Tag: انڈیا

  • بھارتی فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کی نمائش کے خلاف مقدمہ

    بھارتی فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کی نمائش کے خلاف مقدمہ

    ممبئی: بھارت میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں ایک پاکستانی فلم کی نمائش روک دی گئی۔ منتظمین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فلم کی اسکریننگ کے دوران انتہا پسندوں کی جانب سے احتجاج کیا جاسکتا ہے۔

    جیو مامی ممبئی فلم فیسٹول میں 1959 کی ایک پاکستانی فلم ’جاگو ہوا سویرا‘ کی نمائش کی جانی تھی تاہم انتظامیہ کے مطابق اس فلم کے خلاف شکایت درج کروا دی گئی ہے جس کے بعد اب فلم کی نمائش کو روک دیا گیا ہے۔

    festival-post-1

    فلم کا اسکرین پلے معروف شاعر فیض احمد فیض نے لکھا تھا جبکہ فلم میں بھارتی اداکاروں اور ٹیکنیشنز نے بھی کام کیا تھا۔

    فلم کے خلاف شکایت ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی ہے جسے ’سنگھرش‘ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے درج کروائی ہے۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ 1960 میں یہ فلم پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کی نامزدگی میں بھیجی جانے والی فلم تھی اور اس موقع پر جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں، اس فلم کی نمائش نامناسب ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا *

    واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ ان بالی ووڈ فلموں کی نمائش نہیں ہونے دیں گے جن میں پاکستانی اداکار شامل ہیں۔ اس دھمکی کے بعد انڈین سینما ایسوسی ایشن نے کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کو سینما گھروں میں پیش کرنے سے انکار کردیا۔

    فلم میں پاکستانی اداکار فواد خان اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ماہرہ خان اور شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کی ریلیز کے بارے میں بھی خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ انتہا پسند اس کی ریلیز میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

  • عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    سیئول: بھارت نے گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں پاکستان کا کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیر) سے متعلق پروجیکٹ مسترد کردیا۔ بھارتی نمائندے نے منصوبے کو ناقص قرار دیتے ہوئے دیگر تمام منصوبوں کے لیے حمایت ظاہر کردی۔

    جنوبی کوریا کے شہر سونگ ڈو میں گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں بھارت نے انتہائی درجے کا تعصب برتتے ہوئے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو مسترد کردیا۔

    گرین کلائمٹ فنڈ اقوام متحدہ کے کلائمٹ چینج معاہدے کا حصہ ہے جس کے تحت امیر ممالک موسمیاتی تغیر کے نقصانات کا شکار ہونے والے غیر ترقی یافتہ ممالک کی مالی امداد کرتے ہیں۔ یہ امداد موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے والے پروجیکٹ کی فنڈنگ کی صورت میں کی جاتی ہے۔

    حکومت کا گلیشیئرز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اہم اقدام *

    پروجیکٹ کی منظوری دینے والے بورڈ میں ایشیا پیسیفک کی نمائندگی کرنے والے 3 رکن ممالک بھارت، چین اور سعودی عرب شامل ہیں۔ بھارت میں وزارت خزانہ کے معاون خصوصی دنیش شرما اس بورڈ میں بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    دنیش شرما نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو ناقص اور ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ اس پروجیکٹ پر گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ہمالیائی علاقے میں عمل درآمد کیا جانا تھا جس میں موسمیاتی تغیر سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    flood-2

    بورڈ کے سینیئر ارکان کی جانب سے استفسار پر دنیش شرما نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے منصوبے میں تکنیکی خرابیاں پائیں اور وہ کسی صورت فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا تھا۔

    انہوں نے مختلف ممالک کی جانب سے پیش کیے جانے والے دیگر منصوبوں کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے ان کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی۔

    تاہم بورڈ کے دیگر ارکان نے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی زیادہ سے زیادہ امداد کرنے کی ضروت ہے۔ ’یہاں ہمیں انفرادی طور پر اپنے قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرنا چاہیئے۔ ہم سب یہاں دنیا کو کلائمٹ چینج کے خطرات سے بچانے کے لیے بیٹھے ہیں‘۔

    ارکان کی متفقہ رائے تھی کہ بھارتی نمائندے بے شک پروجیکٹ پر شرائط عائد کردیتے لیکن اس کی منظوری دے دیتے، بدقسمتی سے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

    دنیش شرما نے پروجیکٹ میں موجود متعدد تکنیکی خرابیوں کو اپنی مخالفت کی وجہ قرار دیا۔ انہیں پیشکش کی گئی کہ وہ پاکستانی ماہرین سے مل کر اس پروجیکٹ میں تبدیلیاں کروا کر پروجیکٹ کو قابل عمل بنا سکتے ہیں۔

    تاہم انہوں نے پروجیکٹ کو بالکل ہی ناقابل عمل قرا دے کر جواز پیش کیا کہ وہ یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ متعصب نہیں، پاکستانی ماہرین سے مل سکتے ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ اس منصوبے میں مزید کسی چیز کا اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔

    شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں اضافہ *

    پاکستان کی جانب سے پیش کیا جانے والا پروجیکٹ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا تھا۔ پروجیکٹ میں آزاد کشمیر کے شمالی علاقوں میں شدید سیلابوں سے بچاؤ کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    یہ سیلاب گلیشیئر والی جھیلوں میں اس وقت آتے ہیں جب جھیل میں موجود پانی کو ذخیرہ کرنے والا سسٹم (جو عموماً کوئی ڈیم ہوتا ہے) اسے روکنے میں ناکام ہوجائے اور یہ پانی سیلاب کی شکل میں باہر آ کر قریبی آبادیوں کو نقصان سے دو چار کرے۔

    flood-3

    اس قسم کے سیلابوں کا سلسلہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں سارا سال جاری رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ پروجیکٹ منظور ہوجاتا تو 7 لاکھ کے قریب افراد کو آئندہ سیلابوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکتا تھا۔

  • دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور بھارتی فنکار پاکستان مخالفت میں اندھے ہو کر نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے نہایت ہوش مندانہ اور منطقی بیان دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں دیا مرزا نے کہا، ’وہ حب الوطنی جو نفرت کو فروغ دے، ہرگز حب الوطنی نہیں۔ متحد ہونے میں ہی ہمارا عروج ہے اور غیر متحد ہو کر ہم زوال پذیر ہوجائیں گے‘۔

    انہوں نے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی مطلق العنانی قائم کرنے میں مصروف ہیں‘۔

    دیا مرزا بالی ووڈ کی پہلی اداکارہ نہیں جو امن کی حمایت میں بیان دے چکی ہیں۔ اس سے قبل بھارتی گلوکار سونو نگم بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں امن قائم ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

    دوسری جانب بھارتی اداکار سلمان خان، کرن جوہر، اوم پوری اور سیف علی خان پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلہ کی کھلے عام مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف اداکار اوم پوری پر غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    البتہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور پاکستان سے محاذ آرائی کے حق میں ہے جس کا اظہار وہ اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کرتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں اجے دیوگن نے بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ وہ پیسہ بالی ووڈ سے کما رہے ہیں لیکن اپنے ملک کے ساتھ وفا دار ہیں‘۔

  • بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    ممبئی: بھارتیوں کی انتہا پسندی نے بالی ووڈ اداکار اوم پوری کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور وہ حکم حاکم مرگ مفاجات کے تحت اپنے بیان پر معذرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری کی کھری کھری باتوں نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا۔ دو روز قبل انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں شریک ہو کر بھارتیوں کو بے بھاؤ کی سنائیں جس پر ہندوستانی بلبلا اٹھے اور اوم پوری کے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا۔

    پہلے ٹی وی پروگرام کے دوران آداب صحافت بالائے طاق رکھتے ہوئے میزبان سمیت دیگر مہمانوں نے اوم پوری سے جھگڑا کیا۔ اس پر بھی بس نہ ہوا تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    مرتے کیا نہ کرتے اوم پوری انتہا پسندوں کی متوقع غنڈہ گردی سے گھبرا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے اپنے بیان پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے معذرت کر کے جان چھڑائی۔

    واضح رہے اوم پوری نے لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    انہوں نے کہا تھا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    ایک موقع پر انہوں نے میزبان کو بری طرح لتاڑ دیا تھا، ’تم لوگ فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد بنا دیکھ کر خوش ہوتے ہو۔ تھو ہے ایسی ذہنیت پر‘۔

  • اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی تائید

    اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی تائید

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعہ اپنے مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی ہے۔

    ترجمان کمیشن کے مطابق انسانی حقوق کے کمشنر نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    کمیشن برائے انسانی حقوق نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کو مذاکرات کرنے پر بھی زور دیا۔ ترجمان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی امریکی نمائندے رچرڈ اولسن سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے ثبوت دیے۔

    پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کروانے کے لیے امریکہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے دباؤ ڈالے۔

    انہوں نے امریکہ سمیت عالمی برادری پر مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لینے پر زور بھی دیا۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوائے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ وادی کے دورے کے اجازت بھی دلوائی جائے۔

    کشمیریوں سے زیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشال ملک *

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مکمل ہڑتال جاری ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر وادی میں 6 اکتوبر تک ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا۔ بھارت مخالف مظاہرے روکنے کے لیے قابض بھارتی فوج نے وادی میں سیکیورٹی سخت کر رکھی ہے جبکہ کرفیو اور کشیدگی کو 88 روز گزر چکے ہیں۔

  • اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے بعد اوم پوری بھی پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھانے پر پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمان اوم پوری پر چڑھ دوڑے۔

    معروف بالی ووڈ اداکار اوم پوری نے ایک بھارتی ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ان کی سچائی پر مبنی گفتگو پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمانوں کو ایک آنکھ نہ بھائی اور انہوں نے زور زور سے بولتے ہوئے اوم پوری کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    اوم پوری کا کہنا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    انہوں نے کہا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    تاہم دیگر مہمانوں نے بار بار ان کی بات کاٹی اور انہیں پاکستان کا حمایتی قرار دیا۔ ایک مہمان نے کہا، ’صرف اس لیے کہ آپ کو سلمان خان کی فلم میں کام ملے اور آپ پیسہ کمائیں، آپ اس سلمان خان کی حمایت کر رہے ہیں جو ہمارے دشمنوں کے لیے بولتا ہے‘۔

    پروگرام کے میزبان سمیت مہمانوں نے اوم پوری سے شدید بحث کرتے ہوئے کہا کہ ایک فواد خان جیسے اداکار کے لیے آپ اپنی فوج کو بے عزت کر رہے ہیں۔

    ‘عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے’ *

    اوم پوری کی برداشت جواب دے گئی تو وہ پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور جانے سے قبل انہوں نے کہا، ’ٹھیک ہے آپ دس 15 بھارتیوں کے جسم پر بم باندھ کر انہیں پاکستان بھیج دیں تاکہ وہ وہاں توڑ پھوڑ کر کے آجائیں، بات ختم‘۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ کے کئی اداکار اس کشیدہ صورتحال میں بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس بات کے حامی ہیں کہ دونوں ممالک آپس میں امن سے رہیں۔

  • شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ

    ممبئی: ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نے سلمان خان کو پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بیان دینے پر سبق سکھانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان خان کو پاکستانی فنکاروں سے محبت ہے تو وہ پاکستان چلے جائیں۔


    Shiv Sena criticizes Salman Khan over pro… by arynews

    سلمان خان نے بھارتیوں کو آئینہ دکھایا تو بھارتی انتہا پسند برا مان گئے۔ سلمان خان کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کی حمایت پر انتہا پسند تنظیم شیوسینا نے انہیں کھلے عام دھمکیاں دینی شروع کردیں اور انہیں سبق سکھانے کا عندیہ دیا۔

    شیو سینا کی رہنما منیشا کایاندے کا کہنا تھا کہ سلمان خان کو پاکستانی فنکاروں سے اتنی ہی محبت ہے تو وہ پاکستان چلے جائیں۔

    واضح رہے کہ ایک روز قبل سلمان خان نے پاکستانی اداکاروں پر بھارت میں کام کرنے کی پابندی کی مخالفت کی تھی۔ سلمان خان کا کہنا تھا کہ اداکار دہشت گرد نہیں ہوتے۔ ان کے بیان کے فوری بعد شیو سینا نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں تھی۔

    ایک اور ہندو انتہا پسند تنظیم ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے بھی سلمان خان کی فلموں پر پابندی لگانے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ وہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ جن فلموں میں پاکستانی اداکار شامل ہیں وہ ان کی نمائش اس وقت تک نہیں ہونے دیں گے جب تک ان پر عکس بند کیا گیا حصہ فلم سے خارج نہیں کردیا جاتا۔

    تاہم سلمان خان نے راج ٹھاکرے کو فون کر کے درخواست کی تھی کہ پاکستانی اداکار فواد خان اور ماہرہ خان سمیت دیگر پاکستانی اداکاروں کی فلمیں ریلیز کرنے کی اجازت دی جائے۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں دو روز قبل بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں اور پاکستانی پروڈکشن اسٹاف پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ ایسوسی ایشن نے حالات ٹھیک ہونے تک پاکستانی فنکاروں کو کام نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب مختلف بالی ووڈ اداکاروں نے بھی اس معاملہ پر مختلف تاثرات کا اظہار کیا۔ اکثریت نے پاک بھارت جنگ کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے اقدام کو درست قرار دیا۔

  • ‘عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے’

    ‘عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے’

    ممبئی: حال ہی میں بھارتی شہریت حاصل کرنے والے پاکستانی گلوکار عدنان سمیع نے متنازعہ ٹویٹ کر کے بھارتیوں کی توجہ اور پاکستانیوں کی توپوں کا رخ اپنی جانب کرلیا۔

    بھارت کی جانب سے سرحدی دراندازی پر جہاں بھارتی اداکاروں نے اسے ’بہادری کا مظاہرہ‘ قرار دیتے ہوئے اپنی فوج کو خراج تحسین پیش کیا وہیں گلوکار عدنان سمیع بھی کسی سے پیچھے نہ رہے۔

    انہوں نے بھی بھارتی وزیر اعظم مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے انڈین آرمی کو خراج تحسین پیش کیا تاہم ان کے اس ٹویٹ نے نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی طوفان کھڑا کردیا۔

    عدنان سمیع کے اس ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر فوراً ہی پاکستانیوں کی جانب سے انہیں لعن طعن کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ ایک شخص نے ٹویٹ کیا کہ یہی وجہ ہے کہ گوگل نے بھارت کو نمک حرام ملک قرار دیا ہے۔

    اس کے بعد عدنان سمیع نے ایک اور ٹویٹ کر ڈالی۔

    دوسری جانب بھارتیوں نے بھی اس ٹویٹ کے پیچھے چھپے خوشامدانہ اور دوغلے جذبات کو بھانپ لیا اور انہوں نے ٹوئٹر پر عدنان سمیع کا مذاق اڑانا شروع کردیا۔

    ایک شخص نے ان کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا، ’عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے‘۔

    عدنان سمیع کو رواں برس یکم جنوری سے بھارتی شہریت دی گئی جس کے بعد ان کا پاکستانی پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا تھا۔ وہ 13 مارچ 2001 میں ایک سال کے وزٹ ویزا پر بھارت پہنچے تھے جس کے بعد وقتاً فوقتاً ان کے ویزے میں توسیع کی جاتی رہی۔

    شیو سینا اور دیگر ہندو انتہا پسند تنظیموں نے عدنان سمیع کو بھارتی شہریت دینے کی مخالفت بھی کی تھی۔

  • بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہ دینا وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستان بنیادی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے لیکن کشمیر میں بری طرح انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیف نے دورہ کشمیر کی درخواست کی تھی جس کا مقصد کشمیر میں حقائق کاجائزہ لینا تھا جہاں آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔

    اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید راعد حسین نے سرحد کے دونوں اطراف مقبوضہ اور آزاد کشمیر تک رسائی کی درخواست کی تھی تاہم بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔

    بھارت نے مؤقف اپنایا کہ بیرونی انکوائری کی ضرورت نہیں اور حکومت جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی جمہوریت کے پاس وہ تمام کچھ ہے جو جائز شکایات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔

    پاکستان اس سے قبل مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کی درخواست کر چکا تھا جس کے بعد ہی یہ دورہ تشکیل دیا گیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر عروج پر ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • دپیکا نے ون ڈیزل کو ہندی سکھائی

    دپیکا نے ون ڈیزل کو ہندی سکھائی

    دپیکا پڈوکون آج کل اپنی پہلی ہالی ووڈ فلم ’ٹرپل ایکس: دا زینڈر کیج‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ اس دوران اپنے ساتھی اداکار ون ڈیزل کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں وہ انہیں ہندی سکھاتی نظر آرہی ہیں۔

    ون ڈیزل نے اپنے فیس بک پر لائیو ویڈیو میں فلم کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اور دپیکا فلم کی ریلیز کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

    اس دوران وہ بھارت میں موجود دپیکا کے مداحوں سے مخاطب ہوئے اور دپیکا سے مدد چاہی، دپیکا نے انہیں ہندی کے کچھ الفاظ بولنے سکھائے۔

    ون ڈیزل نے بھارتیوں کو نمستے کیا اور کہا، ’میں آپ سب سے بہت پیار کرتا ہوں‘۔

    انہوں نے دپیکا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پورا بھارت دپیکا کو جانتا ہے لیکن ٹرپل ایکس کی ریلیز کے بعد پوری دنیا دپیکا کو جاننے لگے گی۔

    واضح رہے کہ دپیکا پڈوکون اس فلم سے اپنے ہالی وڈ کیرئیر کی شروعات کرنے جارہی ہیں اور ان کے مدمقابل ون ڈیزل ہوں گے۔

    فلم ’دا ریٹرن آف زینڈر کیج‘ 2002 میں آنے والی ’ٹرپل ایکس‘ اور 2005 میں آنے والی ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ کا سیکوئل ہے۔

    دپیکا فلم میں سیرینا نامی ایک شکاری کا کردار ادا کریں گی۔ فلم میں روبی روز اور سیموئل جیکسن نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔