے آریائی تاریخ پر انتہا پسند ہندوؤں کے خیالات جھٹلا دیے

    ڈی این اے پر جدید تحقیق نے آریائی تاریخ پر انتہا پسند ہندوؤں کے خیالات جھٹلا دیے

    واشنگٹن: قدیم ڈی این اے پر جدید ترین تحقیق نے بھارت کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قوم پرست انتہا پسند ہندوؤں کو غصے اور جھنجھلاہٹ میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جدید جینیاتی علم نے ثابت کر دیا ہے کہ انڈیا کی طرف مختلف خطوں سے متعدد بار ہجرتیں ہوئیں اور انڈین تہذیب صرف آریائی ثقافت پر مبنی نہیں ہے، نہ ہی انڈین تہذیب کا منبع یہی خطہ ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت میں پائی جانے والی تہذیب کی قدیم بنیاد انڈیا میں نہیں بلکہ کہیں اور تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دنیا کے نامور ماہرینِ جینیات نے قدیم ڈی این اے پر تحقیقات کے بعد انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں پائی جانے والی تہذیب کی قدیم بنیاد انڈیا میں نہیں بلکہ کہیں اور تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کی تہذیب مختلف نسلوں اور تاریخوں سے مل کر بنی ہے، تاہم دائیں بازو کے ہندو قوم پرستوں کے لیے یہ تحقیقاتی نتیجہ غصے کا باعث بن گیا ہے، ان کا اپنے نسلی طور پر خالص ہونے کے تصور پر اصرار برقرار ہے۔

    ہارورڈ یونی ورسٹی واشنگٹن کے جینیات دان ڈیوڈ ریخ کی قیادت میں ’جنوبی اور وسطی ایشیا میں جینیاتی تشکیل‘ کے موضوع پر تازہ ترین تحقیق مارچ 2018 میں شایع ہوئی ہے۔ اس تحقیق میں پوری دنیا سے تعلق رکھنے والے 92 محققین نے حصہ لیا جو جینیات، تاریخ، آرکیالوجی اور انتھراپولوجی کے اہم نام ہیں۔

    [bs-quote quote=”دائیں بازو کے ہندو قوم پرستوں کے لیے یہ تحقیقاتی نتیجہ غصے کا باعث بن گیا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تحقیق میں انڈیا کی طرف 2 بڑی ہجرتوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو گزشتہ 10 ہزار برس کے دوران کی گئیں، پہلی ہجرت مال مویشی بالخصوص بکریاں پالنے والے لوگوں نے جنوب مغربی ایران کے علاقے زگروز سے کی، یہ علاقہ بکریاں پالنے کے حوالے سے اوّلین خطہ سمجھا جاتا ہے۔

    ماہرینِ جینیات نے کہا ہے کہ یہ لوگ 7 ہزار سے 3 ہزار قبل مسیح کے درمیان یہاں آئے اور جنوبی ایشیا میں پہلے سے آباد افریقا سے 65 ہزار برس قبل آئے لوگوں میں گھل مل گئے، اور یہاں ہڑپہ تہذیب کی بنیاد رکھی۔

    دوسری ہجرت کے بارے میں محققین کا کہنا ہے کہ یہ 2 ہزار قبل مسیح کے بعد ہوئی، یہ آریائی لوگوں کی ہجرت تھی جو ماہرین کے مطابق قازقستان سے آئے۔ اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ سنسکرت زبان کی ابتدائی شکل انھی لوگوں کے ساتھ اس خطے میں آئی۔

    ماہرینِ جینیات و نسلیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھی لوگوں کے ساتھ گھوڑے پالنے کے علاوہ جانوروں کی قربانی کی مذہبی روایات بھی آئیں، اور انھی لوگوں نے ہندو مت کی ابتدائی شکل کی بنیاد رکھی۔

    [bs-quote quote=”تحقیق میں انڈیا کی طرف 2 بڑی ہجرتوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو گزشتہ 10 ہزار برس کے دوران کی گئیں۔ آریا لوگوں سے بھی قبل یہاں جنوب مغربی ایران سے قبیلے نے ہجرت کی جس نے پہلے سے موجود افریقیوں کے ساتھ مل کر ہڑپہ تہذیب کی بنیاد رکھی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ماہرین نسلیات نے انڈیا کی جانب ہونے والی اور بھی کئی ہجرتوں کا ذکر کیا ہے، جیسا کہ جنوب مشرقی ایشیا کے لوگوں کی ہجرت جو اسٹرو ایشیاٹک زبانیں بولتے تھے۔

    محققین کے مطابق آریاؤں کی طرح مغل وغیرہ جیسے مسلمان فاتحین نے بھی دوسرے علاقوں سے یہاں ہجرت کی اور اپنے گہرے تہذیبی آثار چھوڑے۔

    نئی تحقیق نے ہندو قوم پرستوں کو اس بات کی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے کہ اس حقیقت کو کیسے تسلیم کیا جائے کہ آریا انڈیا کے ابتدائی باسی نہیں تھے، اور ہڑپہ یا وادیٔ مہران کی تہذیب ان سے بھی پہلے موجود تھی۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اس تحقیق میں حصہ لینے والے ہی ایک محقق ہارورڈ کے سابق پروفیسر سبرامینم سوامی جو انڈیا کی حکمراں جماعت کے رکن پارلیمان بھی ہیں، نے ایک ٹویٹ میں ریخ اینڈ کمپنی کی تحقیق کو جھوٹ کا پلندہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ دائیں بازو کے کئی ہندوؤں کے لیے یہ انکشافات قابلِ قبول نہیں، وہ اسکولوں کی تدریسی کتابیں تبدیل کرانے کے لیے مہم چلاتے رہے ہیں تاکہ ان میں سے آریا لوگوں کی باہر سے ہجرت کی باتوں کو نکالا جا سکے۔ ان کے مطابق اس خطے کی تاریخ کی شروعات ہی انڈیا سے ہوئی ہے۔