Tag: انکم ٹیکس

  • شبر زیدی کی ایک بار پھر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاکید

    شبر زیدی کی ایک بار پھر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاکید

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے ایک بار پھر عوام کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاکید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایف بی آر دفاتر یقینی بنائیں گیس و بجلی کے تمام صنعتی اور کمرشل صارفین رجسٹر ہوں۔

    اپنے ٹویٹ میں شبر زیدی نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ صارفین نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے ہیں۔ جن صارفین نے گوشوارے جمع نہیں کروائے وہ دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھائیں۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارےجمع کروانے کی تاریخ میں پانچویں بار توسیع کی ہے جس کے تحت اب انکم ٹیکس گوشوارے 16 دسمبر 2019 تک جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹرن جمع کرنے کی آخری تاریخ 2 اگست، 31 اگست، 31 اکتوبر، اور 30 نومبر مقرر کی تھی البتہ تاریخ میں اب ایک بار پھر توسیع کی گئی ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں 69 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد ٹیکس دہندگان کی تعداد 25 لاکھ تک پہنچ گئی۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور کیا جا رہا ہے، گوشوارے 31 اکتوبر تک جمع کرانے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کا امکان ہے، تاریخ میں توسیع کا حتمی فیصلہ آج رات ہوگا۔

    ذرایع نے کہا ہے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں معیشت پر بریفنگ دی جائے گی، وزیر اعظم کو جولائی سے ستمبر تک ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی۔

    پہلی سہ ماہی میں خسارے اور اخراجات پر بھی بریفنگ دی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی یکم اکتوبر کے لیے قیمتوں پر بھی غور ہو سکتا ہے، اجلاس میں کاروبار کے لیے شناختی کارڈ کی شرط نرم کرنے بھی غور ہو سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 25 لاکھ تک جاپہنچی

    یاد رہے گزشتہ ماہ ایف بی آر کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں 69 فی صد اضافہ ہوا، اضافے کے بعد گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پچیس لاکھ ہوئی ہے۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 15 لاکھ تھی۔

    گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ تاریخی ہے، رواں مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 550 ارب روپے رکھا ہے۔

  • تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    اسلام آباد: تنخوا دار شہریوں کے لیے ٹیکس ادائیگی آسان بنانے کے لیے ایف بی آر نے اہم قدم اٹھا لیا، ایف بی آر تنخواہ دار شہریوں کے لیے موبائل ایپ آج لانچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک اور آسانی متعارف کرائی ہے، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ موبائل ایپ سے شہری انکم ٹیکس ریٹرن آسانی سے فائل کریں گے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار شہری اسمارٹ فون کے ذریعے ٹیکس ادا کر سکیں گے، یہ موبائل ایپ ٹیکس نظام کو مکمل ڈیجیٹل کرنے میں اہم سنگ میل ہے۔

    گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئیں، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    انھوں نے بتایا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ شبر زیدی نے کہا تھا کہ 500 گز سے زاید کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد بھی لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم ملک کی معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کر چکی ہے، مزید بھی کرنے جا رہی ہے۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر نے وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں اگست تک 579 ارب ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14.65 فی صد زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف بی آر کی کارکردگی اور اب تک ہونے والی اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں 7 لاکھ 83 ہزار افراد کا اضافہ ہوا، 2017 میں یہ تعداد 1514817 تھی جواب 2561099 ہو گئی، ڈومیسٹک ٹیکس کلیکشن میں 28 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    بریفنگ میں چیئرمین نے کہا کہ ایف بی آر اہل کاروں سے شخصی رابطہ قائم کرنے کی ضرورت ختم کی جا رہی ہے، اور رجسٹریشن، ٹیکس سرٹیفکیٹ اجرا، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے معاملات کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے، آڈٹ سمیت دیگر مراحل کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین نے کہا کہ نادرا کی شراکت سے ’سہولت‘ ویب پورٹل کا اجرا کر دیا گیا ہے، ایف بی آر کو موصول مالی تفصیلات آن لائن دستیاب ہوں گی، شکایات کے ازالے کے لیے آن لائن نظام کو مزید مؤثر بنایا جا چکا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں سے زیر التوا 16 ارب روپے ری فنڈز واپس کیے جا چکے ہیں، دکان داروں اور ریٹیلرز کے لیے ٹیکس سسٹم کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لیے ’ٹیکس آسان‘ کے نام سے موبائل ایپ کا اجرا کر دیا، ٹیکس کے فارمز کا اردو میں ترجمہ بھی کیا جا چکا ہے، ایف بی آر کی ویب سائٹ کو بھی اردو میں بنانے پر کام جاری ہے۔

    چیئرمین نے مزید بتایا کہ متحرک ٹیکس گزاروں کی فہرست کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر تجارت میں سہولت کاری کے حوالے سے اقدامات کر رہا ہے، برآمدات آسان اسکیم کے تحت برآمدات کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مختلف کسٹم اسٹیشنز پر اسکینرز نصب کر دیے گئے ہیں، طور خم بارڈر پر کسٹم کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کر دی گئی ہے، کرتارپور راہداری پر کسٹم آپریشنز آیندہ چند ہفتے میں شروع کر دیے جائیں گے، موبائل اسمگلنگ روک تھام سے متعلق اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں اور ہوائی اڈوں پر کرنسی ڈیکلیئر سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

  • ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئی، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے میڈیا کو معیشت سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، ملکی درآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فی صد کمی آئی، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کاروباری طبقے کو منافع ہو، سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے، 3 یا 6 ماہ کی بہ جائے فوری ری فنڈ ادا کیے جائیں گے۔

    حفیظ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی گروتھ نہیں ہوئی، 17-2018 میں زراعت کی گروتھ ایک فی صد سے کم تھی، اس سال یہ 3.5 فی صد ہوگی۔

  • ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    کراچی: ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    چیف کمشنر ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سوئی گیس کے بھی 4700 تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق نوٹسز ان افراد کو جاری کیے گئے ہیں جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے تمام کمرشل اور صنعتی صارفین کو انکم ٹیکس میں رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمرشل بجلی استعمال کرنے والے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے

    یاد رہے کہ جولائی کے مہینے کے آخر میں ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کیا تھا جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں تھے۔

    اس حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے گئے کہ ملک میں 2 لاکھ 67 ہزار 426 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جو نہ تو ٹیکس رول میں موجود ہیں نہ ہی انھوں نے نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا اور نہ ہی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں بجلی کے 32 لاکھ 60 ہزار صارفین کے نام موجود ہی نہیں، کمرشل سطح پر توانائی حاصل کرنے والے 25 لاکھ 20 ہزار صارفین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

    تاہم ایف بی آر کو فراہم کردہ ڈیٹا میں کراچی الیکٹرک کے صارفین کی معلومات شامل نہیں تھیں۔

  • گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایک محنت کش کو ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی پھرتیاں سامنے آ گئیں، گوجرانوالہ میں ایک محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس نوٹس بھیج دیا۔

    محنت کش محمد یوسف گاؤں کوٹ بھوانی داس میں کھیتوں میں کام کرتا ہے۔

    ٹیکس نوٹس کی وصولی پر محمد یوسف نے میڈیا کو بتایا کہ ایف بی آر نے انھیں 5 کروڑ روپے کا کاروبار کرنے پر نوٹس بھیجا ہے۔

    محنت کش کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے، جب کہ میری ماہانہ اجرت 15 ہزار روپے ہے، کہاں سے اتنا ٹیکس جمع کراؤں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بے نامی جائیدادیں: ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو قید ہوگی، کمشنر ایف بی آر

    محنت کش محمد یوسف نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے، اور انھیں انصاف دلوایا جائے۔

    خیال رہے کہ آج ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 جون تک ایمنسٹی اسکیم کی سہولت سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا، ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو ایک کروڑ کی جائیداد پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا۔

    ایف بی آر کے چیف کمشنر لارج ٹیکس یونٹ نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے کو 7 سال تک قید ہوگی، اسکیم ختم ہونے کے بعد خفیہ طور پر رکھی جانے والی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔

  • بھارت میں انکم ٹیکس کا چھاپہ،کروڑوں مالیت کی نئی کرنسی برآمد

    بھارت میں انکم ٹیکس کا چھاپہ،کروڑوں مالیت کی نئی کرنسی برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں انکم ٹیکس نے کاروبای شخصیت کےگھر پرچھاپے کےدوران غیرقانونی طریقے سےحاصل کی گئی کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق ایک طرف پورا بھارت نئے نوٹوں کےلیے لائن میں لگا ہوا ہے تو دوسری جانب صرف ایک کاروباری شخص کے گھر سےایک کروڑ پچاس لاکھ مالیت کے نئے نوٹ برآمد کیے گئے۔

    آسام پولیس نے پیرکوگوہاٹی میں ایک کاروباری شخصیت کے گھر پر چھاپہ مار کر ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے کی نقد رقم ضبط کی جو نئے 2000 اور 500 کے نوٹوں میں ہے۔

    مزید پڑھیں:کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    خیال رہےکہ جے پور میں گزشتہ روز پولیس نے93 لاکھ روپے نئی کرنسی میں ضبط کیے۔ یہ پیسے سات لوگوں کے پاس سے 2000 کے نوٹوں میں ملے تھے۔

    یاد رہے کہ بنگلور میں انکم ٹیکس کے اہلکاروں نےرواں ماہ کے آغاز میں دوافراد سے چار کروڑ سترلاکھ برآمد کیےتھے۔

    مزید پڑھیں:کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے، راہول گاندھی

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں کی بندش کو بھارت کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا قرار دیاتھا۔

  • ایم کیو ایم کی محکمہ انکم ٹیکس کے حوالےسے الزامات کی تردید

    ایم کیو ایم کی محکمہ انکم ٹیکس کے حوالےسے الزامات کی تردید

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ایم کیوایم پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے بعض میڈیا پرنشرہونے والی ایک خبر میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ایم کیوایم کے یونٹ آفس، ذمہ داروں اور ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اورانہیں سراسرمن گھڑت اوربے بنیادقراردیاہے۔

    اپنے ایک بیان میں ترجمان نے کہاکہ آج میڈیاپرنشرہونے والی اس خبرمیں لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ یہ خبرمیڈیاٹرائل کے ذریعے ایم کیوایم کوبدنام کرنے کی کوششوں کاحصہ ہے۔

    ترجمان نے کہاکہ تحقیق وتفتیش اورثبوت وشواہد کے بغیرکسی بھی سیاسی جماعت، اس کے دفتر، اس کے منتخب نمائندوں یاذمہ داروں پر الزام تراشی کاعمل کسی بھی طرح درست اور جائز قرار نہیں دیاجاسکتا۔