Tag: انکوائری

  • شہزاد اکبر کے فرنٹ مین کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر انکوائری شروع

    شہزاد اکبر کے فرنٹ مین کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر انکوائری شروع

    اسلام آباد: سابق مشیر احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے فرنٹ مین عارف رحیم کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر اینٹی کرپشن نے انکوائری شروع کردی۔

    تفصیلات  کے مطابق شہزاد اکبر کے فرنٹ مین عارف رحیم پر پراپرٹی ڈیولپرز سے ملنے والے پلاٹس بیچ کر دبئی، برطانیہ اور ترکی میں جائیدادیں خریدنے کا الزام ہے۔

    سورس رپورٹ کے مطابق گریڈ 18 کے عارف رحیم نے سروس کے دوران فارم ہاؤس اور بیدیاں روڈ پر ڈیری فارم بنایا، انہوں نے  راولپنڈی ڈویژن میں سرکاری رقبے غیر قانونی طور پر ہاوسنگ سوسائٹیز میں شامل کروانے میں ملوث رہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہزاد اکبر کی ایما پر عارف رحیم پر راولپنڈی میں اربوں مالیت کی اراضی کی خریداری میں کلیدی کردار ادا کرنے کا الزام ہے، عارف رحیم نے راولپنڈی کی مختلف ہاؤسنگ اسکیموں سے کک بیکس اور رشوت میں پلاٹس لئے۔

    سورس رپورٹ کے مطابق عارف رحیم  پر بیگم، بھائی اور بہنوں کے نام پر رہائشی و کمرشل پراپرٹیز بنانے کا بھی الزام ہے، شہزاد اکبر اور مراد اکبر کے حکم پر غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف انکوائریاں اور کیسز بنا کر رشوت لی گئی۔

    سورس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ہاوسنگ سوسائٹیز اور آرڈی اے سے متعلقہ تمام کیسز فرنٹ مین انسپکٹر زاہد ظہور کے ذریعے ڈیل کئے جاتے تھے۔

  • نیب کو وارنٹ گرفتاری سے قبل جاوید لطیف کو آگاہ کرنے کا حکم

    نیب کو وارنٹ گرفتاری سے قبل جاوید لطیف کو آگاہ کرنے کا حکم

    لاہور: عدالت نے نیب کو وارنٹ گرفتاری سے قبل ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں پر انکوائری سے متعلق ن لیگی رہنما جاوید لطیف کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست نمٹا دی، اور نیب کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے جائیداد کی تفصیلات مانگی ہیں، جبکہ ان الزامات میں محکمہ اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب انکوائری میں شامل ہو رہا ہوں گرفتاری کا خدشہ ہے۔ جس پر عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ جاوید لطیف کی گرفتاری سے قبل انہیں آگاہ کیا جائے۔

    جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب انکوائری کو چیلنج کردیا

    خیال رہے کہ لیگی رہنما نے اپنے خلاف انکوائری کو بھی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو یکم جنوری کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، انہیں آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری کا سامنا ہے، جاوید لطیف کو نامکمل ریکارڈ فراہم کرنے پر دوبارہ طلب کیا گیا۔ انور لطیف، منور لطیف اور امجد لطیف بھی نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

  • جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب انکوائری کو چیلنج کردیا

    جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب انکوائری کو چیلنج کردیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری جاری ہے۔ ردعمل میں انہوں نے نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیب نے غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزام پر انکوائری شروع کی، الزامات پر اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مسلم لیگ ن کا ایم این اے ہونے کی بنا پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، نیب کو ممکنہ انتقامی کاروائی سے روکا اور ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاویدلطیف سمیت 7افراد کے خلاف آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری جاری ہے، نیب نے جاوید لطیف کو دوبارہ طلب کرکھا ہے۔

    نیب کی جانب سے لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو یکم جنوری کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، جاوید لطیف کو نامکمل ریکارڈ فراہم کرنے پر دوبارہ طلب کیا گیا۔ انور لطیف، منور لطیف اور امجد لطیف بھی نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

    آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری، جاوید لطیف کو نیب نے دوبارہ طلب کرلیا

    واضح رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

  • آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری، جاوید لطیف کو نیب نے دوبارہ طلب کرلیا

    آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری، جاوید لطیف کو نیب نے دوبارہ طلب کرلیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاویدلطیف سمیت 7افراد کے خلاف آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری جاری ہے، نیب نے جاوید لطیف کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو یکم جنوری کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، جاوید لطیف کو نامکمل ریکارڈ فراہم کرنے پر دوبارہ طلب کیا گیا۔ انور لطیف، منور لطیف اور امجد لطیف بھی نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اختر لطیف، جاوید لطیف کے بیٹے احسن لطیف کو بھی طلب کیا ہے، جاویدلطیف سمیت دیگر 7افراد کو 2مرتبہ کال اپ نوٹسز جاری کیے گئے، نیب لاہور نے پہلا نوٹس 12دسمبر، دوسرا نوٹس 18 دسمبر کو جاری کیا، جاویدلطیف 23 دسمبر کو اپنے کونسل کے ساتھ پیش ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق جاوید لطیف نے اپنے اور اہلخانہ کے 7 ارکین کی جانب سے جواب جمع کرایا، کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ثناور منظور نے دیگر دستاویز ساتھ لانے کو کہا ہے، میاں جاوید لطیف اور ان کی فیملی کو اثاثہ جات فارم بھی دیا گیا ہے، تمام افراد کو یکم جنوری کو پرفامہ مکمل کرکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    یاد رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

    جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ بھی تعمیر کر لیا تھا، جب کہ اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

  • پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت صوبے میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی۔ ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، اسپتال میں توڑ پھوڑ، عملے، مریضوں اور ورثا پر تشدد قابل برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مریضوں اور لواحقین پر تشدد کر کے بدترین فعل کا ارتکاب کیا گیا۔ دل کے اسپتال میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا۔ کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کی نشاندہی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ بروقت علاج نہ ہونے سے 3 مریضوں کی موت پر دکھ اور افسوس ہوا۔ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    سیالکوٹ: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالا میں 8 سالہ بچے کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے جو گزشتہ شام سے لاپتہ تھا۔

    پولیس نے بچے کی لاش کو تحویل میں لے کراسپتال منتقل کردیا، لواحقین کا کہنا ہے کہ بچے کے قاتل کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    سردار عثمان بزدار نے واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقتول کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

    فیصل آباد: آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اکتوبر کو پنجاب کے شہر فیصل آباد میں آٹھ سالہ بچے سعداللہ کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔

  • چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات سمیت 8 انکوائریز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 8 مختلف معاملات اور شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    چیئرمین نے ریلوے اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منظور علی اور لیاقت علی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ سابق ڈی جی ایس بی سی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں پیکک کراچی کے ملازمین، سابق انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی اور حیدر آباد، جامشورو اور تعلقہ سیہون کے ٹاؤن ناظمین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    ایگزیکٹو بورڈ نے پی آئی ڈی سی ایل کے 3 افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی۔ افسران و اہلکاروں میں شہزاد ریاض، سکندر راہو پوتو اور شجاع راہو پوتو شامل ہیں۔

    چند دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب افسران دیانتداری اور میرٹ پر ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ نیب نے 570 افراد کو گرفتار کیا اور 18 ماہ میں لوٹے گئے 5 ہزار ملین روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

  • نیب اسکول ہیڈ ماسٹرکےخلاف 2 ہفتےمیں انکوائری مکمل کرے‘ سندھ ہائی کورٹ

    نیب اسکول ہیڈ ماسٹرکےخلاف 2 ہفتےمیں انکوائری مکمل کرے‘ سندھ ہائی کورٹ

    کراچی: اسکول ہیڈ ماسٹرکے خلاف نیب انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب کا بس چلے تو قبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہیڈ ماسٹرعبدالحفیظ کی قبل ازگرفتاری درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔

    عدالت نے انکوائری مکمل نہ کرنے پر نیب کے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 2 سال ہوگئے انکوائری مکمل نہیں ہورہی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری پہلے سے ہی چل رہی ہے، اب نیب بھی انکوائری کررہا ہے، نوٹس پرنوٹس دیے جا رہے ہیں۔

    عدالت نے آئی او سے استفسار کیا کہ اینٹی کرپشن انکوائری چل رہی ہے توآپ کیوں کررہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم ہیڈ ماسٹرہیں ان پر56 ملین غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ بڑا ہے اینٹی کرپشن کی انکوائری مکمل ہمارے حوالے کی جائے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی ضرورت نہیں، آپ اپنی انکوائری 2 ہفتے میں مکمل کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کسی شریف انسان کوکال اپ نوٹس دے کرخود سکون سے بیٹھ جاتے ہو، آپ کا بس چلے توقبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کریں۔

    عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو کہا کہ لکھ کردیں ہرصورت میں 2 ہفتے تک انکوائری مکمل کریں گے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل ڈائریکٹرکےڈی اے کےخلاف1 ماہ میں انکوائری مکمل کرنےکا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل ڈائریکٹرکےڈی اے کےخلاف1 ماہ میں انکوائری مکمل کرنےکا حکم

    کراچی: ایڈیشنل ڈائریکٹرکے ڈی اے آغا عطاعباس کے خلاف انکوائری سے متعلق کیس کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بلاوجہ کسی کونہ گھسیٹا جائے، ثبوت ہیں توعدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ڈائریکٹرکے ڈی اے آغا عطاعباس کے خلاف انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب نے بتایا کہ آغاعطا گریڈ5 کے ملازم ہیں لیکن گریڈ 19 کی 4 اسامیوں پرفرائض انجام دے رہے ہیں۔

    نیب نے کہا کہ ریکارڈ سے پرسنل فائل غائب کی ہوئی ہے، طلب کی جائے، پروموشن کی دستاویزات جعلی ہیں اس لیے فائل چھپائی جا رہی ہے۔

    ملزم کے وکیل محمد فاروق نے کہا کہ ملزم بے قصور ہے، نیب کے الزامات غلط ہیں، جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیے کہ ہرمعززوکیل اپنے موکل کے بارے میں یہی کہتا ہے وہ بے گناہ ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ دوسری طرف کہا جاتا ہے ملک میں کرپشن ہے، کہا جاتا ہے سندھ ڈوباجا رہا ہے کوئی توسچ بولے، نیب کوبھی کسی کوسالوں گھسیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ بند ہو، انکوائری 1 ماہ میں مکمل کی جائے، بلاوجہ کسی کونہ گھسیٹا جائے، ثبوت ہیں توعدالت میں پیش کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک ریفرنس میں نیب کے آئی او نے ایڈیشنل ڈائریکٹر قرار دیا ہے، اس کیس میں نیب کا موقف ہے کہ یہ افسر ہی نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگرنیب نے ایک ماہ میں انکوائری مکمل نہ کی توخمیازہ بھگتنا ہوگا۔

  • ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سعد رفیق کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے ایک اور انکوائری کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب کے زیر حراست سابق وزیر ریلوے سعدرفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پرانکوائری کی منظوری دے دی گئی ہے.

    سعدرفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے دی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق سعدرفیق دورمیں لاہور، قصور اور فیصل آباد اراضی 33 سال کی لیز پردی گئی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیز کا معاہدہ مشکوک ہے، قواعد و ضوابط بھی جعلسازی سے طے کیے گئے.

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ لینڈ کو پٹرول پمپس اور دیگر کمرشل دکانوں کے لئے مختص کیا گیا، سعدرفیق نےمختلف کمپنیزکےذریعےاراضی قواعد سے ہٹ کرلیز پر دی، اراضی پہلے کمپنیوں کے نام پھرمن پسند افراد کو لیزپر دی گئی، چیئرمین نیب نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی.


    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    یاد رہے کہ 26 دسمبر 2018 کو سابق وفاقی وزیر کو   ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے  سپریم کورٹ میں پیش کیا تھا۔

     سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔