Tag: انڈیا

  • شرابی شیر کی کچھار میں جا گھسا

    شرابی شیر کی کچھار میں جا گھسا

    نئی دہلی: بھارتی شہر حیدر آباد کے چڑیا گھر میں اس وقت تمام لوگ دم بخود رہ گئے جب ایک شرابی شخص گارڈز کی تنبیہوں کو نظر انداز کر کے تمام حفاظتی باڑوں کو ہھلانگ کر شیروں کے حصہ میں جا گھسا۔ خوش قسمتی سے شیروں نے اس کوئی نقصان نہیں پہنچایا اور وہ صحیح سلامت واپس آگیا۔

    یہ واقعہ حیدرآباد کے نہرو زولوجیکل پارک میں پیش آیا۔ شراب کے نشہ میں دھت ایک شخص مکیش تمام رکاوٹوں کو ہٹا کر شیروں کے حصہ میں جا پہنچا۔ اس دوران سیکیورٹی گارڈز چلا کر اسے وہاں جانے سے روکتے رہے لیکن اس نے ان سنی کردی۔

    شرابی نہ صرف شیروں کے حصہ میں گیا بلکہ وہاں وہ شیر کے سامنے تن کر کھڑا ہوگیا اور اس سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی۔

    اس دوران پیچھے سے گارڈز شیروں کو ڈرا کر انہیں پیچھے ہنکانے کی کوشش کرتے رہے جس کے باعث شیروں نے اس شخص کے قریب آنے سے گریز کیا۔

    آخر کار شیر جب واپس اپنی کچھار میں دوڑ گئے تو شرابی شخص اپنی جان بچانے والے گارڈز کو برا بھلا کہتا ہوا واپس آگیا۔

  • رنبیر کپور کی ہم جنس پرست کردار ادا کرنے میں دلچسپی

    رنبیر کپور کی ہم جنس پرست کردار ادا کرنے میں دلچسپی

    ممبئی: بھارتی اداکار رنبیر کپور کا کہنا ہے کہ وہ کسی فلم میں ہم جنس پرست کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس کی تحریک پاکستانی اداکار فواد خان سے ملی۔

    رنبیر کپور آج کل اپنی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی پروموشن میں مصروف ہیں جو رواں برس اکتوبر میں ریلیز ہونے جارہی ہے۔ فلم کا ٹیزر اور ٹائٹل سانگ شائقین میں بے پناہ مقبولیت حاصل کرچکا ہے اور لوگ بے چینی سے فلم کی ریلیز کا انتطار کر رہے ہیں۔

    ایک بھارتی فیشن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے رنبیر کا کہنا تھا کہ ابتدا میں انہیں ہم جنس پرست کا کردار ادا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ لیکن اب ان کے خیالات تبدیل ہوگئے ہیں اور اگر انہیں کسی ایسے کردار کی پیشکش ہوئی تو وہ اسے ضرور قبول کریں گے۔

    رنبیر کا کہنا ہے کہ انہیں اس موضوع پر اپنے خیالات بدلنے کی تحریک پاکستانی اداکار فواد خان سے ملی۔

    فواد خان نے کرن جوہر کی فلم ’کپور اینڈ سنز‘ میں ہم جنس پرست کا کردار ادا کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ کردار ادا کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

    رنبیر کپور کا دعویٰ ہے کہ فواد خان نے اس ٹرینڈ کی ابتدا کردی ہے اور اب بہت سے اداکار ایسا کردار ادا کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کریں گے۔

    ranbir-2

    رنبیر اور فواد خان فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں ایک ساتھ جلوہ گر ہورہے ہیں اور فلم کی شوٹنگ کے دوران دونوں کے درمیان اچھی دوستی ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ میں اس موضوع پر پہلی فلم ’دوستانہ‘ 2008 میں بنائی گئی جس میں ابھیشک بچن اور جان ابراہام نے ہم جنس پرست بننے کی اداکاری کی تھی۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کرائے کا مکان حاصل کرنے کے لیے وہ خود کو ہم جنس پرست ظاہر کرتے ہیں اور پھر دونوں کو ہی اپنی مالک مکان پریانکا چوپڑا سے محبت ہوجاتی ہے۔

  • ‘حب الوطنی کے لیے کسی فلم کی ضرورت نہیں’

    ‘حب الوطنی کے لیے کسی فلم کی ضرورت نہیں’

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار جیکی شروف کے بیٹے ٹائیگر شروف نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا کہ حب الوطنی کے جذبات اجاگر کرنے کے لیے بھارتی عوام کو کسی فلم کی ضرورت ہے۔

    بھارت کی یوم آزادی کے موقع پر ایک بھارتی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹائیگر شروف نے کہا کہ وہ بھارتی افواج کی ٹریننگ سے بہت متاثر ہیں۔ اگر انہیں اپنے والد کی طرح ’بارڈر‘ جیسی فلم کی پیشکش ہوئی تو وہ ضرور کریں گے۔

    tiger-2

    یوم آزادی سے متعلق سولات پر ان کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام ویسے ہی محب وطن ہے۔ جب ہم کوئی کرکٹ میچ جیتتے ہیں یا اولمپکس میں کسی بھارتی کھلاڑی کو کامیاب ہوتا دیکھتے ہیں تو ہماری حب الوطنی کے جذبات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ہمیں خاص طور پر حب الوطنی پیدا کرنے کے لیے کسی بالی ووڈ فلم کی ضرورت نہیں۔

    واضح رہے کہ ٹائیگر شروف کی نئی فلم ’آ فلائنگ جٹ‘ کی تکمیل ہوچکی ہے اور یہ 25 اگست کو نمائش کے لیے پیش کردی جائے گی۔ فلم میں ٹائیگر شروف ایک سپر ہیرو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

  • بالی ووڈ اداکار رشی کپور کا مرحوم حنیف محمد پر طنزیہ ٹوئٹ

    بالی ووڈ اداکار رشی کپور کا مرحوم حنیف محمد پر طنزیہ ٹوئٹ

    ممبئی: بالی وڈ اداکار رشی کپور نے لٹل ماسٹر حنیف محمد پر طنز سے بھرپور ٹوئٹ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کرکٹر حنیف محمد کے انتقال کی خبر پر دکھ کا تو اظہار کیا لیکن ساتھ ہی طنز کے نشتر چلانا نہ بھولے جس کے بعد ان ہی کے مداح انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے اسی طنزیہ رویے کو پاکستان کے لیجنڈ کرکٹرحنیف محمد کے انتقال کی خبرپربھی بڑھ چڑھ کردکھایا۔انہوں نے ممبئی کے اسٹیڈیم میں حنیف محمد کوٹیسٹ میچ کے دوران بھارتی فاسٹ بالر”رماکانت ڈیسائی” کے اوورکی دوسری بال پرآؤٹ ہوتے ہوئے دیکھا تھا جب کہ اس طنزکے بعد انہوں نے محض “RIP” لکھ کراپنے دکھ کا بھی اظہارکیا۔

    رشی کپور کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب انہی کے مداح نے ان کے ٹوئٹ پر کچھ اس طرح‌ کا جواب دیا کہ رشی کپور اس وقت کہاں تھے جب لیجنڈ کرکٹر نے ٹرپل سنچری بنائی تھی۔

  • بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت کرنے والے ڈاکٹرز گرفتار

    بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت کرنے والے ڈاکٹرز گرفتار

    ممبئی: بھارتی پولیس نے ممبئی کے ایک اسپتال کے سربراہ اور 4 ڈاکٹرز کو اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    یہ کارروائی ممبئی کے ایل ایچ ہراندانی اسپتال میں کی گئی۔ پولیس کے مطابق انہوں نے گردوں کی پیوند کاری کا ایک آپریشن بھی عین موقع پر رکوا دیا۔ یہ آپریشن جعلی کاغذات کی بنیاد پر کیا جارہا تھا جس میں گردے عطیہ کرنے والی خاتون اور گردہ لگوانے والے شخص کو شادی شدہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق گردہ عطیہ کرنے والی خاتون کو گردہ کا معاوضہ ادا کیا گیا تھا۔

    بھارت میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی بائیک ایمبولینس *

    بھارت میں نقص نمو کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ *

    مودی کی حاملہ خواتین کے مفت علاج کی ہدایت *

    واضح رہے کہ بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت جرم ہے اور صرف عزیز و اقارب ہی ایک دوسرے کو اپنے اعضا عطیہ کر سکتے ہیں۔ انجان افراد کو حکومت کی جانب سے قائم ایک خصوصی کمیٹی کی اجازت درکار ہوتی ہے جس کے بعد ہی وہ اپنے اعضا عطیہ کرسکتے ہیں۔

    پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال کے چیف ایگزیکٹو اور 4 ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا ہے جو اس جرم میں ملوث تھے۔ یہ لوگ اس سے قبل بھی پیسوں کے عوض کئی افراد سے ان کے گردے خرید چکے ہیں۔

    اس سے قبل بھی بھارتی پولیس نئی دہلی کے ایک اسپتال میں اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کرنے والے گروہ کو گرفتار کر چکی ہے۔ یہ گروہ ثبوت کے طور پر جعلی کاغذات دکھاتا تھا جس میں اعضا عطیہ کرنے والے اور لینے والے افراد کو رشتہ دار بتایا جاتا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 24واں روز، حالات بدستور کشیدہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 24واں روز، حالات بدستور کشیدہ

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ 24 روز کے مسلسل کرفیو کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ طاقت کے بے دریغ استعمال کے باوجود نہتے کشمیری ڈٹے ہوئے ہیں۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے۔ طاقت کے بے دریغ استعمال اور 25 روز سے مسلسل کرفیو بھی نہتے کشمیریوں کا حوصلہ پست نہ کر سکا۔ 24 روز سے جاری کرفیو کے باعث تعلیمی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ گلیوں چوراہوں میں بھارتی فوج کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    نہتے کشمیری جمعہ کی نماز پڑھنے سے بھی محروم *

    مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بدستور معطل ہے جبکہ ٹی وی نشریات بھی جزوی طور پر بند ہیں۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت تمام حریت رہنما نظر بند ہیں۔

    کرفیو کے باوجود بھارتی دہشت گردی کے خلاف ریلیوں میں کشمیریوں پر پیلٹ گن کا اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔ حریت رہنماؤں نے برہان وانی کی شہادت اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف 5 اگست تک ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

    پاکستانی باکسر نے بھارتی مدمقابل کو چت کر کے فتح کشمیر کے نام کردی *

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے، جن پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 60 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

  • چیتوں کا عالمی دن: غیر قانونی فارمز چیتوں کی بقا کے لیے خطرہ

    چیتوں کا عالمی دن: غیر قانونی فارمز چیتوں کی بقا کے لیے خطرہ

    جنیوا: سوئٹزرلینڈ میں چیتوں کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب میں ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے ایشیائی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ چیتوں کے فارمز کو بند کروائیں جو چیتوں کی بقا کے لیے سخت خطرہ ہیں۔

    چیتوں کی تعداد دنیا بھر میں کم ہو رہی ہے اور ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کی نسل بہت جلد معدوم ہوجائے گی۔

    t4

    جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 100 سالوں میں چیتوں کی آبادی میں 97 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔ اس سے قبل دنیا بھر میں تقریباً 1 لاکھ کے قریب چیتے موجود تھے جو اب گھٹ کر 4 ہزار سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ چیتوں کی کئی اقسام پہلے ہی معدوم ہوچکی ہیں۔

    ایشیائی ممالک میں چیتوں کے فارمز موجود ہیں جو چڑیا گھروں سے الگ قائم کیے جاتے ہیں اور بظاہر ان کا مقصد چیتوں کا تحفظ کرنا ہے۔

    لیکن درحقیقت یہاں چیتوں کو ان کے جسمانی اعضا کی غیر قانونی تجارت کے لیے رکھا جاتا ہے جو ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ یاد رہے کہ چیتوں کے جسمانی اعضا دوائیں بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق ایشیا میں تقریباً 200 چیتوں کے فارمز موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر چین، ویتنام اور تھائی لینڈ میں موجود ہیں۔ ان فارمز میں 8000 کے قریب چیتے موجود ہیں جو جنگلوں اور فطری ماحول میں رہنے والے چیتوں سے دگنی تعداد ہے۔

    t3

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ ان فارمز کی بندش دنیا بھر میں چیتوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو بار آور کرے گی۔

    کچھ عرصہ قبل تھائی لینڈ میں ایک خانقاہ سے چیتے کے 40 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ یہ بچے جمی ہوئی حالت میں تھے اور حکام کے مطابق خانقاہ کی انتطامیہ انہیں غیر قانونی طور پر اسمگل کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔

    بظاہر اس خانقاہ میں چیتوں کے تحفظ کی غرض سے انہیں رکھا جاتا تھا اور اسی وجہ سے یہ ایک سیاحتی مقام تھا۔

    t6

    اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا، ’اس قسم کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری ناک کے نیچے درحقیقت چیتوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے‘۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ان فارمز میں انسانوں کی صحبت میں پلنے والے چیتے آرام دہ زندگی کے عادی ہوجاتے ہیں اور اگر انہیں جنگل میں چھوڑ دیا جائے تو ان کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوتا ہے۔ عالمی ادارے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ان فارمز کی بندش سے پہلے چیتوں کی رہائش کے لیے متبادل جگہ قائم کی جائے۔

    t2

    واضح رہے کہ اس وقت چیتوں کی سب سے زیادہ آبادی بھارت میں موجود ہے جہاں 2 ہزار 226 چیتے ہیں۔ چیتوں کی آبادی والے دیگر ممالک میں روس، انڈونیشیا، ملائیشیا، نیپال، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھوٹان، چین، ویتنام، لاؤس اور میانمار شامل ہیں۔

  • دریائے چناب سے بھارتی شہری کی لاش برآمد

    دریائے چناب سے بھارتی شہری کی لاش برآمد

    سیالکوٹ: دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے قریب ایک شخص کی لاش برآمد کی گئی۔ برآمد ہونے والی لاش ممکنہ طور پر بھارتی شہری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاش کو ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے دریا سے نکالا۔ ڈی سی او ڈاکٹر آصف طفیل نے بتایا کہ پولیس کے مطابق لاش ایک بھارتی شخص کی ہے جو دریا کے تیز بہاؤ کے باعث بھارت سے بہہ کر ہیڈ مرالہ تک آگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ لاش کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم اس کے بازؤوں پر بنے ہندی الفاظ کے ٹیٹو اسے بھارتی شہری ظاہر کر رہے ہیں۔ مردہ شخص نے ایک نیکلس بھی پہنا ہوا تھا جن پر مورتیاں بنی ہوئی تھیں۔

    ڈی سی او نے مزید بتایا کہ لاش کو پنجاب رینجرز کے سینیئر مقامی افسران کے حوالے کیا جا چکا ہے۔

  • ممبئی میں فلائی اوور کے نیچے خوبصورت گارڈن

    ممبئی میں فلائی اوور کے نیچے خوبصورت گارڈن

    ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی میں ایک فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنا لیا گیا۔ اب اس فلائی اوور کے اوپر گاڑیاں دوڑتی ہیں اور نیچے شہری اپنا فارغ وقت پھولوں اور پودوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    ممبئی کے علاقے مٹنگا میں ڈاکٹر بابا صاحب روڈ پر واقع فلائی اوور کے نیچے خالی جگہ پر باغ بنالیا گیا۔ اس باغ کا نام نانا لعل ڈی مہتا گارڈن رکھا گیا ہے۔

    m11

    m8

    یہ فیصلہ اس خالی جگہ کو غلط استعمال، خاص طور پر نشئی افراد کی پناہ گاہ بننے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    اس سے پہلے 4 سال قبل جب یہ فلائی اوور کھولا گیا تو اس کے نیچے نشئی افراد، جواریوں اور گداگروں نے اپنا ٹھکانہ بنالیا۔ کچھ رہائشیوں نے اس بارے میں ممبئی کی میونسپل کارپوریشن کو آگاہ کیا اور ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی اپیل کی۔

    m10

    m9

    شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہاں سیکیورٹی گارڈز بھی تعینات کیے تاکہ وہ اس جگہ کو ان لوگوں سے محفوظ رکھیں اور یہاں کچرا کنڈی نہ بننے دیں۔ جواریوں اور نشئی افراد کی وہاں موجودگی مقامی افراد کے لیے بے حد تکلیف اور پریشانی کا باعث بن رہی تھی۔

    سال 2011 میں یہاں کے لوگوں نے مقامی و شہری حکومتوں کو درخواست دی جس میں تجویز پیش کی گئی کہ اس جگہ کو گارڈن میں تبدیل کردیا جائے۔ کئی درخواستوں کے بعد 2015 میں میونسپل کارپوریشن نے اس جگہ کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا۔

    m7

    m6

    اس گارڈن کے فرش کو دریا نرمادا کے بہاؤ کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انجینیئرز اور آرکیٹیکٹس نے دریا کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا اور اس کا نقش گارڈن کے فرش پر ڈیزائن کیا۔ 600 میٹر لمبے راستے کو نیلے رنگ سے رنگا گیا ہے جبکہ اطراف میں دریائے نرمادا کے کنارے واقع پہاڑوں کی نقل بنائی گئی ہے۔

    m2

    گارڈن میں ایک گرینائٹ کا بلاک بھی نصب کیا گیا ہے جس میں دریائے نرمادا کی تاریخ اور اس کے بارے میں معلومات درج ہیں۔

    m5

    m4

    گارڈن میں 300 لائٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔

    قریبی آبادی کے رہائشی کریدیتا پٹیل اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’ممبئی جیسے پرہجوم شہر میں ایسی پرسکون جگہ کا ہونا ایک نعمت ہے۔ یہاں ہم اپنے دوستوں اور پڑوسیوں سے ملتے ہیں اور یہاں واک کر کے ہمیں بہت مزہ آتا ہے‘۔

    m3

    m1

    اس گارڈن کو صبح 8 سے دوپہر 1 اور شام 4 سے رات ساڑھے 9 بجے تک کھولا جاتا ہے۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں تنازعوں کا خدشہ

    کلائمٹ چینج کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں تنازعوں کا خدشہ

    برسلز: سابق فوجی افسران نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کلائمٹ چینج یا موسمیاتی تغیر جنوبی ایشیا میں مختلف تنازعوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے 3 سابق فوجی افسران نے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تینوں ممالک مل بیٹھ کر کلائمٹ چینج سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے پائیدار منصوبوں پر کام کریں اور علاقائی تعاون میں اضافہ کریں، دوسری صورت میں یہ تینوں ممالک آپس میں مختلف تنازعوں کا شکار ہوجائیں گے جس سے ان 3 ممالک میں بسنے والے کروڑوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

    report-3

    یہ رپورٹ گلوبل ملٹری ایڈوائزری کونسل آن کلائمٹ چینج کی جانب سے شائع کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مصنفین پاکستان کے لیفٹننٹ جنرل (ر) طارق وسیم غازی، بنگلہ دیش کے میجر جنرل (ر) اے این ایم منیر الزماں اور بھارت کے ایئر مارشل (ر) اے کے سنگھ ہیں۔

    report
    رپورٹ کے مصنفین

    رپورٹ کے مطابق مشترک آبی ذخائر کی تقسیم اور گلیشیئرز پر سے اپنی افواج ہٹانا پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان موجود کئی تنازعوں سے بچاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج کے باعث پہلا ممالیہ معدوم

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کا رقبہ دنیا کے کل رقبہ کا 4 فیصد ہے جبکہ اس کی 1.7 آبادی دنیا کی کل آبادی کا 20 فیصد حصہ ہے۔ یہ خطہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا کمزور ترین اور شدید خطرات میں گھرا ہوا خطہ ہے۔

    یہ خطہ سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہے۔ یہی نہیں اس خطہ میں علاقائی تناؤ بھی پائے جاتے ہیں جن میں پاکستان اور بھارت سرفہرست ہیں۔

    report-4

    رپورٹ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایئر مارشل (ر) اے کے سنگھ نے بتایا، ’جنوبی ایشیا میں آنے والے حالیہ سیلاب صرف ایک مثال ہیں کہ کلائمٹ چینج کس طرح جنوبی ایشیائی ممالک کی معیشتوں کو درہم برہم کرسکتا ہے۔ اس کا سب سے واضح اثر تو بے روزگاری کی صورت میں سامنے آیا ہے‘۔

    ان کے مطابق یہ اثرات آگے چل کر شدت پسندی اور منظم جرائم کا سبب بنیں گے جس سے موجودہ تنازعوں میں اضافہ ہوگا، جبکہ دیگر کئی نئے تنازعہ پیدا ہوجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبی ذخائر کو مناسب طریقے سے تقسیم کرنا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم رکھنے کا واحد حل ہے۔ پاکستان چند ہی عشروں میں پانی کی کمی کا شکار ممالک میں شامل ہوچکا ہے، جبکہ بھارت کی کئی ریاستوں میں اچانک پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    flood-2

    پاکستان کے لیفٹننٹ جنرل (ر) طارق وسیم غازی نے اس رپورٹ کو ’افواج کی جانب سے امن کے لیے ایک کوشش‘ کا نام دیا ہے۔

    اس سے قبل ورلڈ بینک بھی اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کرچکا ہے کہ کلائمٹ چینج اور پانی کی کمی کچھ ممالک کی قومی پیداوار یعنی جی ڈی پی میں 2050 تک 6 فیصد کمی کردے گی۔ پانی کی قلت کے باعث مشرق وسطیٰ کو اپنی جی ڈی پی میں 14 فیصد سے بھی زائد کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔