Tag: انگلینڈ بمقابلہ بھارت

  • آخری روز 3 بھارتی بیٹرز کی سنچریاں، انگلینڈ اور بھارت کے درمیان چوتھا ٹیسٹ ڈرا

    آخری روز 3 بھارتی بیٹرز کی سنچریاں، انگلینڈ اور بھارت کے درمیان چوتھا ٹیسٹ ڈرا

    مانچسٹر: انگلینڈ اور بھارت کے درمیان چوتھا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا، جڈیجا اور واشنگٹن سندر نے آخری روز سنچریاں اسکور کرکے میچ بچایا۔

    آخری روز تین بھارتی بیٹرز کی سنچریوں کی بدولت بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا چوتھا مقابلہ ڈرا ہوگیا، بھارتی بیٹرز نے دوسری اننگز میں زبردست مزاحمت کرتے ہوئے 4 وکٹوں کے نقصان پر 425 رنز بنائے، آخر دن انگلش بولرز اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں ناکام رہے۔

    رویندر جڈیجا اور واشنگٹن سندر نے آخری روز عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ڈبل سنچری شراکت قائم کی، دنوں کے درمیان پانچوں وکٹ کی شراکت میں 203 قیمتی رنز بنے۔

    جڈیجا نے 107 جبکہ واشنگٹن نے 101 رنز اسکور کیے، اس سے قبل کپتان شبمن گل نے بھی 102 رنز بناکر میچ بچانے میں اپنا حصہ ڈالا، کے ایل راہول 90 رنز بناکر نمایاں رہے۔

    انگلینڈ نے پہلی اننگز میں تمام وکٹیں کھوکر 699 رنز بنائے تھے، جوئے روٹ 150 اور کپتان بین اسٹوکس 141 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

    آل رائونڈ پرفارمنس پیش کرنے پر انگلش کپتان بین اسٹوکس کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا، میزبان انگلینڈ کو 5 میچز کی ٹیسٹ سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/jasprit-bumrah-unwanted-record-in-test-cricket/

  • سچن ٹنڈولکر اپنی ہی ٹیم کی فیلڈنگ کا مذاق اڑانے لگے

    سچن ٹنڈولکر اپنی ہی ٹیم کی فیلڈنگ کا مذاق اڑانے لگے

    بھارت کے سابق لیجنڈ بیٹر سچن ٹنڈولکر انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں خراب فیلڈنگ پر اپنی ہی ٹیم کا مذاق اڑانے لگے۔

    لٹل ماسٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارت انگلینڈ ٹیسٹ میچ کے حوالے سے ایک پوسٹ کی جس میں انھوں نے خراب بھارتی فیلڈنگ کا مذاق اڑایا، ٹنڈولکر نے بھارتی فیلڈرز کی جانب سے کئی اہم کیچز ڈراپ ہونے پر طنز کیا۔

    سچن ٹنڈولکر نے لکھا کہ "مبارک ہو بمراہ! آپ کے اور 9 وکٹوں کے درمیان ایک نو بال اور 3 ضائع ہونے والے مواقعوں کا فرق تھا”۔ْ

    بھارتی ٹیم اپنی خراب فیلڈنگ کے باعث انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست سے دوچار ہوچکی ہے، کئی ایم مواقعوں پر بھارتیوں نے کیچ ڈراپ کیے جبکہ نوجوان یشسوی جیسوال نے 4 کیچز ڈراپ کیے تھے۔

    خیال رہے کہ انگلینڈ کےخلاف ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے جسپریت بمراہ نے بھارتی ٹیم کلی فیلڈنگ کی غلطیوں پر بات کی، انھوں نے اپنے ساتھی پلیئرز پر زور دیا کہ وہ بغیر کسی دباؤ کے فیلڈنگ پر توجہ دیں۔

    پانچ وکٹیں لینے کے باوجود پہلی اننگز میں ان کی بالز پر تین کیچز ڈراپ ہوئے جس سے انھیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، انھوں نے وسیم اکرم کا سینا ممالک میں ایشیائی فاسٹ بولر کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/michael-vaughan-trolls-shubman-gill-and-co/

  • ویرات کوہلی کی روٹھی قسمت نہ  مانی، بھارتی کنگ ایک بار پھر سے ناکام

    ویرات کوہلی کی روٹھی قسمت نہ مانی، بھارتی کنگ ایک بار پھر سے ناکام

    ویرات کوہلی کی قسمت ان سے کافی دنوں سے روٹھی ہوئی ہے، وہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ایک بار پھر سے ناکام ثابت ہوئے۔

    انجری کے بعد انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں واپس آنے والے ویرات کوہلی کی ناکامیوں کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے، ان کے لیے چیزیں منصوبے کے مطابق نہیں ہورہی ہیں، کٹک کے بارباتی اسٹیڈیم میں بھی ان کی خراب فارم کا سلسلہ جاری رہا۔

    بھارت کے سابق کپتان حالیہ دور میں ہمیشہ کی طرح پچ پر مختصر وقت کے مہمان ثابت ہوئے انھوں نے 8 بالز کھیل کر صرف 5 رنز بنائے اور چلتے بنے۔

    انگلش لیگ اسپنر عادل رشید کی گیند پر ویرات کوہلی مضحکہ خیز انداز میں آؤٹ ہوئے، وکٹ کیپر فل سالٹ نے ان کا کیچ لیا۔

    ’کوہلی کی حرکتیں دیکھ کر لگتا نہیں کہ ان کے دو بچے بھی ہیں‘

    اننگز کے 20ویں اوور میں ہی کوہلی کا قصہ تمام ہوگیا جب بھارت کا اسکور 150 رنز تھا، اوور کی تیسری گیند کوہلی کے بلے کو چھوتی ہوئی وکٹ کیپر کے گلوز میں گئی، انگلینڈ کے پلیئرز نے اپیل کی مگر امپائر نے آؤٹ نہ دیا۔

    انگلینڈ کے کپتان نے اس پر ریویو لے لیا، جس سے واضح ہوا کہ گیند ویرات کوہلی کے بلے کا کنارہ لیتی ہوئی گئی ہے جس کے بعد امپائر نے اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے انھیں آؤٹ قرار دیا۔

  • بھارت انگلینڈ کو شکست دیکر تیسری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچ گیا

    بھارت انگلینڈ کو شکست دیکر تیسری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچ گیا

    گایانا: دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 68 رنز کے سے شکست دے کر بھارت نے تیسری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل کے لیے اپنی جگہ پکی کرلی۔

    بھارت نے تیسری بار آئی سی ٹی 20 ورلڈکپ فائنل کیلئے کوالیفائی کیا ہے جہاں اس کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہوگا، دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی بیٹنگ اس میچ میں بے بس نظر آئی اور 172 رنز کے تعاقب میں پوری ٹیم 17ویں اوور میں 103 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

    انگلینڈ کے 7 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے، ہیری بروک 25 اور کپتان جوز بٹلر 23 رنز بناسکے، اس کے علاوہ جوفرا آرچر نے آخر میں 21 رنز بنا کر کچھ مزاحمت کی، لیام لیونگ اسٹون 11 رنز بناپائے۔

    بھارت کی طرف سے کلدیپ یادیو اور اکشر پٹیل نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں، جسپریت بمراہ نے 12 رنز دیکر 2 وکٹیں اپنے نام کیں، اکشر پٹیل کو عمدہ پرفارمنس پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

    اس سے قبل گیانا میں کھیلے جارہے دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے اور انگلینڈ کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا۔

    کپتان روہت شرما نے 57 رنز کی اننگز کھیلی، سوریا کمار یادیو 47 رنز بنا کر نمایاں رہے، ویرات کوہلی 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    ہاردک پانڈیا 23 اور رویندرا جڈیجا 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    انگلینڈ کی جانب سے کرس جارڈن نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، عادل رشید، جوفرا آرچر، سیم کرن اور ریس ٹوپلی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اس سے قبل انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر روہت شرما الیون کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    بھارت اور انگلینڈ کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

    روہت شرما کا کہنا تھا کہ ٹاس جیتتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے، کوشش کریں گے اچھا اسکور بنائیں۔

    جوز بٹلر کا کہنا ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلتے آرہے ہیں کوشش ہوگی کہ بھارت کو کم رنز تک محدود رکھیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    اس سے قبل بارش کی وجہ سے ٹاس تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔

    یاد رہے کہ دوسرا سیمی فائنل جیتنے والی ٹیم 29 جون کو جنوبی افریقہ سے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلے گی۔

  • انگلینڈ بھارت کے ہاتھوں اتنی بری طرح کیوں ہارا؟ گریم سوان نے بتادیا

    انگلینڈ بھارت کے ہاتھوں اتنی بری طرح کیوں ہارا؟ گریم سوان نے بتادیا

    انگلینڈ کے سابق کرکٹر گریم سوان نے واضح کیا ہے کہ مہمان ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں بھارت کے ہاتھوں اتنی بری شکست کس وجہ سے اٹھانا پڑی۔

    گریم سوان کا ماننا ہے کہ بھارتی اسپنرز کا مقابلہ کرنے میں انگلینڈ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مطابق میزبان ٹیم کے اعلیٰ درجے کے اسپن بولرز کے مدمقابل انگلش بیٹرز بے پناہ دباؤ میں رہے جبکہ اسپنرز نے پوری سیریز میں غیر معمولی بولنگ کی۔

    انھوں نے کہا کہ آپ کو اس پیرائے میں بھی دیکھنا ہوگا کہ بھارت کے پاس عالمی معیار کے اسپنرز ہیں جو اس وقت اپنے کھیل کے عروج پر ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ انگلینڈ نے آسانی سے سرِتسلیم خم کیا ہے۔ شاید انگلینڈ کو کافی دباؤ کا سامنا رہا ہے۔

    انھوں نے بھارتی اسپنرز کی مزید تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ یقینی طور پر جانتا ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے آپ کو بہت عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    سابق آف اسپنر کا کہنا تھا کہ کلدیپ اس وقت بھرپور فارم میں ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے لیے کافی اچھی پرفامنس دے رہے ہیں۔ اچھی پچ پر ٹاس جیتنے کے بعد انگلینڈ کی پوزیشن کمزور ہوگئی۔

    واضح رہے کہ اس سیریز میں پہلا مقابلہ جیتنے کے باوجود انگلینڈ کی ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں لگاتار تین ٹیسٹ میں شکست کا منہ دیکھانا پڑا جبکہ میزبان کو سیریز میں اس وقت 1-3 کی برتری حاصل ہے۔

    سوان 13-2012 میں کھیلی جانے والی اس ٹیسٹ سیریز کا حصہ تھے جس میں انگلینڈ نے بھارت کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر ہراتے ہوئے سیریز اپنے نام کی تھی۔ انگلینڈ کی جیت میں گریم سوان کی عمدہ کارکردگی کا بھی اہم کردار تھا۔

  • خراب پرفارمنس کے باوجود ایلسٹر کک انگلینڈ کا دفاع کیوں کررہے ہیں؟

    خراب پرفارمنس کے باوجود ایلسٹر کک انگلینڈ کا دفاع کیوں کررہے ہیں؟

    انگلینڈ کے سابق کپتان الیسٹر کک نے حالیہ سیریز میں بھارت کے خلاف اپنی ٹیم کی خراب پرفارمنس کے باوجود اس کا دفاع کیا ہے۔

    جاری ٹیسٹ سیریز میں انگلش ٹیم نہایتمشکلات کا شکار ہے، اس وقت میزبان ٹیم کو پانچ میچوں کی سیریز میں 1-3 کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے جبکہ آخر ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں بہت کم اسکور پر آؤٹ ہوگئی ہے جس سے اس کے شکست کے آثار واضح ہیں۔

    بھارت میں مہمان ٹیم کی بدترین کارکردگی اور ذہنیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ تاہم کک کا ماننا ہے کہ طویل سیریز کے دوران گھر سے دور رہنا بھی پلیئرز کے لیے ایک چیلنج ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں نے کنڈیشن موافق نہ ہونے کے باوجود زبردست طریقے سے سیریز کو مسابقتی بنایا اور اس پر بین اسٹوکس اور کمپنی کی تعریف بنتی ہے۔

    کک کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم یہاں گھر بیٹھے ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہیں جبکہ وہ اپنے ملک سے دور کھیل رہے ہیں میں انگلینڈ کا دفاع نہیں کر رہا ہوں لیکن وہ آٹھ ہفتوں سے ملک سے باہر ہیں۔ یہ ایک مشکل دورہ ہے پلیئرز روبوٹ نہیں ہیں

    انھوں نے کہا کہ میں ان کی کارکردگی کا دفاع نہیں کر رہا ہوں لیکن اس میں ایک انسانی عنصر بھی موجود ہے۔ ہمیں اتنی دور سے میچ کے دوران دباؤ کا اندازہ نہیں ہوتا۔ انھیں بھارت کے ہاتھوں زبردست شکست ہوئی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ جلد ملک واپس آئیں تاکہ دباؤ سے نکلیں۔

    واضح رہے کہ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ دھرم شالہ میں جاری ہے، پہلی اننگز میں انگلینڈ کی ٹیم 218 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی ہے۔ اس کے جواب میں بھارت نے دسرے دن کے اختتام پر 8 وکٹوں کے نقصان پر 473 رنز بنا لیے ہیں۔

  • ’’اس بھارتی سائیڈ سے ہارنے میں کوئی شرم کی بات نہیں‘‘

    ’’اس بھارتی سائیڈ سے ہارنے میں کوئی شرم کی بات نہیں‘‘

    انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے بھارت کو بہتر ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بھارتی سائیڈ سے ہارنے میں کوئی شرم کی بات نہیں ہے۔

    بین اسٹوکس کی قیادت میں انگلینڈ کو پہلی سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ سابق کپتان ناصر حسین نے لب کشائی کرتے ہوئے اپنی آرا کا اظہار کیا ہے۔ میزبان ٹیم نے رانچی ٹیسٹ میں پانچ وکٹوں سے جیت کے ساتھ سیریز میں 1-3 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی ہے۔

    انگلینڈ سیریز میں اپنا مسلسل تیسرا میچ ہارا اور حیدرآباد میں سیریز کا پہلا میچ جیتنے کے بعد اپنی ابتدائی برتری سے فائدہ اٹھانے میں قطعی ناکام رہا۔

    خاص طور پر میزبان بھارتی ٹیم نے راجکوٹ اور رانچی ٹیسٹ میں فتح حاصل کرنے کے لیے زبردست فائٹ بیک کی اور کامیابی کو گلے لگایا۔

    ناصر حسین نے اسکائی اسپورٹس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ آج میچ نہیں ہارا بلکہ وہ کل ہی یہ میچ ہار گیا تھا۔ میرے خیال میں بھارت جس طرح سے پوری سیریز میں کھیلا ہے وہ کریڈٹ کا مستحق ہے،

    سابق انگلش کپتان نے کہا کہ بھارت کے کافی اسٹار پلیئرز اس سیریز سے غائب ہیں اور پھر بھی وہ کامیاب رہے۔ میرے خیال میں آپ کو بھارت کو نہ صرف ان کی مہارت بلکہ ذہنی پختگی کا بھی کریڈٹ دینا ہوگا۔

    ناصر حسین کا کہنا تھا کہ ان کا اپنے ہوم گراؤنڈ میں ریکارڈ غیر معمولی ہے، لہٰذا اس بھارتی ٹیم سے ہارنے میں کوئی شرم کی بات نہیں ہے۔ کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں آپ اہم ایریاز کو دیکھتے ہیں اور انگلینڈ کل ہی لڑکھڑا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ کے خلاف تازہ تیرن سیریز میں فتح ہوم گراؤنڈ پر میزبان ٹیم کی مسلسل 17 ویں کامیابی ہے۔ 2012 میں الیسٹر کک کی قیادت میں انگلینڈ کی ٹیم ہندوستان کو ہوم گراؤنڈ پر شکست دینے والی آخری سائیڈ تھی۔

  • سرفراز نے ڈیبیو پر 97 نمبر کی جرسی کیوں زیب تن کی؟ دلچسپ انکشاف

    سرفراز نے ڈیبیو پر 97 نمبر کی جرسی کیوں زیب تن کی؟ دلچسپ انکشاف

    انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو ٹیسٹ میں بھارتی بیٹر سرفراز خان نے 97 نمبر کی جرسی کیوں زیب تن کی اس حوالے سے دلچسپ حقیقیت سامنے آئی ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق بھارت کے 26 سالہ بیٹر سرفراز خان نے انگلش ٹیم کے خلاف اپنے ڈیبیو کو نصف سنچری سے یادگار بنا لیا۔ اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں انھوں نے 97 نمبر کی جرسی پہنی تھی جس کے راز سے انھوں نے خود پردہ اٹھالیا ہے۔

    بھارتی کرکٹر انڈر19 کے دور سے ہی ’97‘ نمبر کی شرٹ پہنتے ہوئے آرہے ہیں جبکہ ان کے بھائی مشیر خان، جو حال ہی میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کا حصہ تھے وہ بھی اسی نمبر کی شرٹ استعمال کرتے ہیں۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق، سرفراز خان نے پہلے ہی انکشاف کیا تھا کہ 97 نمبر کی شرٹ پہننے کا مقصد اپنے والد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

    نوشاد بھارتی ڈومیسٹک سرکٹ میں ایک مشہور کوچ ہیں اور انھوں نے سرفراز سمیت متعدد کرکٹرز کو تیار کیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ سرفراز کے والد کا نام ہندی نمبر 9 اور 7 کا ایک مجموعہ ہے، یعنی نو (9) اور سات (7) ہیں جو کہنے میں نوشاد بنتا ہے۔ اس وجہ سے سرفررز خان نمبر 97 کی شرٹ پہنتے ہیں۔۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں ڈومیسٹک کرکٹ میں سخت محنت کرنے کے بعد بالآخر سرفراز خان کو راجکوٹ میں انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں قومی ٹیم میں پہلی بار شامل کیا گیا۔

    ان کے ڈیبیو پر والد نوشاد خان اور اہلیہ رومانہ ظہور کافی جذباتی ہوگئے تھے۔ کرکٹر کو انیل کمبلے نے ان کی ڈیبیو کیپ سونپی تھی جس سے انکا اور اہلخانہ کا خواب آخرکار پورا ہو گیا۔

  • راجکوٹ ٹیسٹ میں بھارتی ٹیم لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی

    راجکوٹ ٹیسٹ میں بھارتی ٹیم لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی

    بھارتی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف راجکوٹ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کپتان روہت شرما، رویندر جڈیجا اور ڈیبیو کرنے والے سرفراز خان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت بھارت پہلی اننگز میں مضبوط پوزیشن میں آگئی ہے۔ میزبان نے پہلے دن کھیل کے اختتام پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 326 رنز بنا لیے ہیں۔

    بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک مرحلے پر صرف 33 رنز پر اس کی تین وکٹیں گرچکی تھیں اور ٹیم مشکلات کا شکار تھی۔ ایسے میں کپتان روہت اور آل راؤنڈر جڈیجا نے سنچری بناتے ہوئے 204 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کو منجدھار سے نکالا۔

    کپتان جو کافی دنوں سے آف کلر نظر آرہے تھے انھوں نے 131 رنز بنا کر فارم میں واپسی کی جبکہ رویندرا جڈیجا 110 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔

    تاہم ڈیبیو کرنے والے سرفراز خان نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی۔ انھوں نے اپنے ڈیبیو پر صرف 48 بالز پر ففٹی اسکور کی جبکہ وہ ہارد پانڈیا کے ساتھ اس ریکارڈ میں شراکت دار ہوگئے ہیں۔

    سرفراز خان 66 بالز پر 62 رنز کی دلیرانہ اننگز کھلینے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے۔ ان کی اننگز میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا جبکہ اسپن بولنگ کے خلاف ان کی بیٹنگ قابل دید تھی۔

    انگلینڈ کی جانب سے مارک وڈ نے 69 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ پہلے ٹیسٹ کے ہیرو ٹام ہارٹلے 81 رنز دے کر ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔

  • بھارت میں کیسی کرکٹ کھیل رہے ہو؟ وان نے روٹ کو نشانے پر رکھ لیا

    بھارت میں کیسی کرکٹ کھیل رہے ہو؟ وان نے روٹ کو نشانے پر رکھ لیا

    انگلینڈ کے سابق ایشیز فاتح کپتان مائیکل وان نے بھارت میں کارکردگی نہ دکھانے پر ٹاپ بیٹر جو روٹ کو نشانے پر رکھ لیا۔

    مائیکل وان نے بھارت کے خلاف حالیہ سیریز میں غیر روایتی ’باز بال کرکٹ‘ کو اپنانے پر انگش بیٹر پر تنقید کی ہے۔ وان نے روٹ کے اپنے روایتی انداز سے ہٹنے پر سوالات اٹھاتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اسی انداز میں کھیلیں جس طرح کھیل کر انھوں نے 10 ٹیسٹ رنز اسکور کیے ہیں۔

    اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر کچھ پلیئرز باز بال کھیلتے ہیں تواس پر کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ وہ اس کے لیے بہتر ہیں۔

    تاہم جو روٹ کو اس طرز کو بھول جانا چاہیے۔ جو روٹ نے جس طرح کھیلتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار رنز بنائے ہیں انھیں اسی طرح کھیلنا چاہیے، انھیں ہرگز ’بازبالر‘ بننے کی ضرورت نہیں ہے۔

    سابق انگلش کپتان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ انتظامیہ جو سے بات کرے اور انھیں کہے کہ ‘برائے مہربانی اسی طرح کھیلیں جیسا کہ آپ کھیلتے آئے ہیں۔

    اخبار کے لیے انھوں نے اپنے کالم میں لکھا کہ گراہم گوچ کے بعد روٹ انگلینڈ کے اب تک کے اسپن کے بہترین کھلاڑی ہیں، جس طرح انھوں نے دوسری اننگز میں بلے بازی کی وہ قطعی ان کا اسٹائل نہیں تھا اور انگلینڈ اس طرح بھارت میں نہیں جیت سکتا۔