Tag: انکشاف

  • مقبول اینڈرائیڈ ایپ کیم اسکینر میں میل وئیر کی موجودگی کا انکشاف

    مقبول اینڈرائیڈ ایپ کیم اسکینر میں میل وئیر کی موجودگی کا انکشاف

    نیویارک : گوگل نے اینڈرائیڈ فونز میں استعمال ہونے والی ایک مقبول ایپ کیم اسکینر کو پلے اسٹور سے نکال دیا ہے۔ یہ ایپ پی ڈی ایف دستاویزات اسکین کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور اب میل وئیر پھیلا رہی تھی۔

    دتف کے مطابق2010 سے یہ ایپ موجود ہے اور اسے 10 کروڑ سے زائد بار ڈاﺅن لوڈ کیا جاچکا ہے اور حالیہ دنوں میں اینٹی وائرس کمپنی کاس پیرسکے نے دریافت کیا تھا کہ اس پلیکشن نے اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں میل وئیر پھیلانا شروع کردیا ہے۔

    اس رپورٹ کے بعد گوگل نے پلے اسٹور سے کیم اسکینر کو نکال دیا ہے،اس ایپ میں مشتبہ کڈ ایک ایڈ لائبریری سے ذریعے دیا گیا ہے جو مختلف اشتہارات دکھانے کے ساتھ صارفین کو پیڈ سبسکرائپشن پر سائن اپ کردیتا ہے۔

    اس میل وئیر کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جو صارف کے سرور سے کنکٹ ہوکر ایڈیشنل کوڈاﺅن کرتا ہے جبکہ کیم اسکینر ایپ میں حالیہ اپ ڈیٹس کو بھی اس میل وئیر نے ریموو کردیا۔

    گوگل پلے پر 18 لاکھ ریویوز اس ایپ پر موجود تھے جن میں سے بیشتر مثبت تھے مگر اینٹی وائرس کمپنی نے اس کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع کی جب منفی ریویوز کی تعداد بڑھنے لگی۔

    اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مقبول اور طویل عرصے سے موجود ایپس بھی میل وئیر کے حملوں سے محفوظ نہیں۔

  • شادی نہ کرنا میری طویل عمر کا راز ہے، 107سالہ خاتون کا انکشاف

    شادی نہ کرنا میری طویل عمر کا راز ہے، 107سالہ خاتون کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی خاتون نے اپنی107ویں سالگرہ مناتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’میری لمبی زندگی کا راز شادی نہ کرنا،صحت مند غذا کھانا،روزانہ ورزش کرنا اور زیادہ اطالوی غذا کھانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو یارک کے شہر برونز سے تعلق رکھنے والی لوئس سگنور نے کہاکہ ان کی طویل زندگی کا راز روزانہ ورزش کے ساتھ ساتھ ہمیشہ صحت مندانہ غذا اور زیادہ تر اطالوی کھانوں کا استعمال کرنا ہے ، مگر ان کے خیال میں ایک صدی سے زائدزندگی گزارنے کی اصل وجہ ان کا غیر شادی شدہ رہناہے۔

    لوئس سگنور نے بتایا کہ میں ابھی بھی روزانہ ورزش اور میوزک کے ساتھ ڈانس کرتی ہوں، دوپہر کے کھانے کے بعد بنگو گیم کھیلنا بہت پسندہے، میرا سارا دن بہت خوشگوار ہوتا ہے، 107 سال کی عمر میں بھی میں بھرپور متحرک زندگی گزار رہی ہوں۔

    لوئس سگنو کی بہن کی عمر 102 سال ہے، اپنی عمر کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ کاش میں بھی شادی نہ کرتی۔

    لوئس سگنور نے اپنی سالگرہ کے لیے خریدوفروخت بھی خود کی جبکہ ان کی سالگرہ میں 100 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق لوئس سگنور کی طویل عمری کا ایک راز جینیاتی بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ ان کی 102 سالہ بہن ابھی تک زندہ اور بہتر حالت میں ہیں۔

    واضح رہے کہ لوئس سگنور اور ان کی بہن نیویارک میں رہنے والی سب سے عمر رسیدہ خواتین ہیں،اس وقت دنیا کی سب سے عمر رسیدہ 114 سالہ خاتو ن الیلیا مرفی ہیں جن کاتعلق امریکا سے ہے، مگر وہ نیویارک کے شہر ہارلم میں رہائش پزیر ہیں۔

  • روسی اپوزیشن لیڈر کو دورانَِ حراست زہر دئیے جانے کا انکشاف

    روسی اپوزیشن لیڈر کو دورانَِ حراست زہر دئیے جانے کا انکشاف

    ماسکو : حکومتی ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ پولیس کی موجودگی میں الیگزے نیولنے کا علاج جاری ہے تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کو مبینہ طور زہر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے زیر حراست اپوزیشن لیڈر الیگزے نیولنے کوالرجی ری ایکشن کے باعث چہرے پر ورم اور جسم کے دیگر مقامات پر جِلد پر سرخ داغ سامنے آنے کے بعد جیل سے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کا طبی معائنہ کرنے کے بعد انہیں زہر دئیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز روس کی انتظامیہ کی جانب سے ملک کے معروف اپوزیشن رہنما کو ماسکو کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دیئے جانے پر بھرپور احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد مظاہرین کو گرفتار کرکے انہیں 30 روز جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

    حکومت کی خاتون ترجمان کرایارمیش نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری بیان میں کہا کہ فلا لحال الرجک ری ایکشن کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی، اس سے قبل انہیں کبھی بھی اس قسم کی الرجی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ان کا وارڈ میں علاج جاری ہے اور انہیں تمام ضروری طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ الیگزے نیولنے کو گذشتہ سال انتخابات سے قبل ایک کیس میں گرفتار کرلیا گیا تھا، جن کے بارے میں ان کا اور کے حامیوں کا کہنا تھا کہ اس گرفتاری کے پیچھے سیاسی مقاصد تھے، وہ صدر ویلادمیر پیوٹن کے مقابلے میں انتخابات لڑنے والے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 43 سالہ اپوزیشن رہنما کو احتجاج پر مختصر عرصے کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

    یہ بھی یاد رہے کہ الیگزے نیولنے کو سڑک پر ہونے والے ایک حملے میں ایک آنکھ میں زخم آئے تھے جس کے علاج کے لیے انہیں 2 سال قبل سرجری کے لیے اسپین جانا تھا۔

    الیگزے نیولنے کو ہسپتال منتقل کیے جانے سے ایک روز قبل اپوزیشن رہنما کی جانب سے احتجاج کے اعلان کے بعد ہونے والے مظاہروں کے دوران 1400 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    الیگزے نیولنے کی مہم کے سابق منیجر لیونائیڈ وولکوف کا کہنا تھا کہ انہیں بھی گذشتہ ماہ مظاہروں کے قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کیے جانے کے بعد مذکورہ جیل میں ہی قید کیا گیا تھا اور ان کی جلد پر بھی ایسے ہی الرجی ری ایکشن سامنے آئے تھے جن کا سامنا الیگزے نیولنے کررہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کسی بھی قسم کی سازش کی تردید کی اور جیل کے مذکورہ سیل کے سنجیدہ جانچ پڑتال کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    منامہ: بحرین کے بادشاہ کے القاعدہ دہشت گرد تنظیم اور ایران کے اندر ایک دہشت گرد گروہ کے ساتھ تعاون کا انکشاف ہوا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی خفیہ ایجنسی نے 2003 میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ مل کر بحرین میں حکومت مخالفین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے میں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی کے براہ راست حکم سے بحرین کے تین اعلی اہلکار بھی شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرینی حکومت نے مخالفین کو قتل کرانے کی ایک فہرست تیارکی جس میں مخالف رہنما عبد الوہاب حسین کانام بھی شامل تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بحرینی بادشاہ نے اس سلسلے میں سعودی عرب کے بادشاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحرینی حکومت کے مخالفین کو قتل کرنے کے سلسلے میں تشکیل دی جانے والی ٹیم کی سرپرستی کے لئے القاعدہ کے رہنما محمد صالح کو آزاد کرے جو اس وقت سعودی عرب کی قید میں تھا۔

    بحرینی بادشاہ نے ایران میں سرگرم دہشت گرد ٹیم الفرقان کی بھی بھر پور حمایت کی اور اس سلسلے میں 2003 میں ہشام البلوچی کا ایران کے اندر دہشت گردی اور جاسوسی کے لئے انتخاب کیا جبکہ ایرانی سکیورٹی فورس نے الفرقان دہشت گرد تنظیم کے رہنما ہشام البلوچی کو 2015 میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا تھا۔

  • ڈھائی کروڑاینڈرائیڈ موبائل ’مالویئر‘ سے متاثر ہونے کا انکشاف

    ڈھائی کروڑاینڈرائیڈ موبائل ’مالویئر‘ سے متاثر ہونے کا انکشاف

    واشنگٹن: رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیا مالویئر صارف کا ڈیٹا چوری نہیں کرتا بلکہ ایپس ہیک کرتا ہے اور زیادہ اشتہارات ڈسپلے کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نیا اینڈرائیڈ مالویئر دریافت کیا گیا ہے جس نے ڈھائی کروڑ سے زائد ڈیوائسز کو ایپس بدل کر متاثر کیا ہے۔ یہ بات آن لائن سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے جسے ایجنٹ اسمتھ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ اس کا کسی ڈیوائس پر حملے کا طریقہ اور پکڑے جانے سے بچنا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ مالویئر صارف کا ڈیٹا چوری نہیں کرتا بلکہ ایپس ہیک کرتا ہے اور زیادہ اشتہارات ڈسپلے کرتا ہے تاکہ مالویئر کے آپریٹر ان ویوز سے منافع حاصل کرسکیں۔

    چیک پوائنٹ کے مطابق یہ مالویئر کسی ڈیوائس میں مختلف ایپس جیسے واٹس ایپ کے کوڈ میں کچھ حصوں کو بدل دیتا ہے اور انہیں اپ ڈیٹ ہونے سے روکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس مالویئر نے بھارت اور اس کے ارگرد کے ممالک ممکنہ طور پر پاکستان بھی میں صارفین کو زیادہ متاثر کیا ہے، جس کی وجہ اس خطے میں ایک تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور 9 ایپس کی مقبولیت ہے۔

    چیک پوائنٹ کے مطابق یہ مالویئر فوٹو یوٹیلیٹی، گیمز اور سیکس پر مبنی ایپس میں چھپا ہوسکتا ہے اور جب کوئی صارف اسے ڈاؤن لوڈ کرلیتا ہے تو یہ خود کو گوگل کی ایپ کی شکل میں ظاہر کرتا ہے اور اپنا نام گوگل اپ ڈیٹر بتاتا ہے، جس کے بعد دیگر ایپس کے کوڈ بدلنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

    رپورٹ میں تبایا گیا ہے کہ اس مالویئر کو آپریٹرز نے گوگل پلے اسٹور تک توسیع دینے کی کوشش کی تھی اور 11 ایپس میں اس کے سادہ ورژن کا کوڈ شامل کردیا تھا تاہم گوگل نے اب ان تمام مشتبہ ایپس کو پلے اسٹور سے ڈیلیٹ کردیا ہے۔

    اس مالویئر سے اینڈرائیڈ 5 اور 6 پر کام کرنے والی ڈیوائسز زیادہ متاثر ہوئی ہیں تاہم چیک پوائنٹ کا کہنا تھا کہ اپنی ایپس کو اپ ڈیٹ کردینا اس سے تحفظ دے سکتا ہے۔

  • ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    برلن : یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کے باوجود جرمنی سے ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکنے والے کیمیائی مادے جنگ زدہ ملک شام بھیجے گئے تھے۔ یہ مادے سارین گیس کی تیاری میں استعمال ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق یہ حقیقت جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے تین میڈیا ہاؤس سز کی مشترکہ طور پر کی گئی چھان بین کے نتیجے میں سامنے آئی، جرمن صنعتی اداروں نے کئی برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک شام پر یورپی یونین کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی مبینہ خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے برآمدی کیمیائی مادے شام بھیجے تھے، جن سے کیمیائی ہتھیار بنائے جا سکتے تھے۔

    رپورٹ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ کیمیائی مادے جرمنی کی وسیع پیمانے پر کیمیکلز کا کاروبار کرنے والی کمپنی ‘برَینٹاگ اے جی‘ نے سوئٹزرلینڈ میں بنائی گئی اپنی ایک ذیلی کمپنی کے ذریعے 2014ءمیں شام کو بیچے اور ان میں آئسوپروپانول اور ڈائی ایتھائل ایمین جیسے کیمیائی مادے بھی شامل تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ جرمن ساختہ کیمیکلز ایک ایسی شامی دوا ساز کمپنی کو بیچے گئے، جو دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے بہت قریب تھی۔

    اس تحقیقی میڈیا رپورٹ سے یہ بات بھی پتہ چلی کہ ان کیمیکلز میں سے ڈائی ایتھائل ایمین جرمنی کی بہت بڑی کیمیکلز کمپنی بی اے ایس ایف کی طرف سے بیلجیم کے شہر اَینٹ وَریپ میں اس کے ایک کارخانے میں تیار کیا گیا تھا۔ اسی طرح آئسوپروپانول نامی کیمیائی مادہ شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ساسول سالوَینٹس نامی کمپنی کا تیار کردہ تھا۔

    ان کیمیکلز کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ اگرچہ انہیں مختلف ادویات کی تیاری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم ان سے ایسے کیمیائی ہتھیار بھی تیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں وی ایکس اور سارین نامی اعصابی گیسیں بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جہاں تک سارین گیس کا تعلق ہے تو یہ کیمیائی ہتھیار شامی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت کی طرف سے اب تک متعدد حملوں کے لیے استعمال کیا جا چکا ہے۔

    جرمن صوبے ہَیسے میں ریاستی دفتر استغاثہ کی طرف سے کہا گہا کہ وہ شام کو ان کیمیائی مادوں کی برآمد کی غیر رسمی چھان بین کر رہا ہے اور یہ بات ابھی زیر غور ہے کہ آیا اس موضوع پر باقاعدہ مجرمانہ نوعیت کے الزمات کے تحت تفتیش کی جانا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی طرح بیلجیم میں بھی حکام نے کہا کہ وہ شام کو ان کیمیکلز کی فراہمی کے معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔

  • بورس جانسن کے ٹرمپ کے سابق مینیجر سے رابطے کا انکشاف

    بورس جانسن کے ٹرمپ کے سابق مینیجر سے رابطے کا انکشاف

    لندن : برطانوی اخبار نے سابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن اور ٹرمپ کے سابق معاون اسٹیو بینن کے درمیان مبینہ رابطوں کا انکشاف کرتے ہوئے دونوں کے مابین گفتگو کا ویڈیوثبوت جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کی قیادت سنبھالنے کی دوڑ میں سب پر سبقت لےجانے والے سیاست دان اور برطانیہ کے متوقع وزیر اعظم بورس جانسن کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق مینیجر کے ساتھ مبینہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسٹیو بینن سن 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے کمپین مینیجر تھے، اس کے علاوہ ایک انتہائی دائیں بازو کی نیوز ویب سائٹ برائٹ بارٹ نیوز کے ایگزیکٹو چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ بینن اور بورس جانسن کے مبینہ رابطوں اور تعلقات کا انکشاف برطانوی اخبار نے کیا ۔

    برطانوی اخبار نے ایک ویڈیو کلپ بھی جاری کیا ہے جس میں بورس جانسن اور بینن کے درمیان گفتگو دیکھی جا سکتی ہے، اس گفتگو میں دونوں حضرات سابق وزیر خارجہ کے منصب وزارت سے مستعفی ہونے سے قبل پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر پر بات کر رہے تھے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی حکمران جماعت کی سربراہی کی دوڑ میں بورس جانسن کو موجودہ وزیر خارجہ جریمی ہنٹ کے چیلنج کا سامنا ہے،یہاں یہ امربھی اہم ہے کہ اس برطانوی سیاستدان نے کچھ دن قبل ٹرمپ کی صدارتی مہم کے سابق منیجر اسٹیو بینن کے ساتھ رابطوں کی خبروں کو بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس قرار دیا تھا۔

    انہوں نے ان باتوں کو انتہا پسندانہ فریب قرار دیا، اسی ویڈیو کلپ میں امریکی صدر کے سابق معاون جانسن یہ کہتے سنے گئے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کا انخلا برطانیہ کے لیے یوم آزادی کے مساوی ہو گا۔ پارلیمان میں بورس جانسن کی تقریر اسی بات کے گرد گھومتی رہی۔

  • نائن الیون حملوں سے 40 روز قبل امریکا کو آگاہ کردیا تھا،  سابق انٹیلیجنس عہدیدار کا دعویٰ

    نائن الیون حملوں سے 40 روز قبل امریکا کو آگاہ کردیا تھا، سابق انٹیلیجنس عہدیدار کا دعویٰ

    انقرہ : ترک انٹیلیجنس ایجنسی کے سابق عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہم نے نائن الیون سے متعلق سی آئی اے کو آگاہ کیا تھا مگر انہوں نے اس تنبیہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے انٹیلی جنس کے شعبہ انسداد دہشت گردی کے ایک سابق عہدیدار محمد ایمور نے دعویٰ کیا ہےکہ ترک خبر رساں اداروں کو 11 ستمبر 2001ء کو امریکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں 40 دن پہلے علم ہوچکا تھا مگرا±نہیں سنجیدہ نہیں لیا گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ترکی کو یہ معلومات ترکی کے منشیات کے ایک تاجر مصطفیٰ کے ذریعے حاصل ہوئی تھیں۔ ایمور نے دعویٰ کیا کہ وہ بعض ملکوں میں جاسوس کے طور پرکام کرتے رہے ہیں تاہم انہوں نے ان ملکوں کا نام نہیں لیا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق محمد ایمور نے یہ لرزہ خیز انکشافات اپنی تازہ کتاب رازوں کا افشاء میں کیا، وہ لکھتے ہیں کہ نائن الیون کا واقعہ وقوع پذیر ہونے سے چالیس دن قبل مجھے اس کا علم ہوگیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کو خبر دی اور اپنے ساتھیوں کو مطلع کیا مگر انہوں نے اس تنبیہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر انٹیلی جنس ادارے ان کی وارننگ کو سنجیدگی سے لیتے تو دہشت گردانہ حملے میں ہزاروں افراد کو بچایا جاسکتا تھا۔

    خیال رہے کہ گیارہ ستمبر 2001ء کو امریکی ریاست مین ہٹن میں واقع جڑواں ٹاورز پرجہازوں کے ذریعے کیے گئے دہشت گردانہ حملوں میں القاعدہ کو ملوث بتایا جاتا ہے مگر اس حوالے سے کئی اور مفروضے بھی مشہور ہیں۔

    ترک انٹیلی جنس کے سابق عہدیدار کا بیان بھی ان مفروضوں اور قیاس آرائی پرمبنی کہانیوں میں ایک نیا اضافہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق محمد ایمور اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ انہیں نائن الیون کے واقع کے وقوع پذیر ہونے سے 40 دن پہلے علم ہوگیا تھا مگر ہم ان حملوں کو نہیں روک پائے جس کے نتیجے میں 2996 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نائن الیون کے حملوں کی منصوبہ بندی کی خبر منشیات کے ایک تاجر مصطفیٰ کے ذریعے پہنچی تھی۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہم نے مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کو معلومات فراہم کیں۔ میں نے انہیں بتایا کہ میں ان سے ایک انتہائی اہم موضوع پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارے درمیان ملاقات کا وقت طے پا گیا۔ دو روز بعد یعنی 2 اگست کو ایک خاتون اور ایک اجنبی شخص ہمارے پاس آئے۔

    میں نے مصطفیٰ سے کہا کہ وہ ہوٹل میں میرا انتظار کریں، ہوسکتا ہے کہ مرکزی انٹیلی جنس کے لوگ آپ سے ملنا چاہیں گے، ہم نے انٹیلی جنس حکام سے ترکی زبان میں بات کی اور انہیں اس حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔

    محمد ایمور نے کہا کہ چالیس روز قبل ملنے والی اطلاع کو کسی نے سنجیدگی سے نہیں لیا جس کے نتیجے میں گیارہ ستمبرکو تین ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اگر مصطفیٰ کی بات کو سنجیدگی سے لیا جاتا تو امریکا تباہی سے بچ جاتا۔

  • حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    واشنگٹن/بیروت : حزب اللہ کے امریکی نژاد ایجنٹ علی کورانی نے انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ کی کارروائی امریکا، کینیڈا سمیت چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کی کارروائیوں کا دائرہ جنوبی امریکہ سے شمالی امریکا تک پھیلنے لگا، امریکہ کی جانب سے یہ معاملہ گزشتہ ماہ زیر غور آیا تھا جب نیویارک میں حزب اللہ کے لبنانی نژاد امریکی ایجنٹ علی کورانی کے خلاف عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔

    امریکی جریدے نے اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علی کورانی کو حزب اللہ سے روابط کے سبب 2017 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ فوجداری عدالت نے ایف بی آئی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی جاسوسی اور امریکی فوج کے اسلحے خانے کا قریب سے جائزہ لینے کے الزامات میں کورانی کو قصور وار ٹھہرایا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کورانی کے ذریعے امریکی حکام کو حزب اللہ کے ان منصوبوں کا انکشاف ہوا جن کا مقصد ضرورت پڑنے پر امریکہ میں دہشت گرد کارروائیوں پر عمل درآمد کرنا تھا۔

    تحقیقات کے دوران کورانی نے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کے ایک غیر فعال گروپ کا حصہ ہے، اس کی سرگرمیاں امریکہ تک محدود نہیں بلکہ کینیڈا اور یہاں تک کہ چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کی ذیلی تنظیم الجہاد الاسلامی کا رکن ہے، حزب اللہ کا ایک سینئر کمانڈر عماد مغنیہ بھی اسی تنظیم کا حصہ تھا، تنظیم نے کورانی کو 2008 میں عماد مغنیہ کے جاں بحق ہونے سے ایک ماہ قبل بھرتی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کے عالمی نیٹ ورک کی توسیع کے منصوبے کا حصہ ہے، اس منصوبے پر مغنیہ کے قتل سے پہلے ہی عمل شروع ہو چکا تھا۔

  • ایران کا امریکی پابندیوں کے خلاف غیر روایتی ذرائع سے تیل فروخت کا انکشاف

    ایران کا امریکی پابندیوں کے خلاف غیر روایتی ذرائع سے تیل فروخت کا انکشاف

    تہران : ایرانی وزیر تیل نے انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف ہوا ہے کہ تیل برآمد کرنے ممالک کی تنظیم اوپیک کو خیر باد کہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر تیل بی جان نامدار نے کہا ہے کہ ایران کا تیل برآمد کرنے ممالک کی تنظیم ( اوپیک ) کو خیر باد کہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ایران امریکا کی پابندیوں سے بچنے کے لیے غیر روایتی ذرائع سے تیل فروخت کررہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس بات کا انکشاف ایران کے وزیر تیل بی جان نامدار زنگانہ نے ایک انٹرویو میں کیا، انھوں نے کہا کہ ہم غیر سرکاری یا غیر روایتی انداز میں تیل فروخت کررہے ہیں اور یہ تمام خفیہ عمل ہے کیونکہ اگر ہم اسے عام کرتے ہیں تو پھر اس کو امریکا فوری طور پر روک دے گا۔

    انھوں نے ایران کی تیل کی برآمدات کے اعداد و شمار فراہم کرنے سے انکار کردیا ۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایران پر عاید کردہ پابندیاں ختم نہیں کی جاتی ہیں، اس وقت تک وہ تیل کی برآمدات کے اعداد وشمار جاری نہیں کریں گے۔

    ایرانی وزیر تیل کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرکے اس کی معیشت کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور اس طرح وہ برائی کی بلوغت کو پہنچ گیا ہے۔

    انھوں نے اعتراف کیا کہ تایخ میں ایران کے خلاف اب سب سے کڑی اور منظم پابندیاں عاید کی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ایران کا تیل برآمد کرنے ممالک کی تنظیم ( اوپیک )کو خیر باد کہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔