Tag: انکوائری کمیشن

  • فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

    فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

    پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ149 صفحات پر مشتمل ہے، فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں قائم کیا گیا تھا، انکوائری کمیشن نے فیض آباد دھرنے سے جڑے محرکات کا بغور جائزہ لے کر سفارشات تیار کیں۔

    اسلام آباد پولیس، وزارت داخلہ، حکومت پنجاب،ای ایس ای،آئی بی کےکردارپرروشنی ڈالی گئی، رپورٹ میں اس وقت کے وزیر قانون زاہد حامد سے جڑے معاملات پر بھی تفصیل درج ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فیض حمید نے بطور میجر جنرل ڈی جی (سی) آئی ایس آئی معاہدے پر دستخط کرنا تھے، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی باقاعدہ اجازت دی تھی۔

    فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیض حمید کے دستخط پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر اعظم شاہد خاقان نے بھی اتفاق کیا تھا۔

    Faizabad

    نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے

    کمیشن نے اپنی رپورٹ میں دی گئی سفارشات میں نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پرعمل درآمد یقینی بنانے پر زور دیا ہے، کمیشن کی سفارشات میں پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم میں کمزوریوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔

    حالات سے سبق سیکھنا ہوگا

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی سازوں کو فیض آباد دھرنے سے سبق سیکھنا ہوگا،حکومتی پالیسی میں خامیوں کی وجہ سے فیض آباد دھرنے جیسے واقعات کو ہوا ملتی ہے، پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی مارچ کو لاہور میں روکنے کے بجائے اسلام آباد جانے کی اجازت دی۔

    جڑواں شہروں کی پولیس میں رابطے کی فقدان کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے، وفاقی حکومت نے مظاہرین کی قیادت تک رسائی کے لیے آئی ایس آئی کی خدمات حاصل کیں،25نومبر2017کو ایجنسی تعاون سے معاہدہ ہوا جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔

    سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی گئیں

    رپورٹ کے مطابق دھرنے کے دوران فوجی افسروں، نواز شریف اور وزراء کو سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی گئیں، سوشل میڈیا پروپیگنڈے کیخلاف حکومت نے ایکشن لینے میں کوتاہی برتی،
    فیض آباد دھرنے کے دوران شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔

    مداخلت سے ادارے کی ساکھ متاثر ہوتی ہے

    کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کی ملکی قیادت نے کسی ادارے یا اہلکار کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا، سویلین معاملے میں فوج یا ایجنسی مداخلت سے ادارے کی ساکھ شدید متاثر ہوتی ہے، فوج کو تنقید سے بچنے کے لیے عوامی معاملات میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔

    ریاست قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہ کرے

    عوامی معاملات کی ہینڈلنگ آئی بی اور سول ایڈمنسٹریشن کی ذمہ داری ہے، حکومت پنجاب غافل اور کمزور رہی جس کے باعث خون خرابہ ہوا، عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کیلئے امن کو اسٹریٹجک مقصد بنانا ہوگا، ریاست آئین پرستی، انسانی حقوق، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہ کرے۔

    پولیس افسران کو دشوار علاقوں میں تعینات کیا جائے

    کمیشن نے تجویز پیش کی ہے کہ اسلام آباد تعیناتی سے قبل پولیس افسران کو دشوار علاقوں میں تعینات کیا جائے، امن عامہ حکومت کی ذمہ داری ہے دیگر شعبوں کو مداخلت سے گریز کرنا چاہیے، پُرتشدد انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرینس پالیسی لازمی ہے۔

     

  • آڈیولیکس کی تحقیقات:  وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن کو مبینہ آڈیوز کا ریکارڈ فراہم  کردیا

    آڈیولیکس کی تحقیقات: وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن کو مبینہ آڈیوز کا ریکارڈ فراہم کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آڈیولیکس کی تحقیقات کرنے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن کو مبینہ آڈیوز کا ریکارڈ فراہم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن کو تحقیق طلب مبینہ آڈیوز کا ریکارڈ فراہم کردیا ، آڈیوز کیساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کرا دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ مجموعی طور پر 8آڈیوز کمیشن کو جمع کرائی گئیں، آڈیوز میں موجود افراد کے نام، عہدے ،دستیاب رابطہ نمبرزبھی درج ہے۔

    یاد رہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے پہلے اجلاس میں تمام مبینہ آڈیوز کھلی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئےتمام مبینہ آڈیوز کا ٹرانسکرپٹ طلب کیا تھا۔

    کمیشن نے مبینہ آڈیوز میں دو طرفہ گفتگو کرنیوالے افراد کو بطور گواہ طلب کرنے اور میاں ثاقب نثار سمیت مبینہ آڈیوز کا حصہ افراد کو بطور گواہ طلب کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    اجلاس کے حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ کمیشن اجلاس میں پنجاب فرانزک ایجنسی کا نمائندہ عدالت میں موجود رہے، کوئی فرد انکار کرے کہ میری آواز نہیں تو پنجاب فرانزک ایجنسی نمائندہ معاونت کرے۔

    واضح رہے وفاقی حکومت نے 20 مئی کو عدلیہ سے متعلق متعدد آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق  کی خلاف ورزیوں پرانکوائری کمیشن قائم کیا جائے، ملیحہ لودھی

    مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرانکوائری کمیشن قائم کیا جائے، ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ یواین سیکریٹری جنرل سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملیحہ لودھی نے یواین سیکریٹری جنرل کے چیف آف اسٹاف سے ملاقات کی اور کشمیر کی بگڑتی صورت حال، علاقائی امن کولاحق خطرات سے آگاہ کیا۔

    پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے پاکستان کی جانب سے لائحہ عمل پرسیکریٹری جنرل کی ٹیم کو آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ یواین سیکریٹری جنرل سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل یقینی بنائیں، معاملے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرانکوائری کمیشن قائم کیا جائے۔

    بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے: ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اور سیکیورٹی کو سنگین خطرہ لاحق ہے، بھارت بزور طاقت اور یکطرفہ قانون سازی سے حقائق تبدیل نہیں کر سکتا۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارتی اقدامات مروجہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

  • ہائی پاورانکوائری کمیشن کو احسن اقبال کے خلاف پہلا کیس موصول

    ہائی پاورانکوائری کمیشن کو احسن اقبال کے خلاف پہلا کیس موصول

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال سے نیب نے ناروال اسپورٹس سٹی منصوبے میں تفتیش کی، سوال نامہ بھی دے دیا، دوسری جانب وزیراعظم انکوائری کمیشن کو بھی احسن اقبال کے خلاف پہلا کیس موصول ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو تفتیشی ٹیم نے نارووال سپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر ڈیڑھ گھنٹہ تک ن لیگ کے رہنما احسن اقبال سے تفتیش کی ، مفصل اور با ضابطہ تحریری جواب کے لیے سوالنامہ احسن اقبال کے حوالے کر دیا گیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے روبرو سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا بیان ریکارڈ کرایا۔احسن اقبال پر حلقے میں اربوں روپے کےسپورٹس سٹی تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن اقبال نے خلافِ قانون 3 ارب روپےکامنصوبہ نارووال میں شروع کیا،نارووال میں سپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بھی اختیارات سے تجاوزکیا۔

    دوسری جانب وزیراعظم کےقائم انکوائری کمیشن کواحسن اقبال کےخلاف پہلاکیس بھی موصول ہوگیا۔دستاویز کےمطابق احسن اقبال نےقومی خزانےکوسترارب کانقصان پہنچایا۔

    احسن اقبال کے خلاف مبینہ کرپشن کاکیس وفاقی وزیر مواصلات مرادسعیدکی جانب سےبھیجاگیا ہے ، کیس سےمتعلق اہم شواہداوردستاویزی ثبوت بھی انکوائری کمیشن کوموصول ہوگئے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق احسن اقبال نےقومی خزانےکو مبینہ طور پر50سے70ارب کانقصان پہنچایا،2015میں بولی کےبعدٹھیکےسےپہلےہی کمپنی سے2013میں ایم اویوکیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن نےدستاویزکاجائزہ لیناشروع کردیا ہے اور ضرورت پڑنےپرہائی پاورکمیشن احسن اقبال کوطلب کرسکتاہے۔

    دوسری جانب احسن اقبال نے اس پیش رفت پر موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی جانب سےسوال نامہ دیاہےجس کاجواب دوں گا۔اسپورٹس سٹی میں کھیلوں کی تنظیموں کولےجائیں اوررائےلیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم میں سےہرکوئی گرفتاری کےلیےتیارہے،گرفتاریوں کوتمغےکی طرح سینےسےلگائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹوبھی کہہ چکےاےپی سی کےفیصلوں کے ساتھ ہیں۔حکومت ہم سےزیادہ جلدی میں ہے، آبیل مجھےمارجیساحال ہے۔

  • بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر بابراعوان سے ملاقات کے موقع پر کیا. اس ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل سے متعلق آئینی وقانونی امور پرمشاورت کی گئی.

    [bs-quote quote=”  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کاعمل مزید موثر بنا رہے ہیں، انکوائری کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں گے، فیکٹ فائنڈنگ کے بعدقوم کےمجرموں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام پہلی اورآخری ترجیح ہے، ملک کو قرض کی دلدل میں دھکیلنے والوں سے تحقیقات قومی تقاضا ہے، انکوائری کمیشن اپنی طرز کا پہلا بامقصد کمیشن ہوگا.

    مزید پڑھیں: معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کے تشکیل کے فیصلے کوعوامی سطح پربے حد پذیرائی ملی، عوام کو بتانا ہوگا کہ ان کے نام پرلیا گیا اربوں ڈالرکا قرض کہاں گیا.

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ قرض کھانے والےمنی لانڈرنگ کرتے رہے قوم غریب ہوتی گئی، قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والوں کا احتساب ناگزیر ہے، احتساب کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا.

    احتساب ادارےکرتےہیں،اصلاحات کرناحکومت کاکام ہے، حکومت اصلاحاتی ایجنڈےپرکوئی سمجھوتا نہیں کرےگی.

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقہ کار پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقۂ کار پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی دولت کیسے لوٹی گئی، اس تحقیقات کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تحقیقاتی کمیشن کے قیام سے متعلق ٹی او آرز پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر قانون، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی شریک ہوئے، وزیر اعظم نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو بھی اجلاس میں بلایا، اجلاس میں اعلیٰ سطح انکوائری کمیشن کے قیام اور طریقۂ کار پر مشاورت ہوئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انکوائری کمیشن انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا جائے گا، کمیشن میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے سینئر افسران شامل ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن میں ایس ای سی پی، آڈیٹر جنرل آفس اور ایف آئی اے کے حکام بھی شامل ہوں گے، یہ کمیشن 10 سالوں میں لیے گئے قرضوں کی تحقیقات کرے گا، 2008 سے 2018 تک 24 ہزار ارب کے قرضے کی تحقیقات ہوں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن مختلف وزراتوں میں استعمال کی گئی رقم کی تحقیقات کرے گا، کمیشن یہ بھی دیکھے گا کہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال تو نہیں ہوا، غیر ملکی سفر اور بیرون ملک علاج پر آنے والے اخراجات کی بھی تحقیقات ہوں گی۔

    اجلاس میں سڑکوں کی تعمیر، کیمپ آفس کے نام پر ذاتی گھروں کی تعمیر کی تحقیقات کا بھی فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ عوامی رقم کا غلط استعمال کرنے والوں سے پیسا واپس لیا جائے گا۔

  • پرویزمشرف کی آمریت نوازشریف حکومت سےبہتر تھی، عمران خان

    پرویزمشرف کی آمریت نوازشریف حکومت سےبہتر تھی، عمران خان

    پشاور: عمران خان نے آرمی چیف کے بیان کی حمایت کردی،انہوں نے کہا کہ مشرف کی آمریت نوازشریف سے بہت بہترتھی۔

    وزیراعلی ہاﺅس پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کا کہنا ہے کہ میاں صاحب کو کھانسی بھی ہوتی ہے تو علاج کےلئے بیرون ملک چلے جاتے ہیں،کپتان نے کہا کہ حکمران اپنی کرپشن چھپانے کے لیے شوکت خانم اسپتال پرالزام لگارہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ مشرف دورنوازشریف سے بہترتھا کپتان نےآرمی چیف کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کرپشن کاخاتمہ چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن اور دہشتگردی سے متعلق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حالیہ بیان پر پوری قوم متفق ہےعمران خان کاکہنا تھا کہ لندن میں مسلم لیگ نے اپنی چوری چھپانے کےلئے احتجاج کیا۔

    کپتان نے وزیراعظم سےسوال کیا کہ کتنا پیسہ ملک سےباہربھیجا،جو پیسہ بھیجااس پرٹیکس دیایانہیں۔

  • پانامہ لیکس : انکوائری کمیشن کسی صورت قبول نہیں، عمران خان

    پانامہ لیکس : انکوائری کمیشن کسی صورت قبول نہیں، عمران خان

    اسلام آباد : پانامالیکس کی تحقیقات ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ انکوائری کمیشن کو مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے وطن واپسی پرحکومت کوانتباہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نہ بنا توآخری حد تک جائیں گے ۔

    کپتا ن نےانکوائری کمیشن مستردکردیا۔ بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ انکوائری کمیشن کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے صرف چیف جسٹس کی سربراہی میں ہی کمیشن قائم کیاجائے۔ انہوں نےکہا کہ ایسےکمیشن کونہیں مانتےجس کامقصد ٹیکس چوری چھپاناہو۔

    عمران خان نےپانامالیکس کوادارےٹھیک کرنےکاموقع قراردیا، ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات سےملک کی تقدیربدل سکتی ہے، کپتان نےحکومت کوکڑی تنقیدکانشانہ بناتےہوئےکہاکہ کمیشن وزیراعظم کی بیٹی تشکیل دےرہی ہیں جوخود کو بری کرنےکیلئےبنایا جارہاہے.

     

  • انکوائری کمیشن میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائےگا، پرویزرشید

    انکوائری کمیشن میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائےگا، پرویزرشید

    اوکاڑہ : وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پانامہ دستاویزات پر اپوزیشن منفی پروپیگنڈا کررہی ہے، وہ پاناما لیکس کے معاملے کی انکوائری نہ کروا کرالزامات کی سیاست کا بازار گرم رکھنا چاہتی ہے، انکوائری کمیشن میں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائےگا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن من گھڑت الزامات کی سیاست کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے کردار پرکوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز نے حلال کمائی سے بیرون ملک قوانین کے مطابق کاروبار کیا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پانامالیکس کے معاملے کی انکوائری نہ کروا کرالزامات کی سیاست کا بازار گرم رکھنا چاہتی ہے کیونکہ تحقیقات کی صورت میں وزیراعظم کے خاندان پر اچھالا جانے والا کیچڑ دھل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن میں بھی دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائیگا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف پرمشرف دورمیں بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

     

  • ملک بھر کے قومی وصوبائی حلقوں کے تھیلے کھولنے کا حکم

    ملک بھر کے قومی وصوبائی حلقوں کے تھیلے کھولنے کا حکم

    اسلام آباد : انکوائری کمیشن نے فارم 15 کے معائنے کے لئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی تھیلےکھولنے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق کمیشن نے ملک بھر کے قومی وصوبائی حلقوں کے تھیلے کھولنے کا حکم دے دیا۔

    انکوائری کمیشن کے جاری کردہ تحریری فیصلے کے مطابق تھیلے کھولنے کے لئے متعلقہ ضلع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    ڈسٹرکٹ سیشن جج کی معاونت علاقائی الیکشن کمشنر کریں گے۔ فارم 15 کے حصول کے لئے سفید، خاکی اور نیلے رنگ کے تھیلے کھولے جائیں گے اور ان کے علاوہ دیگر کسی بیگ کو نہیں چھیڑا جائے گا۔

    کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ فارم 15 کی فوٹواسٹیٹ نقول ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی تصدیق کے ساتھ سربہمر لفافوں میں کمیشن کو ارسال کی جائے گی۔

    کسی پولنگ اسٹیشن کے تھیلے میں اگر فارم 15 نہ نکلے یا تھیلا کھلا ملے تو اس کی اطلاع کمیشن کو رپورٹ کی صورت میں دی جائے گی۔

    قبائلی علاقہ جات میں یہ کام پولیٹیکل ایجنٹس کریں گے۔ اس سے پہلے اس ضمن میں تمام تمام سیاسی جماعتوں کے وکلاء اور الیکشن کمیشن کے ماہرین کا ایک اجلاس آج صبح سپریم کورٹ میں بند کمرے میں ہوا جس میں وکلا کے دلائل اور الیکشن کمیشن کے ماہرین کی دی جانے والی رائے کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا گیا۔