Tag: اوستہ محمد

  • کھیر تھر کینال میں پانی کیوں بند ہے؟ اوستہ محمد کے شہری بوند بوند کو ترس گئے، ویڈیو رپورٹ

    کھیر تھر کینال میں پانی کیوں بند ہے؟ اوستہ محمد کے شہری بوند بوند کو ترس گئے، ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: چاکر خان دیناری

    دریائے سندھ سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران بڑھتا جا رہا ہے، 5 لاکھ سے زائد آبادی والے ضلع اوستہ محمد سمیت دیہات میں بھی تالاب خشک ہو گئے ہیں۔

    بلوچستان کے زرعی علاقوں کے لیے دریائے سندھ سے نکلنے والی کھیرتھر کینال میں پانی کی فراہمی محکمہ ایریگیشن کی مبینہ غفلت کے سبب رواں برس مارچ سے تاحال بند ہے، جس کی وجہ سے ضلع بھر میں پانی ناپید ہو گیا ہے۔ زرعی ضرورتوں کے بعد اب پینے کا پانی بھی لوگوں کو میسر نہیں۔

    اوستہ محمد کھیر تھر کینال پانی نہر

    پانی کی طویل بندش سے شہری اور دیہی علاقوں میں پانی اسٹور کرنے والے تالاب بھی خشک ہو گئے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں دریائی علاقہ کربلا بن گیا ہے۔ ضلع اوستہ محمد کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کھیر تھر کینال میں پانی پیشگی بند کر کے تعمیراتی کام تاخیر سے شروع کیا گیا، جس سے تاحال پانی بند ہے۔


    زمینداروں نے سولر پینلز والے چھوٹے ڈیمز بنا کر بڑا مسئلہ کیسے حل کیا؟ ویڈیو رپورٹ


    لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ ایریگیشن کے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کر کے ضلع بھر کے لوگوں کو پٹ فیڈر کینال سے فوری طور پر پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد اوستہ محمد کے سیلاب متاثرین کو زائد المیعاد اشیا کی فراہمی کا انکشاف

    اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد اوستہ محمد کے سیلاب متاثرین کو زائد المیعاد اشیا کی فراہمی کا انکشاف

    اوستہ محمد: اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد بلوچستان کے ضلع اوستہ محمد کے سیلاب متاثرین کو زائد المیعاد اشیا کی فراہمی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوستہ محمد کے سیلاب متاثرین کے ساتھ انتظامیہ نے بھونڈا مذاق شروع کر دیا، اے آر وائی نیوز نے 4 دن پہلے متاثرین کی زبوں حالی کی رپورٹ نشر کی تھی، جس کے بعد انتظامی عجلت کے نتیجے میں ناکامی چھپانے کے لیے متاثرین کو ناکارہ اشیا کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔

    متاثرین کو دی جانے والی بیش تر اشیا زائد المیعاد ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر متاثرین میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تقسیم کردہ سامان سرکاری گودام میں کافی عرصے سے پڑا ہوا تھا، یہ امدادی سامان کب آیا تھا اور اسے تقسیم کیوں نہیں کیا گیا، انتظامیہ کے رویے پر اس قسم کے سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔

  • اوستہ محمد، گرلز کالج کی طالبات سیشن کورٹ کی عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

    اوستہ محمد، گرلز کالج کی طالبات سیشن کورٹ کی عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر اوستہ محمد میں گرلز کالج کی بلڈنگ نہ ہونے کے باعث لڑکیاں سیشن کورٹ کی خستہ حال عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی ہیڈکوارٹر اوستہ محمد میں گزشتہ 30 سالوں سے تکمیل کی منتظر گرلز کالج بلڈنگ کا منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔

    پانچ لاکھ کی آبادی والے شہر میں گرلز کالج کی کلاسز کئی سالوں تک پہلے گرلز ہائی اسکول کی تنگ و تاریک خستہ حال کمروں میں شام کے اوقات میں لی جاتی تھیں، اب بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے عطیہ کردہ سیشن کورٹ کی پرانی اور خستہ حال چھوٹی سی بلڈنگ میں ہو رہی ہیں۔

    نا گفتہ بہ حالات میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کا کہنا ہے کہ سہولتوں کی عدم دستیابی کے سب انھیں اعصاب شکن حالات کا سامنا ہے۔

    سائن آف گرلز کالج کی پرنسپل کا کہنا تھا کہ کالج کی کلاسوں میں جگہ کی کمی کے باعث کئی بچیاں دلبرداشتہ ہو کر گھر بیٹھنے پر مجبور ہیں، عمارت نہ ہونے کے سبب اوستہ محمد کے شہریوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔