Tag: اوآئی سی

  • او آئی سی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر دی

    او آئی سی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر دی

    اسلامی تعاون کی تنظیم (اوآئی سی) نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق او آئی سی نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع پر کہا کہ عالمی برادری مداخلت کرے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت رکوائے۔

    او آئی سی نے جاری بیان میں کہا کہ اسرائیلی جارحیت میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، او آئی سی نے موجودہ حالات کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    اسلامی تعاون کی تنظیم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کا تحفظ کرے، اسرائیلی قبضہ ختم کروا کر فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔

    خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملوں میں سینئر فوجی کرنل سمیت ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی جب کہ 1700سے زائد افراد زخمی ہیں جب کہ 480 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔

    دریں اثنا اسرائیل نے غزہ کے لیے تمام سپلائی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے فیول، اشیا اور بجلی کی سپلائی بھی معطل کر دی ہے جس کے بعد غزہ تاریکی میں ڈوب گیا۔

  • اوآئی سی نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا

    اوآئی سی نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا

    مکہ مکرمہ : اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا اور مقبوضہ علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ دہشت گردی کو شہریت، مذہب یا کسی بھی علاقے سے جوڑنے کو مستردکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے 14 ویں سربراہ اجلاس کا بارہ نکاتی اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ، اعلامیے میں وزیراعظم عمران خان کے خطاب میں دی گئی تجاویز بھی شامل ہیں۔

    اوآئی سی نے فلسطینی عوام کی اسرائیلی قبضے کیخلاف جدوجہد کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہوئے فلسطینی کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اعلامیے میں فلسطین کے مسئلہ کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دیا گیا اور فلسطینی عوام سےمکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کہا مقبوضہ بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارلخلافہ ہے جبکہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات پر حملوں کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے خطے میں امن و استحکام کے لیے کردارادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اوآئی سی سربراہ اجلاس میں دہشت گردی کو شہریت، مذہب یا کسی بھی علاقے سے جوڑنے کو مستردکیاگیا اور مذہب، رنگ، نسل، کی بنیاد پر عدم برداشت اور امتیازی سلوک کی مذمت کی۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے جبر، ناانصافی، تشدد کیخلاف جدوجہد کرنیوالے مسلمانوں کی حمایت کی اور کہا اسلامی دنیا کی سلامتی واستحکام کیلئےعالمی چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ فلسطین سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسرائیل نے دہشت گردی کو معصوم فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا، بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں : دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا، عمران خان

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا، مغرب کو بتانا ہوگا کہ پیغمبر اسلامﷺ کی توہین پر ہمیں کتنا دکھ ہوتا ہے، جولان کی پہاڑیاں فلسطین کا حصہ رہنی چاہئیں۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے مختلف امورپرمسلم دنیامیں اتحادکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا ہم اپنے عوام کےمستقبل کی تعمیرکیلئےاکٹھےہوئے ہیں، ہمیں مختلف خطرات سےمل کرنمٹناہوگا،سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    سعودی فرمانروا کا کہنا تھا اسلامی دنیا میں امن واستحکام چاہتےہیں، خطرات کا مقابلہ کرکےہی اپنےملکوں میں ترقی لاسکتےہیں۔