Tag: اورنج لائن ٹرین

  • اورنج لائن ٹرین اور میٹروبس میں کارڈ بیسڈ پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    اورنج لائن ٹرین اور میٹروبس میں کارڈ بیسڈ پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    لاہور : اورنج لائن ٹرین اور میٹروبس میں ٹوکن سسٹم ختم کرکے کارڈ بیسڈ پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں میٹرو بس اور اورنج لائن کے لئے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اورنج لائن ٹرین اور میٹروبس میں ٹوکن سسٹم ختم کرکے کارڈ بیسڈ پیمنٹ کے ذریعے بار کوڈ سسٹم لایا جائے گا۔

    کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ/ اے ٹی ایم کارڈ اور موبائل اکاؤنٹ ایپ کے ذریعے کرائے کی ادائیگی ہوگی ، ماس ٹرانزٹ سسٹم میں این ایف سی یعنی کارڈ ٹیپ اور ٹیچ کے ذریعے بھی کرایہ ادا کیا جا سکے گا۔

    لاہور، ملتان، راولپنڈی اور اسلام آباد میں میٹروبس پر کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ہی کرائے کی ادائیگی ممکن ہوگی۔

    لاہور کی اورنج لائن ٹرین میں بھی ا ی پیمنٹ سسٹم لاگو ہوگا اور ٹوکن سسٹم جلد ختم کر دیا جائے گا، کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، پیمنٹ ایپس کے ذریعے کرایہ ادا کیا جاسکے گا۔

    صوبے بھر میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کے لئے ایک ہی کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ماس ٹرانزٹ سسٹم کے لئے ٹی کیش کارڈ کی منظوری دے دی۔

    ٹی کیش کارڈکے ذریعے صوبے بھر میں ہر میٹرو بس یا اورنج لائن پر سفر ممکن ہوگا جبکہ ماس ٹرانزٹ سسٹم میں اسٹوڈنٹس کے لئے الگ کارڈ متعارف کرایا جائے گا۔

    ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ میں گریڈ 5 سے 18 تک ٹیکنیکل آسامیوں پر بھرتیوں اور پنجاب میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کے لئے ایکسپو کے انعقاد کی اصولی منظوری دے دی گئی۔

    گاڑیوں سے متعلق تمام امور کے لئے ایک ہی جامع آر ایف آئی ڈی سٹیکر متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا جبکہ موٹر سائیکل رکشہ کے متبادل کے طور پر الیکٹرک رکشہ متعارف کرانے پر اتفاق ہوا۔

    وزیراعلیٰ نے الیکٹرک رکشہ پراجیکٹ کے لئے تجاویز اور سفارشات طلب کر لیں ، اجلا میں ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    سیکرٹری ٹرانسپورٹ عمران سکندر بلوچ نے ییلولائن لاہور، گوجرانوالہ بی آر ٹی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا پنجاب کے اضلاع میں الیکٹرک بسوں کی فراہمی اگست سے شروع ہوگی۔

  • لاہورمیں شہریوں کے لئے اورنج لائن ٹرین سروس کا آغاز

    لاہورمیں شہریوں کے لئے اورنج لائن ٹرین سروس کا آغاز

    لاہور : اورنج لائن ٹرین سروس کاآغاز کردیا گیا ، پہلی اورنج لائن ٹرین گجراں سے مسافروں کو لیکرعلی ٹاؤن روانہ ہوئی، ٹرین میں یومیہ ڈھائی لاکھ مسافر سفر کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں شہریوں کے لئے اورنج لائن ٹرین سروس کاآغاز کردیا گیا ، یومیہ ڈھائی لاکھ مسافراورنج لائن ٹرین میں سفر کرسکیں گے۔

    پہلی اورنج لائن ٹرین گجراں سے مسافروں کو لیکرعلی ٹاؤن روانہ ہوئی ، 27کلو میٹر کےٹریک پر 26 اسٹیشنز پراورنج لائن ٹرین رکےگی۔

    اورنج لائن ٹرین کا یک طرفہ کرایہ 40 روپے مقرر کیا گیا ہے ، اسپیشل افراد،بچوں،بزرگوں اور خواتین کے لئے علیحدہ نشستیں ہیں جبکہ ٹرین کےانجن کےساتھ 5 بوگیوں نصب کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : عثمان بزدار نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کا افتتاح کر دیا

    ٹرین کی ہر بوگی میں آگ سےبچاؤکےحفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ ٹرین میں خود کار نظام اسٹیشنز کے حوالے سے آگاہی دیتا ہے۔

    گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اورنج لائن میٹرو کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا اورنج لائن میٹرو ٹرین پاک چین دوستی کی مثال ہے، ہماری حکومت نے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

    واضح رہے کہ سابق حکومت کے اس منصوبے پر 200 ارب سے زائد لاگت آ چکی ہے، اس کی تکمیل کے سلسلے میں تاریخی عمارات کو نقصان پہنچنے کے اندیشے کے باعث طویل عرصے تک حکم امتناع رہا، تکمیل کے آخری مرحلے میں عدلیہ نے منصوبہ رواں سال شروع کرنے کی ہدایت کی۔

  • اورنج لائن ٹرین کا کرایہ کتنا ہوگا؟ نوٹیفکیشن جاری ہو گیا

    اورنج لائن ٹرین کا کرایہ کتنا ہوگا؟ نوٹیفکیشن جاری ہو گیا

    لاہور: حکومت پنجاب نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے یک طرفہ کرایے کے حوالے سے آخر کار نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کرایے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق فی مسافر یک طرفہ کرایہ 40 روپے ہوگا۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کے پیسوں سے شروع کردہ منصوبوں کی تکمیل کی پالیسی پر کاربند ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف عوام کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کسی کا ذاتی یا کسی سیاسی جماعت کا پراجیکٹ نہیں، عوام کے پیسوں سے بننے والے منصوبے صوبے کی ملکیت ہوتے ہیں۔

    اورنج لائن میٹرو ٹرین، کابینہ اجلاس میں اہم فیصلہ

    جہانزیب خان کھچی نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین کو لاہور کے شہریوں کی سہولت کے لیے مکمل کیا گیا ہے، ہم سابقہ حکومت کے نامکمل منصوبوں کو مکمل کر کے عوام کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پنجاب کابینہ نے کرایہ 50 روپے مقرر کرنے کی تجویز دی تھی تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے یہ تجویز مسترد کرتے ہوئے ٹرین کا کرایہ 40 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی۔

  • اورنج لائن ٹرین آج سےزندہ دلان لاہور کیلئے کھول دی جائےگی

    اورنج لائن ٹرین آج سےزندہ دلان لاہور کیلئے کھول دی جائےگی

    لاہور: اورنج لائن ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کا افتتاح آج ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بجائے وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی افتتاح کریں گے، ٹرائل رن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اورنج لائن ٹرین کو آزمائشی طور پر ڈیرہ گجراں سے چلایا جائے گا اور یہ اپنا مکمل روٹ علی ٹاؤن تک مکمل کرے گی، صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ محمد جہانزیب خان کھچی تقریب کے مہمانِ خصوصی ہوں گے، ٹرائل رن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی سٹیشن نمبر1، جی ٹی روڈ، لاہور سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے فیزیکل انفراسٹرکچر کی تکمیل کے موقع پر آزمائشی سفر کا آغاز کریں گے۔

    روٹ مکمل ہونے کے بعد علی ٹاؤن سٹیبلینگ یارڈ پر افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی جائے گی۔

    پنجاب حکومت کے اعلامیے میں کہا گیا ہے، اورنج لائن ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کا افتتاح آج دوپہر ڈیرہ گجراں پر کیا جائے گا، پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

    گذشتہ روز ن لیگ کی مقامی قیادت نے جی پی او چوک پر اورنج لائن ٹرین کا خودساختہ افتتاح کیا تھا اور اپنی قیادت سے اظہارتشکر کے لیے جی پی او چوک پر جشن مناتے ہوئے اس پراجیکٹ کا تمام تر کریڈٹ شہباز شریف کو دیا تھا۔

    خیال رہے اس منصوبے کا آغاز شہباز شریف دور میں کیا گیا تھا، پی ٹی آئی حکومت نے اورنج ٹرین میٹرو منصوبے کو جاری رکھا اور مکمل کیا۔

    واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دی تھی۔

  • اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ کی جنوری 2020 تک منصوبہ مکمل کرنے کی مہلت

    اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ کی جنوری 2020 تک منصوبہ مکمل کرنے کی مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ عدالت میں پیش ہوئے ،عدالت نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروجیکٹ کب مکمل ہوگا۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ ابھی تک منصوبہ مکمل نہیں ہوا،کتنے پیسے خرچ ہوچکے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ 169 بلین روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ منصوبے میں تاخیر سے لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا اضافی لاگت آپ ادا کریں گے؟۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ ہر حال میں منصوبہ مکمل کروائے گی۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہاکہ یہ منصوبہ پچھلی حکومت نے شروع کیا تھا جو اکتوبر 2018 میں مکمل ہونا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم سے کام جاری رکھوانے یا ان کا متبادل لانے کا کہا تھا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین فضل حلیم شروع سے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہاکہ سبطین فضل حلیم کو توسیع دینے کیلئے سفارش کر دی گئی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سبطین صاحب کب تک ٹرین چل جائےگی۔ انہوں نے کہاکہ نومبر تک ٹرین چلانے کا بتایا گیا تھا۔

    بعد ازاں سبطین فضل حلیم نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے جنوری 2020 تک وقت مانگ لیا۔ انہوں نے کہاکہ آزمائشی ٹرین چلانے سمیت دیگر تکنیکی جانچ کیلئے جنوری 2020 تک وقت دے دیں۔

    عدالت نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے اگلے سال جنوری تک کی مہلت دے دی عدالت نے کہاکہ میٹرو ٹرین منصوبہ جنوری 2020 تک مکمل کیا جائے،سپریم کورٹ اورنج لائن منصوبے کی نگرانی خود کرے گی۔

  • اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس کو طلب کرلیا

    اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ فنڈزکی وجہ سے منصوبے پر کام نہیں رکنا چاہیے۔

    جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ پراجیکٹ کے راستے میں جو آئے اسے ٹریک کا حصہ بنایا جائے، کمپنیاں ذمے داریاں پوری نہیں کریں گی تو پھرکہیں اورجائیں گی۔

    جسٹس عظمت نے ریمارکس دیے کہ منصوبے پرکام نہیں ہوگا تومعاملہ نیب بھی بھیجا جا سکتا ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہورہی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں نے 15 اپریل تک کام مکمل کرنا تھا، تعمیراتی کمپنیوں نے اپنی یقین دہانی پوری نہیں کی۔

    سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت جمعے تک کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ مقررہ تاریخ پر مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • اورنج لائن ٹرین منصوبہ: عدالت کے حکم پر شراکت داروں کی ہنگامی میٹنگ

    اورنج لائن ٹرین منصوبہ: عدالت کے حکم پر شراکت داروں کی ہنگامی میٹنگ

    لاہور: لاہور اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر کے معاملے پر سپریم کورٹ کے حکم پر شراکت داروں کی ہنگامی میٹنگ کے بعد منصوبے کے ایم ڈی نے یقین دہانی کروائی کہ منصوبہ 31 مارچ 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق سماعت ہوئی۔

    عدالت نے ایم ڈی اورنج ٹرین منصوبہ سے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں ہم ہی دور کریں گے، پہلے یہ منصوبہ27 ماہ میں مکمل ہونا تھا۔ ہمیں سادہ الفاظ میں بتائیں کہ ٹرین کب تک چلے گی۔

    ایم ڈی سبطین علی نے کہا کہ میٹرو اورنج لائن پراجیکٹ پر تفصیل دینا چاہتا ہوں۔ 30 جولائی 2019 تک ٹرین چل سکے گی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چین کے دیے گئے قرض سے کتنا کام ہوچکا ہے جس پر ایم ڈی نے بتایا کہ مکینیکل، سول اور کنسلٹنٹسی چارجز کے لیے قرض دیا گیا۔

    ایم ڈی نے مزید کہا کہ منصوبہ 22 ماہ بند رہا، 5 ثقافتی جگہوں پر کام مکمل ہونا باقی ہے۔

    دوران سماعت ایک موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو 4 بجے بلا لیں، وزیر اعلیٰ اپنے طیارے پر آجائیں۔

    جس پر ایم ڈی نے کہا کہ عدالت کے تعاون سے ہمیں خاصی مدد ملے گی، وزیر اعلیٰ کو نہ بلائیں ہم مسئلہ حل کرلیں گے۔

    ایم ڈی نے بتایا کہ منصوبہ کے لیے چین کے بینک سے 162 کروڑ ڈالر سے زائد قرض لیا گیا ہے۔ منصوبے کا اسی فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ شراکت دار سپریم کورٹ میں ہی میٹنگ کر کے دو بجے تک آگاہ کریں، تاکہ ہم حکم جاری کردیں۔ انہوں نے تمام شراکت داروں کو مل کر لائحہ عمل تیار کرنے کا حکم دے دیا۔

    میٹنگ کے بعد ایم ڈی دوبارہ عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 31 مارچ 2019 تک منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ تھوڑا بہت کام اس تاریخ کے بعد بھی جاری رہے گا۔ ایک سائیڈ ہے جہاں پر مئی کے اختتام تک کام جاری رہے گا۔

    عدالت نے ایم ڈی اورنج لائن سبطین علی کو منصوبے کا فوکل پرسن مقرر کردیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ منصوبے سے متعلق مسئلہ آئے تو اے جی پنجاب کو آگاہ کرنا ہے، ایڈووکیٹ جنرل یہ معاملہ ہمارے سامنے رکھیں گے۔

    نجی کنٹریکٹر کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ نا مکمل منصوبے کو ضرور مکمل ہونا چاہیئے، منصوبے کا ایک حصہ چینی کمپنی نے مکمل کرنا ہے۔ جولائی 2019 سے پہلے ٹرین نہیں چل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین دہانی کروائی گئی ہے ہماری ادائیگی کی جائے گی، نیب کو ہدایت کریں منصوبے پر کام کرنے والوں کو ہراساں نہ کرے۔ منصوبہ مکمل ہو جائے تو پھر جیسے چاہے تفتیش کرلے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے ہمیں نیب کی اس طرح کی خبریں نہیں آئیں گی۔ انکوائری کے لیے نیب بلائے اور اس کی خبر چلی تو ذمہ دار تفتیشی افسر ہوگا۔ خوشی ہوئی شراکت دار مل بیٹھے اور منصوبے کو مکمل کرنے کا عزم کیا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت اکتوبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، تمام ادارے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اتنا پیسہ لگا کر اورنج لائن ٹرین بند نہیں کرسکتے اور نہ ہی منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ تک انتظار کرسکتے ہیں۔

    سیکریٹری خزانہ پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی سی ون کی منظوری کا انتظار ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبہ مکمل کرنےکیلئےسب کوتعاون کرناہوگا، پی سی ون کی نظرثانی اور منظوری تک منصوبہ تاخیرکا شکار ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین: ایک ارب 53 کروڑچالیس لاکھ روپے اضافی جاری

    جسٹس عمر عطا بندیال  ریمارکس دیے کہ منصوبہ تاخیرکاشکارہواتو اس کی لاگت بڑھ جائےگی۔

    چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کردی البتہ بقایہ جات کی مد میں رقم نہیں دی گئی ، کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کی ایڈجسٹمنٹ کے لیےچیک روکے گئے۔

    عدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ، چیف سیکریٹری پنجاب، ایم ڈی نیسپاک سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ پیش ہونے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔

  • لاہور: اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز

    لاہور: اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر کا آغاز

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اورنج لائن ٹرین کےآزمائشی سفر کا آغاز کردیا، یہ منصوبہ 27 کلومیٹر طویل ٹریک پر محیط ہے، تیز رفتار ٹرین 45 منٹ میں ایک سرے سے دوسرے مقام تک کا سفر طے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خادم اعلیٰ پنجاب نےاورنج ٹرین منصوبے کی آزمائشی سروس کاآغاز کیا، یہ ٹرین 27.12 کلومیٹر طویل ٹریک پر سفر کرے گی، جو 254 کلومیٹر بالائے زمین جبکہ 1.72 کلومیٹر زیر زمین ہوگا۔

    ٹرین کے کُل اسٹیشنز کی تعداد 24 ہے جن میں سے 2 زیرزمین ہیں ،منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں چین سے 27 ٹرینیں منگوائی گئیں جن کے ساتھ پانچ بوگیوں کے ساتھ بوگیاں لگی ہوئی ہیں،  یہ ٹرین ایک سرے سے دوسرے سرے تک کا سفر 45 منٹ میں طے کرے گی۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن منصوبے پر تنقید کی عوام کو مذمت کرنی چاہیئے: شہباز شریف

    اورنج ٹرین منصوبے پر تعمیراتی کام 4 پیکجز میں مکمل کیا جارہا ہے جن میں سے پیکج ون اور ٹو کے تحت ٹریک کی تعمیر جبکہ تھری اور فور میں بلترتیب ڈپو اور سٹبلنگ یارڈز بنائے جائیں گے۔

    میٹرواورنج ٹرین سروس سے یومیہ ڈھائی لاکھ افراد استفادہ حاصل کریں گے، 2015 میں شروع ہونے والے منصوبے کا مجموعی طور پر 88 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر پراہل لاہورکومبارکباد پیش کی اور کہا کہ تحریک انصاف کی وجہ سے منصوبہ 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: اورنج ٹرین منصوبہ، نیب نے کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    اُن کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے چین نے تعاون کیا جس پر اُن کی قیادت کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، آزمائشی سفرکے موقع پروزیراعلیٰ پنجاب  بھی اورنج لائن ٹرین میں موجود رہے اور انہوں نے سفر بھی کیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال پنجاب حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کیلئے سرکاری خزانے سے ایک ارب 53 کروڑ چالیس لاکھ روپے اضافی جاری کیے تھے، مذکورہ اضافی فنڈ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی منظوری سے محکمہ خزانہ نے جاری ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کی وجہ سےاورنج لائن منصوبےمیں تاخیرہوئی ‘ شہبازشریف

    پی ٹی آئی کی وجہ سےاورنج لائن منصوبےمیں تاخیرہوئی ‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی وجہ سے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں 22 ماہ کی تاخیرہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے آج صبح سویرے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ منصوبے پرکام کی رفتار مزید تیزکی جائے اور منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے سب نے مل کرکام کرنا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے میں تاخیرکا ازالہ محنت، عزم، اور جذبے سے کریں گے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس منصوبے میں 22ماہ کی تاخیر کرائی، پی ٹی آئی کی وجہ سے منصوبہ رکا رہا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے عوام کو سفری سہولت سے محروم رکھا اور پی ٹی آئی حکومت نے خیبرپختونخوا میں کچھ نہیں کیا۔


    ہمارا ہر قدم عوام کی خوشحالی کے لئے اٹھ رہا ہے‘ شہبازشریف


    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قومی مفادات کو ترجیح دی ہے، ہمارا ہر قدم عوام کی خوشحالی کے لیے اٹھ رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔