Tag: انگلینڈ

  • کرونا وائرس سے صحت یاب خاتون کو نئے مسئلے کا سامنا!

    کرونا وائرس سے صحت یاب خاتون کو نئے مسئلے کا سامنا!

    انگلینڈ کی رہائشی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ انہیں کووڈ 19 کا شکار ہوئے 7 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے تاہم ان کی سونگھنے اور چکھنے کی حس تاحال بحال نہیں ہوئی۔

    44 سالہ سارا نامی یہ خاتون رواں برس مئی میں کووڈ 19 کا شکار ہوئی تھیں، ان کے مطابق اب 7 ماہ گزر جانے کے بعد بھی انہیں کافی کی خوشبو گاڑی کے دھوئیں جیسی لگتی ہے جبکہ ٹوتھ پیسٹ کا ذائقہ پیٹرول جیسا لگتا ہے۔

    سارا کے مطابق انہیں مئی میں ابتدائی طور پر تھکن اور گلے کی سوزش کا سامنا ہوا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنا ٹیسٹ کروایا، لیکن ٹیسٹ کی رپورٹ آنے سے قبل ہی وہ سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محروم ہوگئیں۔

    سارا کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 سے صحت یاب ہوجانے کے بعد 6 ہفتے تک وہ دونوں حسوں سے محروم رہیں، اس کے بعد انہیں ایک نئے مسئلے کا سامنا ہوا۔

    ان کے مطابق اب انہیں نمک والی اشیا صابن کے ذائقے جیسی محسوس ہوتی ہیں، کافی کی خوشبو گاڑی کے دھوئیں جیسی جبکہ چاکلیٹ کیک اس قدر کسیلا لگتا ہے کہ وہ بے اختیار اسے تھوک دیتی ہیں۔

    سارا کا کہنا ہے کہ ان کے لیے کھانا پکانا اور کھانا نہایت مشکل ہے، کھانے سے اٹھنے والی مہک انہیں سخت پریشان کردیتی ہے۔ ہر کھانے سے قبل وہ اسے سونگھتی ہیں، اگر وہ مناسب لگے پھر اسے کھاتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کہ اب ان کی غذا چند مخصوص کھانوں پر مشتمل ہے جس میں مچھلی اور پنیر شامل ہے، تاہم انہیں خدشہ ہے کہ جلد وہ ان سے اکتا جائیں گی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق کووڈ 19 کی وجہ سے سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محروم ہوجانا عام علامت ہے کیونکہ وائرس ناک کے ریسیپٹرز کو نشانہ بناتا ہے۔

    سارا نے فیس بک پر کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کا ایک گروپ بھی بنا رکھا ہے جس میں لوگ اپنے تجربات شیئر کرتے رہتے ہیں۔ اس گروپ میں کئی دیگر افراد نے بھی سارا جیسی کیفیات کا سامنا کیا ہے۔

  • مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    لندن: انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکل آئے، پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروا لیا۔

    انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ولیمز نامی ماہی گیر ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ اس دوران مقناطیس کے ساتھ ایک گرینیڈ اوپر آیا۔

    ولیمز کے مطابق بعد ازاں اسے اسی مقام سے 19 گرینیڈز ملے، ان میں سے 2 میں پن بھی موجود تھی جس کے بعد اس نے پولیس سے رابطہ کیا۔

    پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا۔ بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔

    ماہی گیر کا کہنا ہے کہ اسے یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ اس طرح کی اشیا دریافت ہونے کے بعد انہیں تلف کردینے کی پالیسی کے باعث پولیس نے انہیں ضائع کردیا، وہ انہیں یادگار کے طور پر محفوظ رکھنا چاہتا تھا۔

    پولیس نے ان گرینیڈز کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کیں اور شہریوں کو خبردار کیا کہ میگنیٹ فشنگ کرتے ہوئے اس طرح کی اشیا سے محتاط رہیں۔

  • برطانوی ماہرین کا کرونا وائرس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار

    برطانوی ماہرین کا کرونا وائرس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار

    لندن: انگلینڈ کے چیف میڈیکل افسر نے کہا ہے کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین ایک دفعہ لگوانے کے بعد دوبارہ اس کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس وائرس نے خود کو تبدیل کیا تو ممکن ہے ہر سال ویکسین لگانا پڑے، پروفیسر کرس وائٹی کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں اور نہ ہی اس بات کی گارنٹی ہے کہ کرونا وائرس کے اثرات کتنے عرصہ تک رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ہمیں اس وائرس سے متعلق مزید اعداد و شمار کی ضرورت ہے کہ کیا ایک شخص کو بار بار ویکسین لگانے کی ضرورت ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ ویکسین اسکیم کو توسیع دینے کی ضرورت ہے۔

    سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیٹی اور صحت و سماجی نگہداشت کمیٹی کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر وائٹی نے کہا کہ ابھی تک ہمیں اس ضمن میں مکمل علم نہیں کہ یہ مختصر، درمیانی مدت یا ہمیشہ کے لیے تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین ہے چنانچہ اس بات کے مواقع انتہائی زیادہ ہیں کہ ہمیں ایک بار سے زیادہ یا ہر سال لوگوں کو یہ انجیکشن لگانے پڑیں۔

    پروفیسر وائٹی نے اس خطرے کا بھی اظہار کیا کہ یہ وائرس جس قسم کا ہے اس بات کے چانسز بھی ہیں کہ سائنس دانوں کو مکمل طور پر نئے سرے سے یہ ویکسین تیار کرنا پڑے۔

    علاوہ ازیں محکمہ صحت کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جس شخص کو کسی قسم کی الرجی ہو اسے کرونا وائرس ویکسین نہیں لگانی چاہیئے کیونکہ اس سے زیادہ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب این ایچ ایس کے چند ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تو انہیں فوراً منفی ری ایکشن کا سامنا کرنا پڑا، ابتدائی طور پر ویکسین کی 8 لاکھ خوراکیں موجود ہیں جو 4 لاکھ افراد کو لگائی جائیں گی کیونکہ ایک مریض کو 2 خوراکیں دی جانی چاہیئں۔

    علاوہ ازیں عالمی وبا کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کا عمل آغاز کے پہلے روز ہی پورے برطانیہ میں تبصروں کی زد میں ہے، آدھے سے زائد برطانوی شہریوں نے بغیر ویکسین مسافروں کے فضائی سفر پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    لوگوں کی بڑی تعداد کا یہ بھی ماننا ہے کہ بسوں اور ٹرینوں میں سفر کرنے کے لیے کرونا ویکسنیشن لازم قرار دی جائے اور ریستوران وغیرہ میں بھی داخلے کے لیے مذکورہ شرط عائد کی جائیں۔

    فائزر بائیو ٹیک کمپنی کی طرف سے متعارف کروائی جانے والی ویکسین 95 فیصد مؤثر پائی گئی ہے تاہم بعض لوگوں کے تحفظات بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔

    برطانیہ میں ویکسنیشن کا آغاز کیا گیا ہے جس میں تاریخ کے سب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی ٹیکے لگانے کا عمل شروع ہوا ہے، ابتدائی طور پر 50 اسپتالوں میں حفاظتی ویکسینیشن شروع کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں، کیئر ہومز کے مکینوں اور اسٹاف اور این ایچ ایس کارکنان کو ترجیح دی جائے گی۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے والد نے بھی کرونا ویکسینیشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میرا نام آگیا تو ویکسین کے لیے ضرور جاؤں گا بلکہ دوسروں کو بھی جانے کی ترغیب دوں گا۔

  • وہ خاتون جن کی یادداشت سنہ 1994 سے آگے نہیں بڑھ سکی

    وہ خاتون جن کی یادداشت سنہ 1994 سے آگے نہیں بڑھ سکی

    انگلینڈ میں ایک خاتون الزائمر کی ایسی نایاب قسم کا شکار ہیں جس میں 1994 کا سال ان کے لیے آخری یادداشت ہے، اس کے بعد سے انہیں کچھ یاد نہیں رہتا۔ سنہ 2020 میں وہ 1994 کے سنہ میں موجود ہیں۔

    انگلینڈ کی کاؤنٹی لنکن شائر سے تعلق رکھنے والی مچل فلپوٹس نسیان یا الزائمر کی ایک ایسی قسم کا شکار ہیں، جو کروڑوں افراد میں سے کسی ایک میں ہی نظر آتی ہے۔

    ان کے ساتھ یہ بدقسمتی 2 ٹریفک حادثات کے بعد ہوئی، پہلا حادثہ سنہ 1985 میں ہوا جب وہ ایک موٹر سائیکل پر سفر کر رہی تھیں، اس کے 5 سال بعد یعنی 1990 میں دوسرا حادثہ ہوا اور دونوں دفعہ حادثے کے دوران ان کے سر پر ہی چوٹ لگی تھی۔

    4 سال بعد 1994 میں ڈاکٹروں نے مچل میں مرگی کی تشخیص کی جو کہ سر کی چوٹوں کا نتیجہ تھا اور وہاں سے حالات بدتر ہونے لگے۔

    مچل کو اکثر مرگی کے دوروں کا سامنا ہوا اور وہ باتیں بھولنا شروع ہوگئی، اس کی وجہ سے وہ اپنی ملازمت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں جہاں ایک دن انہوں نے ایک ہی دستاویز کی بار بار فوٹو کاپی بنائی، کیونکہ انہیں یاد ہی نہیں رہتا تھا کہ وہ پہلے بھی ایسا کر چکی ہیں۔

    اب 26 سال بعد بھی دماغی طور پر وہ 1994 میں ہی پھنسی ہوئی ہیں اور ان کی یادیں اس سال سے آگے بڑھ ہی نہیں سکیں۔

    ہر صبح جب وہ بیدار ہوتی ہیں تو خود کو 56 سال کی بجائے 26 سال کم عمر تصور کرتی ہیں، ان کے خیال میں فورسٹ گمپ ایک نئی فلم ہے جو 1994 میں ریلیز ہوئی تھی۔

    ویسے تو ہر گزرے دن کی کوئی یاد ان کے ذہن میں نہیں رہتی مگر اکثر اوقات وہ کسی نئی یاد بننے کے چند منٹ بعد ہی اسے بھول جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ کسی سے ملتی ہیں اور ممکن ہے کہ چند سیکنڈ بعد وہ یہ بھول جائیں کہ وہ کس سے بات کررہی ہیں، اور کیوں کررہی ہیں۔

    چیزیں یاد رکھنے کے لیے وہ کاغذ کے ٹکڑوں کا سہارا لیتی ہیں۔

    مچل نے اپنے پورے گھر میں نوٹ لگائے ہوئے ہیں جبکہ اپنے فون پر کیلنڈر کو بھی اسی مقصد کے لیے استعمال کرتی ہیں، حالانکہ اکثر وہ الجھن کا شکار ہوجاتی ہیں کہ موبائل فونز ہوتے کیا ہیں کیونکہ 1994 میں وہ عام نہیں تھے۔

    اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ وہ ہر صبح بیدار ہو کر سوچتی ہیں کہ یہ 1994 چل رہا ہے، یہ وہ آخری سال ہے جو ان کو مکمل طور پر یاد ہے۔

    مچل کا یہ عارضہ نہ صرف ان کی بلکہ ان کے پیاروں کی زندگی کو بھی جہد مسلسل بنائے ہوئے ہے۔ مچل کے شوہر روز صبح اٹھ کر انہیں شادی کی تصاویر دکھا کر ثابت کرتے کہ وہ شادی شدہ ہیں۔

    مچل کے شوہر کا کہنا ہے کہ یہ میرے لیے بہت زیادہ جھنجھلا دینے والا ہوسکتا تھا مگر میں تحمل سے کام لیتا ہوں اور پرسکون رہتا ہوں، کیونکہ مجھے مچل سے محبت ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ ہم دونوں کی ملاقات اس کے حادثات سے قبل ہوئی تھی، جو اسے یاد ہے، اسی طرح ہماری متعدد تصاویر اسے ہمارے رشتے کو یاد رکھنے میں مدد دیتی ہیں، ورنہ وہ سب کچھ بھول چکی ہوتی۔

    مچل کے مطابق انہیں روزانہ ہر چیز کو بار بار یاد کرنا یا سیکھنا پڑتا ہے۔

  • جیولری شاپ میں پونے 2 کروڑ روپے کے زیورات کی ڈکیتی، ویڈیو وائرل

    جیولری شاپ میں پونے 2 کروڑ روپے کے زیورات کی ڈکیتی، ویڈیو وائرل

    انگلینڈ میں چند ڈکیتوں نے زیورات کی دکان سے کروڑوں مالیت کی گھڑیاں اور انگوٹھیاں لوٹ لیں، چہروں پر نقاب ہونے کی وجہ سے پولیس ان کی تلاش کے لیے اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہی ہے۔

    انگلینڈ کے علاقے کیمبرج شائر میں واقع جیولری شاپ میں ہونے والی اس ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی گئی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 4 نقاب پوش افراد دکان کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور دکان میں موجود شیشوں کے شوکیسز توڑنے لگے۔ چاروں ڈکیت شوکیسز سے خطیر مالیت کی گھڑیاں اور انگوٹھیاں نکال کر اپنے پاس موجود تھیلوں میں ڈال لیتے ہیں۔

    ڈکیتوں کے دکان میں داخل ہوتے ہی ایک زوردار الارم بجتا ہے اور 30 سیکنڈ بعد دکان میں دھواں بھی پھیلنا شروع ہوجاتا ہے تاہم ڈکیت اپنی کارروائی جاری رکھتے ہیں۔

    ڈکیتی کی اس واردات میں دکان سے 1 لاکھ یورو یعنی 1 کروڑ 87 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے کے زیورات کا صفایا ہوگیا۔

    اگلے روز جیولری شاپ کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیج پر لکھا کہ ہم یہ بتاتے ہوئے نہایت دلگرفتہ ہیں کہ ہماری دکان میں ڈکیتی ہوئی ہے۔

    پوسٹ میں کہا گیا کہ اگر کوئی شخص رات 2 سے 3 بجے کے درمیان علاقے میں کسی مشکوک سرگرمی سے واقف ہو یا اسے دیکھا ہو تو ہماری مدد کرے۔

    مقامی پولیس نے بھی اپیل کی ہے کہ اگر کوئی اس ڈکیتی کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی معلومات رکھتا ہے تو وہ پولیس سے رابطہ کرے۔

  • وائلڈ لائف پارک کے طوطے سیاحوں سے بدتمیزی کرنے لگے

    وائلڈ لائف پارک کے طوطے سیاحوں سے بدتمیزی کرنے لگے

    لندن: انگلینڈ کے ایک وائلڈ لائف پارک میں 5 طوطے سیاحوں کو مغلظات بکنے لگے جس کی وجہ سے انہیں عارضی طور پر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

    انگلینڈ کے لنکن شائر کے وائلڈ لائف پارک میں لائے گئے 5 نئے طوطوں کو عارضی طور پر عوامی مقام سے ہٹا دیا گیا ہے، جس کی وجہ ان طوطوں کا سیاحوں سے بدتمیزی کرنا ہے۔

    مذکورہ 5 افریقی سرمئی طوطے 15 اگست کو لنکن شائر وائلڈ لائف پارک میں لائے گئے تھے۔

    پارک کی انتظامیہ کے مطابق طوطوں نے قرنطینہ کے دوران ایک دوسرے سے مغلظات سیکھ لیں۔ ان کی بدتمیزی پر پارک کا اسٹاف قہقہے لگاتا رہا جس سے ان طوطوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ان کے پارک میں ایسے طوطے لائے گئے تھے جو بعض اوقات غلط زبان استعمال کرتے تھے، اب مذکورہ پانچوں طوطے ایک ہی مقام سے حاصل کیے گئے ہیں تو اندازہ ہے کہ وہاں پر اس زبان کا استعمال نہایت عام تھا لہٰذا یہ طوطے بھی وہی سیکھ گئے۔

    پارک انتظامیہ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے پارک بند تھا ور جیسے ہی پارک کھلا انہیں ڈسپلے پر رکھا گیا، لیکن جلد ہی انہوں نے پارک میں آنے والے سیاحوں کو مغلظات بکنی شروع کردیں۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ویسے تو سیاح ان طوطوں کی باتیں سن کر ہنس رہے ہیں لیکن پارک میں بچے بھی آرہے ہیں لہٰذا ان طوطوں کو عوامی مقام سے ہٹا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پارک انتظامیہ کے مطابق اگر ان طوطوں کی مغلظات کا سلسلہ جاری رہا تو انہیں علیحدہ علیحدہ جگہ پر رکھا جائے گا۔

  • تیسرا ون ڈے: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی

    تیسرا ون ڈے: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی

    مانچسٹر: آسٹریلیا نے میزبان ٹیم انگلینڈ کو تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں کھیلے گئے سیریز کے آخری ون ڈے میچ میں انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔میچ کے آغاز میں ابتدائی دو گیندوں پر انگلش ٹیم کے دو کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔

    انگلش ٹیم کی جانب سے جونی بیئر اسٹو نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 112 رنز بنائے جبکہ بلنگز نے 4 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 57 رنز اسکور کیے۔کرس ووکس نے بھی شاندار اننگز کھیلتے ہوئے 53 رنز بنائے۔

    انگلینڈ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 302 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے مہمان ٹیم آسٹریلیا کا آغاز بھی اچھا نہیں رہا صرف 73 رنز پر ان کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی جس کے بعد ایلکس کیری اور گلین میکسویل نے 212 رنز کی شراکت قائم کی۔

    گلین میکسویل نے 7 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 108 رنز بنائے جبکہ ایلکس کیری نے 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی بدولت 106 رنز اسکور کیے۔

    میچ کے آخری اوور میں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 10 رنز درکار تھے۔مچل اسٹارک نے آخری اوور کی پہلی گیند پر چھکا مار کر ٹیم کو جیت کے قریب کر دیا اور دو گیندوں بعد ہی چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

  • آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے ون ڈے میں 19 رنز سے شکست دے دی

    آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے ون ڈے میں 19 رنز سے شکست دے دی

    مانچسٹر: آسٹریلیا نے عالمی چیمپیئن انگلینڈ کو تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں 19 رنز سے ہرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 294 رنز بنائے۔

    آسٹریلیا کے اوپنرز ڈیوڈ وارنر 6 اور ایرن فنچ نے 16 رنز بنائے جبکہ گلین مکیسویل 77 اور مچل مارش 73 رنر بنا کر نمایاں رہے۔

    میزبان ٹیم انگلینڈ کی جانب سے مارک وڈ اور جوفرا آرچر نے 3،3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    آسٹریلیا کی جانب سے دیے جانے والے 295 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میزبان ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 275 رنز ہی بنا سکی۔

    انگلش کرکٹ ٹیم کی جانب سے سیم بلنگز نے 118 اور جونی بیرسٹو نے 84 رنز بنائے۔آسٹریلوی باؤلر ایڈم زیمپا4 اور جوش ہیزل وڈ نے3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا اور تیسرا میچ 13 اور 16 ستمبت کو کھیلا جائے گا۔

  • پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا

    مانچسٹر: پاکستان اور میزبان ٹیم انگلینڈ کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹی 20 میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ آج مانچسٹر میں کھیلا جائے گا،میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام سوا چھ بجے شروع ہوگا۔

    انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی 20 میچ کے لیے قومی ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے تاہم حتمی فیصلہ میچ سے قبل پچ کی کنڈیشن دیکھ کر کیا جائے گا۔

    پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ

    یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹی ٹوینٹی میچز کی سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔انگلینڈ نے1۔16 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے تھے کہ بارش کی وجہ سے میچ روکنا پڑا تھا۔

  • ساؤتھمپٹن ٹیسٹ، پاکستان کو اننگز کی شکست کا خطرہ

    ساؤتھمپٹن ٹیسٹ، پاکستان کو اننگز کی شکست کا خطرہ

    ساؤتھمپٹن: پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز 273 رنز پر آل آؤٹ ہوکر فالو آن کا شکار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ساؤتھمپٹن ٹیسٹ کے تیسرے روز قومی ٹیم 273 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، پاکستان کو انگلینڈ کی برتری ختم کرنے اور اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 310 رنز درکار ہیں۔

    اظہر علی اور محمد رضوان کے علاوہ کوئی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، اظہر علی 141 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ محمد رضوان نے 53 رنز کی اننگز کھیلی۔

    اوپنر علی 1، شان مسعود 4 اور بابر اعظم 11 رنز بنا کر چلتے بنے، اسد شفیق 5، فواد عالم 21 اور یاسر شاہ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

    انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن نے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، اسٹیورٹ براڈ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

    واضح رہے کہ انگلش ٹیم نے اپنی پہلی اننگز 583 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کردی تھی، پاکستان کو انگلش ٹیم کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 310 رنز بنانے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 8 وکٹوں پر 583 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی تھی، جواب میں پاکستان نے کھیل کھیل کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے۔

    واضح رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستانی ٹیم پہلا میچ ہار گئی تھی جبکہ دوسرا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا، انگلینڈ کو تین میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔