Tag: انگلینڈ

  • برہم شائقین کرکٹ نے ٹوئٹر پر انگلینڈ کو آئینہ دکھا دیا

    برہم شائقین کرکٹ نے ٹوئٹر پر انگلینڈ کو آئینہ دکھا دیا

    کراچی: انگلش ٹیم کے دورۂ پاکستان سے انکار پر شائقین کرکٹ بہت زیادہ برہمی کا اظہار کر رہے ہیں اور مختلف طریقوں سے انگلینڈ کے منافقانہ رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    ٹوئٹر پر برطانوی شاہی جوڑے کے دورۂ پاکستان کی تصاویر شیئر کر کے شائقین کرکٹ نے انگلینڈ کو آئینہ بھی دکھا دیا۔

    انگلش ٹیم کے دورۂ پاکستان سے انکار پر بلاشبہ شائقین غم و غصے سے نڈھال ہیں، کرکٹ فینز نے انگلش ٹیم کو آئینہ دکھاتے ہوئے ٹوئٹر پر پاکستان میں برطانوی شاہی جوڑے کی کرکٹ کھیلتی تصاویر شیئر کر دیں۔

    شائقین نے ٹوئٹ کیا کہ جینٹلمین گیم سیاست کی وجہ سے تباہ ہوگیا، شہزادہ ولیم بحفاظت پاکستان میں کرکٹ کھیل سکتے ہیں لیکن انگلینڈ اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا۔

    انگلینڈ اور نیوزی لینڈ معروف غیر ملکی کالم نگاروں کے نشانے پر

    خلیج میگزین نے شاہی جوڑے کی تصاویر کے ساتھ طنز کیا کہ مستقبل کے بادشاہ اور ملکہ پاکستان میں محفوظ ہیں، لیکن برطانوی کھلاڑیوں کے لیے ملک محفوظ نہیں۔

    ایک صارف نے شدید طنز کرتے ہوئے اسے پاکستان کے انگلینڈ سے ورلڈ کپ جیتنے کا بدلہ قرار دے دیا، پاکستانی کہتے ہیں کہ کیا شہزادہ شہزادی غیر محفوظ تھے؟ اُس وقت تو برطانیہ نے پاکستان کو محفوظ قرار دیا، ہمیں پاکستان پر فخر ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے ساتھ سیریز اور دورے کی منسوخی پر انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو اپنے ہی ملک کے معروف کالم نگاروں نے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا دونوں ممالک نے غلط کیا، انگلینڈ نے منافقت کی۔

  • انگلینڈ اور نیوزی لینڈ معروف غیر ملکی کالم نگاروں کے نشانے پر

    انگلینڈ اور نیوزی لینڈ معروف غیر ملکی کالم نگاروں کے نشانے پر

    کراچی: پاکستان کے ساتھ سیریز اور دورے کی منسوخی پر انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے معروف غیر ملکی کالم نگاروں کے نشانے پر آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے کالمسٹس نے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر اپنے ہی ممالک کے کرکٹ بورڈز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    کرکٹ کے کالم نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان صحیح ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے غلط کیا، کالم نگاروں نے کرکٹ بورڈز کے دہرے معیار کو بھی نشانہ بنایا۔

    کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو پر کالم نگار جارج ڈوبیل نے لکھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ منافقت اور دہرے معیار سے تیزی سے اپنے دوستوں کو کھو سکتا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ 2017 میں چیمپئنز ٹرافی شروع ہونے کے فوری بعد برطانیہ میں ٹرک سے عام لوگوں کو جان بوجھ کر کچلنے کا واقعہ پیش آیا لیکن پاکستان اور بھارت کا میچ شیڈول کے مطابق ہوا، کوئی ٹیم واپس نہیں گئی اور ایونٹ مکمل ہوا۔

    جارج ڈوبیل نے لکھا کہ اگر زندگی لیسٹر اور لندن میں ضروری ہے تو لاہور اور لاڑکانہ میں بھی اتنی ہی اہم ہے۔

    ادھر نیوزی لینڈ کے معروف کالمنسٹ مارک ریزن نے بھی کیوی بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے لکھا کہ کیوی بورڈ نے اچھے ٹور کا بیڑا غرق کر دیا، پاکستان کا غصہ جائز ہے۔

    انھوں نے لکھا تمام معاملے میں غلطی ڈیوڈ وائٹ کی ہے، پاکستانی وزیر اعظم یقین دہانیوں کو رد کرنے پر خوش نہیں ہوں گے، عمران خان نے کیوی ہم منصب سے بات کر کے کوئی غلطی نہیں کی، یہ عالمی سطح پر ہونے والا ایک واقعہ ہے۔

  • ‘انگلینڈ کے پاکستان آنے سے انکار نے پھر مایوس کر دیا’ قومی کھلاڑیوں کا ردِ عمل

    ‘انگلینڈ کے پاکستان آنے سے انکار نے پھر مایوس کر دیا’ قومی کھلاڑیوں کا ردِ عمل

    کراچی: انگلینڈ کی جانب سے دورۂ پاکستان کی منسوخی پر قومی ٹیم کے کھلاڑی سخت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، وہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر اپنے جذبات کے اظہار کے ساتھ ساتھ نئے عزم کے ساتھ ابھرنے کا حوصلہ بھی بیدار کر رہے ہیں۔

    بابر اعظم نے دورۂ انگلینڈ منسوخ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ کھیل کے مفادات کو مدنظر رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن دوسرے ایسا نہیں کرتے۔ بابر اعظم نے کہا ہم نے کرکٹ کی بحالی میں ایک لمبا سفر طے کیا ہے، یہ وقت گزرنے کے ساتھ مزید بہتر ہوگا، ہم نہ صرف مقابلہ کریں گے بلکہ کامیاب بھی ہوں گے، ان شاء اللہ۔

    سابق کپتان شعیب ملک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے یہ افسوس ناک خبر ہے، لیکن ہمیں مضبوط رہنا ہوگا، ہم دوبارہ واپس آئیں گے ۔

    نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوس ناک خبر ہے کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے بھی دورہ ختم کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ کاش دنیا پاکستان کے لوگوں کا کرکٹ کے لیے جذبہ اور محبت دیکھ سکے ، ہم آگے بڑھتے رہیں گے، پاکستان زندہ باد۔

    آل راؤنڈر شاداب خان نے لکھا میرے پاس بالکل الفاظ نہیں ہیں، کبھی نہ بھولیں کہ پاکستان کرکٹ زندہ رہے گی، یہ نہ صرف زندہ رہے گی بلکہ پھلے پھولے گی، پاکستان اور پاکستان کے لوگ کرکٹ کو بہت پسند کرتے ہیں۔

    کامران اکمل نے لکھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کا فیصلہ انتہائی مایوس کُن ہے، لیکن یہ سب نیوزی لینڈ کا کِیا دھرا ہے، جس کے نتائج آج ہم بھگت رہے ہیں۔

    فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ورلڈ کپ جیتنے کا وقت ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ پی ایس ایل کا سب سے بڑا سیزن پاکستان میں ہو۔

  • وہ مقام جہاں سورج بالکل سیدھ میں طلوع اور غروب ہوتا ہے

    وہ مقام جہاں سورج بالکل سیدھ میں طلوع اور غروب ہوتا ہے

    آج زمین کے نصف کرے پر سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہوگی، جبکہ دوسرے نصف کرے پر سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔

    سورج کے اس سفر کو سمر سولسٹس کہا جاتا ہے، اگر آپ گوگل پر سمر سولسٹس لکھ کر سرچ کریں تو سب سے پہلی نظر آنے والی تصویر برطانیہ کے آثار قدیمہ اسٹون ہینج کی ہوگی، تاہم سوال یہ ہے کہ اس مقام کا سورج کے سفر کے اس خاص مرحلے سے کیا تعلق ہے؟

    انگلینڈ کی کاؤنٹی ولسشائر میں واقع اسٹون ہینج اب ایک تاریخی مقام کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں۔ یہ چند وزنی اور بڑے پتھر یا پلر ہیں جو دائرہ در دائرہ زمین میں نصب ہیں۔ ہر پلر 25 ٹن وزنی ہے۔

    اہرام مصر کی طرح اسٹون ہینج کی تعمیر بھی آج تک پراسرار ہے کہ جدید مشینوں کے بغیر کس طرح اتنے وزنی پتھر یہاں نصب کیے گئے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ان کی تعمیر 3 ہزار قبل مسیح میں شروع ہوئی اور 2 ہزار قبل مسیح میں ختم ہوئی۔

    ان پلرز کی خاص بات سورج کی سیدھ میں ہونا ہے۔ ہر سال جب سال کا طویل ترین دن شروع ہوتا ہے تو سورج ٹھیک اس کے مرکزی پلر کے پیچھے سے طلوع ہوتا ہے اور اس کی رو پہلی کرنیں تمام پلروں کو منور کردیتی ہیں۔

    اسی طرح موسم سرما کے وسط میں جب سال کا مختصر ترین دن ہوتا ہے، تو سورج ٹھیک اسی مقام پر بالکل سیدھ میں غروب ہوتا ہے۔

    کووڈ 19 کی وبا سے پہلے ہر سال 21 جون کو یہاں صبح صادق لوگوں کا جم غفیر جمع ہوجاتا تھا جو سورج کے بالکل سیدھ میں طلوع ہونے کے لمحے کو دیکھنا چاہتا تھا۔

    اس مقام کو برطانیہ کی ثقافتی علامت قرار دیا جاتا ہے جبکہ یہ سیاحوں کے لیے بھی پرکشش مقام ہے۔

  • انگلینڈ میں قاتل بھڑوں کی بھرمار

    انگلینڈ میں قاتل بھڑوں کی بھرمار

    لندن: انگلینڈ میں قاتل ایشیائی بھڑوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، یہ بھڑ، بھڑوں سے الرجی والے افراد کو صرف ایک ڈنک سے مار سکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ میں قاتل ایشیائی بھڑوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    ماہرین نے جزیرہ جرسی میں 70 سے زائد قاتل ایشیائی بھڑوں کا پتہ چلایا ہے۔

    زرد ٹانگوں والی یہ بھڑ، بھڑوں سے الرجی والے افراد کو صرف ایک ڈنک سے مار سکتی ہے۔ اسی وجہ سے اسے قاتل بھڑ کہا جاتا ہے۔

    یہ بھڑ یومیہ 50 شہد کی مکھیوں کو کھا سکتی ہے اور یہ مقامی شہد کی مکھیوں کی تعداد کے لیے نہایت خطرناک صورتحال ہے۔

  • انگلینڈ میں 4 روز سے لاپتہ کھلاڑی کی لاش مل گئی

    انگلینڈ میں 4 روز سے لاپتہ کھلاڑی کی لاش مل گئی

    انگلینڈ میں 4 دن سے لاپتہ فٹبالر کی لاش مل گئی جس کے بعد ان کے مداحوں میں غم کی لہر دوڑ گئی، پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد تعین کیا جاسکے گا کہ فٹبالر کی موت کس طرح ہوئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لنکا شائر پولیس کو چار دن سے لاپتہ فٹبالر جیمز ڈین کی لاش ملی ہے، پولیس اور فٹبالر کے قریبی دوست ان کی تلاش میں مصروف تھے لیکن اتوار کو بلیک برن کے علاقے میں ان کی لاش برآمد ہوئی۔

    جیمز ڈین کی عمر 35 سال تھی اور وہ آخری بار 5 مئی کو آکرڈ ڈرائیور کے علاقے میں دیکھے گئے تھے۔

    ان کی گمشدگی کے بعد لنکا شائر پولیس نے ٹویٹر پر ان کی تصویر بھی پوسٹ کی لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

    تاحال یہ تعین نہیں کیا جاسکا کہ آیا فٹبالر کا قتل ہوا ہے یا انہیں کوئی حادثہ پیش آیا، لنکا شائر پولیس کے مطابق جیمز ڈین کا پوسٹ مارٹم ہوگا اور اسی کے بعد حتمی بات سامنے آسکے گی۔

    جیمز ڈین نے اپنا کیریئر گریٹ ہاروڈ ٹاؤن کے ساتھ شروع کیا تھا، وہ کلیتھیور، نارٹ وچ وکٹوریہ اور اسٹریلی بریج سیلٹک کے ساتھ وابستہ تھے۔

  • جب سیب آرڈر کرنے والے شہری کو آئی فون موصول ہوا

    جب سیب آرڈر کرنے والے شہری کو آئی فون موصول ہوا

    ویسے تو اکثر اوقات آن لائن آئی فون خریدنے والے افراد کو دھوکا ہوجاتا ہے اور آئی فون کی جگہ انہیں کچھ اور موصول ہوجاتا ہے، لیکن ایک برطانوی شہری کو سیب آرڈر کرنے پر ایپل کا آئی فون مل گیا۔

    انگلینڈ کے رہائشی 50 سالہ نک جیمز نے سپر مارکیٹ ٹیسکو سے سیب آرڈر کیے تھے، جب وہ انہیں وصول کرنے گیا تو عملے نے اسے آگاہ کیا کہ اس کے تھیلے میں ایک سرپرائز ہے۔

    جیمز یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اسے تحفے کے طور پر ایک آئی فون دیا گیا ہے۔ تحفہ پا کر جیمز نے ٹیسکو کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کا بیٹا اس فون کو دیکھ کر نہایت خوش ہے۔

    اس کا کہنا ہے کہ سرپرائز کا سن کر مجھے لگا کہ یہ کوئی ایسٹر ایگز قسم کا تحفہ ہوگا لیکن یہ تحفہ میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔

    یہ تحفہ دراصل ٹیسکو کی پروموشن اسکیم کا حصہ تھا، ٹیسکو اپنے گاہکوں کو شاپنگ کرنے پر آئی فون، ایئر پوڈز اور سام سنگ کی ڈیوائسز تحفے میں دے رہی ہے۔

    اس کے لیے وہ شاپنگ کرنے والے کسی بھی گاہک کا انتخاب کرتے ہیں اور اسے تحفہ دیتے ہیں، ٹیسکو کی یہ اسکیم ایک ہفتے کے لیے ہے۔

  • 192 دفعہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والا شخص

    192 دفعہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والا شخص

    ہم کسی امتحان میں ناکامی کے بعد کتنی دفعہ اس میں کامیاب ہونے کی کوشش کریں گے؟ دو دفعہ، 4 دفعہ، لیکن داد دیجیئے ایک شخص کی مستقل مزاجی کی جس نے ڈرائیونگ کا امتحان پاس کرنے کے لیے 192 دفعہ ٹیسٹ دیا اور تاحال ناکام ہے۔

    پولینڈ سے تعلق رکھنے والا یہ 50 سالہ شخص گزشتہ 17 سال سے ڈرائیونگ کا ٹیسٹ پاس کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اب تک کامیاب نہ ہوسکا۔

    ان 17 سالوں میں اس نے 192 دفعہ ڈرائیونگ کا تحریری ٹیسٹ دیا اور ہر بار ناکام رہا۔ ان ٹیسٹس پر وہ اب تک 6 ہزار زوٹی (پولش کرنسی، لگ بھگ ڈھائی لاکھ پاکستانی روپے) خرچ کرچکا ہے۔

    پولینڈ میں ڈرائیورز کو عملی ٹیسٹ دینے سے قبل تحریری ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے، زیادہ تر لوگ پہلی یا دوسری دفعہ میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور اس کے بعد عملی ٹیسٹ دیتے ہیں۔

    مذکورہ شخص ڈرائیونگ کا عملی ٹیسٹ بھی 40 دفعہ دے چکا ہے اور اس میں بھی اب تک ناکام ہے۔

    ایسا ہی ایک ریکارڈ انگلینڈ کے بھی ایک شہری کے پاس بھی ہے جو 157 بار ڈرائیونگ ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد 158 ویں بالآخر کامیاب ہو کر خبروں کی زینت بنا۔

    اس دوران اس نے ان ٹیسٹس پر 3 ہزار پاؤنڈز (لگ بھگ ساڑھے 5 لاکھ پاکستانی روپے) خرچ کیے،اس شخص کو انگلینڈ کا بدترین ڈرائیور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • برطانوی پولیس نے جنگ عظیم دوئم کے بم کا دھماکہ کیوں کیا؟

    برطانوی پولیس نے جنگ عظیم دوئم کے بم کا دھماکہ کیوں کیا؟

    برطانیہ میں ایک تعمیراتی سائٹ سے جنگ عظیم دوئم کا بم صحیح سالم حالت میں نکل آیا جسے دیکھ کر حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف ایکسٹر کے قریب ایک تعمیراتی سائٹ پر مزدوروں نے ایک بارودی شے دیکھی جس کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور رائل نیوی بم ڈسپوزل اسکواڈ کو وہاں طلب کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بم جنگ عظیم دوئم کا جرمن ساختہ ہرمن بم تھا جو بالکل صحیح حالت میں موجود تھا اور اس کے کسی بھی وقت پھٹنے کا خدشہ تھا۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نے وہاں موجود اسکول اور علاقے کے 26 سو گھر خالی کروالیے اور اس کے بعد نہایت محتاط انداز سے محدود دھماکہ کیا گیا۔

    لوگوں کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی آواز خاصی دور تک سنائی دی، حالات کنٹرول میں آنے کے بعد جب علاقہ مکینوں کو ان کے گھر واپس آنے کی اجازت دی گئی تو انہوں نے دیکھا کہ دھماکے کے باعث گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے بھی جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکلے جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    یہ گرینیڈز اس وقت ملے جب ایک مچھیرا ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس مقام سے اسے 19 ہینڈ گرینیڈز ملے۔

    بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔

  • کاسمیٹک ٹریٹ منٹ کے بعد خاتون کی حالت خوفناک، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    کاسمیٹک ٹریٹ منٹ کے بعد خاتون کی حالت خوفناک، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    لندن: کاسمیٹکس سرجری چہرے اور جسم کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے کی جاتی ہے تاہم بعض اوقات اس کے خوفناک نتائج بھی سامنے آسکتے ہیں، ایسا ہی ایک برطانوی خاتون کے ساتھ ہوا۔

    انگلینڈ کی رہائشی سارہ گبسن نامی یہ خاتون ایک کاسمیٹکس ٹریٹ منٹ کے بعد خوفناک سائیڈ افیکٹس کا شکار ہوگئیں اور ان کا چہرہ پھول کر کپا ہوگیا۔

    سارہ نے ایک سیلون سے 400 پاؤنڈز میں ایک کاسمیٹک ٹریٹ منٹ کروایا تھا، چند دن بعد ان کے مسوڑھے اور گلے میں شدید سوجن پیدا ہوگئی۔ سارہ کا کہنا تھا کہ وہ اسے دیکھ کر سخت گھبرا گئیں اور انہیں لگا کہ وہ مر جائیں گی۔

    سارہ کو جو دوا انجیکٹ کی گئی اس کے بارے میں واضح ہدایات ہیں کہ یہ قابل ڈرماٹولوجسٹ کی زیر نگرانی ہی استعمال کروایا جائے۔

    ری ایکشن کے بعد سارہ کو قریبی اسپتال کے ایمرجنسی یونٹ کے چکر لگانے پڑ گئے جہاں بعد ازاں ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں 10 ہفتے تک ان کا علاج چلا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اسرائیلی فرم میں تیار کی جانے والی یہ دوا جو سارہ کو انجیکٹ کی گئی، خطرناک اور جان لیوا الرجی ری ایکشنز کا سبب بن سکتی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ سارہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں ہونے والا ری ایکشن نہایت معمولی تھا۔

    اپنی کاسمیٹکس ٹریٹ منٹ کے خوفناک ری ایکشنز کے بعد سارہ نے مذکورہ سیلون اور اس کی بیوٹیشنز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔